ads

پیر اور ماں | مکمل کہانی

Story Cover

📖 Story Introduction

پیر اور ماں

📖 Type: type


 مکمل کہانی 


آج سے کچھ سال پہلے کی بات ہے کہ میری ماں کی طبعیت ٹھیک نہیں رہتی تھی اور مالی حالات بھی تھوڑا خراب تھے ماں کو کسی نے بتایا کہ ایک پیر ہے جسکا نام حماد ہے وہ حساب لگاتا ہے اور دم ڈال کر تعویذ دیتا ہے تو سارے معاملات اچھے ہوجاتے ہیں. ماں مجھے لیکر اس پیر کے پاس گئ پیر صاحب کی عمر 50 سال کے قریب تھی اور ایک صحت مند آدمی تھا اور اس نے کچھ دیر حساب لگایا اور پھر ماں کو کہا بندش ہے کالا جادو کیا ہوا ہے. ماں بولی پلیز پیر صاحب کچھ کریں بہت مہربانی ہو گی آپکی تو پیر نے مجھے کہا تم باہر جاو مجھے تمہاری ماں سے کچھ باتیں کرنی ہیں. عمل کرنا ہے اور تمہاری ماں کو دم کرنا ہے. میں آٹھ کر باہر گلی میں آگیا اور گلی میں ادھر ادھر جھانکنے لگا. اس گلی میں اسی کمرے کی کھڑکی تھی اور ایک کونے سے پردہ بھی ہٹا ہوا تھا دوپہر کا وقت تھا تو گلی بھی سنسان تھی اس گلی میں زیادہ گھر بھی نہیں تھے.


میں نے جھانکنا شروع کیا تو دیکھا پیر نے میری ماں کا سر پکڑ رکھا تھا اور کچھ پڑھ رہا تھا پھر پیر نے میری ماں کو اپنے اور قریب کیا اور کہا تمہارے سینے پر دم ڈالنا ہے اور پیر نے ماں کی چادر کے نیچے سے ہاتھ میری ماں کے چھاتی پر رکھ کر پڑھائی کرنے لگا میری ماں گرم ہو رہی تھی اور ماں کا چہرہ سرخ ہو چکا تھا. اب پیر صاحب نے کہا نسرین بندش بہت سخت ہے ناڑہ کھول دے ایسا لگتا تھا پیر نے میری ماں کا دماغ کنٹرول میں کر لیا ہوا تھا اور میری ماں نے اپنی شلوار کا ناڑہ کھول دیا. پیر نے میری ماں کی شلوار میں ہاتھ ڈال کر ماں کی چو۔ت پر ہاتھ رکھ دیا اور کچھ پڑھ کر میری ماں کی چو۔ت پر پھونکنے لگا میری ماں نے پیر صاحب کے سامنے پھ۔دی نن۔گی رکھی ہوئی تھی اب پیر نے میری ماں کو وہیں لٹایا اور اپنی شلوار کا ناڑہ کھول کر اپنا 8 انچ لمبا موٹا لںڈ نکالا اور سیدھا میری ماں کی چو۔ت کے سوراخ پر رکھ دیا میری ماں نے پیر صاحب کے لںڈ پر ہاتھ پھیر کر ویلکم کیا اور ماں پیر صاحب کے لںڈ کو اپنی چو۔ت کے سوراخ پر رگڑ رہی تھی. پیر کا لںڈ جیسے ہی تھوڑا چکنا ہوا میری ماں کی چو۔ت کے پانی سے تو پیر صاحب نے زوردار گھسا مارا اور پیر صاحب کا پورا لںڈ میری ماں کی پھ۔دی میں تھا ماں نے لذت بھری سسکی لی اور اپنی ٹانگیں کھول کر پیر صاحب کو اور جوش دلایا پیر صاحب جوش میں میری ماں کی چو۔ت چودنے لگا اور میری ماں سے بولا نسرین تیری پھ۔دی میں آگ ہے تیرا شوہر بھی ملک سے باہر ہوتا ہے تیری جیسی عورتوں کی پھ۔دی چ#ے کا میں شوقین ہوں. جو شوہر کی غیر موجودگی میں پھ.دی چ#ی ہیں. ماں بولی کیا کریں مجبوری ہے لںڈ کی طلب ہوتی ہے شوہر دو سال بعد بس دو ماہ کے لیے چ#ے آتے ہیں اس سے کیا ہونا ہے. پیر بولا نسرین میں تیرا مکمل علاج کروں گا بس تجھے مجھ سے پھدی چ#ا ہو گی. ماں بولی چ#ا لوں گئ بس میرا کام ہونا چاہیے. پیر نے کہا کام ہو جائے گا اور زور سے میری ماں کی چو۔ت چ##ے لگا اور پھر کچھ دیر بعد میری ماں کی پھ۔دی میں ہی پیر نے منی نکال دی اور میری ماں کی شلوار سے اپنا لںڈ صاف کیا اور پھر ماں نے شلوار پہن لی. پیر صاحب نے ماں کو کہا نسرین کل رات آجاؤ یہاں صبح تک تمہاری پھ۔دی چ#ں گا اور عمل بھی ہو جائے گا.


