Yadgar Saza - Episode 21

یادگارسزا

قسط 21



‎ مگر جاوید کی بے وقوفی کی وجہ سے فوزیہ کی چوت نے جب سے کمار صاحب کے لن کا مزہ چکا تھا  

‎ تو اس دن سے اب تک جتنی بار بھی اس کے شوہر نے اس کی پھدی میں لن ڈاَلا  

‎ تو نا جانے کیوں فوزیہ کی پھدی ہر بار جاوید کے لن سے وہ ہی سواد مانگتی رہی 

‎ جو مزہ اور لزت اسے مسٹر کمار کے گھوڑے جیسے لن اور ان کی وحشیانہ چودائی نے دی تھی . اور جاوید سے وہ مزہ نا ملنے کی وجہ سے فوزیہ پچھلے دو تِین دن سے ایک دم چیرچڑچڑی سی ہونے لگی تھی  

‎ اِس دوران فوزیہ نے فارمیسی سے پریگنسی روکنے والی ٹیبلیٹ تو حاصل کر لیں . مگر اپنی گھریلو مصروفیات کی وجہ سے ٹیبلیٹس خریدنے کے باوجود انہیں منڈے کو بھی كھانا بھول گئی  

‎ منڈے کی رات جاوید جاب سے کافی لیٹ گھر آیا تو فوزیہ سونے کے لیے بستر پر جا چکی تھی  

‎ جاوید نے خود بھی فریج سے كھانا نکل کر گرم کیا . اور کچھ دیر ٹی وی پر نیوز دیکھنے کے بَعْد بستر پر فوزیہ کے ساتھ آ کر لیٹ گیا  

‎ بستر پر لیٹنے کے بَعْد جاوید نے سوئی ہوئی فوزیہ بیگم کی شلوار اُتَار کر اس کی ٹانگوں کو چوڑا کیا . اور نیند میں مدہوش اپنی بیگم کی پھدی کو چاٹنے لگا  

‎ “ افففففففف ہاے کیا سواد ہے تماری اِس گرم نوکیلی زُبان میں جاوید” نیند میں ڈوبی فوزیہ کی چوت کے دانے سے جاوید ہی زُبان کی نوک جیسے ہی ٹکرای تو اپنی پھدی پر جاوید کے اِس اچانک حملے سے فوزیہ اپنی نیند سے ایک دم بے دار ہو کر مزے سے چلا اٹھی

‎“اوہہہہہہہ تم نے اپنی گرم زُبان سے میری پھدی میں آگ لگا دی ہے ، اب اپنے لن کو میری چوت میں ڈال کر میری چوت کی آگ کو ٹھنڈا بھی کرو جاوید” جاوید سے کچھ دیر اپنی پھدی کو یوں ہی چوسوانے کے بَعْد جب فوزیہ مزے کی انتہا تک پونچھی تو اس نے اپنی ٹانگوں کو کھول دیا۔


جاری ہے 

*

Post a Comment (0)