بہن سے امی تک
پارٹ 2
شازیہ ثانگیں کھول کر بیڈ پر لیٹی تھی اور میں شازیہ کی کنواری چوت کا رس پی رھا تھا شازیہ بھی نیچے سے چوت اوپر کر رھی تھی
شازیہ اف بھای اہ اوہ مزا آگیا اور چوسو بہت مزا آرھا ھے میں نے چوت سے منہ ہٹایا اور بولا شازی جان کیا چوسوں شازیہ بھای آپ بہت بتمیز ھو میں بولا جان سیکس کے دوران جب تک انکا نام نہ لیا جاے تو سیکس کا مزا نہی آتا شازیہ مجھے شرم آتی ھے میں بولا جان اب شرم ختم کرو اور سیکس انجواے کرو شازیہ کی آنکھیں سکیس کی وجہ سے لال ھو رھی تھیں میں بولا جان بولو نہ شازیہ اچھا بھای میری چوت کو چوسو یہ سننا تھا کہ میں نے اسکی چکنی اور گیلی چوت کو پھر سے چاٹنا شروع کردیا شازیہ ہاں بھای چاٹو اپنی بہن کی چوت اہ اسکی گرمی ختم کردو بھای بہت مزا آرھا ھے اور یہ کہتے ھوے شازیہ نے اپنی گانڈ اوپر کردی شازیہ کی پوری چوت میرے منہ پر تھی اور میں اپنی پیاری بہن کی کنواری چوت کو زبان سے چود رھا تھا اسی دوران شازیہ کو ایک جھٹکا لگا اور وہ میرے منہ میں ھی فارغ ھو گی میں نے شازیہ کی چوت کو چاٹ کر صاف کیس اور شازیہ کے برابر لیٹ کر شازیہ کیے ممے دبانے لگا اور اسکے ہونٹوں کو چوسنے لگا میرا لن شازیہ کی ران کے ساتھ ٹچ تھا میں نے پھر سے شازیہ کو گرم کیا اب فائنل روانڈ کی باری تھی شازیہ بھی میرے ہونٹوں کو چوس رھی تھی میں نے شازیہ کا ھاتھ اپنے لن ہر رکھ کر بولا شازی اسکو بھی تو پیار کرو شازی نے اپنے نرم ھاتوں میؓ لن پکڑا اور بولی بھای آپ کا لن بہت گرم ھو رھا ھے میں بولا جان اب اسکو چوت ھی ٹھنڈا کرے گی شازیہ بھای اتنا موٹا اور لنمبا آپ میری چوت میں ڈالوگے تو بہت درد ھو گا مجھے نہی ڈلوانہ میں بولا شازی جان میں اپنی پیاری بہن کو بہت آرام سے چودونگا بس شروع میں ٹھوڑا برداشت کرنا پڑے گا پھر مزا ہی مزا ھے شازیہ میرے لن کو سہلاتے ھو ے بولی بھای مجھے ڈر لگ رھا ھے میں بولا شازی میں ھوں نہ تم بس چودنے کی تیاری کرو اور بھای کا لن بھی تو چوسنا ھے شازی بولی کہ جب بھای نے بہن کی چوت چوسی ھے تو بہن کا بھی فرض بنتا ھے کہ وہ بھی بھای کا لن چوسے اور شازی بیڈ سے اوٹھی اور مجھے سیدھا لیٹا کر میری ٹانگوں کے بیچ میں آگی میں شازی کو اور شازی نے مجھے دیکھا اور ایک ادا سے اپنے کھلے بالوں کو پونی کی شکل میں باندھا اور میرے لن پر جھک گی شازی کی زبان جب میرے لن کے ٹوپے سے ٹکرای تو بس میں تو ایک نئ دنیا میں پہنچ گیا اور پھر جب شازی نے لن کو چوسنا شروع کیا تو لن تو اور پھول گیا جسکی وجہ سے شازی لو پورا لن منہ میں لینے کی مشکل ھو رھی تھی لیکن شازی بہت پیار سے اپنے بھای کا لن چوس رھی تھت یہ ایسا سین تھا کہ اسکی کوی قیمت نہی تھی ایک بہن اپنے بھای کا لن چوس رھی