ads

Kamran ki dastan - Episode 5

کامران کی داستان 

قسط 5


کہا بھی تو انہوں نے یہ بتا کے کہان کے گھر والے اجازَت نہیں دیتے منع کر دیا تھا. ادُھر میری بہن ہما کے ساتھ میری ذلیل حارکتیں بڑھتی جا رہی تھی اب اسکو بھی پتا چل گیا تھا کہ میں کیا کرتا ہوں تو وہ بھی منع نہیں کرتی تھی اور کرنے دیتی تھی مثلا جب ہمَ سردیوں میں اکٹھے بیٹھے ہوتے تھے لحاف اوڑھ کے تو میں اسکی شلوار کے اندر ہاتھ ڈالتا اور اسکی پھدی رگڑنے لگتا مگر وہ منع نہیں کرتی تھی سوائے اس بات کے کہ اگر کوئی آس پاس ہو تو ایوائڈ کرتی تھی کہ کسی کو پتا نہ چل جائے. مگر میرے ذہن پہ تو سیکس اور سیکس ہی ہر وقت سوار رہتا اور میں کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیتا اور اب میں اپنا لن بھی اس کے ہاتھ میں پکڑانے لگا تھا اور وہ پکڑ کے ہلاتی بھی تھی اور مجھے بہت مزہ آتا تھا۔ مگر ابھی تک کھل کے ہمیں موقع نہیں ملا تھا کہ ہمَ اکیلے کچھ کر سکتے جب بھی کچھ کرتے گھر میں کوئی نا کوئی لازمی ہوتا اس لیے ہاتھ وغیرہ اسکی پھدی یا گانڈ پہ پھیرنے یا میرا لن پکڑ کے ہلانے سے سوا کچھ نہیں ہوتا تھا اور اب امی بھی اسکو میرے ساتھ رات کو نہیں سونے دیتی تھی تو میں سیکس کے پیچھے پاگل ہوا جا رہا تھا۔ 


یہ سلسلہ تو فرینڈز گھر میںیونہی چل رہا تھا اور جیسے 

جیسے چل رہا تھا آپ کو ساتھ ساتھ بتاتا جاؤں گا مگر 

ساتھ ساتھ کچھ اور واقعات بھی ہیں جن سے میں آپ کو آگاہ کرتا چلوں.

میرے انکل یعنی کہ چاچو ٹیچر تھے اور شام کو وہ گھر پہ ہی لڑکوں کو ٹیوشن بھی پڑھاتے تھے تو میں بھی ان سے پڑھنے چلا جاتا تھا وہیں ایک لڑکا اور پڑھنے آتا تھا تقریبا میری ہی عمر کا تھا یعنی 13، 14 سال کا اسکا نام نعمان تھا اور ہمَ اسکو نومی کہا کرتے تھے اور آگے بھی میں اسکو اسی نام سے پکُاروں گا تو جناب ہوا یہ کہ ہمَ دونوں آپَس میں فری ہوگئے اور سیکس سے متعلق باتیں کرنے لگے اور اھستہ آہستہ اتنے فری ہوئے کہ آپَس میں بھی ایک دوسرے کی خواہش پوری کرنے لگے، 

مثلا جب کبھی چاچو گھر پہ نہ ہوتے تو وہ مجھے کہہ 

جاتے کہ سنبھالنا اور تھوڑا بہت پڑھا دینا تب میں نویں میں تھا اور میں سب سے سینیر تھا اور بعَْد میں سارا ہولڈ میرا ہی ہوتا تھا اس لیے جب چاچو نہ ہوتے تو میں نومی کو گھر کے اندر روم میں لے جاتا اور ہمَ ایک دوسرے کا لن پکڑ کے خوب ہلاتے جھلاتے اور گانڈ پہ بھی ہاتھ پھیرتے اور جپھی بھی ڈالتے اور بہت مزہ آتا مگر کھل کے ہمَ کچھ نہیں کر سکتے تھے کیوں کے ہمیں ڈر ہوتا تھا کہ کوئی آ نا جائے اور ہمَیں پکڑے نہ جائیں تو ہمَ ایک حد کے اندر ہی رہتے تھے۔

