ایک باپ تین جوان بیٹیاں
آخری قسط
ایمن اور ابا رات کو ایک ساتھ ننگے ہی سو گے
صبح جب ایمن کی آنکھ کھلی تو ابا کا لن کھڑا ہوا تھا ایمن کو وہ اچھا لگا اور اس پہ ایمن نے کس کرنا شروع کردیا : جیسے ہی ابا کی آنکھیں کھلی تو ابا ایمن کی طرف دیکھ کر مسکرانے لگ گئے …
پھر ایمن ابا کے لن پر بیٹھ کر اچھلنے لگ گئی اس کے اچھلنے سے ایمن کے ممے ہل رہے تھے
ان کا کزن ان کو باھر اتار کے واپس چلا جاتا ہے یہ دونوں دوسری چاہی سے دروازہ کھول کر اندر آ جاتی ہے عائشہ کو ابا نے گھر کی دوسری چابی دے رکھی تھی تاکہ جب کبھی ابا گھر نہ ہو وہ دروازہ کھول کر گھر میں آ جائیں
ایمن ابا کے لن پر بیٹھ کر اچھلنے میں مصروف ہوتی ہے یہ دونوں سارا نظارہ دیکھ رہیں ہوتی ہے ایمن کے ممے ہل رہے ہوتے ہیں
جیسے ہی وہ دونوں ایمن اور ابا فارغ ہوتے ہے وہ دونوں بہنیں تالیاں بجاتی ہوئی کمرے میں آتی ہے
عائشہ؛ یہ ہو رہی ہے پیپر کی تیاری
نور؛ تم شادی پر اس لیے نہیں گئی کہ تم نے پیپر کی تیاری کرنی ہے اور تم یہاں لن کے مزے لے رہی ہو، ہم نے تو آپ لوگوں کو سرپرائز دینا تھا ہم خود یہاں آ کے شوک ہو گئے ہیں
ایمن؛ یہ صرف تم لوگوں کا ابا نہیں ہے میرا بھی ابا ہے میں ان کی زیادہ لاڈلی بیٹی میں ہوں
ابا؛ ہاں ایمن تم میری لاڈلی بیٹی ہو
ایمن؛ تم لوگوں نے بھی تو مزے لیے تھے ابا کے لن کے سو میں نے بھی لے لیے ہیں جتنا حق آپ کا تھا اتنا ہی میرا ہے
ابا عائشہ سے؛ تم لوگ ناشتہ کر کے آؤ ہو یا نہیں ؟
عائشہ؛ نہیں ابا ہم نے ناشتہ نہیں کیا ہم تو آپ کو سرپرائز دینا چاہتے تھے
ابا؛ چلو ٹھیک ہے جا کے ناشتہ تیار کرو ہم فریش ہو کر آتے ہیں
عائشہ؛ جی ابا میں کرتی ہوں
نور سامان رکھنے کمرے میں چلی جاتی ہے وہاں پہ جا کے دیکھاتی ہے کہ ایمن کا آئی فون چارجر پہ لگا ہوتا ہے وہ سامان رکھ کر باہر چلی جاتی ہے
یہاں ایمن اور ابا دونوں ایک ہی واش روم میں نہاتے ہیں ل، ایمن اور ابا بھی فریش ہو کر آ جاتے ہیں ایمن نے پینٹی اور جالی والی برا پینی ہے اور ابا نے صرف ٹانگوں پر چادر ہی باندھی ہے باقی ابا نے کچھ بھی نہیں پہنا
وہ لوگ ناشتہ کرتے ہیں اور ناشتے کے دوران نور ابا سے کہتی ہے کہ؛
ابا اب آپ نے ایمن کی چوت کے مزے بھی لے لیے اور اس کو آئی فون بھی لے کر دیا ہے۔ تو ابا اب پارٹی تو بنتی ہے
عائشہ؛ جی ابا اب پارٹی تو بنتی ہے آپ کی طرف
ایمن بھی ان کا ساتھ دیتی ہے اور کہتی ہے؛ ابا آج رات کو پارٹی کرتے ہیں
ابا؛ ٹھیک ہے آج رات میری طرف سے ہم پارٹی کریں گے تو بتاؤ کیا منگوائے
ایمن؛ ابا پیزا اور کول ڈرنکس منگوا لے
ابا؛ ٹھیک ہے میں یہی منگوا لیتا ہوں
