ارم کی بالوں والی چوت
قسط نمبر 14 آخری
تب میں نے مامی کو کھینچ کر اپنی طرف کیا اور ان سے بولا ۔۔ایک کہانی ختم تو دوجی شروع ہو گی مامی ! تو وہ میری پینٹ کے ابھار کی طر ف دیکھ کر ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے بولی ۔۔آئی تھنک یہ کہانی پہلےسے زیادہ مزے کی ہو گی۔۔۔پھر پینٹ کے اوپر سے لن کو پکڑ ایک لمبی سی” ہوں” کرتے ہوئے مستی سے بولی۔۔۔ یہ صاحب کس لیے کھڑے ہوئے ہیں؟ تو میں ان سے بولا ۔۔یہ ایک حسین خاتون کی حسین پھدی کے احترام میں کھڑے ہوئے ہیں۔۔اور دوجی کہانی کا اختتام انہی سے ہو گا۔۔۔ تو وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔یہ تو غالباً دیسی ککڑ نہیں ہیں؟ تو میں ان سے کہنے لگا۔۔۔ یو نو مامی دیسی دیسی ہوتا ۔۔۔۔۔۔ اور مامی کی طرف منہ کر لیا تو انہوں نے جلدی سے اپنے گال میرے آگے کر دیئے اور لن کو پکڑ کو کہنے لگی دیسی ککڑ کیا کرو گے میرے ساتھ؟ تو میں ان سے بولا دیسی ککڑ آپ کو ولایتی سیکس کا مزہ دے گا۔۔۔ اس کے ساتھ ہی میں نے ایک مناسب سی جگہ دیکھ کر گاڑی پارک کر دی اور خود سیٹ لمبی کر کے پیچھے کی طرف ہو گیا۔۔اور ان کو لن چوسنے کی دعوت دی۔۔۔تو وہ میرے لن کی طرف جھکتے ہوئے بولیں۔۔۔۔اسے باہر تو نکال لینا تھا۔۔۔تو میں ان سے بولا چونکہ آپ نے چوسنا ہے اسلیئے شیر کو پنجرہ سے باہر آپ کو ہی نکالنا ہو گا۔۔۔میری بات سن کر انہوں نے میری طرف دیکھا اور کہنے لگیں۔۔میری ایک دوست ہے پلوی جسے تم بائی نیم جانتے ہو ۔۔تو میں نے اثبات میں سر ہلا ددیا تو وہ کہنے لگی۔۔ہاں تو میں کہہ رہی تھی کہ میری اس دوست کو مرجھایا ہوا لن منہ میں لینا اور پھر اسے منہ میں ہی بڑا کرنا بہت پسند ہے۔تو میں نے ان سے کہا کہ آپ کو کیسا پسند ہے؟ تو وہ کہنے لگی لن ۔۔۔ایک مزے دار شے ہے یہ چاہے بیٹھا ہویا کھڑا ۔۔۔مجھے تو اسے ہاتھ میں پکڑ کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسے منہ میں لے کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور خاص کر خاص جگہ میں لے کر۔۔۔۔تو میں ان کی بات کاٹ کر بولا۔۔۔ مامی جی خاص جگہ سے آپ کی کیا مراد ہے؟ تو وہ ہنس کر کہنے لگیں۔۔۔خاص جگہ سے مراد تمہاری پسندیدہ جگہ پھدی۔۔۔اور گانڈ بھی ہو سکتی ہے۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک نظر گاڑی کے باہر دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھر اپنی زبان نکال کر لن کے گرد پھیرنا شروع ہو گئیں۔۔۔