یہ سلسلہ اسی طرح تھوڑا بہت چلتا رہا اور چل رہا تھا کہ ہمیں ایک بھرپور موقع ملا ہوا یوں کہ ایک دفعہ روٹین کی طرح ہی چاچو کو کہیں جانا پڑ گیا اور وہ مجھے کہہ گئے کہ سب کو سنبھال لینا میں نے کہا ٹھیک ہے اور نومی ہمیشہ ٹائم سے کچھ پہلے ہی آ جاتا تھا تا کہ ہمیں اگر چاچو گھر پہ بھی ہوں تو کچھ سیکس کی بات چیت کرنے کا ہی ٹائم مل جائے تو اس وجہ سے وہ پہلے ہی آگیا. اب چاچو کی ابھی شادی نہیں ہوئی تھی اور نومی کے آنے کے بعَْد میں نے ڈرائنگ روم کا دروازہ کھول اور ہمَ ادُھر ہی بیٹھ گئے کیوں کہ جب کوئی بچہ آ جاتا تھا تو ہمیں دروازہ باقی آنے والے بچوں کے لیے کھلا ہی رکھنا پڑتا تھا اس لیے ہمَ اندر نہیں جا سکتے تھے دروازہ کھلا چھوڑ کے تو وہیں بیٹھے ہوئے باتیں کر رہے تھے اور آج موسم بھی خراب تھا بادل بھی ہوئے پڑے تھے اور بارش بھی کسی بھی ٹائم ہو سکتی تھی اور وہی ہوا تھوڑی دیر بعَْد بارش شروع ہو گئی اور ہمیں دروازہ تھوڑا بند کرنا پڑا کیوں کہ بارش تھوڑی اندر کو آ رہی تھی اور ہمَ نے سوچا کہ اگر کسی بچے نے آنا ہوا تو وہ آ کے دستک دے دے گا یا زور لگا کے کھول لے گا دروازے کو۔ لیکن بارش بڑھتی ہی گئی اور بچوں کے آنے کا جو ٹائم تھا وہ بھی گزر چکا تھا اور کوئی نہیں آیا تھا سوائے نومی کے تو ہمَ نے فیصلہ کیا کہ اب دروازہ لوک کر دیا جائے کیوں کہ اگر کسی نے آنا ہوتا تو آ چکا ہوتا اور ویسے بھی اتنی تیز بارش میں اب کس نے آنا ہے اور یہی سوچتے ہوئے ہمَ نے باہر والا دروازہ لوک کر دیا اور آ کے نیچے ہی دری وغیرہ پہ بیٹھ گئے جو کہ چاچو نے بچوں کے بیٹھنےکے لیے رکھی ہوئی تھی اور ادھر ادُھر کی باتیں کرنے کرنے لگے سیکس کی اور پھر بات بڑھتی گئی اور ہمَ نے کہا کہ اب آج موقع ملا ہے تو 

بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے اور ڈرائنگ روم کے اندر کیطرف والا دروازہ بھی لوک کر دیا۔ یہ دروازہ احتیاطی طور لوک کیا تھا حالنکہ اندر سے کسی کے آنے کا خدشہ کم ہی ہوتا تھا پھر بھی احتیاط تو لزم ہوتی ہے نا، تو دروازہ بند کر کے ہمَ پھر دریوں پہ آئے اور ایک دوسرے کے لن کو شلواروں کے اوپر سے ہی پکڑ کے سہلانے لگے اور ہمارے لن اب کھڑے ہونے لگے اور ہمیں بھی مزہ آنے لگا اور تھوڑی دیر بعَْد ہی ہمَ نے ٹائم ویسٹ نہ کرنے کا سوچتے ہوئے شلواروں کے ناڑے کھولے اور شلواریں کھسکا کے گانڈوں سے نیچے کر لی اور بیٹھ گئے اب ہمارے لن شلواروں سے باہر تھے اور کھڑے تھے تو ہمَ پھر ایک دوسرے کے لن میں کھو گئے اور ہاتھ سے پکڑ کے سہلانے اور ہلانے لگے اور پھر تھوڑی دیر بعَْد جب مزہ 

آنے لگا تو میں نے نومی سے کہا کہ لن کو منہ میں لو تو وہ نہیں منع اور منع کرنے لگا تو میں نے کہا یار کچھ نہیں ہوتا بہت مزہ آتا ہے چلو لؤ پہلے میں تمہارا لن منہ میں لیتا ہوں تو وہ مان گیا اور میں نے اس کے لن کی ٹوپی پہ اپنی زبان پھیری اور پھر ٹوپی کو اپنے منہ میں لے لیا اور تھوڑی دیر ٹوپی کو ہی چوستا رہا اور اب نومی کو بھی مزہ آنے لگا تھا اور مجھے بھی اور تھوڑی ہی دیر بعَْد نومی کہنے لگا کمی پوُرا لن منہ میں لو نا۔