دوپہر کے دو بجے چکے تھے کیونکہ وہ جگے ہی بارہ بجے تھے
شام ہوتے ہی ابا نے پیزا ہٹ پر آڈر دے دیا تھا
ابا نے ان تینوں بہنوں سے کہا؛ تم تیار ہو کے آؤ اور میں زرا گانو کا انتظام کر لوں۔
وہ تینوں تیار ہونے چلی جاتی ہے
عائشہ نائی ٹی پہن لیتی ہے لال رنگ کی
نور پینٹ شرٹ اور ایمن جالی والی قمیض پہن لیتی ہے اس کے نیچے و کچھ بھی نہیں ہوتا بس اکیلی قمیض ہی ہوتی ہے وه تینوں جب نیچے آتی ہے تو ان کا ابا مانو جیسے پاگل ہو گیا ہو ان کو دیکھ کر
ان کا ابا ان کو کہتا ہے؛ آج تم سب مست لگ رہی ہو
ان کے ابے نے جو پیزا منگوایا ہے وہ چاروں مل کر کھاتے ہیں اور کول ڈرنکس پیتے ہیں کھانا وغیرہ ختم کر کے وہ لوگ ڈانس کرتے ہیں
ڈانس کرتے کرتے ان سب کا موڈ بن جاتا ہے وہ ایک دوسرے کو کس کرنا شروع کر دیتے ہیں اور ساتھ ہی ایک دوسرے کے کپڑے اتار دیتے ہیں عائشہ اور ابا کس کرتے ہیں اور ساتھ ابا عائشہ کے مموں کو دباتے ہیں ایمن زمین پر بیٹھ کر ابا کا لن منہ میں ڈال لیتی اور نور بھی زمین پہ بیٹھ کر ابا کے ٹٹے(bolls) منہ میں ڈال کر چوسنے لگ جاتی ہے
اس سے تھوڑی دیر بعد نور کہتی ہے؛ ابا مجھے گھوڑی بنائے اور میری چوت میں لن ڈالو
ابا؛ میں تمہیں گھوڑی بنا کر تمہاری چوت نہیں تمہاری گانڈ ماروں گا
نور؛ ابا درد ھوگا پر ٹھیک ہے ابا
نور صوفے پر ہاتھ رکھ کے گھوڑی بنتی ہے ابا جیسے ہی نور کی گانڈ میں لن کو ڈالتا ہے نور کی چیخیں نکل جاتی ہے
عائشہ اور ایمن ایک دوسرے کو انگلی سے چودتی ہے اور مزے لیتی
ابا نور کے بالوں سے پکڑ کر زور زور سے اس کو جھٹکے لگاتا ہے اور و اس کی گانڈ مارتا ہے نور کی چیخوں سے پورا بال گونج رہا ہوتا ہے
اس کی آہ آہ آہ آہ آہ کی آوازوں کا بہت شور ہوتا ہے اور ایمن اور عائشہ نور کو دیکھتے ہوئے انجوائے کر رہی ہوتی ہیں
پھر ایمن ٹانگیں کھول کر صوفے پر بیٹھ جاتی جیسے ہی نور کو تھوڑی درد کم ہوتی ہے ابا اپنا لن نکال کر سیدھا ایمن کی چوت میں ڈال دیتا ہے اور اس کو چودنے لگ جاتا ہے
ایمن؛ آہ آہ آہ آہ آہ آہ آہ اوہ …اوه افففف آها
ایمن کے فارغ ہوتے ہی ابا زمین پہ لیٹ جاتا ہے اور عائشہ ابا کے لن پری بیٹھ کر اچھلنے لگ جاتی ہے اور کافی دیر تک ابا کے لن پر اچھلتی رہتی ہے
ایمن اور نور ایک دوسرے کو انگلی سے چودتی ہے اور مموں کو چوستی ہے اور ہونٹوں پر کسنگ کرتی ہے اور مزے لیتی ہے تھوڑی دیر بعد عائشہ بھی فارغ ہو جاتی ہے
وہ ساری رات اسی طرح ایک دوسرے کو چودتے رہتے ہیں اس رات انہوں نے ساری رات ایک دوسرے کو بہت چودا
اب وہ لوگ گھر میں ہمیشہ ننگے رہتے ہیں اور جب ان کا دل کرتا ہے وہ سیکس کرتے ہیں
ختم شدہ