ڈاکٹر سے چوت کا علاج

Story Cover

📖 Story Introduction

ڈاکٹر سے چوت کا علاج

📖 Type: type


مکمل سیکس کہانی 


میری 2 بجے کی اپوائنمنٹ تھی. ایک ہفتے پہلے یہ اپوائنمنٹ پکی ہوئی تھی، اس کے بعد سے آج تک چین سے نیند نہیں آئی ہے، پہلی بار کسی سے جنسی کیفیت اپنا ڈر بتانے والی تھی.


میری سہیلی سحرش نے اس ڈاکٹر کے بارے میں بتایا تھا کہ کس طرح اس ڈاکٹر نے اس کے دل سے خوف کو ہٹایا اور ساتھ ہی اسے اپنے شوہر کو خوش رکھنے کا طریقہ بھی بتایا. پہلے سن کر تھوڑا عجیب لگا کہ کس طرح ایک انجان آدمی سے یہ سب کہوں گی پر ہے تو وہ ڈاکٹر ہی، یہ سوچ کر اپوائنمنٹ لے لیا. سحرش بھی بہت زور دے رہی تھی.


سچ بھی ہے، پہلے تو سحرش اتنی شرمیلی تھی کہ کسی سے نظر اٹھا کر بات کرنے میں بھی ڈرتی تھی، پر اب بہت اعتماد آ گیا ہے اس میں اور تو اور پوری چُدکڑ بھی ہو گئی ہے. اپنے شوہر کے علاوہ نہ جانے کس کس سے چدواتی پھرتی ہے. میرے فلیٹ میں ہی کئی بار اپنے نئے نئے عاشقوں کے ساتھ آتی رہتی ہے، اس کے کمرے سے آتی چوت چدنے کی آوازیں سن کر اچھا تو لگتا تھا پر پتہ نہیں کس بات کا ڈر تھا میرے من میں کہ چدائی کا نام سنتے ہی ڈر کے مارے جان نکل جاتی تھی.


میں ٹیکسی لے کر اس کے بتائے ایڈریس پر پہنچی، آج تک فون پر ہی بات کی تھی. کلینک ایک پوش سی کالونی میں تھی، ایک بنگلے کو کلینک کے طور پر استعمال کر رہے تھے. میں نے جیسے ہی اندر قدم رکھا، ایسا لگا کی جیسے کسی فائیو سٹار ہوٹل میں آ گئی ہوں.


سامنے ایک بہت خوبصورت سی لڑکی اور ایک ہیرو جیسا لڑکا تھا. میں نے اس لڑکی کو اپنا نام بتایا، اس نے مسکرا کر اس لڑکے کو دیکھا اور کہا میڈم، یہ آپ ساری باتیں بتائیں گے، آپ ان کے ساتھ جائیں.


مجھے تھوڑا عجیب لگ رہا تھا، پر اب تو میں آ ہی چکی تھی تو چپ چاپ اس کے پیچھے چل پڑی. وہ مجھے اس لابی کے آخری کمرے میں لے گیا. کمرہ دو حصوں میں بٹا ہوا تھا، سامنے اٹالین ڈیزائن کا کچھ تھا اور ایک کافی ٹیبل تھا اور دوسرا حصہ پردے سے ڈھکا تھا. کچھ دکھائی ہی نہیں دیا.


اس نے مجھے ایک فارم دیا اور کہا کہ آپ پہلے ریلیکس ہو جائیں اور اسے فِل کر لیجیے، ڈاکٹر تھوڑی دیر میں آ جائیں گے.

اور پھر میرے لئے کافی لے آیا. اس فارم کی ڈیٹیلز بڑی عجیب تھی، جیسے- آپ نے کبھی سیکس کیا ہے؟ کیا آپ مشت زنی کرتے ہیں؟ اگر ہاں تو کس چیز کا استعمال کرتے ہیں، ہاتھ یا سبزی یا کچھ اور؟ چھاتی کا سائز، فگر وغیرہ!


