میں تیرے نکاح میں تھی
آخری قسط
شیزہ اور نیلم بہت ہاٹ سیکسی لڑکیاں تھیں شیزہ ایک گوری چٹی لمبے قد کی لڑکی تھی اور نیلو کا قد چھوٹا تھا پر سنی لیون جیسی شکل و صورت تھی پھر کچھ باتیں کیں اور مریم کے ڈر سے جلدی ھم رومانس کرنے لگے اس سے پہلے ھم چیٹ{{Chat sex ھی کرتے تھے
یہ دیکھ کر میں نے نیلم کو اپنی گود سے اتارا اور شیزہ کو پکڑ کر اسکے ہونٹو پر اپنے ہونٹ رکھ دیے۔ ابھی میں نے شیزہ کو پیار کرنا شروع ہی کیا تھا کہ نیلم نے میری قمیص کے بٹن کھول کر میری قمیص اتار دی۔
میں اب مکمل ننگا کھڑا تھا اور شیزہ کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں سے چوس رہا تھا، جبکہ نیلم نے اب پہلی بار میرا ننگا لن دیکھا تھا اور وہ اب نیچے بیٹھ کر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر اسکی لمبائی دیکھ کر خوش ہورہی تھی۔ اب میں نے شیزہ کو بھی اپنی گود میں اٹھایا تو اس نے اپنی دونوں ٹانگیں میری کمر کے گرد لپیٹ لیں اور نیلم نیچے بیٹھ کر میرے لن کی مٹھ مارنے لگی۔ میں نے کچھ دیر شیزہ کے ہونٹ چوسنے کے بعد اسکی گردن پر اپنے دانت گاڑھ دیے اور اسے وحشیوں کی طرح پیار کرنے لگا۔ میرے اس پیار سے شیزہ کی سسکیاں نکلنا شروع ہوگئی تھیں
جبکہ نیچے نیلم نے میرے لن کی ٹوپی پر اپنے ہونٹ رکھ کر اس پر ایک بوسہ دیا اور پھر اپنی زبان نکال کر میرے لن پر پھیرنا شروع کر دی۔ میں نے شیزہ سے توجہ ہٹا کر نیلم کی طرف دیکھا اور کہا کیسا لگا تمہیں میرا لن؟؟؟ یہ سن کر نیلم بولی
بہت زبردست ہے، ایسے لن کے لیے تو لڑکیاں ترستی ہیں، اور جو مجھے شیزہ نے بتایا اگر تمہاری اتنی ٹائمنگ بھی ہے تو پھر تو کیا ہی بات ہے۔ میں نے کہا ٹائمگ کی تم فکر نہ کرو، جب تک تم تھکو گی نہیں میں تمہاری چدائی جاری رکھوں گا، بس تم ایک زبردست سا چوپا لگا دو میرے لن کا۔ یہ سن کر نیلم بولی
، تم فکر نہ کرو، ایسا چوپا لگاوں گی کہ یاد کرو گے۔ یہ کر کر نیلم نے اپنا منہ کھولا اور میرے لن کا ٹوپا اپنے منہ میں لیکر اس پر اپنی زبان پھیرنا شروع کر دی۔
میں نے نیلم کو اسکا کام کرنے دیا اور خود اب شیزہ کے مموں پر اپنی زبان چلانا شروع کر دی جو اسکے برا سے باہر نکلے ہوئے تھے۔ پھر میں نے شیزہ کی کمر سے اسکے برا کی ہک کھولی اور اسکا برا اتار کر ایک سائیڈ پر پھینک دیا اور شیزہ کے خوبصورت مموں کو اپنے منہ میں لیکر چوسنا شروع کر دیا۔ شیزہ کے چھوٹے چھوٹے مگر سخت نپل اس وقت میرے منہ میں تھے اور میں کبھی انکو چوس کر ان سے دودھ پیتا تو کبھی انکو اپنے دانتوں سے ہلکا سا کاٹ کر شیزہ کی سسکیاں نکالتا۔
