بیوی سے زیادہ بہن وفادار
قسط نمبر 14
شازیہ باجی ایک گرم عورت ہے اس کو ایک اور مضبوط لن کی ہوتی ہے وہ چاہتی ہے کے جب اس کا دِل کرے کوئی اس کو جم کر اور اس کی اندر کی گرمی کو دور کرے اس کے لیے حَل یہ ہے تم ویسے تو شازیہ باجی سے بات کرتی رہتی ہو . لیکن تم اس سے تھوڑی کھلی گپ شپ لگاؤ اس کو تھوڑا اعتماد میں لو اور پِھر ان کے منہ سے ہی شازیہ باجی اور ظفر بھائی والے تعلق کے بارے میں بات اگلوا لو جب وہ مکمل تمھارے کنٹرول میں آ جائے اور تم سے اپنی ساری باتیں شیئر کرے تو پِھر تم آہستہ آہستہ اس کو میرے بارے میں اعتماد دو میرے ساتھ تعلق بنانا کے لیے اس کو راضی کرو اس کو باتھ روم والا قصہ جس میں تم نے میرا لن دیکھا تھا اور سائمہ اور میرے درمیان اس دن والا قصہ جس میں اس نے میرے لن کو پکڑا ہوا تھو و بتاؤ اس کو میرے بارے میں گرم کرو اور میرے لن کے بارے میں بتاؤ جب وہ مکمل تیار ہو جائے کے وہ میرے لن لینے کے لیے تیار ہے تو مجھے بتا دو پِھر میں اس کو تھوڑا سا ہاتھ وغیرہ لگا کر تھوڑا گرم گرم مذاق کر کے اس کی پھدی مار لوں گا اور جب شازیہ باجی ایک دفعہ میرے لن اپنی پھدی میں اندر کروا لے گی پِھر وہ میری ہی ہو جائے گی اور ظفر بھائی کو بھول جائے گی اور ویسے بھی تم نے کہا تھا نہ کہ فضیلہ باجی نے سائمہ کو کہا تھا کے میرے میاں کا لن وسیم سے چھوٹا ہے . اِس لیے جب شازیہ میرا لن لے گی تو وہ ظفر بھائی کو بھول جائے گی . پِھر میں شازیہ کی پھدی کی آگ کو ٹھنڈا کر دیا کروں گا اور شازیہ باجی پِھر کم ہی ظفر بھائی کے پاس جائے گی تو ظفر بھائی خود ہی باجی سے دوبارہ پیار کرنے لگے گا . نبیلہ میری بات سن کے بولی بھائی آپ کا پلان ہے تو بہت زبردست لیکن اِس میں آپ کو تو میری سائمہ اور اس کی ماں اور شازیہ باجی سب کی پھدی ملا کرے گی آپ کی عید ہو جائے گی . لیکن بھائی فضیلہ باجی کے لیے میں شازیہ والا کام ضرور کروں گی چاھے مجھے کچھ بھی کرنا پڑے . بھائی آپ بے فکر ہو جائیں میں سارا پلان سمجھ گئی ہوں میں کل سے ہی اِس پلان پرعمل کرنا شروع کر دوں گی تا کہ جلد سے جلد شازیہ باجی ظفر بھائی کی جان چھوڑ دے اور ظفر بھائی پِھر سے باجی فضیلہ کا خیال رکھے اورپیار کرے جس کے لیے وہ کب سے ظلم برداشت کر رہی ہیں . نبیلہ کچھ دیر کے لیے خاموش ہو گئی تھی . پِھر خود ہی کچھ دیر بَعْد بولی بھائی آپ سے ایک بات پوچھوں آپ سچ سچ جواب دیں گے تو میں نے کہا جان تم سے کیوں جھوٹ بولوں گات تو نبیلہ بولی بھائی آپ کو فضیلہ باجی کیسی لگتی ہیں . میں نے کہا اچھی لگتی ہیں وہ ہماری سب سے اچھی باجی ہیں .لیکن تم کیوں پوچھ رہی ہو . تو نبیلہ بولی بھائی میں کسی اور لحاظ سے پوچھ رہی ہوں . میں نے کہا کیا مطلب ہے کسی اور لحاظ سے تو وہ بولی بھائی آپ کو تو پتہ ہے فضیلہ باجی نے سائمہ کو آپ کے بارے میں جو کہا تھا آپ کو یاد نہیں ہے کیا . میں نے کہا ہاں مجھے یاد ہے لیکن تمھارے مطلب کیا ہے کھل کر بات کرو . تو نبیلہ نے کہا بھائی جب سائمہ نے فضیلہ باجی کو آپ کے لن کے بارے میں بتایا تھا تو فضیلہ باجی نے