عینی کی ٹھکائی
پارٹ نمبر 2
عینی میرے لن کی طرف دیکھ کر بولی: شیرو بیٹھ جاؤ شاباش
عینی کے منہ سے شیرو کا لفظ اپنے لن کے لیے سں کر میں بہت ہنسا
تو عینی بولی کہ کیوں ہنس رہے ہو
میں بولا یہ شیرو ہے کیا
تو بولی اور کیا بولو اتنا بڑا اور موٹا ہے
اس لیے شیرو بول رہی ہوں اس کو
تو میں بولا چلو اپنے شیرو کو پیار سے بٹھاؤ
تو کہتی کہا تو ہے پیار سے شیرو کو
میں بولا یہ شیرو سے نہیں بیٹھے گا بلکہ اس کو پیار کرنا پڑے گا
یہ کہہ کر میں روم کے اٹیچ باتھ کے دروازے میں کھڑا ہوا اور بولا اب تو یہاں مجھ پر اور باہر بھی نظر رکھنا میں تمہیں سکھاؤں گا کہ شیرو کو پیار کیسے کرتے تو عینی بولی نھیں مجھے نہیں سیکھنا میں تو ایسے مذاق کر رہی تھی
آپ جانو آپ کا شیرو جانے
تب میں بولا واہ! مذاق
کسی کے لن کے ساتھ
واہ کیا اچھا مذاق ہے
یہ کہہ کر میں نے جلدی سے عینی کے پاس آ کر اس کی قمیض کے اوپر سے اچانک سے اس کی پھدی پکڑ لی مگر ہلکی سی اور بولا اب میں کرو تمہاری پھدی پر مذاق
عینی نے فوراً میں ہاتھ چھڑایا اور بولی یہ کیا بدتمیزی ہے چھوڑیں مجھے
تب میں بولا تم میرا لن دیکھو مزے سے وہ بدتمیزی نہیں
تب وہ چپ ہوگئی اور پھر میں بولا اب تمہاری سزا ہے تم۔میرے شیرو کو بیٹھاؤ گی
کہتی مجھے نہیں پتہ
میں بولا پتہ تمہیں سب کہ کتنا بڑا کتنا موٹا ہے
یہ کہہ کر میں جلدی سے تیل کی شیشی پکڑی اور باتھ کے دروازے پر کھڑا ہو کر عینی کو بلایا
وہ ڈری میرے پاس آئی میں نے جلدی سی ٹراؤزر نیچے کیا لن چھلانگ لگا کر باہر نکلا جسے دیکھ کر عینی کے منہ سے خود ہی نکل گیا واؤ
پھر میں نے تیل ہاتھ پر لگا کر لن پر ملتے ہوئے عینی کو بولا غور سے دیکھو کہ کیسے کرتے پیار شیرو کو
طریقے بہت ہیں مگر ابھی صرف یہ ہی طریقہ تمہارے لیے
لیکن وہ تو دنیا سے بے خبر میرے لن کو دیکھ رہی تھی
پھر میں بولا ہیلو عینی سیکھ رہی ہو نا
تو پہلی جی جی
تب میں بولا لو پکڑو جلدی کیونکہ ٹائم نہیں ہے زیادہ
عینی کیونکہ میرے لن کی دیوانی ہو چکی تھی
اسی نشہ میں اسنے کانپتے ہاتھ بڑھا کر میرے لن کو ٹوپے سے دبایا افففففف کیا مزا تھا
وہ میرے ٹوپہ کو دیکھ کر بولی کہ یہ تو مشروم کی طرح لگ رہا ہے تو میں ہنس کر بولا تمھیں پسند ہے تو اس کو کس کرو تو بولی نہیں
پھر اس نے ہلکا میرے لن کا مساج کرنا شروع کیا جڑ سے ٹوپے تک میں اس کو بولا کہ ٹائیٹ دبا کر جڑ سے ٹوپے تک گرفت لاؤ اپنے ہاتھ کی
تیل لگنے سے چکناہٹ کا مزا آ رہا تھا
عینی زمین پر بیٹھ کر میری ہلکی ہلکی مٹھ مار رہی تھی
اور غور سے میرے ٹوپے سے نکلنے والے پانی کے قطرے کو دیکھ رہی تھی