وہ اپنی زبان کو میرے لن خاص کرٹوپے کے اردگرد بڑی مہارت سے گھما رہیں تھیں ۔۔جس کی وجہ سے میں مستی اور سرور کی وادیوں میں ڈوبتا چلا جا رہا تھا۔پھر انہوں نے لن پر تھوک پھینکا ۔۔اور مجھ سے کہنے لگیں کیا خیال ہے لن کو چوس نہ لیا جائے؟ تو میں نے ان سے پوچھا تو ابھی آپ کیا کررہی تھیں۔۔۔تو وہ کہنے لگیں ابھی میں تیرے لن کے ساتھ کھیل رہی تھی۔۔پھر انہوں نے اپنا پورا منہ کھولا اور لن کو منہ میں لے کر چوسنا شروع ہو گئیں۔۔اٖ ففففف ۔۔۔امریکن پلٹ مامی بڑا ہی کمال لن چوس رہیں تھیں۔۔جس کی وجہ سے میرے منہ سے سسکاریاں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔کچھ دیر تک تو وہ میری ان سسکایوں کو انجوائے کرتی رہیں۔۔۔پھر انہوں نے اپنے گرم منہ سے میرا تنا ہوا لن نکالا اور کہنے لگیں۔۔ کسی دن میں تمہیں اپنی گانڈ کا مزہ دوں گی تو دیکھنا تم اس سے ڈبل سسکیاں لو گے۔۔۔اس پر میں ان سے بولا ۔۔۔آپ ابھی گانڈ مزہ دے دو نا۔۔تو وہ کہنے لگیں کیسے دوں جگہ تنگ ہے۔۔۔ تو میں ان سے بولا کیا آپ کی گانڈ بھی تنگ ہے تو وہ کہنے لگیں ہر گز نہیں۔۔۔میری تنگ نہیں ہے لیکن مجھے لن صاحب کو انجوائے کرانا خوب آتا ہے اس کے بعد انہوں نے اپنا سراُوپر اُٹھایا۔۔۔اور مجھ سے کہنے لگیں۔۔منہ میں ہی چھوٹو گے یا پھدی میں؟ تو میں ان سے بولا اگر پھدی مل جائے ۔۔۔تو وہ کہنے لگی اوکے تم پھدی مار لو۔۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنا آزار بند کھولا ۔۔۔ اور شلوار ٹخنوں تک کر کے بولی ۔۔۔
لیکن پہلے میری پھدی کے ساتھ کھیل۔۔۔ان کی بات سن کر میں نے اپنی سیٹ اوپر کی ۔۔۔ ۔ ان کی پھدی صاف ۔۔قدرے لمبوتری۔۔ اور دانہ بہت موٹا تھا ۔۔ ان پیاری سی پھدی کو غور سے دیکھنے کے بعد ۔۔۔۔۔ میں نے اپنی دو انگلیوں پر تھوک لگا یا۔۔۔۔اور ان چکنی انگلیوں کو ۔۔۔۔۔۔ان کے دانے پر رکھ دیا۔۔اور اسے مسلنے لگا۔۔۔۔ ایسا کرنے سے وہ ہلکی سی کراہیں۔۔۔ہائے جان۔۔۔مزہ آ رہا ہے ۔۔پھر میں نے یہی دو نگلیاں دانےسے ہٹا کر ان کی پھدی میں ڈال دی۔۔اور انگلیوں کو ان آؤٹ کرنے لگا۔۔۔ میری اس حرکت سے وہ بہت خوش ہوئیں۔۔۔اور خود بھی نیچے سے ہلنا شروع ہو گئیں لیکن تھوڑی ہی دیر بعد جب ان کی پھدی تنگ ہونا شروع ہو گئیں۔۔۔۔تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔ انگلیاں باہر نکالو تو میں ان سے بولا وہ کیوں جی؟ تو وہ شہوت بھرے لہجے میں بولیں۔۔۔۔ میری پھدی تیار ہو گئی ہے تو میں نے بھی شہوت بھرے لہجے بولا۔۔۔۔ آپ کی پھدی کس لیے تیا ر ہو گئی ہے تو وہ شہوت سے چور لہجے میں بولیں بہن چود تیرے لن کے لیے بلکل ریڈی ہے چل جلدی سے اند ر ڈال۔۔۔۔پھر کہنے لگی تم سیٹ کو تھوڑا پیچھے کر میں تیرے لن پر بیٹھوں گی۔۔۔۔ اسکے بعد میں نے اپنی سیٹ کو تھوڑا سا پیچھے کیا۔ تو وہ ادھر ادھر دیکھ کر میرے اوپر آ گئیں۔۔۔۔اور لن کو پکڑ کر بولیں یہ ابھی بھی تنا ہوا ہے تو میں ان سے بولا۔۔۔ یہ سب آپ کی پھدی کی گرمی ہے میری بات سن کر انہوں نے اپنی دو انگلیوں پر تھوک لگایا ۔۔۔اور پھر وہی تھوک میرے ٹوپے پر لگا کر بولی۔۔۔ اب میں تیرے لن پربیٹھنے لگی ہوں۔۔اور پھر اپنی دونوں ادھر ادھر کر کے اپنی پھدی کو عین میرے لن کی سیدھ میں لے ائیں اور پھر آہستہ اہستہ اس پر بیٹھنا شروع ہو گئیں۔۔ جب سارا لن ان کی پھدی میں گم ہو گیا تو انہوں نے ہلکی سی چیخ ماری اور کہنے لگیں۔۔۔ میں نے تیرا سارا للا اندر لے لیا ہے۔۔انتی بات کروہ میرے ساتھ لپٹ گئیں۔۔اور میرے لن پر اوپر نیچے ہونے لگیں۔انہوں نے اپنے دونوں ہاتھ میری گردن میں باہیں حمائل کیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور بڑے ڈیسنٹ طریقے سے اوپر نیچے ہو رہیں تھیں۔۔۔۔
اور میں آنکھیں موندیں ان کے اوپر نیچے ہونے کو انجوائے کر رہا تھا۔۔کار میں سیکسی ماحول چھایا ہوا تھا۔اس کی گرم گرم آہیں مجھے مست کر رہیں تھیں۔۔۔۔۔ کہ اچانک میری چھٹی حس نے مجھے سگنل دینا شروع کر دئے لیکن میں مامی کے ڈیسنٹ گھسوں کو انجوائے کر رہا تھا۔۔اس لیئے اس طرف زیادہ دھیا ن نہ دیا۔۔۔۔۔۔ “بم” تو اس وقت پھوٹا جب کسی نے بڑے بھونڈے طریقے سے ہماری سائیڈ مرمر بجا۔۔۔۔۔اور اس نے اتنے زور سے بجا۔۔۔۔۔۔ کہ۔۔۔۔ہم دونوں نے چونک کرگاڑی کے باہر دیکھا۔۔تو سائیڈ مرمر پر دو پولیس والے کھڑے تھے۔۔ پولیس کو دیکھتے ہی میری تو بنڈ پھٹ گئی۔۔۔ یہی حال مامی کا ہوا۔۔اور وہ میرے اوپر بیٹھے بیٹھے چلا کر بولی۔۔۔ بھاگ سالے بھاگ۔۔ورنہ لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔ان کی بات سن کر میں نے اگنیشن کی طرف ہاتھ بڑھایا۔۔۔اور چابی گھمائی۔۔۔تو انجن اسٹارٹ نہ ہوا۔۔۔ اس پر مامی خوف زدہ آواز میں بولی۔۔۔۔۔۔۔کک کیا ہوا؟ تو میں ان سے بولا ۔۔