ads

Baji ki nand - Part 2

باجی کی نند آسیہ کی چدائی

پارٹ 2




اگلے دن آٹھ کر میں تیار ہو کر آفس چلا گیا ۔ میں کام میں مصروف تھا کہ مجھے ایک میسج آیا ۔ میں نے دیکھا تو وہ آسیہ کا میسج تھا ۔ اس نے وہی کسنگ تصویر مجھے بھیجی تھی جو رات کو میں نے بھیجی تھی ۔ میں نے پوچھا کیا ہوا تو بولی ۔ یار تم یادآ رہے ہو ۔ میں نے پوچھا ۔ تو اس نے کہا دل چاہ رہا ہے تم مجھے کسنگ کرو ۔ اور وہ سب کچھ جو رات کیا ۔ میں نے پوچھا زیادہ اچھا کیا لگا تو اس نے مجھے کہا کسنگ اور نیچے جو تم نے ہاتھ سے کیا تھا ۔ پر یار ابھی تک عجیب سی آگ لگی ہوئی ہے ۔ اور دل کر رہا ہے تم سب دوبارہ کرو ۔ میں نے جواب دیا کہ نہیں یہ آگ ایسے نہیں ختم ہو گی ۔ تو اس نے پوچھا پھر کیسے ہو گی میرا تو برا حال ہے ۔ میں نے کہا سب کچھ کرنے سے ۔ وہ بولی نہیں وہ کیسے ہو سکتا ہے ۔میں نے کہا اوکے دیکھتے ہیں ۔


اور پھر اس سے کہا یار میں کام ختم کر لوں تا کہ جلدی گھر آسکوں ۔ اور کام میں لگ گیا ۔ اور 3 بجے گھر کے لیے نکل گیا ۔ جانے سے پہلے کزن کو کال کر دی کہ ریڈی رہو ۔ اور گھر سے بچوں کو لیکر چڑیا گھر گیا ۔ پھر سفاری پارک چلے گئے ۔ وہاں گھومنے کے بعد جھولوں کے پاس بیٹھ گئے ۔ پہلے آسیہ بچوں کے ساتھ لگی رہی ۔ پھر وہ آگئی کہ میں تھک گئی ہوں ۔ تو کزن بچوں کے پیچھے چل پڑی۔ تو آسیہ نے کہا کہ میں چائے پینا چاہتی ہوں ۔ تو کزن نے کہا میں بھی ۔ تو میں نے کہا اچھا میں لیکر آتا ہوں ۔ تو آسیہ بھی میرے ساتھ چل پڑی ۔ راستے میں باتیں کرتے جا رہے تھے کہ اچانک آسیہ نے پھر کہا کہ یار میرا کچھ کرو ۔ میرا بہت برا حال ہے تو میں نے کہا اچھا کچھ کرتا ہوں۔ پر سمجھ نہیں آ رہی تھی کیا کروں ۔ پھر ہمارے درمیان سیکس پر باتیں شروع ہو گئیں ۔ آسیہ نے پوچھا اپ کو کیا زیادہ اچھا لگتا ہے تو میں نے کہا کسنگ اور سکنگ ۔ اس نے پوچھا کسنگ تو ہونٹوں کی پر سکنگ کہاں کی ۔ میں نے کہا لڑکی کے چیسٹ کی اور اپنے لن کی ۔ تو اس نے لن کی کیوں ۔ میں نے کہا بہت مزا آتا ہے اور سکون ملتا ہے ۔


