Bevi se ziyada behn wafadar - Episode 37

بیوی سے زیادہ بہن وفادار

قسط 37



باجی پِھر باہر چلی گئی تھوڑی دیر بعد آئی اور اس کے ہاتھ میں چائے تھی ایک کپ مجھے دیا اور ایک خود لے کر پینے لگی اور پِھر مجھ سے بولی وسیم ثناء کا داخلا ہو گیا ہے . تو میں نے کہا جی باجی ہو گیا ہے وہ تو 2 دن سے یونیورسٹی بھی جا رہی ہے پِھر باجی نے کہا چا چی کے مکان کا کیا سوچا ہے تو میں نے کہا باجی چا چی کے مکان کا میں نے اپنے دوستوں کو کہا ہوا ہے ابھی تک کوئی مناسب مکان نہیں مل رہا ہے دوست تلاش کر رہے ہیں امید ہے کوئی نہ کوئی اچھا مکان مل جائے گا . باتوں باتوں میں ہم نے چائے ختم کر لی تھی . پِھر باجی چائے کے کپ اٹھا کر باہر چلی گئی اور کچھ دیر بعد واپس آئی اور میرے ساتھ لگ کر بیڈ پر بیٹھ گئی . پِھر میں نے کہا باجی آپ نے کیا ضروری باتیں کرنی ہیں تو باجی نے کہا وہ بھی بتا دیتی ہوں اتنی جلدی کیا ہے ابھی تو میں نے دِل بھر کر اپنے بھائی سے پیار کرنا ہے اور پورا پورا مزہ لینا اور ساتھ ہی مجھے آنکھ مار دی میں باجی کی طرف دیکھا کر مسکرا پڑا . پِھر باجی میرے اور نزدیک ہو گئی اور اپنا منہ میرے منہ کے قریب کر کے میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لے لیا اور میرے ہونٹوں کا رس پینے لگی باجی کی فرینچ کس میں ایک الگ ہی مزہ تھا باجی فرینچ کس کے دوران ہلکا ہلکا سا میرے ہونٹوں کو کاٹ لیتی تھی لیکن اس سے مجھے مزہ بہت آ رہا تھا . میں اپنی ٹانگیں لمبی کر کے بیڈ کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ ہوا تھا باجی نے ایک ٹانگ کو اٹھا کر دوسری طرف گھما کر اپنی گانڈ کو میری جھولی کے اوپر رکھ دیا جب باجی کی گانڈ مجھے اپنے لن پر محسوس ہوئی میرے جسم میں کر نٹ سا دوڑ گیا باجی کی موٹی اور ابھری ہوئی اور روئی سے بھی نرم گانڈ میرے لن سے ٹر ائی تو مجھے جھٹکا لگا . باجی نے اپنی بانہوں کو میری گردن میں ڈالا ہوا تھا میں نے بھی پِھر اپنی بانہوں کو باجی کی گردن میں ڈال کر اپنے ساتھ لگا لیا اور باجی کی فرینچ کس میں پورا پورا ساتھ دینے لگا ہم دونوں بہن بھائی کو کس کرتے ہوئے 5 سے 7 منٹ ہو چکے تھے . پِھر باجی نے میرا منہ چھوڑ دیا جب اپنے آپ کو مجھ سے تھوڑا سا الگ کیا تو ان کی آنكھوں میں لال ڈ ورے صاف نظر آ رہے تھے . پِھر باجی اٹھ کر کھڑی ہو گئی اور پہلے اپنی قمیض اُتار دی باجی کا جسم صاف ستھرا اور گندمی رنگ تھا . جب باجی نے قمیض اتاری تو کالے رنگ کی برا میں باجی کے ممے قید تھے اور نیچے کی طرف لے ج ہوئے تھے باجی نے پیچھے سے ہُک کھول کر اپنے مموں کو برا سے آزاد کر دیا اور یکدم باجی کی ممے اُچھل کر باہر آ گئے باجی کے ممے کیا کمال کے تھے موٹے موٹے گول ممے اور ان کے اوپر موٹی موٹی سی نپلز تھیں جن کا رنگ برائون تھا . باجی کے نپلز دیکھ کر میرے منہ میں پانی آ گیا .