Insurance agents - Episode 1

انشورنس ایجنٹ



قسط 1


ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں انجینئر ھونے کی وجہ سے مجھے پنجاب کے تقریباً ھر شھر میں ڈیوٹی کرنی پڑتی ھے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ لہور کے نزدیکی شہر پرماننٹ میری زمہ داری میں ھیں جن میں مریدکے بھی شامل ھے۔ 

میرے فون کی گھنٹی بجی دیکھا تو میرے دوست صادق کی کال تھی ۔ صادق ایک سکیورٹی کمپنی میں جاب کرتا ھے اور مختلف کمپنیوں کو سکیورٹی گارڈ فراہم کرتا ھے۔ صادق میرا ھمنوالہ اور ھم پیالہ بھی ھے۔ اس کی کال اٹینڈ کی تو کہنے لگا یار ساحر ایک چھوٹا سا کام کر دے۔ میں نے کہا کام برا اگر ھونے والا ھو گا تو ضرور کر، دوں گا۔ وہ کہنے لگا یار ایک لڑکی ھے شبنم نام ھے۔ میرے ایک جاننے والی فیملی سے ھے یار اس سے انشورنس کروا لے اس کا منتھلی ٹارگٹ پورا ھو جائے گا۔ میں نے کہا نھی یا انشورنس مجھے پسند نھی اور میں ایسے چکروں میں بھی نھی پڑتا سوری یار۔ لیکن تم بتاو کہ تم بلاوجہ اتنی ھمدری کیوں کر رھے ھو، اس لڑکی سے تو بولا یار اس کی ماں بھت زبردست چیز ھے۔ اسے پھنسانے کے چکر میں ھوں۔ میں نے کہا کیا نات ھے لڑکی چھوڑ کر اسکی ماں کے پیچھے پڑے ھو۔ بولا یا تمیں تو پتہ ھے مجھے آنٹیاں زیادہ پسند ھے اور لڑکیوں کے نخرے مجھ سے برداشت نھی ھوتے۔ پھر بولا چل اتنا کر دے کہ دو چار دن اسے وعدے پر رکھ کہ تم انشورنس کرواو گے بعد میں بے شک نہ کروانا صرف ایک ھفتہ اس کو ھینڈل کر لے۔ میں بولا ٹھیک ھے تم اسے میرا نمبر دے دو میں ڈیل کر لوں گا۔ اس کی کال بند ھوئی تو کوئی تین گھنٹے بعد ھی ایک پی ٹی سی ایل نمبر سے کال آآ گئی۔ فون اٹینڈ کیا تو لڑکی کی اواز تھی ۔ میں نے کیا جی فرمائیں کیا خدمت کر سکتا ھوں آپ کی۔ وہ بولی مجھے صادق نے آپ کا نمبر دیا ھے اور بتایا ھے کہ آپ نے آنشورنس کروانی ھے۔ میں نے کہا میڈم مجھے انشورنس کرونی تو، نھی لیکن صادق نے پرسنل ریکوئسٹ کی ھے کی انشورنس کروا لوں۔ آپ مجھے ڈیٹیل بتا دیں اگر مجھے آپ کی آفر اچھی لگی تو ضرور کروا لوں گا۔ لیکن آپ مجھے کال کل کر لیں ابھی ڈرائیو کر رھا ھوں۔ اس نے کہا ٹھیک ھے سر میں کل کس وقت کال کروں۔۔ میں نے کہا، آپ مجھے اپنے نمبر دے دیں یا ایک میسج کر دیں کل میں جیسے ھی فری ھوں گا کال کر لوں گا۔ اور مجھے لاھور میں اپنے آفس کی لوکیشن بتا دیں میں چکر بھی لگا لوں گا۔ وہ بولی سر نمبر میں آپ کو میسج کر دیتی ھوں لیکن میرا، آفس لاھور میں نھی مریدکے میں ھے۔ میں نے کہا کوئی بات نھی میرا مریدکے چکر لگتا، رھتا ھے۔ آپ مجھے افسوس کی لوکیشن میسج کر دیں میں گزرتے ھوئے آپ سے مل لوں گا۔ ۔ یہ کہ کر میں نے اسے خدا حافظ کہا اور فون بند کر دیا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے اپنے موبائل نمبر سے مجھے افسوس کا، ایڈریس میسج کر دیا۔ اگلے دو دن میں نے جان بوجھ کر اسے کال نھی کی اور چوتھے دن اس کی کال آآ گئی۔ میں نے اس، سے معزرت کیا اور کہا کہ میں بھت مصروف تھا اس لیے بھول گیا۔ اس نے کہا، سر پلیز آپ انشورنس کروا لیں تو میں نے کہا کہ میری انشورنس پہلے ھی کمپنی کی طرف سے ھوئی ھے لیکن پھر بھی میں آپ کے آفس چکر لگا لوں گا اور اگر اچھا پیکج ھو تو ضرور کروؤں گا۔ مجھے اس کی آواز اچھی لگی تھی اور آواز سے اندازہ ھوتا تھا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بیس بائیس سال کی ھو گی اس لیے میری دلچسپی بڑھ رہی تھی۔ اب میں سوچ رھا تھا کہ اسے کسی طرح اس کے افس سے باھر ملوں یا تب ملوں جب اس کے آفس میں کوئی نا ھو۔ کیوں کہ افس میں تو اور لوگ بھی ھوں گے اور میں کھل کر بات نھی کر سکوں گا۔ اگلے دن جمعرات تھی اور اور مجھے کچھ ضروری کام سے صادق سے ملنا پڑ گیا۔ میں نے صادق کو کہا کہ یار میں لڑکی کو ٹرائی کرنے لگا ھوں اگر تمہیں اعتراز نہ ھو تو۔ وہ بولا مجھے بھلا کیا، اعتراز ھو گا آپ بیشک اس سے دوستی کر لو۔



جاری ہے 

*

Post a Comment (0)