بیوی سے زیادہ بہن وفادار
قسط نمبر 18
چلو ٹھیک میں بھی گھر آ رہا ہوں . میں نے فون بند کر کے جیب میں رکھا موٹر بائیک اسٹارٹ کی اور گھر کی طرف چل پڑا سائمہ کو بھی سوال کا جواب مل چکا تھا اس نے کوئی اور سوال نہیں کیا اور پِھر10 منٹ کے بعد میں اور سائمہ گھر پہنچ گئے میں نے موٹر بائیک کا ہارن بجایا تو نبیلہ نے فوراً دروازہ کھولا دیا میں بائیک کو لے کر اندر چلا گیا اور صحن میں ایک طرف کھڑا کر دیا سائمہ بھی اندر آ گئی اور ا می صحن میں ہی بیٹھیں تھیں. سائمہ ان کے گلے لگ کر ملی اور نبیلہ کو بھی ملی میں نے دیکھا سائمہ کو دیکھ کر نبیلہ کا تھوڑا موڈ آف ہو گیا تھا . پِھر سائمہ سب کو مل کر اپنے کمرے میں چلی گئی . میں بھی اس کا بیگ اٹھا کر اپنے کمرے میں آ گیا. میں جب کمرے میں داخل ہوا تو سائمہ شاید باتھ روم میں تھی میں بھی بیگ الماری میں رکھ بیڈ پے چڑھ کر لیٹ گیا . تھوڑی دیر بَعْد سائمہ باہر نکلی تو اس کے بال گیلے تھے شاید وہ نہا کر فریش ہو کر باہر نکلی تھی . پِھر وہ ڈریسنگ ٹیبل کے پاس جا کر اپنے بال سکھا نے لگی . اور بال سکھا کر اپنے بالن میں کنگی کر رہی تھی . تب نبیلہ کمرے میں داخل ہوئی اس کے ہاتھ میں چائے کی ٹرے تھی . اس میں 2 کپ چائے رکھے تھے. اور چائے ٹیبل پے رکھ کر بولی بھائی آپ چائے پی لیں كھانا تیار ہونے والا ہے پِھر باہر آ کر كھانا کھا لیں . میں نے کہا ٹھیک ہے وہ پِھر باہر چلی گئی . میں نے اپنا چائے کا کپ اٹھا لیا اور چائے پینے لگا سائمہ بھی اپنے بالن میں کنگی کر کے فارغ ہو کر اس نے اپنا چائے کر کپ اٹھا لیا اور دوسری طرف سے بیڈ پے آ کر بیٹھ گئی اور چائے پینے لگی . میں نے سائمہ سے پوچھا تمہاری بہن ثناء کا کیا حال ہے کیا وہ گھر آتی رہتی ہے . تو سائمہ نے کہا ہاں وہ ٹھیک ہے اور گھر بھی مہینے یا 2 مہینے کے بَعْد چکر لگا لیتی ہے کبھی کبھی ا می بھی جا کر 1 دن کے لیے مل آتی ہیں ابھی 1 مہینہ پہلے بھی گھر آئی ہوئی تھی . کہتی ہے ٹائم نہیں ملتا پڑھائی بہت سخت ہے . پِھر سائمہ نے کہا آپ سنائیں آپ کیسے ہیں مجھے یاد نہیں کیا . میں سائمہ کے اِس سوال سے بوکھلا سا گیا کیونکہ حقیقت میں مجھے اس کی یاد نہیں آئی تھی کیونکہ جب سے مجھے اس کے متعلق باتیں پتہ چلیں تھیں اور پِھر جب سے نبیلہ میرے اتنے قریب ہو گئی تھی اس نے مجھے سائمہ کے بارے میں سوچنے ہی نہیں دیا . میں ابھی سائمہ کے سوال کا جواب ہی سوچ رہا تھا تو سائمہ نے کہا کیا ہوا آپ کن سوچوں میں گم ہیں . میں نے کوئی مشکل سوال پوچھ لیا ہے . میں نے کہا نہیں مشکل سوال نہیں ہے لیکن اتنا بھی ضروری نہیں ہے . اگر تمہاری فکر نہ ہوتی تو تمہیں فون بھی نہ کرتا اور میں تو تمہیں لینے جا رہا تھا لیکن تم نے ہی کہا تھا کے آپ نہیں آؤ میں اور ا می کچھ دن کے لیے مری جا رہے ہیں سائمہ نے کہا ہاں ا می نے سوچا تھا میں اور ا می پہلے ***** آباد جائیں گے پِھر وہاں سے ثناء کو ساتھ لے کر کچھ دن کے لیے مری چلے جائیں گے وہ بھی خوش ہو جائے گی اور ہمارا بھی موسم بَدَل جائے گا .
