Desi Ishq - Episode 7

دیسی عشق 

آخری قسط 



آخر ملائکہ نے ایک بار پھر تبصرہ کیا میرا لن ملائکہ کی پھدی کے نیچے تھا جس پہ اب واضح ملائکہ کی پھدی سے نمی رستی محسوس ہو رہی تھی مجھے بھی لگا کہ کہ اب ابو اٹھ کہ باہر ہی نہ آئیں تو میں نے ملائکہ سے کہااب چلیں ان میں سے کوئی باہر نہ آئے تو وہ دبی دبی ہنسی کے درمیان بولی اب تھوڑی دیر یہ ہل بھی نہیں سکیں گے آپ فکر نہ کرو ۔ ملائکہ کی بات ابھی منہ میں ہی تھی کہ ابو نے اپنا لن امی کی گانڈ سے باہر کھینچا تو امی کی گانڈ کا o شیپ کا کھلا سوراخ سامنے نظر آیا تو میرے ساتھ ملائکہ کے جسم کو بھی جھٹکا لگا اور بولی افففف یہاں تو پوری غار بنی ہوئی ہے تو ۔ میں بھی اتنے کھلے سوراخ کی توقع نہیں کر رہا تھا لن نے واقعی سوراخ کو کھول کہ رکھ دیا تھا ابو جیسے ہی لن کھینچ کہ اوپر سے نیچے اترے تو امی نے بھی ٹانگیں سیدھی کیں اور ایک دم الٹی ہوتی گئیں ابو ان کے اوپر سے نیچے اترے اور ان کی گانڈ کو ہلکا سا تھتپھا کہ سائیڈ پہ لیٹے اور اپنی ایک ٹانگ ان کی گانڈ سے زرا نیچے رکھتے ہوئے ان سے چپک گئے ۔ امی نے بھی اوپر سے منہ ان کے منہ سے جوڑا اور ہونٹ چوس کہ آنکھیں بند کر لیں ۔ میں اس منظر میں کھویا ہوا تھا کہ ملائکہ پھر بولی لو جی دونوں کو شانتی مل گئی اور تن من دھن لن سب سکون میں کھو گئے اور میرے سینے سے لگی مسکرا گئی ۔ میں نے کہا چل گڑیا اب اوپر چلتے ہیں اور اسے چھوڑ دیا وہ مجھ سے پیچھے ہٹی اور سر ہلا دیا اور میرے ساتھ چلنے لگی لیکن مجھے یہ دیکھ کہ عجیب لگا کہ ملائکہ نے شلوار اوپر نہیں کی۔ میں نے ہاتھ بڑھا کہ ملائکہ کی ننگی گانڈ کے درمیان رکھ دیا اور وہ میرے ساتھ چپکی چلتی گئی ۔ اسی طرح جب ہم سیڑھیاں چڑھنے لگے تو ملائکہ کی گانڈ تھوڑی سی کھل گئی اور میرا ہاتھ ملائکہ کی پھدی کے ارد گرد لگا اور مجھے جگہ گیلی محسوس ہوئی اور میرے اندر ایک کمینی خوشی کی لہر دوڑ گئی کہ ملائکہ کو بھی یہ سب اچھا لگ رہا ہے ہم کمرے میں داخل ہوئے تو ملائکہ ایک دم میرے سینے سے لگ گئی اور تھوڑی سنجیدہ انداز میں بولی بھیا میں آ گئی ہوں لیکن اب میرا کنوارہ پن آپ کے ہاتھ ہے تو پلیز اس کا خیال رکھنا باقی میں آپ کو نہیں روکتی لیکن پلیز کل مجھے کسی اور کی ہونا ہے آپ کی حسرت ہے بڑی گانڈ دیکھنا تو میں اس لیے آ گئی ہوں اپنی حسرت پوری کر لیں ۔ میں نے اسے بازوں میں بھینچ کر ملائکہ کے ماتھے پہ پیار کیا اور کہا تم فکر نہ کرو جانی تمہیں مجھ سے کوئی نقصان نہیں ہو گا ۔میں جانتی ہوں یہ تو تبھی آپ کے پاس آئی ہوں ملائکہ نے مجھے یہ کہا تو میں نے ملائکہ کے ہونٹوں کو ہونٹوں میں بھر لیا اور پہلی بار ملائکہ نے جوابا میرے ہونٹ چوسنا شروع کر دئیے میں نے ملائکہ کے اوپری ہونٹ کو چوستے ہوئے اپنے ہاتھ ملائکہ کے مموں پہ رکھے تو ملائکہ نے ایک دم میرے ہاتھ پکڑ لیے اور ہونٹوں سے ہونٹ چھڑاتے ہوئے بولی بھیا پلیز ان کو نہ دبائیں میں نے سنا ہے مرد کا ہاتھ لگنے سے ان کی شیپ خراب ہو جاتی ہے ملائکہ کی آنکھیں سرخ ہو چکی تھیں اور ان میں نشہ تھا میں نے کہا ٹھیک ہے گڑیا مگر ننگی تو ہو جاو پلیز ۔ ملائکہ نے میری بات مانتے ہوئے بازو اوپر اٹھا دئیے اور میں نے ملائکہ کی قمیض پکڑ کر بازو سے باہر نکال دی اور پھر ملائکہ کی اتری ہوئی شلوار کی طرف ہاتھ بڑھایا تو ملائکہ نے ایک ہاتھ میرے کندھے پہ رکھتے ہوئے شلوار اتار دی ۔ کمرے میں لایٹ جل رہی تھی اور ملائکہ کا ننگا جسم دھمک رہا تھا میں نے ملائکہ کو دل سے لگایا اور ملائکہ کی برا کے ہک کھول دیے اور اپنے جسم سے کپڑے نکال کہ پھینک دئیے اب ہم بہن بھائی بالکل برہنہ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے تھے ملائکہ کا سینہ تیز سانس لینے کی وجہ سے اوپر نیچے ہو رہا تھا لیکن وہ میری آنکھوں میں دیکھ رہی تھی پھر ملائکہ نے بازو اٹھائے اور اپنے بالوں کو سیٹ کرنے لگی جس سے ملائکہ کے ممے ابھر کہ سامنے ہوئے تو بھوکوں کی طرح اس پہ ٹوٹ پڑا اور اسے بازو میں بھر کہ بے تحاشہ چومنے لگا ملائکہ بھی شرمیلی ہنسی ہنستے ہوئے مجھ سے چمٹ گئی اور میری کمر کو سہلانے لگی ۔ میں نے دونوں بازو ملائکہ کے چوتڑوں کے نیچے سے گزارے اور اسے اٹھا لیا اور بیڈ کی طرف چل پڑا جیسے ہی میں نے اسے اٹھایا تو وہ ہنستے ہوئے بولی بھیا دیکھنا کل ڈولی بھی اٹھاو گے اس کے لیے بھی کچھ چھوڑنا ۔ میں نے ملائکہ کی بات کا کوئی جواب نہ دیا اور اسے بیڈ پہ آرام سے لٹاتے ہوئے ملائکہ کے اوپر سوار ہو گیا

