میمونہ اور ثناء
قسط 6
پھر ویٹریس نے انگریزی میں ہی ثنا سے کہاکہ اس سر کا لوڑا میرے حساب سے جتنے پچھلے بندے آپ لے کر آتی رہی ہو ان سب سے بڑا اور موٹا ہے اس لیے لگتا ہے کہ آج بہت مزہ آنے والا ہے۔ ثناکہنے لگی کہ بس ایسا ہی ہے اور یہ انسان بھی ایسا ہی مزیدار ہے۔ اب وہ لڑکی اپنامنہ لے کر میرے لوڑے پرآ چکی تھی اور پھر اس نے کمال کا چوپا لگانا شروع کر دیا۔ میرا لوڑا تو پھٹنے کے قریب تھا۔ اتنے میں ثنا نے وائن ختم کی اور سیدھی میرے میرے لوڑے کیطرف آئی اور ویٹریس جس کا نام نتاشا تھا اور وہ رشین لڑکی تھی اس نے میرا لوڑا جڑ تک منہ میں لیا اور پھر میرے لوڑے کا سیدھا کھڑا کر دیا اور ثنا میرے لوڑے پر بیٹھتی چلی گئی۔ ایک سیکنڈ کے اندر میرا لوڑا ثنا کی پھدی میں غائب ہو چکا تھا۔ نتاشا نے مجھ سے پوچھا کہ سر اور کچھ چاہیے؟ میں نے کہا کہ تمہاری پھدی۔۔۔ کہنے لگی کہ نہیں میرا کام اتنا ہی تھا اس سے آگے نہیں جاتی اب آپ دونوں مزہ کریں میں نے کہا کہ ٹھیک ہے۔ اس کے بعد وہ چلی گئی لیکن میں نے ثنا کو کیا چودنا تھا ثنا نے مجھے چودنا شروع کر دیا۔ پھر دورانِ چدائی ثنا نے مجھے بتایا کہ آپ جس لڑکی کی پھدی کے چکر میں ہیں وہ آپ کو نہیں ڈالنے دے گی کیونکہ وہ لیزبین ہے اور میں اس کی پھدی کو چاٹتی ہوں اور وہ یہی جانتی ہے کہ میں بھی ل لیزبین ہوں لیکن وہ یہ نہیں جانتی کہ روزانہ نیا لوڑا لیے بنا میں سو نہیں سکتی اور میری روزانہ سرینا میں بکنگ ہوتی ہے اور اکثر لوگ بالوں والی پھدی کو پسند کرتے ہیں اورآپ بھی ایسے ہی ہیں۔ میں نے کہا کہ یہ لڑکی؟ ثناکہنے لگی کہ اس کا کام مجھے وائن پلانا اور میرے لائے ہوئے آدمی کا لوڑا کھڑا کرنا ہے اور اس کا میں اس لڑکی کو پے کرتی ہوں یہ رشین لڑکی ہے اور اگر آپ اس کی پھدی مارنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو پے منٹ کرنا ہو گی۔ میں نے کہا کہ میرا لوڑا کھڑا کرنے تک کی پے منٹ بھی میں ہی اسے کروں گا تم نے نہیں کرنی۔ ثنا کہنے لگی کہ جیسے آپ کی مرضی لیکن پہلے مجھے تو چودیں ۔ اور میں ثنا کے ساتھ مصروف ہو گیا۔ کبھی آگے سے اور کطھی کتیا بناکر اور کبھی گھوڑی بنا کر اسے چودتا رہا اور وہ مزے کرتی رہی میں نے کوئی دو گھنٹے اسے چودا اس دوران اسے میمونہ کی کال آئی اور اس نے سپیکر کھول دیا اور اس سے بات کرنے لگی۔ میمونہ میری بات کرنے لگی اور ثنا سے پوچھنے لگی کہ احمد تمہیںکیسے لگے ہیں؟ ثنا نے کہا کہ پہلے تم بتاؤ ؟ تو میمونہ کہنے لگی کہ مجھے تو آج تک جتنے بھی مرد دیکھے ہیں ان سب سے مختلف لگے ہیں اور سچ پوچھو تو میرا دل ان سے دوبارہ ملنے کو کر رہا ہے۔ ثنا کہنے لگی کہ میرے محسوسات بھی یہی ہیں کہ احمد سر ایک مختلف قسم کے انسا ن ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ اس انسان کو اہمیت دو اور اس کو اپنالو۔ میمونہ کہنے لگی کہ تم جانتی ہو کہ مجھے بھی وہ اچھے لگے ہیں جس کی وجہ سے میں نے ان سے ملنے کا فیصلہ کیا تھا وہ بہت خیال رکھنے والے انسان ہیں۔ پھر اچانک میمونہ نے پوچھا کہ تم کہاں ہو ذرا کیمرہ چلاؤ
جاری ہے
0 Comments