وہ لڑکا مسلسل میری طرف دیکھے جا رہا تھا، میں اور بھی عجیب محسوس کرنے لگی. وہ آگے جھکا اور میرے فارم کو پڑھنے لگا. جب میں نے فارم بھر لیا تو وہ اسے لے کر جانے لگا، جاتے جاتے مڑ کر کہا آپ نے سچ میں کبھی مشت زنی بھی نہیں کیا؟ میڈم، آپ بالکل صحیح جگہ آئی ہیں، سر آپ کی ہیلپ کریں گے.


میں کچھ کہتی اس سے پہلے اس نے کہا آپ اس روم میں جا کر چینج کر لیجیے، ایک ڈریس وہاں ہے، چیک اپ کے لیے آپ کو وہی پہننا ہوگا اور چلا گیا.


پردے کے اس پار، ایک شاندار کمرہ تھا، بہت بڑا بستر، ایک صوفہ اور میز پر ایک ڈریس دیکھ کر مجھے تھوڑا ڈر لگا، پر سائڈ ٹیبل پر کچھ آلات رکھے دیکھ کر تسلی ہوئی. ڈریس کے ساتھ ایک پرچی تھی جس پر لکھا تھا چیک اپ کے لئے صرف یہ پہنیں اور کچھ نہیں! خود کو صاف کر لیں، ساری چیزیں باتھ روم میں ہیں.


میں ڈریس لے کر باتھ کی طرف بڑھی، وہاں پر ہر طرح کے شیمپو صابن تھے، اور طرح طرح کی ہیئر ریموونگ کریمز اور ریزرز تھے. تب سمجھ آیا کہ مجھے اپنی چوت کے بال صاف کرنے پڑیں گے.


تھوڑی دیر میں ڈریس پہن کر میں باہر آ گئی ... سلک کی ڈریس تھی سامنے سے کھلی ہوئی صرف دو ربنو سے بندھی، میں نے پیںٹی یا برا بھی نہیں پہنا تھا. میرے بدن پر سلک کا احساس گدگدا رہا تھا.


تبھی کسی کے دروازہ کھولنے کی آواز آئی ... دیکھا تو ایک بہت لمبا اور هٹا کٹا آدمی، مشکل سے 40 کا ہو گا، سفید کوٹ پہنے کھڑا تھا، ڈاکٹر رانا. 


ان کے ہاتھ میں میرا فارم تھا اور کچھ آلات! مسکرا کر میری طرف دیکھ کر انہوں نے ہلکی پھلکی بات شروع کی، پوچھا کہ مجھے کس بات کا ڈر ہے. میں نے کہا کہ سیکس سے درد ہوگا اور پھر اگر میرا بدن پسند نہیں آیا تو، کیا پتہ میں کسی کو مطمئن کر پاؤں گی یا نہیں.


انہوں نے کہا آپ آرام سے کھل کر بات کیجئے، سیکس اور جسمانی ضرورت سب عام چیز ہے. ان کے منہ سے یہ سن کر عجیب تو لگا پر تھوڑا سکون آیا کہ اب رسمی باتوں کی ضرورت نہیں ہے.


انہوں نے کہا کبھی سیکس نہیں کیا، پر کیا لنڈ دیکھا ہے آدمی اور عورت کا جسم ایک دوسرے کے لئے ہی بنے ہیں، اس میں شرمانے یا ڈرنے کی ضرورت نہیں! اور کوئی پریشانی ہوئی تو میں ٹھیک کر دوں گا. اب آرام سے بستر پر لیٹ جاؤ اور مجھے چیک اپ کرنے دو.


میں ڈریس کو سبھالتے ہوئے لیٹ گئی، میرے پاؤں رانوں تک کھلے تھے اور ربن کے گیپ میں سے میرا پیٹ اور چوچیاں ساف دکھ رہے تھے ... میں بتا دوں کہ خدا نے مجھے بہت اچھی چوچیوں سے نوازا ہے، میرا سائیز 38- 30-34 ہے ... ہر کوئی میری چوچیوں پر ہی اٹک جاتا ہے، ڈاکٹر کی نظر بھی بار بار وہاں جا رہی تھی.


