یادگار سزا
قسط 23
اپنی چوت کی آگ کو ایک بار پِھر اپنے ہاتھ سے ٹھنڈا کرنے کے بَعْد اپنے اِس خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ذہنی طور پر پوری طرح تیار ہو گئی
دوسرے دن جاوید کے آفیس جانے کے بَعْد فوزیہ باتھ روم میں گھس کر اچھی طرح سے نہائج دوئی اور پِھر ایک سیکسی قسِم کا ڈریس پہن کر گھر سے باہر نکل کر کار میں بیٹھ گئی
کچھ دیر بَعْد فوزیہ کی کار سنیل کمار کے گھر کے سامنے رکی اور فوزیہ نے گاری سے اُتَر کر ڈور بیل بجا دی
فوزیہ کے بیل بجانے کے چند سیکنڈز بَعْد جوں ہی کمار صاحب گھر کا مین ڈور کھول کر باہر آے . تو گھر کے دروازے پر فوزیہ کو دیکھ کر انھیں حیریت ہوئی مگر ساتھ ہی ساتھ ان کا لوڑا ان کی پینٹ میں ایک دم سے کھڑا ہو گیا اور انھوں نے پوچھا آپ اور یہاں ؟ ، سب خیریت تو ہے نا مسز جاوید ”
“خیریت ہی ہے کمار صاحب ، اصل میں یہاں اِس لیے آئی ہوں ، تاکہ کے آپ سے مل کر جاوید کو نوکری سے نا نکالنے کے لیے ، ذاتی طور پر آپ کا شکریہ ادا کر سکوں”یہ کہتے ہوئے فوزیہ نے دروازہ بند کیا
اور سامنے کھڑے کمار صاحب کے قدموں میں بیٹھ گئی . اور مسٹر کمار کی پینٹ میں ہڑے ہوئے ان کا لن پر اپنا منه پھیرنے لگی
“افففف مجھے پتہ تھا کے میرے لن کی طلب تُمہیں میرے پاس لوٹنے کے لیے ضرور مجبور کرے گی” فوزیہ کو یوں ایک دم پینٹ میں کسے اپنے لن پر اپنا منه پھیرتے دیکھ کر کمار صاحب نے فوزیہ کے سر کے بالوں کو اپنے ہاتھ میں جکڑتے ہوئے کہا تو فوزیہ نے بھی جوش میں آتے۔
جاری ہے