میں فل مزہ میں تھا پہلی بار کسی لڑکی نے میری مٹھ ماری
پھر مجھے احساس ہوا کہ میں فارغ ہونے والا تو میں بولا عینی اٹھو ! وہ اٹھی میں اس کو لے کر واش روم کے۔اندر کموڈ کے پآس ایا اور اپنا لن کا رخ کموڈ فلش کی طرف کیا عینی کے ہاتھوں میں میری پہلی یچکاری نکلی پھر دوسری پھر تیسری پھر کافی اور نکلی
میں لمبے سانس لینے لگا
پھر عینی کھڑی ہوئی وہ خود ہی مجھے لن سے پکڑ کر سنک کے پاس لائی میرا لن دھویا
اب بھی میرا لن زیادہ چھوٹا نہیں ہوا تھا
پہلے تو فل اکڑا تھا
اب منی نکلنے کے بعد ربڑ کی طرح تھوڑا بے جان ہوکر لچک دار ہو گیا تھا
میں نے لن کو گھمایا ایسے جیسے سپرنگ والا لن ہو
عینی بڑے غور سے دیکھ رہی تھی
میں بولا عینی پلیز صرف کس کرو شیرو کو پلیز
عینی نے اگے بڑھ کر لن کو ہونٹوں سے لگایا پھر لن کی ٹوپی جس کو وہ مشروم کہہ رہی تھی
اس ٹوپی پہ زوردار کس کی اور پھر اچانک ٹوپی پر زبان پھیر کر ٹوپی کو ہونٹ میں دبا کر چسکی لی
میرے جسم میں مزے کی لہر دوری
میں بے ساختہ عینی کو اٹھایا اور اس سے پوچھے بنا گھٹنوں کے بل بیٹھ کر فل سپیڈ سے اس کی قمیض اٹھا کر شلوار نیچے کرکے اس کی پھدی پر منہ لگا دیا
عینی جب سنبھلی تو دیر ہو چکی تھی وہ ہڑبڑاتی بولی نہیں کریں یہ
پلیز مجھے یہ نہیں کرنا
میں اس کی پھدی کی اوپر زبان پھیرتی چھوڑ کر اس کو دیکھ کر بولا بس ایک چسکی مجھے لینی تمہاری پھدی کی
پھر میں نے اس کی پھدی کے ہونٹ کھولے جو براؤن کلر کے تھے پھدی کی شیو شائید کچھ دن پہلے ہوئی تھی
میں نے پھدی کے ہونٹوم میں جلدی سے زبان پھیڑ کر پھدی کے دانے کو زبان سے مسلا عینی کانپ اٹھی اس نے میرے کندھوں کو اپنے ھاتھوں کے پنجوں میں جکڑ لیا
مجھے احساس ہوا کہ عینی کو بھی مزا آ رھا تو میں کبھی چومتا کبھی پھدی کے دانے کو چوستا
پہلی بار میں کوئی پھدی چوم رہا تھا
خیر آدھا منٹ حسرت پوری کرکے کھڑا ہوا تو عینی بولی کیا ہوا میں بولا کہ ٹیوشن ٹائم ہو گیا باقی بچے آتے ہو گے
اب تمہیں مزا کل دو گا
جیسے تم نے مجھے مزہ دیا
یہ کہہ کر میں نے اس کے ہونٹ پر کس کرنی چاہی تب وہ بولی چھی گندے پہلے کرلی کرلو میری وہ جگہ چومی آپ نے
میں بہت ہنسا
جلدی سے کرلی تب تک وہ اپنے کپڑے صحیح کر چکی تھی میں نے جلدی سے آگے بڑھ کر اس کو فرنچ کس کی اففف پہلی کس لائف کی مزا آگیا
پھر میں نے اس کو روم میں بھیجا اور ٹراؤزر پہن کر رؤم میں آ گیا عینی بستے سے بک نکال رہی تھی اتنے میں باقی بچے بھی مجھے اوپر والی منزل پر آتے سنائی دیے
میں فوراً بولا دیکھا عینی اگر تھوڑی دیر اور مستی کرتے تو آج باقی بچوں کو بھی پتہ چل جاتا۔
جاری ہے
0 Comments