تو میں نے سر اوُپر اٹھایا اور کہا کہ کیوں تم تو منع کر رہے تھے اب بتاؤ کیا ہوا 

تو کہنے لگا کہ بہت مزہ آ رہا ہے پلیز پوُرا منہ میں لو نا تو میں نے کہا کہ ٹھیک ہہے مگر تمہیں بھی میرا لن اسی طرح منہ میں لے کے چوسنا ہو گا

تو کہنے لگا کہ اوکے ٹھیک ہے۔

میں نے ساتھ ہی اسکے پورے لن کو اپنے منہ کے اندر ڈال لیا اور چوسنے لگا اور نومی تو مانو ہواؤں میں اڑنے لگا اسکو جنت کی سیر کا لطف آ رہا تھا اور وہ بھرپور مزے لے رہا تھا. مجھے بھی مزہ آ رہا تھا مگر ظاہر ہے اتنا تو نہیں جتنا لن چوسوانے میں آتا ہے مگر پھر بھی میں دل سے چوس رہا تھا تا کہ نومی فل مزے لے اور انجوائے کرے تا کہ پھر وہ بھی مجھے ایسا ہی مزے دے اور پھر میں تھوڑی دیر تک ایسے ہی چوستا رہا اور اسکو مزے دیتا رہا اور وہ میرا سر پکڑ کے زور زور سے اپنے لن پہ دباتا رہا اور سیکسی آوازیں منہ سے نکلتا رہا آہ آہ اوئی آہ ہاۓمم مم اوئے کامی کیا کر دیا ہے یار تو نے مجھے تو اس مزے کا پتا ہی نہیں تھا یار اور اسکی آوازیں بارش کے شور میں ڈوبتی رہی اور وہ بھی کھل کے آوازیں نکال رہا تھا اور میں نے بھی اسکو منع نہیں کیا کیوں کہ مجھے پتا تھا کہ اتنی تیز بارش کے شور میں ہماری آوازیں کس کو سنائی دینی ہیں تو ہمَ مزے سے انجوائے کرتے رہے اور پھر تھوڑی دیر بعَْد میں نے نومی سے کہا یار اب تمہاری باری ہے تم میرا لن چوسو جس کا مارے مزے کے برا حال ہو رہا تھا 

تو اس نے کہا کہ ٹھیک ہے اور اس نے میرے لن کی ٹوپی پہلے ڈرتے ڈرتے اندر لی اور اسکو چوسنے لگا اور میں نے کہا یار کچھ نہیں ہوتا میں نے بھی تو اتنی دیر تمہارا لن چوسا ہے تو اسکی جھجھک ختم ہوگئی اور وہ میرا آرام سے میرے لن کی ٹوپی تھوڑی دیر چوستا رہا اور پھر خود ہی اس نے میرا پوُرا لن اپنے منہ میں ڈال لیا اور پوُرا چوسنے لگا اور میں ایک ہاتھ سے اس کے لن کو پکڑ کے سہلانے لگا یعنی اسکی مٹھ مارنے لگا تا کہ اسکو بھی مزہ آتا رہے اور وہ میرا لن دل سے چو ستا رہے اور پھر ہمَ دونوں کا مزے سے برا حال ہو گیا اور اب ہمَ دونوں کی سسکیاں کمرے میں گونج رہی تھی اور مت پوچھو کہ ہمارا کیا حال تھا اور میرا تو خاص طور پہ کیوں کہ میرے لن کا چوپا جو لگ رہا تھا اور آج فرسٹ ٹائم میں غور سے دیکھ رہا تھا جب نومی میرا لن چوس رہا تھا کہ کس طرح میرا لن اس کے منہ کے اندر باہر ہو رہا ہے اور مجھے یہ دیکھ کے میرے لطف میں اور اضافہ ہو رہا تھا اور میں ساتویںآسمان کی سیر کر رہا تھا اور میرے منہ سے بے خودی میں آوازیں خارج ہو رہی تھی آہ آہ اوہ اوئی آہ اور آواز مسلسل بڑھ رہی تھی  ہمیں بارش کے شور کی وجہ سے ذرا بھی فکر نہیں تھی اور موسم بھی اوُپر سے دو آتشہ بن چکا تھا کیوں کہ گرمیوں کے دن تھے اور اس پہ یہ بارش جس نے ہماری سیکس کی آگ اور بھڑکا دی تھی. تو اسی طرح کچھ دیر نومی میرا لن چوستا رہا اور پھر تھک گیا تو اس نے میرا لن اپنے منہ سے باہر نکال اور میری طرف دیکھنے لگا اور میں نے کہا اور چوسو تو کہنے لگا یار بس اب تھک گیا ہوں تو میں نے کہا اوکے اور پھر ہمَ اٹھ کے کھڑے ہو گئے اور اپنی شلواریں اتُار کے سائڈ پہ رکھ دیں اور اب ہمَ نیچے سے بالکل ننگے تھے تو ہمَ نے کھڑے کھڑے ہی جپھی ڈالی مگر ہمارے منہ ایک دوسرے کی طرف ہی تھے یعنی ہمَ نے آگے سے ہی جپھی ڈالی تھی جیسے کوئی لڑکا لڑکی سے جپھی ڈالتا ہے ویسے اور ہمارے لن ایک دوسرے کے لن سے ٹکرا رہے تھے اور کچھ دیر ہمَ ایسے ہی ایک دوسرے سے لپٹے رہے اور پھر ہمَ نے اپنے اپنے لن کو پکڑا اور دوسرے کے لن سے ٹکرانے لگے اور ہمیں خوب مزہ آرہا تھا ایسے بھی اور ہمَ اپنی حیرکتوں پہ ہنس بھی رہے تھے اور کچھ دیر بعَْد میں نے اس سے کہا چلو اب گانڈ مارتے ہیں تو وہ مان گیا 

