ads

Ainii ki thukai - Part 3

عینی کی ٹھکائی 

پارٹ نمبر 3



اگلے دن عینی ذرا مزید پہلے آ گئی کیونکہ اس کا امتحان قریب آ رہا تھا۔ لیکن وہ امتحانی نقطۂ نظر سے آنے کی بجائے چدائی کے نقطۂ نظر سے آج کل کافی پہلے آنا شروع ہو گئی تھی۔ جب وہ آئی تو میں حسبِ معمول عینی کے شیرو کو تیل کی مالش کر رہا تھا۔ اب تو عینی ک دیکھ کر نیکر اوپر چڑھانے کی ضرورت نہیں تھی اور آج قدرتی طور پر گھر میں کوئی بھی نہیں تھا اس لیے میں نے نیکر پہنی ہی نہیں ہوئی تھی۔ بیل ہوئی میں نے سائڈ پر ہو کر دروازہ کھولا تاکہ گلی میں سے گزرنے والا مجھے ننگا نہ دیکھ سکے اور جیسے ہی عینی اندر آئی میں نے فورا درازہ بند کر دیا۔ عینی نے مجھے ننگا دیکھا اور سمجھ گئی کہ آج گھر پر کوئی نہیں اور میرے شیرو کو پکڑ کر مجھے اوپر کی طرف کھینچ کر تیزی سے چلنے لگی۔ مجھے معلوم ہو گیا کہ اسے مجھ سے بھی زیادہ جلدی ہے کیونکہ اسکی چت اب شیرو کو اندر لینا چاہتی ہے اور آج بہترین موقع ہے۔ میں نے اسے گود میں اٹھا لیااور اوپر اپنے کمرے کی طرف تیزی سے نکل گیا۔ کمرے تک پہنچتے پہنچتے وہ خود کو کپڑوں کی قید سے آزاد کر چکی تھی اور میں اس کی پھدیا پر اپنا منہ رکھ چکا تھا۔ میں نے محسوس کر لیا تھا کہ آج عینی چوت مروانے کے لیے ہی آئی ہے۔۔۔ چنانچہ میں نے بنا وقت ضائع کیے اس کی چوت کو چوٹنا شروع کر دیا اور اپنی پسندیدہ پوزیشن 69 میں چلا گیا اور اپنا لوڑا اس کے منہ میں گھسیڑ دیا جو اس نے چوسنا شروع کر دیا۔۔کوئی پانچ منٹ کے بعد میں نے اب اس کی چوت کو سیدھا کیااور بڑی تیزی کے ساتھ اس کی موری پر لوڑا رکھا جو پہلے ہی گیلی ہوئی پڑی تھی اور اس سے پہلے کہ عینی کو سمجھ آتی میں نے تیل سے اور تھوک سے لتھڑا ہوا لوڑا اس کی چوت کی موری پر رکھ کر اندر کر دیا۔ پہلے ہی جھٹکے میں جبکہ عینی بہت گرم تھی آدھا لوڑا اندر گھس چکا تھا اور میں نے اسے کس کر پکڑا ہوا تھا۔ میں نے لوڑا ہلکا سا باہر نکالا اور پھر دوبارہ آدھا اندر گھسا دیا۔ اب پردہ میرے لن کی ٹوپی سے ٹکرایا اور میں نے بڑے آرام کے ساتھ پردے کو لن سے دھکیلتے ہوئے لن مزید اندر کر دیا۔۔۔ عینی کو درد ہو رہا تھا لیکن مزہ اس سے بھی زیادہ آ رہا تھا۔۔ عینی ڈسچارج ہوئی تو اس کا پانی ایک فوارے کی صورت میں نکلا اور میرا لوڑا بآسانی اندر گھس گیا۔۔ میں نے اب تیزی سے اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔۔ اور دس منٹ کی چدائی میں عینی چار بار ڈسچارج ہو چکی تھی اور میں بھی اس کی پھدی کی گرمی برداشت نہیں کر پا رہا تھا اس لیے میں بھی ڈسچارج ہونے والا تھا کہ میں نے لوڑا نکالا اور اس کے منہ کے قریب کر دیا اور پھر میرے لوڑے سے منی کی دھاریں نکلنا شروع ہوئیں جو اس کے چہرہ اور ہونٹوں پر گریں اور اس نے کچھ چاٹ لیں۔ میں جلدی اس لیے بھی فارغ ہونا چاہتا تھا کہ ابھی زویا آنے والی تھی اور پھر دیگر بچے بھی آ جاتے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ کام ادھورا رہ جائے۔ میں نے عینی کو اٹھنے میں سہارا دیا اور باتھ روم تک لے جا کر اسے صاف کیا اور کہا کہ تم اپنے کپڑے پہن لو اور اگر ہو سکے تو بیڈ شیٹ اٹھا کر سمیٹ دو اتنے میں میں بھی صاف کرلوں۔ میں صاف ہو کر باہر آیا اب طبیعت پرسکون تھی میں نے نئی بیڈ شیٹ بچھائی اور عینی کو کسنگ لگا۔۔ عینی نے کہا کہ سر درد تو ہوا ہے لیکن مزہ بہت آیا ہے اور اب تو آئندہ مزہ ہی آیا کرے گا۔ میں نے پوچھا کہ تم ہر بات زویا سے کرتی ہو تو کیا یہ بھی زویا کو بتاؤ گی؟ کہنے لگی کہ فکر نہ کریں کل یا پرسوں زویا کی سیل بھی آپ سے تڑواؤں گی اور میں نے اسے کس کر پکڑ لیا اور کسنگ کرنے لگا۔۔۔ 



جاری ہے

Post a Comment

0 Comments