پہلے تو انہوں نے میری عام سی جانچ کی، پھر بولے- اب گہرائی سے چیک کرنا ہے، آپ آرام سے آنکھیں بند کر لیجیے، گھبرانے کی ضرورت نہیں! میں آنکھیں بند کر کے اپنے جسم پر گھومتے ان کے ہاتھ کو محسوس کر رہی تھی. انہوں نے ایک دھات کی سلاخوں جیسی چیز سے میری ننگی چوت کی جانچ پڑتال کی، پھر پریشان آواز میں کہا- ہمم! یہاں تھوڑی مسئلہ ہے، چوت کا چھید چھوٹا ہے اور بالکل گیلی نہیں ہے. ہم نے آپ کو کافی کے ساتھ کچھ دوا دی تھی جس سے گیلاپن ہونا چاہئے تھا.


میں نے اپنی آنکھیں کھولی اور اٹھتے ہوئے پوچھا اب کیا ہوگا ڈاکٹر؟ انہوں نے میرے کندھے پکڑ کر مجھے لیٹاتے ہوئے کہا آپ آرام سے لیٹیئے، یہ سب میں ٹھیک کر دوں گا، پہلے ہمیں گیلاپن لانے کو کچھ کرنا ہو گا، پھر الگ الگ اوزار ڈال کر چوت کے اندر کی جانچ کرنی ہوگی. تھوڑا درد ہو سکتا ہے پر پھر سب ٹھیک ہو جائے گا!


میں ویسے ہی ڈری ہوئی تھی، خاموشی سے لیٹ گئی. انہوں نے مجھے ایک منشیات پلائی پھر الماری سے ایک تیل کی شیشی نکالی، کہنے لگے- چوت کے ساتھ ساتھ باقی حصوں کا بھی خیال رکھنا ہوگا، منشیات کے اثر کرنے تک میں آپ کو مساج کا طریقہ بتا دیتا ہوں.


اس دوا کے اثر سے مجھے عجیب سا لگ رہا تھا، سب اچھا لگ رہا تھا، ان کے ہاتھ جب بھی میرے ننگے بدن پر پڑتے تو سہمی سی ہوتی تھی. انہوں نے آہستہ سے میری ڈریس کے ربن کھولے اور تھوڑا تیل میرے پیٹ اور چوچیوں پر ٹپکا دیا، پھر آہستہ سے پیٹ پر مساج کرنا شروع کیا.

مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا!


انہوں نے کہا اب آپ مجھے بتاتی جانا کہ کیسا لگ رہا ہے تا کہ میں ٹھیک سے مساج کر سکوں! میں نے کہا- 'آپ کے ہاتھوں میں جادو ہے، مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے، کرتے رہئے!

انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا اسی طرح آپ کو اپنے پیٹ کی روز مالش کرنی ہوگی، اور پھر اس طرح سے چھاتی کی!

کہ کر انہوں نے میری بڑی بڑی چوچیوں کو دبا دبا کر مساج کرنا شروع کیا.


"آپ تو گھبرانا ہی نہیں چاہئے، میں نے آج تک اتنے اچھے اروذ کسی کے نہیں دیکھے! آپ کا شوہر بہت خوش ہو جائے گا آپ سے!"


مجھے پتہ نہیں کیوں شرم سی آ گئی، مساج تو چوچیوں کی ہو رہی تھی پر میری چوت میں عجیب سا لگ رہا تھا، میں نے کہا- مجھے وہاں نیچے عجیب سا لگ رہا ہے!

"کہاں پیروں میں؟"


"نہیں وہاں!"


"کھل کر بتائیے ورنہ مجھے کیسے سمجھ آئے گا؟"

"مجھے وہاں رانوں کے درمیان میں ... چوت میں عجیب سا لگ رہا ہے!"