گگ گاڑی اسٹارٹ نہیں ہو رہی۔۔۔۔تو وہ کہنے لگی ۔۔اوہ شٹ۔۔۔ کچھ کر ۔۔۔۔کچھ کر۔۔۔میں نے ایک بار پھر اگنیشن میں چابی گھمائی۔۔۔لیکن۔۔۔ گاڑی اسٹارٹ نہ ہوئی۔۔۔۔۔اب میں گھبرا کر مامی سے بولا۔۔۔ مامی گاڑی۔۔۔ابھی میں نے اتنا ہی کہا تھا ۔۔ کہ ایک موٹا سا سپاہی۔۔۔۔۔۔گن کی بیک سائیڈ سے سائیڈ مرمر پردےماری۔۔۔ ٹھس کی آواز آئی اور شیشے پر کریک پڑ گیا۔۔۔اس پر مامی چلا کر بولی۔۔۔شیشہ ٹوٹ گیا تو ہم لوگ بے موت مر جائیں گے۔۔پلیززززززززز کچھ کر۔۔اتنی دیر میں اسی موٹے سپاہی نے بندوق کا بٹ اُٹھایا۔۔اور فل زور سے شیشے پر مارنے کے لیے دوڑا۔۔۔۔۔۔۔۔اسی وقت گاڑی میں چھناکے کی آواز سنائی دی۔۔۔۔۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی مامی کی خوف سے بھر پور چیخ فضا میں گونجی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے مامی کی طرف دیکھا۔اوررررررررررررررر
مامی کی چیخ کے ساتھ ہی میں نے آخری چارے کے طور پر ایگنیشن میں چابی گھمائی۔۔۔گھررررررررر۔۔کی آواز سنائی دی ۔۔۔۔ ۔۔۔اور ایک دم سے گاڑی اسٹارٹ ہو گئی گاڑی سٹارٹ ہوتے ہی میں نے فاتحانہ نظروں سے مامی کی طرف دیکھا جو کہ میری گود میں لن لیئے بیٹھی تھی تو وہ اسی وقت چلا کر بولیں۔۔۔۔۔بھاگ حرامی۔۔۔ ۔۔۔۔۔ بھاگ۔۔۔۔۔اور اس سے پہلے کہ وہ موٹا سپاہی ٹوٹے ہوئے شیشے سے ہاتھ ڈال کر دروازے کا لاک کھولتا ۔۔۔ میں نے گئیر لگاکر ۔۔۔۔۔ فل ایکسیلیٹر دے دیا۔۔۔ گاڑی نے خوف ناک آواز کے ساتھ ایک جھٹکا مارا۔۔۔۔۔۔اور بھاگنا شروع ہو گئی۔۔۔ خوف ناک آواز سے بھاگنے کا یہ فائدہ ہوا ۔۔۔۔۔۔کہ وہ سپاہی جو کہ ٹوٹے ہوئے شیشے میں ہاتھ ڈال کر دروازے کا لاک کھولنے لگا تھا۔۔۔۔۔ڈر کر پیچھے ہٹ گیا۔۔۔۔ اسی اثنا میں مامی کی خوف زدہ آواز سنائی دی وہ کہہ رہی تھی شاہ۔۔۔۔وہ ۔۔۔وہ۔حرامزادہ ۔۔۔ گاڑی کا نمبر نوٹ کر رہا ہے تو میں ایکسیلیٹر کو مزید دباتے ہوئے بولا۔۔۔۔ لن پہ چڑھے ۔۔۔تو وہ حیران ہو کر بولی ۔۔کیا مطلب بعد میں تمہارے لیے مسئلہ نہیں ہو سکتا ؟ تو میں مامی کا منہ چوم کر بولا۔۔۔۔پہلی بات تو یہ ہے کہ گاڑی میری نہیں۔۔۔ بلکہ میرے ایک دوست کی ہے جو کہ خود بھی حرامی ٹائپ کا بندہ ہے اور ایف آئی اے میں کام کرتا ہے۔۔میری بات سن کر مامی نے ایک گہری سانس لی ۔۔۔اور پھر کہنے لگی۔۔۔۔مطلب میں بےفکر ہو جاؤں تو میں ان سے بولا ۔۔۔۔بالکل بےفکر ہو جائیں۔۔ہاں اگر ہم موقع پر پکڑے جاتے تو پھر رولا ہو سکتا تھا۔۔ تو وہ ہنس کر کہنے لگی ۔۔۔۔تمہیں کیا رولا ہونا تھا بنڈ تو میری ” بجنی” تھی۔۔تو میں حیران ہو کر بولا کیا مطلب ؟ تو وہ کہنی لگی لاہور میں میری ایک دوست اسی حالت میں پکڑی گئی تھی۔۔۔پولیس والوں نے ان سے پیسے بھی لیئے۔۔۔۔اور میری دوست کو بھی چودا ۔۔۔۔۔اس پر میں ان سے بولا فرض کریں اگر ہم دونوں پکڑے جاتے تو ؟ ۔۔۔۔۔۔۔میری بات سن کر انہوں نے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی۔۔۔۔ تمہاری جگہ اگر کوئی اور ہوتا تو میں اس کے ساتھ ساتھ ان پولیس والوں سے بھی چدوانا پسند کرتی ۔اس پر میں بولا۔۔ وہ کس لیئے؟ تو وہ کہنے لگی۔۔ میری اس دوست نے بتلایا تھا کہ پولیس والوں نے اسے بڑا رف اینڈ ٹف۔چودا تھا۔۔۔۔۔۔اس پر میں حیرانی سے کہنے لگا۔۔۔ رف اینڈ ٹف؟ تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔مطلب اسے چودتے وقت ننگی گالیاں دے رہے تھے ۔۔۔۔اور دوران چودائی اس کے ساتھ انتہائی بے رحمانہ سلوک کیا تھا وحشیوں کی طرح اس کی چھاتیاں چوسیں۔۔اور ان کو چوستے ہوئے دانت بھی کاٹے۔۔۔۔۔۔زبردستی منہ میں لن ڈالا۔۔۔ اور پورا اندر ڈالنے کے چکر میں حلق تک لے گئے۔۔۔۔۔اور ۔۔۔اور اتنی ہی سفاکی سے اندر باہر بھی کیا۔۔۔ ۔۔۔۔ اس پر میں مامی کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔ ۔۔کیا خیال ہے واپس چلوں؟ تو وہ مست آواز میں کہنے لگیں۔۔ نو نو آج کے دن مجھے صرف تیرا ساتھ چاہیئے تو میں ان سے بولا میرا ساتھ کس لیئے ؟؟؟؟؟۔۔۔۔۔۔تو وہ شہوت بھرے لہجے میں بولیں ۔۔۔۔ ۔۔۔ وہ اس لیے میری جان!!۔۔۔۔کہ اس وقت مجھ پر تمہاری شدید طلب چڑھی ہوئی ہے ۔۔۔۔اتنی دیر میں ہماری گاڑی میں روڈ پر پہنچ گئی اور میں گاڑی سائیڈ پر روک کر ان سے بولا۔۔۔۔۔ آپ اپنی سیٹ پر چلی جائیں۔۔۔۔۔۔تو وہ مخمور لہجے میں بولیں۔۔۔ مجھے چودو گے نہیں؟ میں نے ان کی فٹ بال جیسی چھاتیوں کی طرف دیکھا اور اپنے ہونٹوں پر زبان پھیر کر بولا ۔۔۔۔ آپ کی رس بھری جوانی کا رس پینے سے کوئی کافر ہی انکار کر سکتا ہے۔۔تو وہ لاڈ بھرے لہجے میں کہنے لگی ۔۔۔کافر نہ بن۔۔۔بلکہ۔۔میری جوانی کا سارا رس نچوڑ لے۔۔۔پھر شہوت سے چور لہجے میں بولیں ۔۔۔ میں بہت گرم ہوں جان!!!! مجھے چود کے ٹھنڈا کر۔اتنا چود کہ میری پھدی کا پھدا بن جائے۔۔۔ تو میں ان سے بولا میں کچھ کرتا ہوں۔۔۔۔ پہلے آپ لن سے تو اتریں ۔۔۔میری بات سن کر وہ جمپ مار کر میرے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھ گئیں ۔۔۔تاہم انہوں نے شلوار پہننے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔۔۔ اور سیٹ پر بیٹھتے ہی بولی۔۔۔ چلو !!! ۔۔اور میں دل ہی دل میں سوچ رہا تھا کہ آنٹی کو لے کر جاؤں تو کہاں جاؤں ؟؟؟۔۔۔کہ اچانک میرے دماغ میں رمشا کی ماما آ گئی جنہوں نے مجھ سے ہاؤسنگ سوسائیٹوں کی درختوں والی جگہ پر چدوایا تھا۔ وہ جگہ یاد آتے ہی میں نے گاڑی کو ان سوسائیٹیز کی طرف موڑ دیا۔۔۔۔۔مجھے گاڑی موڑتے دیکھ کر وہ بڑے اشتیاق سے کہنے لگیں لگتا ہے تیرے دماغ میں کوئی جگہ آ گئی ہے۔تو میں ان سے بولا جی ایک جگہ دھیان میں آئی تو ہے۔۔۔۔۔۔میری بات سن کر وہ مطمئن ہو گئیں۔۔۔۔اور میری دونوں ٹانگوں کے بیچ میں ہاتھ لے جا کر لن پکڑ لیا۔۔۔اور اسے سہلاتے ہوئے۔۔ بولیں۔۔۔ارے یہ تو مرجھا گیا ہے۔۔۔ تو میں ان سے بولا۔۔ آپ اسے دوبارہ زندہ کر دیں۔ ۔۔۔۔ انہوں نے شہوت بھری نظروں سے میری طرف دیکھا اور پھر کہنے لگیں ۔۔۔
اسے منہ سے زندہ کرنا ہے یا پھر ہاتھ سے؟ تو میں ان سے بولا کہ ۔۔۔نہ منہ سے نہ ہاتھ سے۔۔۔ اگر آپ زبان سے چاٹو گی۔۔۔۔۔۔ تو مزہ آ جائے گا۔۔۔میری بات سن کر میڈم نے اپنے منہ سے زبان نکالی اور میرے سامنے لہراتے ہوئے بولیں۔۔۔تجھے میری زبان پسند آئی ہے۔۔؟؟؟ تو میں ان سے کہنے لگا۔۔۔۔۔ زبان ہی نہیں میڈم ۔۔۔۔ مجھے تو آپ کی پھدی بھی بڑی پسند آئی ہے تو وہ اٹھلاتے ہوئے بولی میری پھدی میں ایسی کیا خاص بات ہے جو تمہیں پسند آ گئی؟؟؟۔۔ تو میں ان سے کہنے لگا۔۔۔آپ کی پھدی باقی لیڈیز کی نسبت بہت گرم اور پانی بہت چھوڑتی ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔اور آپ کو تو پتہ ہی ہے کہ۔۔۔۔۔ میرے لن کو گرم پانی کے تالاب میں تیرنے کا بہت مزہ آتا ہے۔ میری بات سن کر وہ نیچے جھکنے کی بجائے میرے گالوں پر زبان پھیر کر بولی۔۔۔جانتے ہو ناں کہ میں بہت گرم لیڈی ہوں۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔اس لیئے میری پھدی بھی گرم ہے تو میں ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن کی طرف لے گیا۔۔۔ جو اس وقت نیم کھڑا تھا ۔۔۔اور اس پر ہاتھ رکھ کر بولا۔۔۔ ابھی یہ ابھی پوری طرح کھڑا نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔زرا اس کی گرمی بھی ملاحظہ کرو ۔۔۔تو وہ میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر ہلاتے ہوئے بولی۔۔۔میں اس کی اکڑاہٹ اور گرماہٹ ہی چیک کرنے آئی ہوں ۔۔۔پھر کہنے لگی ۔۔۔ وہ یہاں سے جگہ کتنی دور ہے؟