تھی میری آنکھیں مزے کی وجہ سے بند تھیں شازی بھای آہ کے لن کا جوس بہت مزے دار ھے میں بولا شازی پورا جوس پی لو یہ سنتے ھی شازی تیز تیز میرے لن کو چوسنے لگی اب لن کو چوت چاھے تھیطمیں نے شازی کو اپبے اوپر کھنچا اور اسکو پیار کرتے ھوے بولا شازی اب چوت مارنی ھے اب برداشت نہں ھو رھا اور شازی جو بیڈ پر سیدھا لیٹا کر میں نے شازی سے پوچھا جان تیل ھے شازی بولی جی بھای میری الماری میں ھے میں نیے شازی کی الماری کھولی اور تیل کی شیشی نیکال کر لے آیا پہلے بہت سارس تیل شازیہ کی کنواری جوت پر اندر تک لگایااور پھر اہنے لن کو تیل لگا یا اور شازیہ کے اوپر آگیا
لن کو چوت پر رکھا تیل کی وجہ سے لن اور چوت دونو چکنے ھو رھے تھے لن کی ٹو پی جیسے ھی چوت میں گی شازی بولی بھای آرام سے میں بولا جان بس تم حوصلہ کرو شازی نے اہنے دونوں ھاتوں سے مجھے ہکڑا ھوا تھا میں نے آہستہ آہستہ لن چوت میں اندر کرنے لگا شازیہ کی کنواری چوت میں لن ٹھوڑا ھی اندر گیا شازیہ بولی بھای درد ھو رھا ھے میں رک گیا اور شازیہ کے ہونٹ چوسنے لگا کچھ لحموں کے بعد لن اور اندر کیا جو اندر ایک جگہ رک گیا اب شازیہ کی سیل ٹوٹنے کا ٹائم آگیا تھا میں نے لن تھوڑا سا پیچھے کیا اور اکی دھکا مارا اور لن شازیہ کی سیل توڑتا ھوا پوا ابدر بچہ دانی سے جاکر لگا جیسے ھی شازیہ کی سیل ٹوٹی شازیہ کسی مچھلی کی طرح ٹڑپنےلگی
بھای نیجالو اوہ میں مر گی بھای پلیز بہت درد ھو رھا ھے میں نے شازیہ کے نپل منہ میں لے کر چوسنے لگا اور لب کو ایسے ھی رھنے دیا دونوں مموں کو چوسنے کے بعد شازیہ کو کچھ درد کم ھوا میں نے دیکھا شازیہ کا چہرہ پیلا ھو گیا تھا درد کی وجہ سے میں بولا جان بولو درد کم ھوا شازی نے صرف گردن ہلائ اور بولی کچھ نہی ادکی آنکھوں میں آنسوں تھے میں نے اپنی بہن کے آنسوں صاف کیے اور بولا بس میری شہزادی اب مزا آے گا اور شازیہ کے ہونٹوں کو چوستے ھوے لن اندر باھر کرنے لگا اب شازیہ کی حالت نارمل ھو گی تھی میں تھوڑا اوپر ھوا اور بولا جان اب تو درد نہی ھے شازیہ نے آنکھیں کھولیں اور میرے سنے پر مکہ مارتے ھو ے بولی بھای بہت بتمیز ھیں آپ میں بولا جان بس اب چودائ انجواے کرو جو درد ھونا تھا وہ ھو گیا
اور پھر میؑ نے اپنی بہن کی چودای شروع کر دی اور اب شازیہ کو بھی مزا آرھا تھا
شازیہ بھای اور تیز اف مزا آرھا ھے چودو اور زور سے اہ بہت مزا آرھا ھے میں جھٹکے زور سے مار رھا تھا بیڈ بھی زور زور سے ہل رھا تھا ہم بھای بہن مزے دار چودای میں میں مصروف تھے اسی وقت شازیہ کے
