Yadgar Saza - Episode 18

‎یادگار سزا

قسط 18



‎دن میں کمار صاحب کے لوڑے سے اچھی طرح چودنے کے بَعْد فوزیہ اِس وقت چودائی کے موڈ میں نہیں تھی . مگر دِل میں اپنے شوہر سے ناراض ہونے کے باوجود فوزیہ نے جاوید کو نہیں روکا

‎تو جاوید نے فوزیہ کو پورا ننگا کرنے کے بَعْد اسے بستر پر لٹایا

‎اور پِھر فوزیہ کی کھلی ٹانگوں کے درمیاں اپنا منہ رخ کر اپنی بِیوِی کی گرم چوت میں اپنی لمبی زُبان گمانے لگا

‎میری پھدی میں چھوڑی گئی کمار صاحب کی منی کا ذائقہ اگر میرے شوہر نے اپنی زُبان سے چکھ لیا ، تو پِھر کیا ہوگا  

‎اپنی چوت کے اندار چلتی جاوید کی زُبان کے مزے سے بے حال ہوتی فوزیہ کے زہن میں یہ خیال آیا . تو یہ بات سوچتے ہی فوزیہ کی پھدی ایک دم پانی چھوڑنے لگی

‎اِس کے ساتھ ہی فوزیہ نے جاوید کے سر کو اپنے ہاتھوں میں پکڑتے ہوئے زور سے اپنی پھدی پر دبایا

‎اور اپنی گانڈ کو بستر سے اٹھا اٹھا کر اپنی چوت کو اپنے شوہر کے منہ پر جوش سے مارنا شروع کر دیا

‎افففف

‎تمھاری چوت تو آج پہلے سے زیدہ پیاسی اور گرم محسوس ہو رہی ہے فوزیہ

‎اپنی بِیوِی کی اِس جنسی بھوک کو محسوس کرتے ہُوے جاوید بھی مزید جوش میں آیا . اور اس نے فوزیہ کی چوت سے اپنا منہ ہٹا کر اپنے لن کو اپنی بِیوِی کی پھدی میں ڈال کر اسے چودنا شروع کر دیا

‎ہاے کمار صاحب کے لن کے مقابلے میں جاوید کا لن کتنا پتلہ اور چھوٹا ہے ، کہ محسوس ہی نہیں ہو رہا کے کوئی چیز میری چوت میں گئی بھی ہے یا نہیں

‎فوزیہ کی پھدی چونکہ آج ایک نئے لن کا مزہ چکھ چکی تھی

‎اسی لیے اپنے شوہر کے لن کو اپنی گرم پھدی میں جاتے ہوئے محسوس کر کے فوزیہ کے زہن میں آج پہلی بار یہ خیال آیا . تو اپنی اِس سوچ پر فوزیہ خود سے ہی شرم سی محسوس کرنے لگی

‎اِدھر دوسری طرف فوزیہ کی پھدی میں لن ڈالتے ہی جاوید نے جوش میں آ کر اپنی جوان بِیوِی کی چدائی شروع تو کر دی تھی

‎مگر نوکری بچ جانے کی خوشی میں چونکہ جاوید آج پہلے سے زیادہ ہی ایکسائیٹڈ تھا

‎اسی لیے چدائی کا آغاز کرنے کے کچھ ہی دیر بَعْد جاوید اپنے جذبات قابو میں نہیں رکھ پایا اوراور اپنے گھسے اسٹارٹ کرنے کے کچھ ہی دیر میں اس نے اپنا پانی اپنی بیگم کی چوت میں انڈیل دیا

‎افففففف ابھی تو میری پھدی نے مزہ لینا شروع بھی نہیں کیا تھا ، کہ جاوید خارج بھی ہو گیا اپنی گانڈ کو بستر سے اٹھا کر جاوید کے لن کو اپنی چوت میں قابو کرنے کی کوشش کرتے ہوئے فوزیہ نے سوچا

‎تو اتنی دیر میں جاوید فوزیہ کے جِسَم کے اوپر سے اُتَر کر اس کے پہلو میں نا صرف لیٹ چکا تھا . بلکہ بستر پر لیٹتے ساتھ ہی جاوید کے خراٹے بھی اسٹارٹ ہو چکے تھے

‎ہاے لو جی ہمیشہ کی طرح میری پھدی کو جگا کر خود میٹھی نیند میں چلا گیا ہے میرا شوہر ” جاوید کو یوں ایک دم اپنا پانی نکل کر مزے سے خراٹے لیتے دیکھ کر فوزیہ کو غصہ آ گیا۔

‎فوزیہ نے غصے کے عالم میں اپنے ہاتھ کو اپنی پیاسی چوت پر رکھا . تو اپنے شوہر کے لن کی خراب پرفورمنس سے فرسٹیٹڈ ہوتی فوزیہ کو دوپہر میں کمار صاحب کے ساتھ ہونے والی چودائی کا خیال ایک دم سے اپنے زہن میں آئیا

‎افففففف مجھے یقین نہیں ہو رہا ، کے میری اِس چوت کو جسے آج تک جاوید کے سوا کسی اور نے دیکھا تک نہیں تھا ، اسے آج ایک اجنبی مرد نے نا صرف اپنے ہاتھوں سے ننگا کیا ہے ، بلکہ میری پھدی میں اپنا لن ڈال کر میری شریف سی چوت کو کسی رنڈی کی چوت کی طرح بے دوردی سے اِسْتِعْمال کیا ہے آج” دوپہر کو اپنی پھدی میں لگنے والے کمار صاحب کے زور دار جھٹکوں کا سوچتے ہو

ئے فوزیہ اتنی گرم ہوئی




جاری ہے 

*

Post a Comment (0)