اور پھر اس سے پوچھا ۔ اگر میں کیوں تو تم کرو گی تو بولی ۔ اگر تم کو خوشی ملے گی تو ضرور ۔ پر یہ ہو گا کیسے تو میں بھی سوچ میں پڑ گیا ۔ جب رات کو واپسی ہوئی تو کزن کے سر میں شدید درد اور نزلہ تھا۔ تو میں نے اسے سر درد اور نزلہ کے ساتھ ہلکی سی نیند کی گولی بھی دی ۔ کہ وہ پر سکون سو سکے۔ اس وقت تک میرے دماغ میں ایسا کوئی خیال نہیں تھا ۔ جب ہم لیٹ گئے اور باتیں کر رہے تھے تو میسج آیا کہ یار کچھ کرو ۔ دن میں تو گزارا ہو گیا پر اب برا حال ہو رہا ہے ۔ تو میں نے کہا اچھا بچوں کو سونے دو پھر کرتا ہوں کچھ ۔ اتنے میں کزن نے آسیہ کو آواز دی کہ چائے تو بنا لو ۔ میں نے کہا میں بنا لیتا ہوں ۔ ساتھ کچھ کھانے کا بھی کرتا ہوں کہ برگر سے پیٹ نہیں بھرا ۔ تو بچے بولے ماموں ہم بھی کھائیں گے ۔ تو آسیہ بولی چلیں بناتے ہیں کچھ ہم کچن میں چلے گئے ۔ میں نے ونگز کا پیکٹ نکالا اور فرائی کرنے لگا ۔ آسیہ بولی یار کچھ سوچو ۔ میں نے مذاق سے کہا یار تم بھی کچھ کرو ۔ تو وہ بولی کیا تو میں نے کہا ۔ میرے لن کو چوسو ۔ میں تب تک سوچتا ہوں ۔ کہ ایسے سوچنا زیادہ آسان ہوتا ہے ۔ تو وہ واقعی اتنا خوار ہو رہی تھی کہ اس نے میرے لن کو کپڑے کے ساتھ منہ میں لے لیا ۔ تو میں نے کہا یار ٹرؤازر تھوڑا سا نیچے کر کے منہ میں لو۔ تو وہ بولی وہ کیسے تو میں نے موبائیل پر ایک سیکس مووی لگا دی جس میں لڑکی لن چوس رہی تھی ۔ ابھی مووی 1 منٹ کی گزری تھی کہ اس نے پوچھا کہ کوئی آ گیا تو ۔ میں نے کہا کمرے کا دروازہ بند ہے ۔ کوئی آئے گا تو پتہ چل جائے گا پر تم ٹراؤزر تھوڑا سا ہی نیچے کرنا ۔ یہ سنتے ہی فوراً اس نے ایسا کیا اور میرا لن منہ میں لے لیا۔ ابھی 2 منٹ گزرے تھے ۔ مجھے بہت مزا آ رہا تھا کہ دروازہ کھلنے کی آواز سنی تو آسیہ فورا علحیدہ ہو گئی ۔ ایک بچے نے پوچھا ماموں کتنی دیر لگے گی تو میں نے کہا آئے بس ۔ کیونکہ اتنے میں ونگز اور چائے کے بھی تیار ہو گئے تھے ۔ تو ہم کمرے میں آ گئے ۔


چائے پیتے ہوئے آسیہ کا میسج آیا ۔ اب تو خوش ہو میں نے کہا نہیں ۔ ابھی تو مزا شروع ہوا تھا ۔ اب جب سب سو جائیں گے تو پھر تم آنا ۔ جب سونے لگے تو میں خود جان کر ایسی جگہ بیٹھا کہ جب لیٹوں تو آسیہ کے قریب ہوں ۔ سب سو گئے ۔


میں اور آسیہ میسج پر باتیں کرنے لگے ۔ کوئی 30 منٹ بعد آسیہ میرے کمبل میں آگئی ۔ اور ہم نے پہلے کسنگ کی پھر میں نے اس کی قمیض اوپر کی تو دیکھا کہ آج اس نے بریزر اتارا ہوا تھا ۔ میں اس کے مموں کو چوسنے لگا ۔ اس کا حال برا ہو گیا تھا ۔ اس کے منہ سے سسکیاں نکل رہی تھیں ۔ جن کو وہ روکنے کی کوشش کر رہی تھی ۔ کہ سب پاس تھے ۔ کافی دیر یہ کرنے کے بعد اس کو میں نے لن چوسنے کو کہا ۔ وہ ٹرؤازر نیچے کر کے اس کو چوسنے لگی میں نے کہا اپنی ٹانگیں ادھر کرو۔ صورت کچھ ایسی تھی کہ میرا لن اس کے منہ میں تھا ۔ اور اس کی پھدی میرے منہ کے پاس ۔ میں نے اپنا ہاتھ اس کی شلوار میں ڈال کر اس کی پھدی سے کھیلنے لگا ۔ میں جب اس کے دانے کو چھیڑتا وہ تڑپ جاتی ۔ اور منہ سے لن کو دباتی ۔ کبھی دانت مارتی ۔ تو میں اس کو کہتا آرام سے ۔ 4 منٹ گزرے تھے کہ وہ فارغ ہو گئی ۔ اس نے لن کو منہ سے نکالنا چاہا ۔ تو میں نے کہا کرو ۔ کہ میں بھی فارغ ہونا چاہتا تھا ۔ کوئی مزید 5 منٹ کے بعد جب مجھے لگا کہ میں بھی فارغ ہونے لگا ہوں تو میں نے اس کے منہ سے لن نکال کر ہاتھ سے فارغ کرنے کو کہا ۔ اور پھر فارغ ہو کر پہلے وہ پھر میں واش روم میں جا کر صاف ہو کر اپنے اپنے بستر پر چلے گئے ۔ میں نے اسے میسج کیا کہ اب کیا حال ہے تو اس نے جواب میں میسج کیا ۔ شکریہ اور Love u ۔ پھر ہم سو گئے