تو میں ان سے بولا۔۔۔آپ دو منٹ کے لیئے میرا لن چاٹو۔۔۔۔جگہ آ جائے گی۔۔۔میری بات سن کر انہوں نے اپنے دونوں ہونٹ جوڑ کر میرے ہونٹوں پر رکھے اور مختصر سی چمی دے کر نیچے جھک گئی۔۔۔۔اور بڑے مزے سے لن کو چاٹنا شروع ہو گئی۔۔ وہ میرے لن کو چاٹتی رہی اور میں لذت اور سرُور سے بھری سسکیاں بھرتا ہوا گاڑی چلاتا رہا ۔۔۔ لن چاٹنے کے کچھ دیر بعد وہ مجھ سے مخاطب ہو کر بولیں اور کتنی دور ہے؟ تو میں ان سے بولا کیوں بہت جلدی ہے؟ تو وہ کہنے لگیں ۔۔ جلدی مجھے نہیں۔۔۔۔۔ میری پھدی کو ہے یقین کرو ۔ تیرے لن کے لیئے دھائیاں دے رہی ہے۔ تو میں ا ن سے بولا۔۔۔ بس تھوڑا سا اور چاٹیں ۔۔۔۔ جگہ آ جائے گی میری بات سن کر وہ دوبارہ نیچے جھکی۔۔۔اور ٹوپے کو چاٹنا شروع ہو گئی۔۔۔۔ تھوڑی دیر بعد میں گاڑی کو لیئے انہی درختوں میں پہنچ گیا کہ جہاں پر میں دو تین دفعہ پہلے بھی رمشا کی ماما کو چود چکا تھا۔۔۔۔۔چنانچہ درختوں کے جھنڈ میں پہنچ کر جیسے ہی میں نے گاڑی کی بریک لگائی تو وہ لن سے سر اُٹھا کر بولی۔۔۔۔ ۔۔۔ لگتا ہے مطلوبہ جگہ آ گئی ہے۔۔۔ تو میں ان سے بولا خود ہی دیکھ لیں۔۔۔ چنانچہ میرے کہنے پر انہوں نے آس پاس کے ماحول کا جائزہ لیا اور پھر کہنے لگی بظاہر تو جگہ بہت محفوظ ہے۔۔پھر بولیں۔۔۔ پتہ ہے جس طرح تمہیں گرم پانی کے تالاب میں نہانے کا مزہ آتا ہے ۔۔ٹھیک اسی طرح۔۔۔۔مجھے بھی اوپن ائیر سیکس کرنے کا بہت شوق ہے۔۔۔۔۔ پھر میرا ہاتھ پکڑ کر بولیں ۔۔ میری پھدی چیک کرو ۔۔۔۔۔ میں اپنے ہاتھ کو ان کی ننگی پھدی پر لے گیا۔۔۔وہ درست کہہ رہیں تھیں۔۔۔واقعی میں ان کی پھدی بہت ہی تپی ہوئی تھی۔۔۔ سو میں نے ان کی پھدی پر ہاتھ پھیرا اور کہنے لگا۔۔۔ ۔۔ آپ کی چوت تو بہت گرم ہے تو شہوت بھرے لہجے میں بولیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک انگلی اندر ڈال کر دیکھو ۔۔۔ کتنے بھانبڑ مچے ہوئے ہیں ۔۔ میں نے اپنی ایک انگلی ان کی چوت میں ڈال دی۔۔۔اُف ف فف ف ف ف فف فف فف ف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اُف ان کی پھدی تو ایک طرف۔۔۔۔۔۔۔۔پھدی کا پانی بھی بہت گرم تھا ۔۔۔ اس پر میں نے ان کی طرف دیکھا اور کہنے لگا۔۔۔۔ اندر سے بھی آپ کی پھدی بہت ہاٹ ہے۔۔۔۔تو وہ کہنے لگی۔۔۔میری پھدی میں انگلیاں مار۔۔۔۔ اور میں نے دو انگلیوں کو ان کے اندر ڈالا اور ان آؤٹ کرنے لگا تو تھوڑا موڈ میں کہنے لگی۔۔۔ کبھی کسی پھدی میں انگلی نہیں ماری ؟ تو میں ان سے بولا بہت دفعہ ماری ہے تو وہ خفگی سے بولیں۔۔۔۔تو گانڈو ٹھیک سے انگلی مار نا۔۔۔ تو اس پر میں بولا۔۔۔ مار تو رہا ہوں ۔۔۔تو وہ کہنے لگی جس طرح تو انگلی مار رہا ہے اس طرح پھدی میں لن ڈالتے ہیں تو میں ان سے بولا ۔۔۔اس طرح لن ڈالنے سے مزہ نہیں آتا ؟ تو وہ کہنے لگی۔۔۔۔۔بہن چود ۔۔۔۔۔ لن کا اپنا مزہ ہے۔۔۔۔۔۔انگلی کا اپنا ۔۔۔۔ پھر مجھے گائیڈ کرتے ہوئے بولی۔۔۔۔اپنی انگلی کو پھدی کی ہڈی سے اوپر کی طرف کر کے ذور سے ان آؤٹ ۔۔۔۔۔۔تو میں ان سے بولا ۔۔۔۔اس سے کیا ہو گا؟ تو وہ نشیلی آواز میں کہنے لگیں ۔۔۔اس طرح انگلی مارنے سے ۔۔۔۔۔۔ میں تو کیا۔۔۔۔۔۔ہر عورت مزے سے پاگل ہو جاتی ہے۔۔۔اور یہ ایسا مزہ ہوتا ہے کہ جو کوئی بھی لن نہیں دے سکتا۔۔۔
ان کی بات سن کر میں بولا ۔۔۔آپ سیٹ کو پیچھے کر و ۔۔۔میں انگلی مارتا ہوں۔۔۔چنانچہ انہوں نے سیٹ کو پیچھے کیا اور دونوں ٹانگیں ہوا میں بلند کر کے انہیں کھولتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔۔جلدی ڈال۔۔۔چنانچہ میں نے پہلے تو اپنی دو انگلیاں ان کے منہ میں ڈال کر چکنی کیں ۔۔پھر یہی انگلیاں ان کی پھدی میں ڈال کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔حسب ہدایت اوپر کی طرف ان آؤٹ کرنا شروع ہو گیا۔۔۔۔ وہ درست کہہ رہیں تھیں۔۔۔میرے ایسا کرنے سے تھوڑی ہی دیر بعد۔۔۔۔ مامی کے منہ سے سسکیاں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔۔اور وہ بولی۔۔۔ یس۔۔۔۔ ایسے انگلی مارو۔۔۔۔ا ُف ۔۔۔۔آہ۔۔۔پھر کہنے لگیں۔۔۔اور تیز مار۔۔۔۔اور تیزززززززز۔۔۔اور ۔۔۔۔تیز اور جب میں نے تیزی کی حد کر دی تو اس سے تھوڑی دیر بعد۔ انہوں نے ایک زبردست سی چیخ ماری اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر چڑھتی ہوئی سانسوں میں ایک بڑا سا آرگیزم کر دیا۔۔۔۔۔ ادھر جیسے ہی میں نے ان کی پھدی سے انگلیاں باہر نکالیں ۔۔۔تو وہ جمپ مار کر سیٹ سے اُٹھیں۔۔۔۔اور فوراً ہی ۔۔۔۔۔ میرے لن پر جھک گئیں۔۔۔۔ اس پر بہت تھوک پھینکا۔۔پھر اسے پورے لن پر مل دیا۔۔۔
ختم شد
0 Comments