Bevi se ziyada behn wafadar - Episode 27

بیوی سے زیادہ بہن وفادار 

قسط نمبر 27




میں نے راولپنڈی سے ٹرین میں بیٹھ کر ہی چا چی کو بتا دیا تھا کے کام ہو گیا ہے . اور میں آج رات واپس جا رہا ہوں کل دن کو گھر پہنچ جاؤں گا . چا چی بھی یہ سن کر خوش ہو گئی تھی . میں اگلے دن 3 بجے جب گھر پہنچ کر سب سے سلام دعا کر کے پِھر کچھ دیر آرام کے لیے اپنے کمرے میں چلا گیا . رات کا كھانا وغیرہ کھا کر سو گیا سائمہ کا موڈ تھا لیکن میں نے اس کو تھکاوٹ کا بول کر ٹال دیا اور سو گیا اور اگلا دن بھی معمول کے مطابق گزر گیا اور اس رات بھی سائمہ یا نبیلہ کے ساتھ کچھ نہ ہوا ایک بات تھی کہ نبیلہ مجھے گھر میں دیکھ کر خوش ہو گئی تھی . اور میرے آگے پیچھے شاید کسی بات کے لیے موقع تلاش کر رہی تھی . لیکن شاید اس کو مناسب موقع مل نہیں رہا تھا . پِھر وہ دن بھی یوں ہی گزر گیا . مجھے گھر آ کر آج 2 دن ہو گئے تھے . اور اگلے ہی دن شام کو موسم اچھا تھا میں چھت پر ٹہلنے کے لیے چلا گیا . ابھی مجھے چھت پر آئے ہوئے 15 منٹ ہی ہوئے تھے تو سائمہ نیچے سے اوپر چھت پر بھاگتی ہوئی آ گئی اس کا سانس پھولا ہوا تھا وہ بھاگتی ہوئی آئی اور میرے سینے سے لگ گئی اور کچھ دیر تک تو خاموش رہی جب اس کی کچھ سانس بَحال ہوئی تو وہ میرے آنکھوں میں دیکھ کر بولی وسیم آج میں بہت خوش ہوں آج مجھے بہت بڑی خوش خبری ملی ہے اور میں وہ تم کو ہی پہلے سنانا چاہتی ہوں تو میں نے تھوڑا حیران ہو کر اس کو سوالیہ نظروں سے دیکھا تو وہ بولی آپ کو پتہ ہے مجھے ابھی ابھی تھوڑی دیر پہلے امی کا لاہور سے فون آیا ہے وہ کہتی ہیں کے میں اب لاہور میں نہیں رہ سکتی میرا اکیلے یہاں دِل نہیں لگتا ہے اور میں اب واپس گاؤں آ نا چاہتی ہوں اور تم سب کے ساتھ مل کر رہنا چاہتی ہوں . مجھے تو یہ بات پہلے ہی پتہ تھی لیکن میں سائمہ کو کسی بھی شق میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا . اِس لیے اس کی بات سن کر اپنا موڈ کافی اچھا کر لیا اور خوشی ظاہر کرنے لگا اور اس کو کہا کے یہ تو بہت اچھی بات ہے چا چی واپس گاؤں آ نا چاہتی ہے . میں اور ابّا جی تو پہلے بھی چا چے کے لاہور جانے کے حق میں نہیں تھے لیکن چلو جو ہوا سو ہوا لیکن اب خوشی کی بات ہے چا چی واپس اپنے گاؤں آ نا چاہتی ہے . پِھر سائمہ نے کہا کے وسیم امی کہہ رہی تھی کے وسیم کو 1 یا 2 دن میں لاہور بھیج دو تا کہ میں مکان بیچ کر اپنا سامان لے کر واپس ملتان آ جاؤں تو میں نے کہا ٹھیک ہے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے میں کل یا پرسوں تک چلا جاتا ہوں . اور پِھر سائمہ بھاگ کر نیچے جانے لگی اور کہنے لگی میں امی جی مطلب میری امی کو بھی بتا دیتی ہوں . اور نیچے چلی گئی میں بھی اس کے پیچھے نیچے اُتَر کر آ گیا امی باہر صحن میں ہی تھیں سائمہ جا کر ان کے گلے لگ گئی اور ان کو اپنی امی کی واپسی کا بتانے لگی نبیلہ کچن میں چائے بنا رہی تھی اس نے تھوڑا سا پیچھے ہٹ کر باہر دیکھا اور پِھر سائمہ کی بات سن کر میری طرف دیکھا تو میں نے اشارے سے اس کو سب اچھا ہے کا بتا دیا وہ بھی مطمئن ہو گئی . میری امی بھی سائمہ کی بات سن کر خوش ہو گئی اور دعا دینے لگی پِھر نبیلہ چائے لے کر آ گئی . ہم سب نے مل کر چائے پی اور پِھر ٹائم دیکھا تو شام کے 6 بج رہے تھے . سائمہ نے کہا میں آج بہت خوش ہوں میں آج وسیم کے لیے اس کی پسند کی بریانی اور کھیر بناؤں گی اور نبیلہ کو کہا آج تم آرام کرو میں کچن کا کام میں خود کروں گی . نبیلہ بھی اس کی بات سن کر حیران ہوئی . پِھر سائمہ کچن میں گھس گئی اور نبیلہ باہر امی کے ساتھ ہی بیٹھ کر باتیں کرنے لگی میں کچھ دیر بیٹھ کر پِھر اٹھ کر اپنے کمرے میں چلا گیا . تقریباً 1 گھنٹے بَعْد نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور آ کر میرے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گئی . اور مجھے سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگی . میں نے اس کو لاہور والی چا چی کی اور اپنی پوری اسٹوری سنا دی میں نے نبیلہ کو ثناء کی کوئی بھی بات ابھی نہیں بتائی تھی