آگے سے کہا تھا کہ میرے نصیب میں ایسا لن کہاں ہے کاش وسیم میرے میاں ہوتا تو میں اس کا لن روز اپنی پھدی اور گانڈ میں لیتی . تو بھائی آپ خود سوچو آپ کے لن کا سن کر باجی کے جذبات تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے . اور اگر آپ خود باجی کو اپنے اِس لن کا مزہ دے دو تو وہ آپ کی دیوانی ہو جائے گی اور ان کو آپ کی طرف سے سکھ مل جائے گا اگر ظفر بھائی کبھی کبھی ان کو پیار نہیں بھی کرتے تو وہ آپ تو پورا کر سکتے ہیں . میں نبیلہ کی بات سن کر ہکا بقا رہ گیا . میں نے کہا نبیلہ یہ تم کیا کہہ رہی ہو فضیلہ باجی کے ساتھ یہ سب کیسے کر سکتا ہوں وہ ہماری بڑی باجی ہیں . تو نبیلہ بولی بھائی میں بھی تو آپ کی سگی بہن ہوں میرے ساتھ بھی تو آپ نے کیا ہے پِھر آپ چا چی کے ساتھ بھی کرو گے اور شازیہ باجی کو کرو گے سب کو خوش کر سکتے ہو تو فضیلہ باجی کو کیوں نہیں کر سکتے وہ بیچاری بھی پیار کی بھوکی ہیں وہ تو مجھ سے بھی زیادہ اِس چیز کی طلب رکھتی ہیں کتنے عرصے سے وہ اپنے ساتھ ظلم برداشت کر رہی ہیں آپ ان کو یہ مزہ دے کر ان کی کتنا خوش کر سکتے ہیں شاید آپ کو نہیں پتہ ہے . ان کو آپ کے لن کا سائمہ سے ویسے ہی پتہ چل چکا ہے جب ان کو اصل میں وہ ہی لوں مل جائے گا وہ خوشی سے پاگل ہو جائیں گی . میں نے کہا نبیلہ تمہاری سب باتیں ٹھیک ہیں لیکن باجی میرے لیے کیسے راضی ہوں گی . تو نبیلہ بولی بھائی وہ آپ مجھ پے چھوڑ دیں میں باجی فضیلہ اور آپ کا کام میں کروا کے دوں گی ان کو میں راضی کر لوں گی بس آپ راضی ہو جائیں . میں نے کہا نبیلہ میں اگر اپنی جان نبیلہ کو خوش کر سکتا تو فضیلہ باجی بھی میری بہن اور جان ہیں مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے میں راضی ہوں . تو نبیلہ خوش ہو گئی اور بولی بھائی آج آپ نے میرا دِل جیت لیا ہے آج میں بہت خوش ہوں . میں نے کہا نبیلہ تمھارے اور باجی فضیلہ کے لیے جان بھی حاضر ہے . تو وہ خوشی سے مجھے چوم نے لگی . پِھر آہستہ سے بولی بھائی میری گانڈ میں آپ کے لن کے لیے کب سے خارش ہو رہی ہے . آپ اپنی بہن کی اِس گانڈ کا کچھ کرو . میں نے کہا جان میں تو تیار ہی تیار ہوں لیکن جان گانڈ میں پھدی سے بھی زیادہ تکلیف ہو گی . تو وہ بولی بھائی آپ کے لیے ہر درد منظور ہے . آپ تھوڑا سا لوشن لگا لینا میری گانڈ مار لینا بَعْد میں یہ والی کریم لگا لوں گی میں ٹھیک ہو جاؤں گی . بس آپ ابھی میری گانڈ میں اپنا لن ڈالو . میں نے کہا ٹھیک ہے تو میرے لن کا ایک اچھا سا چوپا لگاؤ اور تھوڑا گیلا اور ٹائیٹ کر دو پِھر گھوڑی بن جاؤ میں تمہاری گانڈ ماروں گا . نبیلہ نے اٹھ کر میر ا لن پِھر منہ میں لے لیا اور چو پے لگا نے لگی اور 5 منٹ میں میرے لن تن کر کھڑا ہو گیا . پِھر میں نے کہا جان گھوڑی بن جاؤ . وہ گھوڑی بن گئی میں نے الماری میں رکھا ہوا سائمہ کا لوشن لیا اور اس کو اپنے لن پے اچھی طرح لگا کر گیلا کر لیا اور پِھر بَعْد میں نبیلہ کی گانڈ پے لوشن لگا کر نرم کیا انگلی سے گانڈ کے اندر بھی لوشن لگا کر نرم کیا پِھر میں نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اپنے لن کو نبیلہ کی گانڈ کی موری پر رکھا اور ہلکا سا جھٹکا دیا لیکن لن لوشن کی وجہ سے پھسل گیا پِھر میں نے دوبارہ اپنا لن گانڈ کی موری پے سیٹ کیا اور اپنے دونوں ھاتھوں سے نبیلہ کی بُنڈ کو تھوڑا کھولا اور اِس دفعہ پہلے سے زیادہ زور کا جھٹکا لگایا تو میرے لن کی ٹوپی پوری نبیلہ کی گانڈ میں چلی گئی . نبیلہ کے منہ سے چیخ نکالی ہا اے بھائی میں مر گئی . بھائی اور نہیں ڈالنا رک جاؤ . میں وہاں ہی رک گیا . پِھر میں کچھ دیر کوئی حرکت نہ کی پِھر کچھ دیر بَعْد میں نے کہا جان اگر برداشت نہیں ہو رہا تو میں باہر نکال لیتا ہوں . تو نبیلہ بولی بھائی نہیں باہر نہیں نکالو میں برداشت کر لوں گی ایک نہ ایک دن تو اندر لینا ہی ہے . بھائی آپ آہستہ آہستہ اندر کرو جھٹکا نہیں لگاؤ . میں نے کہا اچھا ٹھیک ہے . پِھر میں نے آہستہ آہستہ آگے کو لن دبانا شروع کیا میں آرام آرام سے اندر کرنے لگا تقریباً 2 منٹ کی محنت سے تقریباً آدھے سے زیادہ لن اندر گھس چکا تھا . نبیلہ نے اپنے ہاتھ پیچھے کر کے میرے پیٹ پے رکھ کر بولی بھائی رک جاؤ بہت درد ہو رہی ہے ایسے لگ رہا ہے جیسے کسی چُھری سے میری گانڈ کو چیر ا جا ر ہا ہو . میں نے کہا جان آدھے سے زیادہ اندر جا چکا ہے بس تھوڑی ہمت کرو تو باقی ایک ایک ہی جھٹکے میں اندر کروا لو جو درد ہو گا اب ایک دفعہ ہی ہو گا نبیلہ نے کہا ٹھیک ہے بھائی آپ باقی ایک جھٹکے میں اندر کر دو . میں نے کہا جان جھٹکا مارنے سے تمہیں درد ہو گی شاید تمہاری چیخ نکل جائے گی اِس لیے ایک کام کرو اپنا منہ تکیے میں دبا لو میں پِھر ایک ہی جھٹکے میں اندر کر دوں گا . نبیلہ نے آگے رکھے ہوئے تکیے میں اپنے منہ رکھ کر دبا لیا میں نے نبیلہ کی گانڈ کو اپنے ہاتھوں سے کھولا اور پِھر یکدم ایک زوردار جھٹکا مارا اور پورا لن نبیلہ کی گانڈ میں گھسادیا . نبیلہ کے منہ سے ایک زور دار چیخ نکلی تھی لیکن تکیے میں منہ ہونے کی وجہ سے دب گئی لیکن مجھے گوں ں ں کی آواز سنائی دی . میں سہم سا گیا تھا کیونکہ نبیلہ اِس وقعت شدید تکلیف میں تھی میں وہاں ہی رک گیا اور کوئی حرکت نہ کی تقریباً 5 سے 7 منٹ تک میں نے انتظار کیا پِھر نبیلہ نے تکیے سے منہ اٹھایا اور بولی بھائی تکلیف بہت ہے لیکن آپ آہستہ آہستہ اندر باہر کرنا شروع کر دو . میں بڑی احتیاط سے لن کو اندر باہر کرنے لگا میں کوئی 5 منٹ تک لن کو بڑے پیار سے آہستہ آہستہ اندر باہر کرتا رہا تا کہ نبیلہ کو زیادہ درد نا ہو . جب لن گانڈ میں کافی حد تک رواں ہو گیا تو نبیلہ نے کہا بھائی اب تھوڑا تیز کرو اب کچھ بہتر ہے . میں نے پِھر اپنے جھٹکے تیز کر دیئے نبیلہ کی گانڈ بہت زیادہ ٹائیٹ تھی اس کی گانڈ نئے میرے لن کو کافی مضبوطی سے اندر جڑ کر رکھا ہوا تھا . لن پھنس پھنس کر اندر جا رہا تھا . نبیلہ کے منہ سے اب لذّت بھری سسکیاں نکل رہی تھیں . آہ اوہ آہ اوہ آہ اوہ اوہ آہ آہ . اور میں ڈھکے پے دھکے لگا رہا تھا . کچھ دیر بَعْد میں کھڑا ہو کر گانڈ مارنے لگا اِس پوزیشن میں لن اندر زیادہ زور سے جڑ تک اُتَر جاتا تھا نبیلہ کے منہ سے آہ آہ آہ کی آوازیں نکل رہی تھیں . مجھے نبیلہ کی گانڈ مارتے ہوئے10 منٹ سے زیادہ ٹائم ہو گیا تھا میر ی ٹانگوں میں اب ہمت جواب دینے لگی تھی میں نے اپنی پوری طاقت سے لن گانڈ کے اندر باہر کرنے لگا نبیلہ کی آوازیں بھی تیز ہو گئی تھیں کمرے میں دھپ دھپ کی آوازیں اور نبیلہ کی سسکیاں آہ آہ آہ اوہ اوہ آہ اوہ پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں پِھر مزید میں نے 2 سے 3 منٹ نبیلہ کی گانڈ ماری جب میری منی نکلنے لگی میں نے نبیلہ سے پوچھا جان منی کہاں نکالوں تو وہ بولی اندر ہی نکالو . میں نے آخری 2 سے 3 جھٹکے اور مارے اور نبیلہ کی گانڈ میں اپنی منی چھوڑ دی مجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے نبیلہ کی گانڈ میں میری منی کا سیلاب نکل آیا تھا . میں اور نبیلہ ایسے ہی ایک دوسرے کے اوپر منہ کے بل لیٹ گئے میں لن ابھی تک نبیلہ کی گانڈ کے اندر ہی تھا . کافی دیر بَعْد میں نے اپنے لن کو باہر نکالا اور نبیلہ کے اوپر سے ہٹ کر ساتھ میں لیٹ گیا . پِھر میں اور نبیلہ بغیر بات کیے ہوئے 15 منٹ تک ایسے ہی سے ہی لیےن رہے . پِھر بَعْد میں نبیلہ نے ہی بات شروع کی بولی بھائی آج تو مزہ آ گیا میں آج کا مزہ اور دردساری زندگی نہیں بھول سکتی . آج جو آپ نے سکون دیا ہے اس کے لیے میں کتنے سال سے انتظار میں تھی . اور مجھے خوشی ہے یہ سکون مجھے اپنے بھائی سے ملا ہے . پِھر ہم یوں ہی لیٹ کر باتیں کرتے رہے . نبیلہ نے کہا بھائی کریم لگا دوکافی دردہو رہی ہے . میں نے کریم سے نبیلہ کی گانڈ اور اس کی موری میں اچھی طرح لگا دی پِھر میں نے کہا جان رات کے 3 بج گئے ہیں ابھی تم تھوڑا آرام کرو میں تمہیں ا می کے جاگنے سے پہلے تمھارے کمرے میں چھوڑ آؤں گا . صبح تمہیں گولیاں لا دوں گا وہ کھا لینا اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا بچےہونے کا
ڈر نہیں ہو گا . نبیلہ نے کہا ٹھیک ہے بھائی لیکن مجھے ابھی آپ کی بانہوں میں صبح تک سونا ہے آپ ا می کی فکر نہ کرو وہ10 بجے سے پہلے نہیں اُٹھیں گی کیونکہ میں نے رات کو ان کو دودھ میں 1 نیند کی گولی دے دی تھی . میں نے کہا نبیلہ یہ تم کیا کہہ رہی ہو . تو نبیلہ بولی بھی اگر ایسا نہیں کرتی تو رات کو میری آوازیں اور چیخ سن کر انہوں نے آپ کے کمرے میں آ جانا تھا پِھر جو ھونا تھاو و آپ بھی پتہ ہے . میں نے کہا یہ تم ٹھیک کہہ رہی ہو .
پِھر میں نے کہا نبیلہ ایک بات کہوں تو نبیلہ نے کہا ہاں بھائی کہو کیا کہنا ہے . میں نے کہا نبیلہ مجھے سب سے اچھی گانڈ فضیلہ باجی کی لگتی ہے . تو نبیلہ ہنسنے لگی اور بولی بھائی مجھے پتہ ہے . میری گانڈ ابھی فضیلہ باجی جتنی نہیں ہے ان کی گانڈ ظفر بھائی سے مروا مروا کر اتنی مست اور بڑی ہو گئی ہے . اب آپ میری بھی روز مار مار کے فضیلہ باجی جیسی بنا دینا . میں اس کی بات سن کر ہنسنے لگا . اور پِھر میں نے صبح 8 بجے کا موبائل پے الارم لگا دیا اور دونوں بہن بھائی ننگے ہی ایک دوسرے کی بانہوں میں سو گئے . . .
جاری ہے