مگر کہنے لگا کہ اندر نہیں ڈالنا دَرْد ہو گا. میں نے کہا کہ یار کچھ نہیں ہوتا مزہ آئے گا مگر وہ نہیں مانا تو میں نے کہا کہ چلو میں ڈالوں گا تم ڈال لینا اگر ڈلا جائے تو مگر آرام سے کرنا تو نومی نے کہا کہ ٹھیک ہے. ظاہر ہے اسکو اور کیا چاہئے تھا وہ فورا مان گیا اور میں بھی خوش تھا کہ بڑے عرصے بعَْد دوبارا ایک عدد لن مجھے اپنی گانڈ میں ڈلوانے کا موقع مل رہا تھا اور میں نہیں چاہتا تھا کہ یہ گولڈن چانس اس دفعہ مس ہو اس لیے میں نے اسکو فورا اجازَت دے دی تھی۔ اس کے بعَْد میں نیچے لیٹ گیا الُٹا ہو کے یعنی میری گانڈ اوُپر تھی اور شلوار تو پہلے ہی اتری ہوئی تھی اور اپنی قمیض بھی میں نے اوُپر کو کر لی . نومی میرے پیچھے آیا اور کچھ دیر وہ میری کمر پہ اور گانڈ پہ ہاتھ پھیرتا رہا اور میں اس کے ہاتھ کے لمس کے مزے میں کھویا رہا اور سوچتا رہا کہ ہاتھ پھیرنے سے اتنا لطف آ رہا ہے تو جب لن ٹچ ہو گا میری گانڈ سے اور میری گانڈ میں داخل ہو گا تو مزے کا کیا حال ہو گا اور سب سے بڑی بات کہ میری ایک عرصے کی خواہش پوری ہوگی اور اب اس نے دونوں ہاتھوں سے میری گانڈ کو کھول جو کہ کافی بڑی تھی کیوں کہ میں ایک صحتمند لڑکا تھا اور گانڈ تو باقی جسم کے مقابلے میں اور بھی صحتمند تھی اس لیے نومی کو میری گانڈ پیاری لگی اور کہنے لگا کامی یار تمہاری گانڈ تو بڑی مست ہے بہت مزہ دے گی اور اس نے میری گانڈ کے قریب منہ کر کے میری گانڈ کے سوراخ پہ تھوکا اور پھر انگلی سے تھوک میری گانڈ کے سوراخ پہ لگایا اور میرے اوپر لیٹ گیا اور اپنے لن کو سوراخ میں ڈالنے کی کوشش کرنے لگا مگر ظاہر ہے اب میری گانڈ میں آج تک کسی کا لن نہیں گیا تھا تو سوراخ ٹائیٹ ہی ھونا تھا اس لیے اتنی جلدی اسکا لن کہاں سے جا سکتا تھا اس نے 3، 4 دفعہ ٹرائی کی مگر اس کا لن اندر نہیں گیا اور ہر دفعہ سوراخ سے پھسل کے سائڈ کو ہو جاتا اور مجھے بھی تھوڑا ڈر لگ رہا تھا کہ پتا نہیں کتنا دَرْد ہو گا لن اندر جانے سے اگرچہ میں نے کئی دفعہ انگلی اندر ڈالی تھی اور بھی چھوٹی موٹی چیزیں مگر لن تو آج تک اندر نہیں گیا تھا 