اگلے دن میں ان کو لیکر ہرن مینار گیا ۔ وہاں ایک موقع ملا تو ہم نے خوب کسنگ کی ۔ اور اس نے 2 منٹ کے لیے میرا لن چوسا ۔ پر میں اب اس کو چودنا چاہتا تھا ۔ کہ اگر وہ چلی گئی تو پتہ نہیں پھر موقع ملتا ہے کہ نہیں ۔


اگلے دن جب سو رہے تھے تو بھائی آیا کہ گاڑی کی چابی دو ۔ میں نے اپنے مہمانوں کو چھوڑنے جانا ہے ۔ پر میں نے کہا میں چھوڑ آتا ہوں کہ مجھے بچوں کے لیے اردو بازار سے کچھ سامان لینا تھا ۔ جب میں جانے لگا تو آسیہ بھی ساتھ تیار ہو گئی کہ وہ بھی ساتھ جائے گی ۔ خیر جب میں نے مہمانوں کو گاڑی پر بٹھا دیا تو میرے ذہن میں اچانک پروگرام آیا کہ اب موقع ہے اس کو چودنے کا ۔ اور سامان جلدی جلدی لیکر ہوٹل چلا گیا ۔ آسیہ نے کہا کہ ادھر کیوں ۔ تو میں نے کہا تم کو چودنا ہے ۔ تو وہ بولی 4 بجے کی گاڑی ہے ۔ ہم لیٹ ہو جائیں گے اور اس حالت میں ہم نہیں کر سکتے ۔ تو میں نے کہا نہیں ہوتے اور سب ہو جائے گا ۔ کہ اس وقت تقریبا 11 کا وقت تھا ۔ خیر کمرے میں جا کر میں نے اس کو ننگا کیا خود کو بھی اور کسنگ شروع کر دی ۔ پھر اس کو بستر پر لٹا کر اس کو کسنگ کرتے ہوئے گردن پر کسنگ اور سکنگ کرتا ہوا ۔ چیسٹ پر آ گیا ۔ مموں کو چوستے ہوئے اس کی نیچے ہاتھ لگایا تو مجھے بہت زیادہ پانی محسوس ہوا ۔ پر میں لگا رہا ۔ اس کی حالت حد سے زیادہ خراب ہو گئی ۔ وہ تڑپ رہی تھی ۔ اور میرے سر کو اپنے مموں پر دبا رہی تھی ۔ اچانک میری نظر میرے ہاتھ پر پڑی تو میں نے دیکھا وہ خون سے بھرے ہوئے تھے ۔


میں نے اس پوچھا یہ کیا ۔ تو وہ بولی میں نے پہلے کہا تھا کہ اس حال میں نہیں کر سکتے ۔ پر تم مانے نہیں کہ سب ہو جائے گا ۔ تو مجھے خود پر شدید غصہ آیا کہ مجھے اس کی بات سمجھنی چاہیے تھی ۔ خیر پھر اس نے کہا پلیز اب کرو ۔ مجھے آگ لگ رہی ہے ۔ میں سمجھ گیا کہ وہ کیوں اتنا تڑپ رہی تھی ۔ کہ خاص دنوں میں عورت کو سیکس کی طلب زیادہ ہو جاتی ہے ۔ پھر پہلے میں نے ہاتھ سے اس کو ڈسچارج کیا ۔ اور پھر خود اس کے منہ میں لن دیا کہ چوسو ۔ جب وہ چوس رہی تھی تو میں نے اچانک شرارت سوجھی اور میں نے بہت معصومیت سے کہا آسیہ تمھاری گانڈ میں دن تو نہیں ۔ اس کو کر لوں زیادہ درد نہیں ہو گا ۔ جتنا پہلی بار آگے ہوا تھا بس اتنا تو اس نے لن منہ سے نکال کر کہا آپ کو کس نے کہا کہ آپ سے پہلے میں کسی مرد سے کر چکی ہوں ۔ آپ میری زندگی میں آنے والے پہلے مرد ہو۔ تو مجھے حیرت سے جھٹکا لگا ۔ میں جب فارغ ہو گیا تو میں نے خاص کر اسکی پھدی اور اس کی جھلی کو چیک کیا تو وہ واقعی کنواری تھی ۔ خیر میں نے اس کو کہا میرے لن کو دوبارہ چوسو ۔ کافی دیر بعد ہم وہاں سے نکل آئے ۔ تو اس نے گاڑی میں بیٹھ کر سوری کی ۔ اور وعدہ لیا مجھ سے کہ میں جلد اس کے شہر آؤں گا ۔ پھر ہم کریں گے ۔ میں نے کہا ۔ میں جلدی آوں گا ۔ خیر وہ چلے گئے ۔ جاتے ہوئے ٹرین جب چلنے لگی تو اس کی آنکھوں میں آنسو تھے ۔

وہاں پہنچ کر اس نے مجھ سے روز ایک گھنٹہ بات کرنا شروع کر دی ۔


جاری ہے

Post a Comment

0 Comments