لیکن پِھر میں بیمار ہو گئی اور ہمارا پلان نہیں بن سکا . پِھر میں اور سائمہ یہاں وہاں کی باتیں کرتے رہے اور تقریباً 2 بجے نبیلہ کمرے میں آئی اور بولی آپ آ جائیں كھانا لگ گیا ہے اور وہ یہ بول کر باہر چلی گئی . میں بیڈ سے اٹھا ہاتھ دھو کر سائمہ کو بولا ہاتھ دھو کر آ جاؤ كھانا تیار ہے . وہ باتھ روم میں چلی گئی میں باہر آ گیا جہاں پے كھانا لگا ہوا تھا ا می اور نبیلہ وہاں ہی بیٹھے تھے پِھر 2 منٹ بعد ہی سائمہ بھی آ گئی . پِھر ہم سب نے مل کر كھانا کھایا اور کھانے سے فارغ ہو کر میں دوبارہ اپنے کمرے میں آ گیا اور نبیلہ اور سائمہ کچن کا کام کرنے لگ گئیں تقریباً 3 بجے سائمہ کام نمٹا کر کمرے میں آ گئی اور آ کر دروازہ بند کر دیا اور آ کر بیڈ پے بیٹھ گئی پِھر دوبارہ اٹھی الماری میں سے اپنا بیگ نکالا اور اس کی جیب سے اپنی دوائی نکال کر پانی کے ساتھ اپنی دوائی کھانے لگی میں بیڈ پے لیٹا ہوا تھا اور اس کو دیکھ رہا تھا . پِھر وہ دوائی کھا کر میرے ساتھ ہی لیٹ گئی اور بولی مجھے پتہ ہے آپ کو میری ضرورت ہے لیکن میں 1 یا 2 دن میں مکمل ٹھیک ہو جاؤں گی پِھر آپ جو کہیں گے کروں گی . ابھی کے لیے معاف کر دیں . میں نے کہا نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے تم بیمار ہو تم آرام کرو جب تمہارا اپنا دِل کرے تو مجھے بتا دینا . پِھر وہ میری بات سن کر خوش ہو گئی اور آگے ہو کر میرے ہونٹ پے کس کر دی اور پِھر کروٹ بَدَل کر لیٹ گئی میں بھی تھوڑا تھک گیا تھا مجھے بھی نیند آ گئی اور میں بھی سو گیا. پِھر 2 دن ایسے ہی گزر گئے اور کوئی خاص بات نہیں ہوئی نہ ہی میری نبیلہ سے کوئی لمبی چوڑی بات ہو سکی . پِھر 1 دن میں دوپہر کو اپنے بیڈ پے لیٹا ہوا تھا تقریباً 3 بجے کا ٹائم ہو گا جب سائمہ اپنا کام نمٹا کر کمرے میں آئی اور دروازہ بند کر میرے ساتھ بیڈ پے آ کر لیٹ گئی اور میرے ہونٹ پے کس دے کر بولی وسیم آج میں بالکل ٹھیک ہوں آج رات کو مجھے آپ کے پیار کی ضرورت ہے . تو میں نے کہا ٹھیک ہے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے . پِھر رات کو كھانا وغیرہ کھا کر میں چھت پے چلا گیا اور تھوڑی دیر ٹتان رہا پِھر10 بجے کے قریب نیچے اپنے کمرے میں آ گیا . سائمہ ابھی بھی کمرے میں نہیں آئی تھی . میں نے ٹی وی آن کیا اور کمرے کی لائٹس کو آف کر کے بیڈ پے ٹیک لگا کر بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے لگا . تقریباً آدھےگھنٹے کے بَعْد سائمہ کمرے میں آئی اور آ کردروازہ بند کر دیا اور باتھ روم میں چلی گئی اور 5 منٹ بَعْد باتھ روم سے واپس آ گئی اور بیڈ کے پاس آ کر اپنے کپڑے اُتار نے لگی اور اپنے سارے کپڑے اُتار کر پوری ننگی ہو کر بیڈ پے آ گئی اور میرے ساتھ چپک گئی میں نے بھی صرف شلوار اور بنیان پہنی ہوئی تھی . اس نے شلوار کے اوپر سے میرا لن پکڑ لیا اور میرے ہونٹ پے کس کر کے بولی وسیم کتنے دنوں سے آپ کے بغیر دن گزار رہی ہوں . مجھے آپ کی بہت یاد آئی تھی میں نے کب کا واپس آ جانا تھا بس میں بیمار ہو گئی تھی . اور ساتھ ساتھ شلوار کے اوپر ہی میرا لن بھی سہلا رہی تھی . میں نے کہا میں تو 2 سال باہر بھی رہتا تھا تب تم کیسے گزارا کر لیتی تھی . میرے اِس سوال پے وہ بوکھلا گئی اور تھوڑی دیر خاموش ہو گئی . پِھر ہمت جمع کر کے بولی وہ تو پتہ ہوتا تھا کے آپ نے 2 سال واپس نہیں آنا ہے اِس لیے انگلی سے ہی اپنی پیاس بُجھا لیتی تھی .