پِھر باجی نے ایک جھٹکے میں ہی اپنی شلوار بھی اُتار دی شلوار کے نیچے باجی نے کچھ نہیں پہنا ہوا تھا جب میری نظر باجی کی ننگی رانوں اور باجی کی کلین شیوڈ پھدی کی طرف گئی تو میں حیران ہو گیا باجی کی پھدی جب میں نے آخری دفعہ سک کیا تھا تو اس پر ہلکے ہلکے بال تھے لیکن آج بالکل کلین شیوڈ پھدی تھی اور باجی کا پھدی کی موری درمیانے سائز کی تھی . اور باجی کی پھدی کے لب بھی پھدی کے اندر کی طرف مڑے ہوئے تھےباجی نے کہا وسیم کیا دیکھ رہے ہو تو میں نے کہا باجی آپ کا جسم کمال کا ہے تو باجی نے کہا ابھی تو کمال کرنا باقی ہے . اِس لیے تم بھی اٹھو اور کپڑے اتارو . میں اٹھ کر کھڑا ہو گیا اور اپنی قمیض اور بنیان اُتار دی اور پِھر اپنی شلوار بھی اُتار دی . جب میں نے شلوار اُتار دی تو میرے لن نیم حالت میں کھڑا ہوا تھا . باجی کی نظر میرے لن پر پڑی تو آنکھوں میں چمک سی آ گئی اور پِھر میں پورا ننگا ہو کر کے بیٹھ گیا باجی بھی ایک سائڈ پر ہو کر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ لیا اور آہستہ آہستہ سہلانے لگی . باجی نے کہا وسیم یقین کرو تمھارے لن نے میری راتوں کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے . تم اسلام آباد چلے گئے تھے نہیں تو میں نے کب کا تمہیں بلا لینا تھا . اب مجھے کسی کا ڈر نہیں ہے جب ظفر اپنی بہن کو چود سکتا ہے تو میں کیوں نہیں اپنی بھائی سے چودا سکتی . میں باجی کی بات سن کر مسکرا پڑا اور باجی آگے ہو کر میرے لن پر جھک گئی اور میرے لن کے ٹو پے کو منہ میں لے لیا اور اس پر اپنی گیلی گیلی زُبان کو گھما گھما کر چاٹنے لگی . باجی کی میرے ٹو پے پر زُبان کی گرپ کافی مضبوط تھی . باجی درمیان میں اپنی زُبان کی نوک سے میرے ٹوپے کی موری پر بھی رگڑ دیتی تھی . جس سے میرے جسم میں جھٹکا سا لگتا تھا . پِھر آہستہ آہستہ باجی نے لن کو منہ کے اندر کرنا شروع کر دیا اور اور تقریباً آدھے سے زیادہ لن کو منہ میں لے لیا اور اب اس پر اپنی زُبان کی گرفت کو مضبوط کر لیا اور اس کا چوپا لگانے لگی . باجی کے منہ کی گرمی اور تھوک سے میرے لن کو ایک عجیب سا مزہ مل رہا تھا . جیسے کوئی لن کی مالش کر رہا ہو . پِھر باجی لن کو منہ کے اندر باہر کرنے لگی جیسے کوئی منہ کو چود رہا ہو . تقریباً 5 سے 7 منٹ کے جاندار چو پوں نے میرے لن کو لوہے کے راڈ کی طرح بنا دیا تھا میرے لن کی رگیں پھولنا شروع ہو گیں تھیں . لن کے اکڑ نے کی وجہ سے لن اب باجی کے منہ میں پھنس پھنس کر اندر باہر ہو رہا تھا پِھر میں نے خود ہی باجی کو روک دیا . اور اپنا لن منہ سے باہر نکال لیا . باجی بھی سیدھی ہو کر بیٹھ گئی اور بولی وسیم تیرا گھوڑے جیسا لن پورا منہ میں نہیں جاتا ہے ظفر کا تو میں پورا منہ میں لے لیتی ہوں . پِھر باجی نے کہا وسیم تیری زُبان کا جادو میں پہلے بھی دیکھ چکی ہوں دوبارہ تیری زُبان کا جادو پِھر کسی اور دن دیکھ لوں گی . لیکن آج مجھے تیرے لن کو پھدی اور گانڈ کے اندر لینا ہے . اِس لیے پہلے بتاؤ پھدی میں ڈالو گے یا گانڈ میں تو میں نے کہا باجی آپ کی