پِھر سائمہ نے کہا بھائی اِس کا مطلب ہے سائمہ اور چا چی کی اس لڑکے سے جان چھوٹ جائے گی اور آپ کو اپنی بِیوِی اور چا چی دونوں کا مزہ ملا کرے گا . تو میں آگے ہو کر نبیلہ کے ہونٹوں پر ایک فرینچ کس کی اور کہا نبیلہ تم اور باجی فضیلہ میری جان ہو تم دونوں سے بڑھ کر کوئی بھی نہیں ہے اور جو سکھ اور سکون تم نے دیا ہے وہ تو آج تک مجھے سائمہ سے نہیں مل سکا اِس لیے سائمہ کی اپنی پوزیشن ہے تمہاری اپنی ہے اور تم زیادہ عزیز اور پیاری ہو . نبیلہ میری بات سن کا خوشی سے لال سرخ ہو گئی . اور میرے گلے لگ گئی اور آہستہ سے میرے کان میں کہا بھائی آج میرا آخری دن چل رہا ہے کل تیار رہنا مجھے تم سے ملنا ہے . اور آپ کو ایک خوش خبری بھی سنانی ہے . پِھر وہ اٹھ کر باہر چلی گئی . میں ٹی وی دیکھنے لگا اور پِھر رات کا كھانا کر کر اپنے کمرے میں لیٹا ہوا تھا تو 10 بجے سائمہ گھر کے سب کام نمٹا کر کمرے میں آ گئی اور مجھے پتہ تھا وہ خوش بھی ہے اور وہ 2 دن سے میرے ساتھ کرنے کے موڈ میں تھی . لیکن آج نبیلہ نے بھی کہا تھا کے کل وہ بھی تیار ہے . خیر میں نے سائمہ کو ناراض نہ کرتے ہوئے ایک دفعہ جم کر چودا اور پِھر اس کو تھکن کا کہہ کر سویا گیا . اگلے دن میں صبح نہا دھو کر اپنے ہی روم میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھا11 بجے کا ٹائم ہو گا نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور بولی بھائی آج امی نے اور سائمہ نے كھانا کھانے کے بَعْد پھوپھی کے گھر جانا ہے ان کو 1 گھنٹے یہ زیادہ ٹائم واپس آنے میں لگے گا اِس لیے آپ تیار رہنا آج مجھے آپ سے مزہ لینا ہے میں نبیلہ کی بات سن کر مسکرا پڑا اور کہا ٹھیک ہے میری جان اور پِھر وہ چلی گئی . دن کو 2 بجے کے قریب كھانا کھا کر امی نے کہا بیٹا مجھے آج تیری پھو پھی کی طرف جانا ہے بہت دن ہو گئے ہیں چکر نہیں لگا سکی سوچا تھا آج چکر لگا لوں تو میں نے کہا ٹھیک ہے امی جی آپ بے فکر ہو جائیں . اور پِھر سائمہ اور امی چلی گئیں اور میں اپنے کمرے میں آ گیا اور امی اور سائمہ کے جانے کے 10 منٹ بَعْد ہی نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور میں یہ دیکھ کر حیران ہوا وہ اپنے سارے کپڑے اُتار کر میرے کمرے میں ننگی ہو کر آئی تھی اور آتے ہی کمرے کا دروازہ بند کیا اور جھٹ سے میرے ساتھ آ کر چپک گئی . اور بولی بھائی 1 ہفتہ آپ کے بغیر پتہ نہیں کیسے نکالا ہے مجھے تو بس آپ کا نشہ ہو گیا ہے . میں اس کی بات سن کر مسکرا نے لگا تو وہ پِھر بیڈ پر اٹھ کر بیٹھ گئی اور بولی بھائی مجھے مزہ نہیں آ رہا ہے آپ اپنے کپڑے اُتار و جلدی سے اور میری طرح ننگے ہو جاؤ میں نے اٹھ کر اپنے کپڑے اُتار دیئے اور پورا ننگا ہو کر بیڈ پر ٹیک لگا کر بیٹھ گیا نبیلہ پِھر میرے ساتھ چپک گئی اور ایک ہاتھ سے میرے سینے پر ہاتھ پھیر نے لگی اور ایک ہاتھ سے میرے لن پکڑ لیا اور اس کو سہلانے لگی اور بولی کے بھائی آپ کو پتہ ہے . آپ کے لیے بہت اچھی خوش خبری ہے . تو میں نے کہا ہاں مجھے تم نے بتایا تھا لیکن اب سنا بھی دو . تو کہنے لگی کے جب آپ لاہور گئے ہوئے تھے تو میں 2 دفعہ باجی فضیلہ کے گھر گئی تھی اور وہاں ایک چیز اچھی ہوئی کے شازیہ باجی نہیں ملی ان کا میاں ان کو منا کر گھر لے گیا ہے .



جاری ہے

*

Post a Comment (0)