"ہمم! دوائی کا اثر ہو رہا ہے، سب ٹھیک ہو جائے گا!"


ان کے ہاتھ میرے بدن کو نہ جانے کہاں کہاں چھو رہے تھے، مجھ پر تو جیسے نشہ چھا رہا تھا، میں نے سرور میں اپنی آنکھیں بند کر لی. تھوڑی دیر میں مجھے اپنی چوچیوں پر کچھ عجیب سا لگا، آنکھیں کھولی تو ڈاکٹر میری نپل چاٹ رہا تھا.


میں نے پوچھا- یہ کیا؟


"یہ سب علاج کے لئے ہے تاکہ پتہ چلے کہ آپ کے اعضاء ٹھیک ہیں یا نہیں! ورنہ آپ کے شوہر کو پریشانی ہوگی. ہمیں سب کچھ صحیح طریقے سے چیک کرکے اس کا علاج کرنا ہے. آپ کو صرف آرام کیجئے، آپ کو اچھا ہی لگے گا، صرف بولتے جانا کہ کیسا لگ رہا ہے! "


وہ اب میری چوچی زور زور سے دبا کر چوسنے لگے .... میں تو ساتویں آسمان پہ تھی 'اههه ڈاکٹر، اور چوسو، سسسسسس!


تھوڑی دیر میں وہ رک گئے .... میرے ہاتھ خود با خود اپنی چوچی دبانے لگے.


"واہ، بس ایسے ہی دباو انہیں!" اور میرے ہاتھ پکڑ کر دبوانے لگے. میں اپنی چوچی دبا رہی تھی اور ان کے ہاتھ میرے پیٹ سے سرک کر میری چوت پر آ چکے تھے.


"اب اس کی باری!" آہستہ آہستہ میری چوت کے دانے کو سہلانے لگے، پھر تھوڑی دیر رک کر میرے پیروں کے درمیان میں آ گئے اور میری چوت کو اپنی جیبھ سے سہلانے لگے- اب کیسا لگ رہا ہے؟


"بہت اچھا! اور چاٹو ... سسسسسسس ..... اه ه ه ه .... چاٹو اور چاٹو!"


"گیلاپن تو آ رہا ہے، اب اوزار ڈال کر چیک کرتا ہوں." پھر کچھ ربڑ جیسا اٹھایا، اسے تیل سے بھگویا اور میری چوت پر رگڑنا شروع کیا. "اههه ه ه ه ه ه ه ..... ڈاکٹر .... کچھ کرو! مجھے عجیب سا لگ رہا ہے ... هيي ای ای ا ا ..... کچھ کرو!"


"تھوڑا درد ہو سکتا ہے پر علاج کے درمیان میں رک نہیں سکتے، تو آپ چاہے تو ہم رک جاتے ہیں یا پھر شروع ہونے کے بعد درد کی وجہ رک نہیں سکتے!"


"نہیں، انتظار مت، علاج مکمل ہونا چاہئے، رکنا مت! میں کہوں تو بھی نہیں!"


انہوں نے آہستہ سے اس ڈنڈے کو میرے چوت کے سوراخ پر رکھا اور ایک جھٹکے میں اندر ڈال دیا ... میری چیخ نکل گئی، آنکھوں سے آنسو آنے لگے، میری چوت میں اتنی زور کا درد ہوا ... "تھوڑی دیر میں سب ٹھیک ہو جائے گا، صرف لیٹی رہو! "


اور تھوڑا تیل میری چوت پر ٹپكايا اور اس ڈنڈے کو اندر-باہر کرنے لگے.


تھوڑی دیر میں درد کم ہوا، میری چوت میں وہ ڈڈا مجھے اچھا لگ رہا تھا- ڈاکٹر! اسے اندر-باہر کرنے سے مجھے درد میں آرام ہے! "


"اندر-باہر کرنا نہیں کہتے، یہ ڈنڈا ایک ڈلڈو ہے، جس سے میں نے چوت کو چود رہا ہوں، تاکہ آگے کی تکلیف دور ہو!"