نیچے بیٹھی نیلم میرا لن اب اپنے منہ میں ڈال کر چوپے لگانا شروع ہوچکی تھی۔ اسکو چوپے لگانے کا کوئی اتنا خاص تجربہ تو نہیں تھا مگر پھر بھی مجھے اس کا اناڑی پن اچھا لگ رہا تھا۔ سمیرا ملک کے چوپوں میں اور نیلم کی چوپوں میں بہت فرق تھا، مگر دونوں کی لن کے لیے طلب ایک جیسی ہی تھی۔ بلکہ نیلم میں نے شیزہ سے پوچھا کہ آج وہ میرے لن کا چوپا لگائے گی یا نہیں؟؟؟ تو شیزہ نے پھر سے کہا
کہ نہیں وہ لن اپنے منہ میں نہیں ڈال سکتی اسے نفرت آتی ہے۔ اسکی بات سن کر نیلم بولی ارے پاگل ایک بار چوپا لگا کر تو دیکھ، بہت مزہ آتا ہے۔ یہ کہ کر نیلم نے دوبارہ لن منہ میں ڈال لیا اور اسکولالی پاپ کی طرح چوسنے لگگی۔
میں نے شیزہ کو کہا آج تو تم سے چوپا لگوانا ہے، البتہ میں کنڈوم چڑھا لیتا ہوں جو بنانا فلیور کا ہے تو تمہیں میرے لن کی بجائے کیلے کا ذائقہ ملے گا۔ اس بات پر شیزہ راضی ہوگئی تو میں نے اسکو اپنی گود سے نیچے اتار دیا اور کنڈوم اٹھا کر نیلم کو پکڑایا تو اس نے جلدی جلدی میرے لن پر کنڈوم چڑھا دیا اور ایک بار پھر سے میرا لن اپنے منہ میں لیکر چوسنے لگی۔
شیزہ بھی اب اسکے ساتھ بیٹھ گئی تھی، اس نے بھی تھوڑا ہچکچاتے ہوئے میرا لن اپنے منہ میں لیا ، اسے واقعی میں کیلے کا ذائقہ ملا تو اسکی ہچکچاہٹ ختم ہوگئی اور اب اس نے بھی میرا لن اپنے منہ میں لیکر چوسنا شروع کر دیا تھا جبکہ نیلم کے منہ میں اب میرے ٹٹے تھے جنہیں وہ چو س رہی تھی۔ شیزہ کو چوپے لگاتا دیکھ کر اب میں نے نیلم کو کھڑا کیا اور اسکی قمیص کے بٹن کھول کر اسکی قمیص اتار دی،
جبکہ نیچے سے شیزہ نے نیلم کی شلوار اتار دی۔ نیلم نے سرخ رنگ کا خوبصورت برا پہن رکھا تھا۔ 36 سائز کے نیلم کے بڑے بڑے ممے دیکھ کر میری طبیعت خوش ہوگئی۔ میں نے بغیر وقت ضائع کیے اسکا برا بھی اتار دیا اور اسکے بڑے بڑے مموں کو منہ میں لیکر چوسنا شروع کر دیا۔ کچھ دیر تک نیلم کے ممے چوسنے کے بعد میں نے اسے بھی اپنی گود سے اتارا اور اسکی پینٹی اتار دی۔ پینٹی اتارنے کے بعد میں خود صوفے پر لیٹ گیا اور نیلم کی ایک ٹانگ اٹھا کر صوفے پر اپنے چہرے کے دوسری سائیڈ پر رکھ دی اور اسے نیچے جھکنے کو کہا۔
نیلم نیچے جھکی تو اسکی چکنی اور تنگ چوت میرے چہرے کے بالکل سامنے تھی۔ نیلم کی چوت بالوں سے بالکل صاف تھی جیسے