موبائل کی بیل بجننے لگی موبائل دیکھا تو امی کی کال تھی میں نے شازیہ کو منع کیا کہ ابھی نہی اٹھا نا بیل کچھ دیر بجتی رھی پھر امی کی کال میرے موبائل پر آنے لگی میں نے بھی کال اٹیند نہی کی اور شازیہ کی چودای جاری رکھی اور شازیہ بھی نیچے سے چوت اٹھا کر چودوارھی تھی اب شازیہ نے سختی کے ساتھ میرے ساتھ لیپٹ گی تھی اور اب اسکی چوت نے میرے لن کو پکڑ لیا تھا شازیہ کی چوت نے پانی چھوڑ دیا تھا اب مجھ سے بھی برداشت نہی ھوا اور میں بھی اپنی بہن کی چوت میں منی کا سیلاب نیکال دیا اور چوت کے اندر فارغ ھونے کا اپنا ھی مزا ھے ہم دوبوں کی سانسیں ہھولی ھوی تھی اور دونوں بھای بہن پسنے مءں نہاے
ھوے تھے میں شازیہ کے اوپر سے اوٹھ کو شازیہ کے برابر لیٹ گیا شازیہ آنکھیں بند کے بےسدھ پڑی تھی میں نے شازیہ کو پیار کیا اور بولا جان شکریہ اور لو یو شازیہ بولی بھای آج آپ نے مجھے لڑکی سے عورت بنادیا اب تو میں آپ کی غلام ھو گی ھوں میں بولا شازی جان غلام نہی آج سے تم میری بیگم ھو گی ھو اور آج رات ہم دونوں آپس میں نکاح کرکے میاں بیوی بن جایں نگے شازیہ نے شرماتے ھوے کیا تو ابھی جو ھوا وہ کیا تھا میں بولا جان یہ تو بس ایسے ہی تھا اصل۔ سہاگ رات ہم۔ رات کو منایں نگے جب میری بیوی دلہن کی طرح تیار ھو گی ہم باتیں کر رھے تھے کہ امی کی کال دبارہ شازیہ کے موبائل ہر آگی امی شازیہ سے ہوچھنے لگیں کہ کہا ں تھیں نہ تم نے فون اٹئند کیا اور نہ کامران نے تو شازیہ بولی امی میں کچن میں تھی اور بھای تو اوپر اہنے روم میں سو رھے ہیں امی نے خیر خریت لی اور کہا کہ کل آجائں نگی نانی کی طبیت ٹھیک ھے فون رکھنے کے بعد شازیہ بولی بھای آپ کو ایک بات بتانی ھے میں بولا جی جان بولو شازیہ کہنے لگی کہ مجھے سمجھ نہی آرھی کہ آپ کو بتاوں یہ نہی میں بولا نہی جو بھی بات ھے تم بتاو تو شازیہ بولی آپ وعدہ کریں امی سے اس بات کے بارے میں کوی بات نہی کرئں نگے میں بولا تم بتاو تو سہی شازیہ بولی بھای امی بھی ماموں سے چدواتی ہیں اور ماموں جو امی کو گھر لے کر گے ہیں وہ اسی لی لے کر گے ہیں میں یہ سنتے ہی اوٹھ کر بیٹھ گیا اور بولا شازیہ تمہں پتہ ھے تم کیا کہ رہی ھو شازیہ بولی بھای میں ٹھیک کہ رہی ھوں اور میں نے کی بار چھپ کر امی اور ماموں کو یہ کرتے دیکھا ھے شازیہ کی بات سن کر تو مرا دماغ ماوف ھو گیا میں یہ بات سن کر شازیہ کی شکل دیکھ رھا تھا کہ امی اپنے بھای سے چودواتی ھیں شازی بولی بھای امی بھی ایک عورت ھیں اور ابو تو کرنا کی وجہ سے نہی آسکے تو امی کو بھی سیکس چاہے ھے اور امی نے کہیں باھر تو اپنی عزت خراب نہی کی اور گھر میں اہنے بھای کے ساتھ ہی کیا ھے نہ تو گھر کی بات گھر میں رھے گی اور ابھی آپ نے بھی تو اہنی بہن کو چودا ھے میں بولا تو تم نے بھی مجھ سے اسیلیے چودای کروای ھے کہ امی نے اپنے بھای سے کروایا ھے تو تم نے بھی اہنے بھای سے کروا لیا