پھر ماں نے مجھے اندر بلایا اور پیر صاحب نے مجھے کہا بیٹا تمہاری ماں پر بہت اثرات ہیں لہذا کل رات انکو یہیں چھوڑ جاؤ اور صبح لے جانا کیوں کہ مجھے انکا علاج کرنا ہے. ماں بولی ٹھیک ہے میں آجاوں گی. میں سمجھ چکا تھا ماں کی چو۔ت پر پیر صاحب کا دل آچکا ہے اور کل رات میری ماں کی چو۔ت تسلی سے چ#ا چاہتا ہے.


اگلی شام ماں نہا دھو کر تیار بیٹھی تھی اور کپڑے بھی اچھے پہنے تھے. اب میں ماں کو جب لے کر جا رہا تھا تو میں نے کہا ماں مجھے پتہ ہے آج رات تیری چو۔ت چ#ے گی کل بھی تجھے پیر صاحب نے چ#د دیا تھا. ماں مسکرانے لگی اور بولی مجھے اچھا لگا پیر صاحب سے چ#ا کر اب اتنے لوگ مجھے چ#د چکے ہیں کہ اب ہر روز کسی نئے بندے سے پ#ی چ#ے کا دل کرتا ہے. شروعات تو نے کی تھی میری چو۔ت کو چ#د کر تو نے مجھے چ#د چ#د کر رن.ڈی بنایا اور میری شرم اتاری اب تو بس اپنی ماں کا ساتھ دے اور میں تجھ سے بھی تو چ#ی ہوں. میں نے کہا ٹھیک ہے ماں لیکن تو گلی والی سائڈ سے اس کمرے کی کھڑکی کا پردہ ہٹا دینا میں تیری چ#ی دیکھنا چاہتا ہوں. ماں بولی اچھا تو اپنی ماں کی چو۔ت کسی غیر مرد سے چ#ے دیکھنا چاہتا ہے تو مجھے کیا اعتراض ہے. میں نے ماں کو پیر صاحب کے حوالے کیا اور بظاہر چلا گیا اور 20 منٹ کے بعد واپس گلی میں آگیا اور اسی کھڑکی میں جھانکا تو ماں نے کام کر دیا ہوا تھا پردہ کافی ہٹا ہوا تھا.


پیر صاحب نے موم بتیاں اور اگر بتیاں جلا رکھی تھی اور ماں اور پیر صاحب آمنے سامنے بیٹھے تھے. ماں صرف قمیض شلوار میں تھی اور سر نن۔گا تھا میری ماں کی چھ۔اتیاں تنی ہوئ تھی. پیر صاحب نے میری ماں کو آنکھیں بند کرنے کا کہا ماں نے آنکھیں بند کی تو پیر صاحب نے اپنے سارے کپڑے اتار دیے اور میری ماں کے ہونٹوں پر اپنا 8 انچ لمبا لںڈ رکھ دیا ماں نے بند آنکھوں کے ساتھ منہ کھول دیا اور لںڈ چوسنے لگی پیر صاحب نے ماں کے سر کو لںڈ پر دبانا شروع کر دیا اور ماں لںڈ کو زور زور سے چوسنے لگی کچھ دیر کے بعد پیر صاحب نے اپنی منی میری ماں کے منہ میں نکال دی اور منی ماں کو پی جانے کو کہا اور ماں پیر صاحب کی منی نگل گی اور لںڈ چوسنا جاری رکھا.