اس لیے انجانا سا خوف بھی میرے اندر چھپا ہوا تھا اور اوُپر سے جب نومی سے اندر نہیں جا رہا تھا تو میرا غصہ بڑھنے لگا کہ اگر آج بھی اس گانڈو سے اندر نا گیا تو پتا نہیں پھر کب موقع ملے گا تو میں نے غصے سے کہا گانڈو لگتا ہے پہلے تو نے کبھی کسی کی گانڈ نہیں ماری تو کہنے لگا ہاں یار میں نے واقعی پہلے کسی کی گانڈ نہیں ماری ہے تو میں نے کہا کوئی حال نہیں تیرا گانڈو تجھے تو گانڈ میں لن ڈالنا بھی نہیں آ رہا. تو ایسا کر نیچے لیٹ میں ڈال کے دکھاتا ہوں کہ لن اندر کیسے ڈالتے ہیں اور جاتا کیسے نہیں اندر تو وہ ڈر گیا اور کہنے لگا نہیں یار میں نے کبھی گانڈ نہیں مروائی اور نا ہی اندر ڈلوایا ہے بہت دَرْد ہو گا تو میں نے غصے سے کہا تو گانڈو پھر ادھر تو ڈال تجھ سے تو ادھر بھی نہیں ڈل رہا 

تو کہنے لگا کہ اچھا میں دوبارہ ٹرائی کرتا ہوں اور پھر وہ میری گانڈ اور اپنے لن پہ تھوک لگانے لگا اور تھوک لگا کے جب وہ پھر اپنا لن ڈالنے کی ٹرائی کرنے لگا تو میں نے کہا گانڈو میں نے بھی تیری طرح پہلے کبھی اندر لن نہیں لیا اس لیے نہیں جا رہا ہے

تو ایسا کر کہ پہلے اپنی انگلی ڈال کے میری گانڈ کا سوراخ تھوڑا کھلا کر پھر ڈالنا لن تو بات اسکی سمجھ میں آ گئی اور اس نے اپنی انگلی پہ تھوک لگایا اور میری گانڈ پہ پہلے ہی لگا چکا تھا اور پھر اپنی انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی میری گانڈ میں ڈالنے لگا تھوڑی سی کوشش کے بعَْد وہ آدھی اندر چلی گئی اور میری ہلکی سی چیخ نکلی مگر میں نے اسکو منہ میں ہی دبا لیا کہ کہیں پھر باہر نہ نکال لے پہلے ہی بڑی مشکل سے کسی اور کی انگلی اندر گئی ہے. تھوڑی دیر اس نے ایسے ہی آدھی انگلی ہی اندر باہر کی پھر ایک دم زور لگایا میرے کہنے پہ اور اپنی انگلی اندر دھکیل دی اور ایک دم میرا دَرْد سے برا حال ہو گیا مگر میں نے برداشت کیا کیوں کہ مجھے پتا تھا کہ اگر مزہ لینا ہے تو دَرْد بھی برداشت کرنا پڑ ے گا اور میں کر گیا اور پھر نومی میری گانڈ میں انگلی اندر باہر کرنے لگا

کچھ دیر بعَْد انگلی رواں ہوگئی اور اب آسانی سے اسکی انگلی میری گانڈ کے اندر باہر ہو رہی تھی اور مجھے بھی اب مزہ آنے لگا تھا اور دَرْد اب ختم ہو چکا تھا اور کچھ دیر اور مزہ لینے کے بعَْد میں نے اسکو کہا کہ اب اپنی بڑی انگلی یعنی مڈل فنگر میری گانڈ میں ڈالو اس نے بڑی انگلی پہ تھوک لگایا اور وہ اندر ڈالی اس دفعہ آسانی سے مڈل فنگر اندر چلی گئی بس تھوڑی سی پین فیل ہوئی جو کہ پہلے کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں تھی اور وہ مجھے اپنی مڈل فنگر سے چودنے لگا اور میں بھی انجوائے کرنے


جاری ہے




Post a Comment

0 Comments