شازیہ بولی بھای میں تو آپ کو بہت پیار کرتی ھوں اور آج جب آپ اپنے کمرے میں لن کو پکڑ کر مووی دیکھ رھے تھے تو مجھے لگا میں اہنے بھای کی مدد کروں میرے بھای کو ایک چوت چہاھے ھے بس جبھی سے میں نت سوچا کہ میں اپنی کنواری چوت اہنے بھای کو دونگی اور مجھ سے لپٹے ھوے بولی بھای بس اب آپ میرے ھو اور مجھے پیار کرتے ھوے بولی کہ امی کے ٹاپک پر پھر بات کریں نگے مجھے پیشاب آرھا ھے میں واشروم جا رھی ھوں جب شازیہ اٹھی تو اہ کرکے بیٹھ گی میں بولا کیا ھوا تو بولی بھای کھڑا نہی ھوا حا رھا میں بیڈ سے اٹھا اور اسکو سہارا دے کر کھڑا کیا تو اسکی نظر بیڈ شیت پر پڑی تو بولی یہ بیڈ پر خون کے نشان ہیں یہ ہم دونوں کے پیار کی نشانی ھے اسکو تو میں الناری میں چھپاکر رکھونگی شازیہ سے چلا بھی نہی جا رھا تھا شازیہ کو سہارا دے کر واشروم لے گیا اسکو کموڈ پر بٹھیا تو اسنے پیشاب کرنا شروع کردیا پیشاب کے ساتھ میری منی بھی باھر نکل رھی رھی شازیہ بولی بھای آپ اندر ھی فارغ ھو گے تھے کہیں میں ہرنگنٹ نہ ھو جاوں میں بولا شازی میں شام میں تم کو ٹیبلٹ لا دونگا تم کھا لینا شازیہ نے ہانی سے چوت صاف کی اور بولی بھای اطھی تک درد ھو رھا ھے اور آپ رات کو سہاگ رات منانے کا کہ رھے ہیں میں بولا جان رات تک درد کم ھو جاے گا اب ت نہا لو میں بھی نہا کر آتا ھوں شازیہ میرا ھاتھ پکڑتے ھوے بولی ہم دونون ایک ساتھ ہی نہالتے ہیں اب تو ہم دونوں ایک ھوگے ہیں اور یہ کہتے ھوے شازیہ نے شاور آن کر دیا ہم دونوں ایک سارھ نہاکر روم میں آگے شازیہ نے ڈریس چینج کیا اور میں اوپر اہبا ٹراوزر پہنے چلا گیا
میں اپنے روم سے ٹراوزر پہن کر نیچے آیا تو شازیہ بھی ٹراوزر اور ٹی شرٹ میں لاونج میں بیٹہی تھی اسکو دیکھ کر میں بولا جان بہت پیاری اور گلاب کا پھول لگ رھی ھو شازیہ بو لی بھای گلاب کا پھول آپ نے ھی بنایا ھے شازیہ کے چہرے پر ایک عجیب سا نکھار آگیا تھا میں نے شازیہ کو پیار کیا اور بولا جان بھوک لگی ھے شازیہ بولی بھای سالن جو بنا رھی تھی وہ تو سارا جل گیا ہم دونوں پیار میں جو مصروف ھو گے تھے میں بو لا چلو کوئ بات نہی کرونا کی وجہ سے ھو ٹل تو بند ھیں فود پانڈا سے کچھ منگوا لیتے ہیں میں نے فوڈ پانڈا پر کھانے کا آڈر دیا اور شازیہ کے پاس بیٹھ گیا اور بولا جان یہ بتاو امی کا چکر ماموں کے ساتھ کب سے چل رھا ھے شازیہ بولی بھای مجھے لگتا ھے ابو سے شادی سے پہلے ہی امی ماموں سے جدوا چکی ھو نگی لیکن جب سے ابو باہر گے ہیں امی ماموں ہفتہ میں ایک دو دفہ تو کرتے ہیں میں بولا اب کیا کریں شازی بولی بھائ ایک بات کہوں میں بولا جی جان شازیہ بولی بھای امی ماموں سے کرواتی ہیں کبھی ماموں ہمارے گھر آکر کرتے ہیں اور کبھی ان کو بہانے سے اہنے گھر لے