"اسے چدائی کہتے ہیں؟ یہ تو بہت اچھی لگ رہی ہے، مجھے تو مزا آ رہا ہے ڈاکٹر!"


"یعنی اب تمہاری آدھی پرابلم ختم!" انہوں نے ڈلڈو میری چوت سے نکال دیا، اس پر خون لگا تھا، جسے دیکھ کر میں ڈر گئی.


"یہ خون تمہاری چوت کی جھلی پھٹنے سے نکلا ہے، اب جا کر دھو لو، پھر آگے علاج جاری رکھیں گے!"


میں نے باتھ روم میں جا کر اپنی چوت کو سہلا سہلا کے صاف کیا، جب واپس آئی تو ڈاکٹر نے میری آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور کہا اب صرف محسوس کرنا ہے.


مجھے لٹا کر میری چوچیوں کو دبا دبا کے چوسنے لگے .... میں زور زور سے سسکاریاں لینے لگی .... سس سس ص ص ص ... اهه ه هه ه ه ه .... اور چوسو! او او او او ... اچھا لگ رہا ہے ...


تھوڑی دیر میں مجھے ان کا بوجھ اپنے اوپر لگا، انہوں نے اپنے کپڑے اتار دئے تھے- اب اصلی علاج ہو گا، صرف مزے لو!


اور زور زور سے مجھے ہر جگہ چومنے لگے ... انہوں نے اپنا لنڈ میری چوت پر رگڑنا شروع کیا!


"یہ ڈلڈو تو الگ لگ رہا ہے ڈاکٹر؟"


"ہا ہا ہا، یہ ڈلڈو نہیں میرا لنڈ ہے، چوت کا علاج صرف لنڈ ہی کر سکتا ہے، آپ کو صرف مزے لو!"


میری چوت پوری گیلی تھی .... انہوں نے اپنا لنڈ میری چوت میں ڈالا ... ہاے کیا لنڈ تھا ... بہت موٹا اور ایکدم کڑک ... اور دھیرے دھیرے چودنا شروع کیا .... ہمارے ننگے بدن آپس میں چپکے ہوئے تھے .. وہ موٹا لنڈ میری گیلی چوت کو ٹھوک ٹھوک کر بجا رہا تھا.


میں نے بھی اپنی کمر اچكا اچكا کے ان کا مکمل ساتھ دیا ... چدائی کے ساتھ ساتھ وہ میری چوچیوں کو چوس رہے تھے ...


"اهه هه ... اور چودو مجھے ... میری چوت کا اچھے سے علاج کرو ... اور چودو ...!"


تھوڑی دیر میں میرا جسم اکڑنے لگا، کچھ عجیب سا لگا اور ایک کںپکںپی کے ساتھ میری چوت میں سے کچھ نکلا ...

بعد میں ڈاکٹر نے بتایا کہ اسے انزال یعنی جھڑنا کہتے ہیں ....


ڈاکٹر تو ابھی بھی مجھے چود رہے تھے ... اب ان کے جھٹکے تیز ہو گئے تھے ... مجھے تھوڑا درد بھی ہو رہا تھا پر بہت مزا آ رہا تھا ...


تھوڑی دیر کے بعد ان کا جسم اکڑنے لگا، انہوں نے جھٹکے سے لنڈ باہر نکالا اور اپنا سارا پانی میرے پیٹ پر چھوڑ دیا ...


اس دن کے بعد مسلسل ایک ہفتے تک ایسے ہی اسپیشل علاج چلا ...


علاج کے بعد سے نہ جانے میں کتنوں کے نیچے لیٹی ہوں ... نہ جانے کتنے لنڈ کھائے ہیں ... پر اس ڈاکٹر جتنا مزہ کسی نے نہیں دیا .... کیا علاج تھا.


The End

Writer's Introduction

Name:بہزاد کنگ

Other Stories: See Here

Contact: Send Email

*

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post

Ads 1

Ads 2