یادگار سزا
قسط 3
ہاے جاوید کی گئی غلطی کو سدھارتے سدھارتے اپنے شوہر کا کام بگاڑ ہی نہ دوں کہیں" سنیل کمار کی رھائش گاہ کی طرف اپنی کار دوڑاتے ہوے فوزیہ کے دل میں یه ہی خوف چھایا رہا
مگر اس خوف کے باوجود اس نے اب واپس پلٹنا مناسب نہ سمھجا اور پھر کچھ ہی دیر بعد اس کی کار مسٹر کمار کے گھر کے سامنے جا رکی
سنیل کمار کے گھر کے سامنے اپنی گاری پارک کر کے فوزیہ نے جوں ہی اپنی کار سے باہر نکل کر مسٹر کمار کے گھر کے مین ڈور کی طرف واک کرنا شروع کیا
تو ٹھنڈی ہوا کا ایک تازہ جھونکاایک دم سے آ کر اس کے تازہ تازہ نہایے ہوے بدن سے ٹکرا گیا
"افففففف مسٹر کمار سے ملنے کی جلدی میں اپنی پینٹی تو پینٹی، میں تو اپنی برا بھی پہننا بھول گئی ہوں آج " تازہ ہوا نے ڈریس کے اندر گھس کر جوں ہی فوزیہ کی جوان چوت اور اس کی کسی ہوئی گداز چھاتیوں کو چھوا. تو اپنی غلطی کا احساس کرتے ہی فوزیہ ایک دم بوکھلا اٹھی.
"ہاۓ اب مجھے اسی حالت میں ہی مسٹر کمار سے ملنا پڑے گا ، کیوں کے اب گھر واپس جا کر برا اور پینٹی پہننے کا وقت نہیں ہے میرے پاس" فوزیہ کو اپنی اس بیوقوفی پر افسوس تو بہت ہوا مگر اب ٹائم کی کمی کی وجہ سے اس کا گھر جا کر واپس آنا
بہت مشکل کام تھا. اس لیے نہ چاہتے ہوے بھی وہ مسٹر ٹیگو کمار کے گھر کے دروازے کی طرف اپنے قدم بڑھاتی رہی
مسٹر کمار کے مین ڈور کے سامنے روک کر فوزیہ نے اپنی بکھری سانسوں کو سمبھالا. اورپھر ہمت کر کے دوسرے لمحے ہی دروازے پر دستک دے دی
فوزیہ کی دستک کے جواب میں تھوڑی دیر بعد پنتالیس سال کی عمر کے ایک آدمی نے دروازہ کھولا. جو اپنی عمر کے حساب سے کافی فٹ لگ رہا تھا
دروازے پر کھڑے اس آدمی کو دیکھتے ہی فوزیہ ایک ہلکی مسکراہٹ کے ساتھ بولی " مسٹرکمار میں جاوید احمد کی بیوی فوزیہ ہوں، مجھے ملاقات کے لیے وقت دینے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ"
"ویل آپ سے مل کر بہت اچھا لگا ، پلیز آپ اندر تشریف لائیں " فوزیہ کی بات کے جواب میں مسٹر کمار نے بھی مسکرا کر جواب دیا اور اپنے گھر کا دروازہ کھول کر فوزیہ کو اندر انے کی دعوت دی
فوزیہ مسٹر کمار کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی ان کے ڈرائنگ روم میں چلی آئی . اور اتے ساتھ ہی کمرے کی سیٹنگ کا جائزہ لیا
ڈرائنگ روم میں ایک طرف ایک بڑا صوفہ رکھا ہوا تھا . صوفے کے سامنے ایک بہت بڑا شیشے کا ٹیبل پڑا ہوا تھا. جب کے کمرے کی دوسری جانب دو چیرز پڑی ہوئی تھیں . اور ان چیرز کے درمیاں میں ایک سائیڈ ٹیبل تھی جس کی وجہ سے ان دونوں میں تھوڑا فاصلہ تھا
اپنے شوہر کے باس کے لیونگ روم کی سیٹنگ دیکھنے کے بعد فوزیہ آہستہ آہستہ چلتی ہوئی کمرے میں رکھی چیئر پر بیٹھ گئی
اور فوزیہ کے بیٹھتے ہی سائیڈ ٹیبل کی دوسری طرف رکھی چیئر پر کمار صاحب بھی تشریف فرما ہو گے
اپنی چیئر پر بیٹھ کر کمار صاحب نے فوزیہ کی طرف دیکھا اور بولے "مجھے خوشی ہے کہ مجھے پہلی بار آپ سے ملنے کا موقع مل رہا ہے ! ویسے مجھے یه کہنے میں کوئی حرج نہیں کے جاوید بہت خوش قسمت انسان ہے، جسے آپ جیسی خوبصورت بیوی ملی ہے ، جوخوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے شوہر کے لیے فکر مند بھی ہے ! اب مجھے بتائیں کے آپ کیوں اتنی پریشان ہیں اور آپ کی پرشانی دور کرنے میں کیسے میں آپ کی ہیلپ کر سکتا ہوں۔
جاری ہے