جاتے ہیں میں بولا تو ہھر کیا کریں تو شازیہ بولی بھای آپ بھی امی کی پیاس بجھادیں آپ کو وہ پہت شاندار اور جاندار ھے امی خوش ھو جایں نگی میں بولا جان یہ اتنا آسان نہی ھے جتنا تم سمجھ رھی ھو امی مجھے گھر سے نیکال دیں نگی شازیہ بولی لیکن آپ اسپر کچھ غور کریں ہم باتیں کر رھے تھے کہ ڈور بیل بجی میں باھر گیا تو فوڈ پانڈا والا کھانا لے کر آیا تھا میں نے اس سے کھا نا لیا اور اندر آگیا ہم دونو ں نے ساتھ کھا نا کھایا کھانا کھانے کے بعد شازیہ بولی بھای مجھے بہت تھکن ھو رھی اور نیند بھی آرھی ھے میں سونے جا رھی اور آپ بھی آجایں آپ سے لپٹ کر سو جاونگی میں بولا اوکے جی ہم دونو بیڈ ہر لیٹ گے اور میں نے شازیہ کو لپٹا لیا اور کیچھ دیر بعد ہم دونوں نیبد کا آغوش میں چلے گے
رات 8بجے موبائل کی بیل سے آنکھ کھلی جو پتہ نہں کب سے بج رھا تھا موبائل دیکھا تو امی کی کال تھی موبائل اٹینڈ کر کے میں بولا
جی امی دوسری طرف امی کی غصہ سے بھری ھوی آواز میں بولیں کہا ھوں تم دونوں نہ شازیہ کال اٹھا رھی نہ تم کیا ھوا ھے فون کیوں نہی اٹھارھے تھے میں بولا امی میں رو اوپر سو رھا تھا اور مجھے لگتا ھے شازیہ بھی سو رھی ھو گی امی غصہ سے بولیں یہ کو ئ ٹائم ھے رات کے 8 بج رھے ہیں تم اور فون نہ اٹھاتے تو میں تمھارے ماموں کے ساتھ گھر آتی پتہ نہی کیا کھا کر سوے تھے اب میں امی کو کیا بتاتا تا کہ بہن کی چودای کر کے سویا تھا امی بولیں نیچے جاو اور شازیہ کو اٹھا کر میری بات کرواو میں بولا جی امی کرواتا ھوں اور امی نے فون بند کر دیا میں واشروم گیا فریش ھو کر نیچے آیا تو شازیہ بےخبر سو رھی تھی شازیہ سوتے ھوے بہت پیاری لگ رھی تھی
میں نے شازیہ کو آواز دی شازی جان اٹھ جاو 8 بج گے ہیں شازیہ کے ہونٹوں بر کس کی تو شازیہ نے آنکھیں کھولیں اور بولی بھای سونے دیں نہ میں بولا جان اٹھ جاو امی کافی کال کی ہیں اور میں بھی سو رھا تھا اور تم نے بھی فون نہی اٹینڈ نہی کیا وہ غصہ میں تھیں شازیہ بھای آپ کے پیار کا نشہ ہی ایسا تھا کہ ٹائم کا پتہ ہی نہی چلا شازی اٹھ کر بیٹھ گی اور اپنے موبائل کو دیکھا تو بولی اف امی نے کتنی کال کیں ہیں شازیہ نے امی کو کال کی امی نے بھی اس سے غصہ کرنے لگی کہ فون کے کوئ رپیلای نہی کر رھا تھا امی نے ٹھوری دیر بات کی اور پھر فون کاٹ دیا