میں سائمہ کی بات سن کر حیران تھا کے کتنے آسانی سے جھوٹ مار کر وہ اپنے آپ کو سچا بنا لیتی ہے . پِھر میں نے کہا ہاں یہ بات تو ہے . پِھر میں نے اپنی شلوار بھی اُتار دی اور نیچے میں بھی پورا ننگا ہو گیا تھا . کچھ دیر میرا لن سہلانے کی وجہ سے نیم حالت میں کھڑا چکا تھا . پِھر سائمہ نے آگے ہو کر میرے لن کو منہ میں لے لیا اور اس کا چوپا لگانے لگی . سائمہ کا چوپا لگانے کا اسٹائل کافی اچھا تھا . وہ ویسے ہی اچھا ھونا ہی تھا پتہ نہیں کتنے لن منہ میں لے کر چوپا لگانے کا تجربہ تھا . اب نبیلہ بیچاری اِس کا مقابلہ کہاں کر سکتی تھی . سائمہ لن کو بڑے ہی اسٹائل سے منہ میں لے کر چوپا لگا رہی تھی . تقریباً 5 سے 7 منٹ کے اندر ہی اس کے جاندار چو پے نے میرے لن کے اندر جان ڈال دی تھی لن تن کر کھڑا ہو گیا تھا . پِھر میں نے سائمہ کو کہا کے بیڈ کے نیچے کھڑی ہو جاؤ اور ایک ٹانگ اوپر بیڈ پے رکھ لو اور ایک زمین پر رکھو میں پیچھے سے پھدی کے اندر کرتا ہوں . وہ فوراً ہی میری بتائی ہوئی پوزیشن میں کھڑی ہو گئی میں سائمہ کے پیچھے جا کر کھڑا ہو گیا اور اپنے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سائمہ کی پھدی کی موری پے سیٹ کیا اور پِھر اپنے دونوں ھاتھوں سے گانڈ کو پکڑ کر زور کا جھٹکا مارا میرا آدھا لن سائمہ کی پھدی کے اندر چلا گیا سائمہ جھٹکا لگنے سے تھوڑی آگے ہو گئی . اور اس کے منہ آہ کی آواز نکل گئی . پِھر میں نے دوبارہ ایک اور زوردار جھٹکا مارا اور پورا لن سائمہ کی پھدی کی جڑ تک اُتار دیا . سائمہ کے منہ سے پِھر آواز آئی ہا اے ا می جی . پِھر میں نے کچھ دیر رک کر لن کو سائمہ کی پھدی کے اندر باہر کرنے لگا شروع میں میں نے اپنی سپیڈ آہستہ ہی رکھی جب لن کافی حد تک رواں ہو گیا پِھر میں نے اپنی رفتار تیز کر دی اب سائمہ کے منہ سے بھی لذّت بھری آوازیں نکل راہیں تھیں . آہ آہ اوہ آہ اوہ اوہ آہ . . اور سائمہ بھی اپنے جسم کو آگے پیچھے کر کے د کو اندر باہر کروا رہی تھی . سائمہ نے ایک دفعہ اپنا پانی چھوڑ دیا تھا جس کے وجہ سے اس کی پھدی کے اندر کا کام کافی گیلا ہو چکا تھا جب میرا لن اندر جاتا تھا تو پچ پچ کی آوازیں کمرے میں گونج رہیں تھیں . اِس پوزیشن میں میری ٹانگوں میں بھی ہمت جواب دینے لگی تھی اِس لیے میں پوری طاقت سے لن کو کے اندر باہر کرنے لگا دوسری طرف سائمہ کی سسکیاں بھی پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں اور مزید 5 منٹ کی چدائی کے بَعْد میرے لن نے اپنا مال سائمہ کی پھدی کے اندر چھوڑنا شروع کر دیا تھا اور سائمہ بھی دوسری دفعہ اپنا پانی میرے ساتھ ہی چھوڑ چکی تھی . جب میرا سارا پانی نکل چکا تو میں نے اپنا لن باہر نکال لیا . اور بیڈ پر بیٹھ گیا سائمہ ویسے ہی آگے کو ہو کر بیڈ پے گر پڑی اور کچھ دیر لمبی لمبی سانسیں لیتی رہی پِھر میں اَٹھ کر باتھ روم چلا گیا اور اپنی صاف صفائی کر کے کمرے میں آ کر اپنی شلوار پہن کر بیڈ پے لیٹ گیا . میں نے دیکھا تھوڑی دیر بَعْد سائمہ بھی ہمت کر کے اٹھی اور باتھ روم چلی گئی اور پِھر10 منٹ بَعْد واپس آئی اور آ کر اپنے کپڑے پہن کر میرے ساتھ ہی بیڈ پے لیٹ گئی پِھر مجھے پتہ ہی نہیں چلا کب آنکھ لگ گئی اور میں سو گیا.
جاری ہے