جو مرضی ہے وہ ہی میری مرضی ہے تو باجی سیدھی لیٹ کر ٹانگیں کھول دیں اور بولی پِھر آؤ اور پھدی کے اندر کرو . میں اٹھ کر باجی کی ٹانگوں میں بیٹھ گیا . میں نے کہا باجی کوئی تیل یا لوشن دے دیں تا کہ آپ کو زیادہ تکلیف نہ ہو تو باجی اٹھ کر بیٹھ گئی اور آگے ہو کر میرے لن کو منہ میں لے کر اپنی کافی زیادہ تھوک سے گیلا کر دیا اور پِھر دوبارہ ٹانگیں کھول کر لیٹ گئی اور بولی اب اندر کر دو ویسے بھی چدائی میں درد نہ ہو تو چدائی کا مزہ ہی کیا ہے . میں نے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر باجی کی کلین شیوڈ پھدی کی موری پر سیٹ کیا تو باجی نے خود ہی اپنی ٹانگیں میرے کاندھے پر رکھ دیں اور میں نے ایک نہ زیادہ زور سے نہ زیادہ آرام سے جھٹکا مارا میرے لن کا پورا ٹوپا باجی کی پھدی میں پچ کی آواز سے اندر گھس گیا تھا . باجی کی پھدی اندر سے پہلے ہی تھوڑا تھوڑا ر س رہی تھی . پِھر میں نے اِس دفعہ تھوڑا اور زور سے دھکا مارا میرا آدھا لن باجی کی پھدی میں اُتَر گیا اِس دفعہ باجی کے منہ سے ایک لمبی سی آہ نکلی اور بولی وسیم میرے بھائی یہاں تک تو میں برداشت کر لیا ہے اب ذرا آرام آرام سے اندر کرنا تمھارے لن ظفر سے بڑا اور موٹا بھی بہت ہے . میں نے کہا ٹھیک ہے باجی آپ جیسا کہو گی ویسا ہی ہو گا اور کچھ دیر رک کر لن کو آہستہ آہستہ اندر کرنے لگا . باجی کا چہرہ دیکھا تو ان کو کافی تکلیف محسوس ہو رہی تھی . میں نے کہا باجی اگر آپ کہتی ہیں تو پورا ندر نہیں کرتا تو باجی نے کہا نہیں وسیم کوئی بات بات نہیں تم آہستہ آہستہ اندر کرو میں پورا اندر لوں گی . اور جب تقریباً میرا 1 انچ لن مزید رہ گیا تو باجی نے اپنے ہاتھ میرے پیٹ پر رکھ دیئے اور بولی وسیم رک جاؤ میں رک گیا کچھ دیر بعد باجی کو جب راحت ملی تو باجی نے کہا اب اندر کرو میں نے تھوڑی تھوڑی تکلیف سے ایک دفعہ تکلیف دی اور ایک اور جھٹکا مارا میرا پورا لن جڑ تک باجی کی پھدی میں اُتَر گیا باجی کی منہ سے درد بھری آواز آئی ہا اے امی مر گئی اور میں لن کو اندر کر کے وہاں ہی کچھ دیر کے لیے رک گیا . تقریباً 5 منٹ کے بعد باجی نے کہا وسیم اب آہستہ آہستہ اندر باہر کرو . میں نے پِھر لن کو آرام آرام سے اندر باہر کرنے لگا اور تقریباً 5 منٹ تک لن کو آہستہ آہستہ اندر باہر کرتا رہا . اب میرے لن کافی حد تک رواں ہو چکا تھا اور باجی نے بھی نیچے سے اپنے جسم کو حرکت دے کر گانڈ کو اٹھا اٹھا کر ساتھ دینا شروع کر دیا تھا . پِھر میں نے جب یہ دیکھا تو اپنی رفتار تیز کر دی . اور لن کو تیزی کے ساتھ اندر باہر کرنے لگا باجی بھی گانڈ کو اٹھا اٹھا کر ساتھ دے رہی تھی . اب باجی کے منہ سے لذّت بھری آوازیں نکل رہیں تھیں . آہ آہ اوہ اوہ آہ اوہ آہ اوہ . . کمرے میں باجی کی سسکیاں گونج رہیں تھیں . باجی نے پِھر مجھے کہا وسیم اور تیز کرو میرے بھائی اور تیز کرو آج مجھے اپنے بھائی کے لن کی سیر کرنی ہے



جاری ہے

*

Post a Comment (0)