شازیہ بیڈ سے اٹھ کر مجھ سے لپٹ گی اور بولی بھای آپ کے پیار کا ایسا نشہ تھا کہ میں بتا نہی سکتی میں نے بھی اسکو اہنے ساتھ ٹائٹ سے لپٹاتے ھوے بولا جان اب اپنی بہن کو یہ نشہ روز ملے گا شازیہ بھای امی آجایں نگی تو مشکل ھو جاے گی میں بولا کہ جان کوئ راستہ نیکال لونگا چلو تم فریش ھو جاو پھر کھانا کھاتے ہیں شازیہ مجھے کس کر کے واش روم چلی گی میں شازیہ کے روم سے باہر آیا اور ٹی وی آن کر کے نیوز دیکھنے لگا شازیہ بھی نہا کر لاوئنج میں آگی شازیہ بھای بہت بھوک لگ رھی ھے 9 بج رھے ہیں میں بولا جان پیزا آڈر کر دیتے ہیں اور میں میڈیکل سٹور سے تمھارے لیے میڈیسن بھی لے آتا ھوں شازی بولی ٹھیک ھے بھای آپ میڈیسن لے آیں جب تک میں پیزا آڈر کر دیتی ھوں میں نے کہا ٹھیک اور آج ہماری سہاگ رات بھی ھے شازی شرماتے ھوے بولی اچھا ابھی تو آپ جائں میں اسکے قریب گیا اور شازی کو پیار کرتتے ھوے بولا جان میں آتا ھوں تم۔دلہن کی طرح تیار ھو جاو شازی بھای دیر ھو رھی ھے آپ جائں اپ کی دلہن تیار ھو جاے گی میں نے بائک نیکا لی اور مارکیٹ چلا گیا میڈیکل سٹور سے مانع حمل گولیا لیں جب میًڈیکل سٹور سے نکلنے لگا تو ایک بچہ موتئے اور گولاب کے ہار لیے کھڑا تھا میں نے اس سے موتئے اور گولاب کے سارے ہار لیے لیے اور گھر پہنچ گیا شازیہ نے گیٹ کھولا اور اندر چلی گی پیزا بھی آگیا تھا میں نے شازیہ سے ہو چھا جان تیار نہی ھویں شازیہ بھای بس پیزا کھا کر ھوتی ھوں
شازیہ کچن میں پیزا نکالنے لگی میں نے ہاروں والا شاپر اوہر اہبے کمرے میں رکھ کر نیچے آگیا شازیہ پیزا اور کولڈ ڈرنک ٹیبل پر لگا چکی تھی شازیہ بولی بھای امی کے بارے میں کیا سوچا میں بولا شازی اب تم نے کیا ھے تو امی کے بارے میں بھی کچھ سوچتے ہیں اور سھی بات تو یہ ھے کہ میں نے امی کو کبھی اس نظر سے نہی دیکھا تو شازی بولی اور مجھے میں بولا جان اج ہم دونو اکیلے تھے اور تم بھی مجھ سے چدوانا چہاتی تھیں تو اسطرح کام آسان ھو گیا امی والا کام مشکل ھے شازیہ بولی بھای امی کو ایک عورت کی نظر سے دیکھیں امی بہت سیکسی اور گرم ہیں انکو بھی چود کر آپ کو مزا آے گا میں بولا ٹھیک ھے گھر کے لیے تو یہ کرنا پڑے گا تاکہ امی کو اپنی پیاس کہیں اور بجھانے نہ جانا پڑے شازیہ بولی جی بھای میں بھی یہی چاہتی ھوں کہ ہم دونوں آپ کی بیویاں بن جائنگی میں بولا ٹھیک ھے لیکن میری پہلی بیوی تم۔ھوگی اور امی دوسری شازیہ مسکراتے ھوے واہ بھای دو بیویوں کے مزے لو گے میں بولا ابھی تو اپنی پہلی بیوی کے ساتھ مزے لینے ہیں آج سہاگ رات میرے کمرے میں ھو گی جان تم تیار ھو کر میرے روم میں آجاو شازیہ بولی ٹھیک ھے بھائ آپ روم میں چلیں آپ کی دلہن تیار ھو کر آتی ھے میں اپنے روم میں آیا اےسی آن کیا بیڈ شیٹ چینج کی اور پورے بیڈ ہر گلاب کی پتیاں بچھا دی ارو درازے کے پاس بھی بہت ساری پتیاں بچھادیں آج ایک بھای کی اپنی بہن کےطساتھ سہاگ رات تھی میں بھی نہا کر تیار ھوا اور شیروانی کرتا اور ہاجمہ پہن کر اپنہ دلہن کا انتیظار کر رھا تھا کہ موبائل کی بیل۔