یادگار سزا
قسط 14
اوپر سے مسٹر کمار کے ظالم ہونٹ فوزیہ کے تنے ھوے موٹے نپلوں کو نوچ اور کاٹ رہے تھے
اور فوزیہ کمار صاحب کے بھاری وجود کے نیچے لیٹ کر بے بسی سے اپنی عزت اور پھدی کی دھجیاں اپنے شوہر کے ہندو باس کے ہاتھوں اڑتے ہوۓ دیکھ رہی تھی
جب کے مسٹر کمار اپنے ملازم جاوید سے ہونے والی غلطی کا نقصان جاوید کی پاکستانی بیوی کی پھدی کو اپنے موٹے انکٹ لوڑے سےچود کر وصول کر رہے تھے
اپنے ساتھ کی جانے والی مسٹر کمار کی اس زبردستی چودائی کے باوجود فوزیہ کی یه کوشش تھی کے مردے کی طرح بیڈ پر لیٹ کر چپ چاپ طریقے سے کمار صاحب سے چدواتی رہے اور اپنی آواز اور جسم کی کسی حرکت سے یه ظاہر نہ کرے کے اسے کمار صاحب کی اس چودائی کا مزہ آ رہا ہے
مگر مسٹر کمار کی پرجوش اور زور دار چدائی کے چند ہی لمحوں بعد نہ چاہنے کے باوجود فوزیہ کو اپنی چوت کمار صاحب کے لن کے ارد گرد سکڑتی ہوئی محسوس ہوئی
تواپنی پھدی کی اس واہیات حرکت سے وہ سمجھ گئی کے ایک گرم اور جوان عورت ہونے کے ناطے اس کی چوت نے اسے دھوکہ دینا شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے اس کی پھدی کی مزحمت اب کمزور پڑچکی ہے
اس سے پہلے کے فوزیہ اپنے جوان جسم کے گرم جذبات کو قابو کر پاتی کے نیچے سے اس کی پھدی نے اپنے پورا منہ کھول کر مسٹر کمار کے لن کو پہلی بار اپنی مرضی سے اپنی آغوش میں لے لیا
اف میری پھدی تو واقعی ہی ایک رنڈی کی طرح حرکتیں کرنے لگی ہے
اپنی پھدی کی اس حرکت سے گبھرا کرفوزیہ نے اپنے جسم کو ایک دم ڈھلا کرنے کی کوشش کی
مگراسی دوران فوزیہ کی تنگ پھدی کی گرفت سے بے حال ہوتے ہوے کمار صاحب فوزیہ کی کمر میں ہاتھ ڈال کر ایک اور جھٹکا مارا تو اس کا لوڑا فوزیہ کی بچہ دانی کے اوپر پہنچ گیا
ہاے میں گیا" اپنے لوڑے کو فوزیہ کی پھدی کی اندر ڈالتے ہی مسٹر کمار کے منہ سے آواز
نکلی اور اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے لن کا پانی فوزیہ کی پھدی کی گہرائی میں انڈیلنا شروع کر دیا
"نہیں میری چوت میں نہیییییی" کمار صاحب کے لن کے گرم پانی کو تیزی کے ساتھ اپنی پھدی کی تہ میں گرتے ہوے محسوس کرتے ہی فوزیہ چیخی اور اس نے اپنے جسم کو کمار صاحب کی گرفت سے چھوڑانے کی ایک بار پھر کوشش کی مگر فوزیہ کی یه کوشش بھی ناکام بناتے ہوے کمار صاحب اپنے لوڑے کا پانی اس کی پھدی میں خارج کرنے لگے
اب کمرے میں حالت یه تھی کے بیڈ پر لیٹی فوزیہ کی ٹانگیں ھوا میں جھول رہی تھیں اور کمار
صاحب فرش پر کھڑے کھڑے فوزیہ کی پھدی میں اپنا رس برسانے میں مشغول تھے
جب کے فوزیہ کمار صاحب کے وجود کے نیچے دبی ہونے کی وجہ سے بے بسی کے عالم میں ایک غیر اور کفار مرد کے لن کی منی اپنی پھدی کی گہرائی میں گرتے ہوے محسوس کرتے ھوئے اپنی بے چارگی پر افسوس زدہ ہو رہی تھی۔
جاری ہے