اس نے آج ہی اپنی چوت کے بال صاف کیے ہوں۔ یہ دیکھ کر مین نے اپنی زبان نکالی اور نیلم نے مزید جھک کر اپنی چوت کو میرے زبان کے ساتھ ملا دیا، نیلم کی چوت سے گلاب کی مہک آرہی تھی، وہ شاید اپنی چوت کو عرقِ گلاب سے دھو کر ہی آئی تھی۔ میں نے اپنی زبان کو نیلم کی چوت کے لبوں کے درمیان میں داخل کیا اور اسکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ نیچے شیزہ میرے 8 انچ کے لوڑے کو منہ میں لیکر چوسنے میں مصروف تھی۔ نیچے شیزہ کے چوپے اور اوپر نیلم کی چکنی چوت مجھے بہت مزہ دے رہی تھی۔
نیلم کی سسکیاں بہت وحشی تھیں جن سے مجھے اندازہ ہورہا تھا کہ وہ سیکس کو انجوائے کرنے والی لڑکی ہے ۔ نیلم ساتھ ساتھ اپنی چوت کے دانے پر اپنا ہاتھ پھیر رہی تھی جبکہ دوسرے ہاتھ سے وہ اپنی چوت کے لب کھول کر مجھے اپنی زبان زور زور سے رگڑنے کا کہ رہی تھی۔ نیلم کی چوت کے لن اسکی چوت کے پانی سے چکنے ہورہے تھے ۔ 2 منٹ تک میں نیلم کی چوت کو چاٹتا رہا، پھر نیلم نے اپنی ٹانگ واپس نیچے رکھ لی اور میری زبان اپنے منہ میں لیکر میری زبان سے اپنی چوت کا ذائقہ چکھنے لگی۔
نیچے شیزہ نے میرا لن چھوڑ کر اپنی پینٹی اتار دی تھی اور وہ اب نیلم والی پوزیشن میں میرے اوپر آکر بولی چلو اب میری چوت کو بھی ایسے ہی چاٹو جیسے نیلم کی چوت چاٹی ہے۔ اسکی چوت بھی بالوں سے صاف تھی البتہ اسکی چوت سے گلاب کی خوشبو نہیں آرہی تھی بلکہ اسکی چوت کے پانی بو تھی جسکو میں نے کچھ لمحے سونگھ کر اپنے ناک کو معطر کیا اور پھر اپنی زبان شیزہ کی چکنی چوت پر رکھ کر اسکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ نیلم اب میرے اوپرآکر بیٹھ گئی تھی، میرے اوپر بیٹھنے کے بعد اس نے میرے لن کو پکڑ کر اپنی پھدی کے سوراخ پر سیٹ کیا اور اس پر ہلکا سا دباو ڈالا تو میرے لن کی ٹوپی اسکی پھدی میں داخل ہوگئی جس پر نیلم کے منہ سے ایک سسکی نکلی۔ ۔۔۔۔ اف۔۔۔۔ بہت موٹی ہے
تمہارے لن کی ٹوپی۔۔۔ یہ کہ کر نیلم نے ایک جھٹکا لیا میرے لن پر اور پوری کی پوری میرے لن پر بیٹھ گئی۔ میرا لن اسکی چوت کی دیواروں کو چیرتا ہوا اسکی چوت کی گہرائیوں میں اتر چکا تھا،
ڈاٹس والا Night rayeder
کنڈوم ہونے کی وجہ سے نیلم کی چوت کی دیواروں پر رگڑ کچھ زیادہ ہی لگی تھی جس سے اسکی ایک دلخراچ چیخ نکلی اور وہ کچھ لمحے بغیر ہلے میرے لن کے اوپر بیٹھی رہی اور آہ ہ ہ آہ ہ ہ آہ ہ ہ کی سسکیاں نکالتی رہی۔ جبکہ شیزہ بھی اپنی چوت میں میری زبان کی رگڑ کی وجہ سے سسک رہی تھی جبکہ میرے ایک ہاتھ کی انگلی شیزہ کے چوتڑوں کو کھول کر اسکی گانڈ کے سوراخ پر اپنا پریشر بڑھا رہی تھی۔
جاری ہے
0 Comments