بجی امی کی کال تھی میں نے فون اٹینڈ کیا اور بولس جی امی امی بولیں کہاں ھو میں بولا اپنے روم میں امی بولیں اور شازیہ میں بولا وہ نیچے ھو گی امی کہنے لگیں وہ فون نہی اٹھا رھی میں بولا امی کو ئ کام کر رھی ھو گی آپ دوبارہ کر لیں مجھے لگ رھا تھا کہ کہیں امی کو کوئ شک تو نہی ھو گیا ھے لیکن اب تو جو ھونا تھس وہ ھو گیا ھے کہ مرے موبائل پر پھر بیل بجی دیکھا تو شازیہ کی کال تھی میں نے کال اٹینڈ کی اور بولا جی جان شازیہ بولی اپنی دلہن کو آکر لے جائں وہ تیار ھے میں بولا شازی میں نیچے آرھا ھوں میں نے فون بند کیا اور اپنی دلہن کو لینے نیچے چلا گیا جب میں شازیہ کے کمرے میں گیا تو شازیہ کو دیکھتے ھی میرے ہوش اڑگے وہ سرخ جوڑے میں میں گھونگٹ نیکلال کر بٹھی ھو ی تھی میں اسے پاس گیا اس کے ھاتوں کو پکڑ کر کھڑا کیا اس نے سرخ لہنگا اور سرخ شرٹ اسپر ہلکا سا میک اپ شازیہ اور ہونٹوں پر لا لپیسٹک اوف شازیہ دلہن بنی بہت خوبصورت لگ رھی تھی شازیہ نظریں نیچے کیے ھوے تھی میں نے شازیہ کے ماتھے پر کس کی اور اسکا ھاتھ پکڑ کر اوپر لے کر چل پڑا لیکن اسکو لہنگے کی وجہ سے چلنے میں مشکل ھو رھی رھی تو میں نے شازیہ کو گود میں اٹھا لیا اور اپنے روم میں لے آیا شازیہ نے جب روم دیکھا بولی واہ بھای یہ کب کیا میں بولا جان جب تم تیار ھو رھی تھیں لاک ڈاون کی وجہ سے اتنا ھی کر سکا کیونکہ یہ ہم۔دونوں کی پہلی سہاگ رات ھے میں نے شازیہ کو بیڈ پر بٹھایا شازیہ بولی بھای آپ بھی بہت پیارے لگ رھے ہیں میں شازیہ کے ساتھ بیٹھا اور اپنی اور شازیہ کی سلفی لیں میں نے کہا ان حسین لہمات کو ہم نے محفوظ کر لیا ھے اور اسکے بعد میں نے شازیہ کے سرخ ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دے اوع شازیہ کے یونٹووں کو چوسنے لگا شازیہ بھی میرے ہونٹوں کو چوس رھی تھی 4,5منٹ تک ہم فرینچ کیسنگ کرتے رھے پھر میں نے شازیہ کی جیلوری اتاری تو شازیہ بولی بھای میری منہ دکھای میں بولا جان وہ بھی مل جاے گی شازیہ بولی بھای سہاگ رات منانے سے پہلے نکاح تو کر لیں میں نے شازیہ کا ھاتھ اپنے ھاتھ میں پکڑ کر کیا شازیہ ولد----- تم کامران شاہد کے نکاح میں دیا جاتا ھے کءا قبول ھے شازیہ نے گردن یاں میں ہلادی اوع تین دفہ میں نے یہ بولا اور شازیہ نے ہاں میں گردن ہلا دی اور مجھ سے لیپٹ کر مجھے ییار کرنے لگی شازیہ بولی کامران لو یو آج سے میں آپ کی بیوی بنگی ھوں آج سے آب میرے جسم کے مالک بن گے ہیں میں اور شازیہ دونوں ایک دوسرے کو بانہوں مءں لیکر پیار کر ھے تھے شازیہ کے جسم سے بہنی بہنی خوشبو مجھے دیوانہ کر رھی رھی میں بولا جان تمھارے کپڑے اتار دوں شازیہ بیڈ سے کھڑی ھو گی میں نے اسکو کس کیا اور شازیہ کی شرٹ اتاری شازیہ نے بلیک بریزر پہنا ھوا تھا جو اسکے گورے جسم پر بہت سیکسی لگ رھا