اب پیر صاحب نے میری ماں کو کہا نسرین کھڑی ہو جا اور ایک ایک کر کپڑے اتار دے ماں نے پہلے قمیض اتاری پھر اپنا برا اتارا اور پھر آخر میں اپنی شلوار کا ناڑہ کھینچ دیا اور شلوار ایک دم نیچے گر گئی اور ماں بلکل نن۔گی تھی. اب پیر صاحب نے میری ماں کے م۔مے چوسنا شروع کردیئے. میری ماں پیر صاحب کی گود میں بیٹھ کر پیر صاحب کو اپنے 36 سائز م۔مے چسوا رہی تھی. اور ساتھ ساتھ پیر صاحب کے لںڈ پر ہاتھ پھیر رہی تھی. اب پیر صاحب نے میری ماں کو کہا نسرین کھڑی ہو جا تیری پھ۔دی چاٹنی ہے. ماں کھڑی ہو گئی اور پیر صاحب نے میری ماں کی پھ۔دی کو چاٹنا شروع کر دیا اب ماں پیر صاحب کے سر کو اپنی پھ۔دی میں دبا رہی تھی اور پیر صاحب میری ماں کی پھ۔دی کو چاٹ رہے تھے. ایک دم میری ماں نے پیر صاحب کا منہ اپنی پھ۔دی میں دبا دیا شاید ماں کی چو۔ت نے پانی چھوڑ دیا تھا. اب پیر صاحب نے میری ماں کو گھوڑی بنا دیا اور تھوک میری ماں کی گاںڈ میں لگایا ماں بولی پیر صاحب پھ۔دی چودو تو پیر صاحب بولا نسرین تیری گاںڈ چ#ی ہے پھر پھ۔دی چ#ں گا. ماں نے اپنے ایک ہاتھ سے اپنی پہاڑیاں کھول کر گاںڈ کا سوراخ پیر صاحب کے سامنے کیا پیر صاحب نے میری ماں کی گاںڈ کے سوراخ پر زبان مارنا شروع کی میری ماں مست ہونے لگی پھر پیر صاحب نے اپنا 8 انچ لمبا لںڈ کو میری ماں سے چوپا لگوا کر گیلا کیا اور پیر صاحب نے میری ماں کی گاںڈ کے سوراخ کو چاٹ کر تھوک سے گیلا کیا اور پھر لںڈ میری ماں کی گاںڈ کے سوراخ پر رکھ کر دھکا مارا پیر صاحب کے لںڈ کا ٹوپا میری ماں کی گرم گاںڈ میں گھس چکا تھا ماں نے درد سے آہ کیا مگر پیر صاحب نے ایک اور جھٹکا مارا اور پورا لںڈ اندر کر دیا. میری ماں بھاگنا چاہتی تھی لںڈ نکلوا کر مگر پیر صاحب نے میری ماں کو کس کر تھپڑ مارا اور کمر سے پکڑ کر چ#ے لگا ماں رونے لگی اور پورے کمرے میں آوازیں تھی آو ماں آہ آہ مر گئی ہائے میری گاںڈ پھٹ گئی مگر پیر صاحب نے میری ماں کو کتیا بنا دیا تھا اور چ#ے جا رہا تھا. کچھ دیر کے بعد پیر صاحب نے میری ماں کی گاںڈ میں منی نکال دی اور لن نکال کر میری ماں سے چسوا کر صاف کروایا.


ماں کی گاںڈ سرخ ہو گئی تھی اور ماں پیر صاحب کا لںڈ چوس رہی تھی. 20 منٹ کے بعد پیر صاحب کا لںڈ پھر تیار تھا. پیر صاحب نے ماں کے ہونٹوں اور گردن پر کسنگ شروع کی ماں مست ہونے لگی اور پیر صاحب کے لںڈ کو ماں نے مضبوطی سے پکڑ لیا اور پیر صاحب میری ماں کا نام لے کر کہ رہے تھے نسرین تیرے سی۔کسی م۔مے آہ نسرین تیری سی۔کسی پھ۔دی ماں پیر صاحب کی باتیں سن کر مزید گرم ہو گی تھی. اب پیر صاحب نے میری ماں کو سیدھا لٹا دیا اور لںڈ میری ماں نے پکڑ کر اپنی چو۔ت پر رکھا اور بولی میرے درد کی پرواہ نہ کرنا پیر صاحب پوری طاقت سے میری پھ۔دی چ#و. پیر صاحب نے ماں کی چو۔ت میں گھسا مار کر لںڈ اندر کرتے ہی گھسے مارنے شروع کیے اور میں باہر لںڈ نکال کر ماں کی چو۔ت چ#ا دیکھ کر مٹھ مارنے لگا. پیر صاحب نے میری ماں کو پوری طاقت سے چ#ا شروع کیا ماں بھی گاںڈ اٹھا اٹھا کر پیر صاحب کے ہر گھسے کا جواب دے رہی تھی. پیر صاحب نے اب میری ماں کی دونوں ٹانگیں ماں کے کندھے کے ساتھ لگا دی اور میری ماں کی پھ۔دی بلکل سامنے تھی اس پر پیر صاحب نے زور دار گھسے مارنے شروع کر دیے اور پھر میری ماں کی پھ۔دی میں منی نکال کر پیر صاحب میری ماں کی پھ۔دی پر ہی لیٹ گیا. ماں کی سانسیں پھولی ہوئی تھی اور ماں بولی مزا آگیا پیر صاحب ابھی رات 10 ہوئے ہیں ساری رات پڑی ہے آج میری پھ۔دی پھاڑ کر میرے بیٹے یاسر کے حوالے کرنا پیر صاحب بولے اس بیچارے کو پتہ نہیں ہو گا اسکی ماں کی گاںڈ اور پھ۔دی چ#د رہی ہے ماں نے مسکرا کر کھڑکی کی طرف دیکھا میں بھی مسکرا دیا. اور گھر چلا آیا.


اس رات پیر صاحب نے میری ماں کی 7 بار پھ۔دی چ#ی جب صبح ماں کو لینے گیا تو ماں کے جسم سے منی کی مہک ارہی تھی اور حالت سے لگ رہا تھا کہ ماں کی وحشیانہ طریقہ سے چ#ی ہوئی ہے



(ختم شد)


Writer's Introduction

Name: Unknown

Other Stories: See Here

Contact: Send Email

Post a Comment

0 Comments