تھا شرٹ اتارنے کے بعد میں نے شازیہ کا لہنگا بھی اتار دیا شازیہ بولی کامران تمھارے کپڑے میں اتارونگی میں سیدھا کھڑا ھو گیا شازیہ نے میری شرٹ اور بنیان اتار دی ہھر میرا ہجامہ بھی اتار دیا مجھے ننگا کرکے شازیہ محھ سے لہیٹ گی اور ہم دونوں کی زبانیں ایک دوسرے کے منہ میں تھیں نیچے سے لن اور چوت آپس میں مل رھے تھے شازی کے ممے میرے سینے میں دبے ھوے تھے ہم دونوں ایک دوسرے کو پاگلوں کی طرح پیار کر رھے تھے بھای بہن۔ کے ننگے جسم ایک دوسرے کے ساتھ لپٹے ھوے تھے میں نے پیار کرتے ھوے شازیہ کو بیڈ پر لیٹا دیا شازیہ کی بریزر اتار دی۔ شازیہ کت ممے ایک شان سے بریزر کی قیعد سے آزاد ھو گے چھوٹے چھوٹے پینک نیپل جو اکڑ کر سخت ھو گے تھے می۔ نے شازیہ کے پورے جسم پر ھاتھ پہرتے ھوے شازیہ کے نیپل کو منہ میں لے لیا نپل منہ می۔ جاتے ھی شازیہ۔ نے اف کہا اور مرے سر کو مموں پر دباتے ھوے بولی کامران جوسوں میرے ممے اور نیپل۔ بڑے کر دو اہ بہت مزا آرھا ھے میں شازیہ کے ممے چوس رھا تھا اور ایک ھاتھ سے شازیہ کی چکنی چوت کو سہلا رھا تھا شازیہ۔ بہت گرم۔ ھو گی تھی اور چوت گیلی ھو رھی تھی میں نے مموں سے پیار کرتا ھوا نچے آیا شازیہ کے پورے جسم کو پیار کرتے ھوے شازیہ کی چوت پر اپنے ہونٹ رکھ دے چوت پر ہونٹ رکھتے ھی شازیہ نے ایک اہ لی اور میرا سر چوت پر دباتی ھوے بولی جانی بہن کی چوت کا جوس پی کو اف بہت مزا آ رھا ھے چوسو چوت کو کھا جاو چوت کو اب میں نے انگلیوں سے چوت کھولی اور زبان چوت کے اندر ڈال دی زبان چوت کے اندر جاتے ھی شازی نے اپنی گانڈ اوپر اٹھا کر چوت کو میرے منہ سے لگا دی شازی نے گانڈ اوپر کی ھوئ تھی اوہ بھای اہ اور اور چوسو لو یو بھای مزا آگیا شازیہ نے ایک جھٹکا لیا اور شازیہ میرے منہ مءں فارغ ھو گی شازی کی چوت سے نکلنے والا مزے دار پانی پی گیا شازیہ کی چوت کو ٹھنڈا کرنے کے بعد اسکے اوپر آیا اور ادکے ہونٹوں کو چوسنے لگا شازیہ بولی کامران تم انگلش مووی دیکھ دیکھ کر بہت ایکسپڑت ھو گے ھو میں بولا جان یہ تو تمھاری کنواری چوت کا کمال ھے کہ دل کرتا ھے چوستا رھوں شازی بولی بھائ اب آپ سیدھا لیٹو میں آپ کا لن چوستی ھوں میں سیدھا لیٹ گیا اور شازی میری ٹانگوں کے بیچ میں آی اور میرے لن کی ٹوپی پر زبان پہرتے ھوے بولی کیسا لگا میں بولا جان بہت اچھا شازی بولی بھای میں بھی آپکا لن چوس کر آہ کو بھی مزا دونگی اور یہ کہتے ھوے شازیہ نے میرے لن کو منہ میں لے کر چوس رھی تھی شازیہ لن چوستے ھوے بہت سیکسی لگ رھی تھی شازیہ تم چوت مرے منہ پر رکھو اور ہم۔ دونوں ایک دوسرے کو مزا دینگے ہم دونوں 69 کی پوزیشن میں آگے میں شازیہ کی چوت کو چاٹ رھا تھا اور شازیہ مرے لن کو چوس رھی تھی
جاري ہے