جیسے ہی میں ملائکہ کے ننگے جسم پہ سوار ہوا تو ملائکہ نے مسکراتے ہوئے کہا ننی سی جان پہ ظلم نہ کرنا بھیا سارا کچھ آپ کو سونپ چکی میرا اعتماد میری وہ نہ کھول دینا ۔ میں نے ہستے ہوئے ملائکہ کے ہونٹ اپنے ہونٹوں میں بھر لیے اور دونوں ہاتھوں میں ملائکہ کے نرم گال تھام لیے ۔ ملائکہ نے بھی میرے ہونٹ چوسنا شروع کر دئیے اور مزے کی ایک لہر میرے وجود میں دوڑتی گئی میں ملائکہ کے اوپری ہونٹ کو چوستا اور وہ میرے نچلے ہونٹ کو ہونٹوں میں بھر لیتی میں نچلے ہونٹ پہ آتا تو وہ اوپری ہونٹ کو ہونٹوں میں پکڑ لیتی۔ مزے اور سرور سے بے خود ہوتے ہوئے میں نے اپنا لن ملائکہ کی نرم رانوں میں ملائکہ کی پھدی کو رگڑتے ہوئے دبایا اور ملائکہ کے ہونٹ چوستا گیا پھر میں نے ملائکہ کے ایک گال کو چوما اور پھر دوسرے گال کو چوما پھر ملائکہ کی آنکھوں کو باری باری چوما اور اور گالوں سے ہوتے ہوئے گردن پہ پیار کیا ۔ ملائکہ کے مموں کو ہلکا سا پیار کرتے ہوئے میں نے اپنے لونٹ ملائکہ کے مموں کے درمیان لگاتے ہوئے نیچے گھسیٹے تو اوئی امیییییییی کرتے ہوئے ملائکہ سسکنے لگ گئی اور ملائکہ کی سانسیں بہت ہی تیز چلنے لگیں میں مسلسل پیار کرتے اوپر سے نیچے کا سفر کرنے لگا اور ہونٹ ملائکہ کی پھدی پہ رکھ کہ ملائکہ کی پھدی کے ہونٹوں کو چوم لیا جس سے ملائکہ کا سارا جسم زور سے کانپا اور ملائکہ نے کہا بھائی ایک بات تو بتائیں ملائکہ کی آواز میں لڑکھڑاہٹ تھی اگر ہماری گلی میں ٹرک گھسے تو کیا ہو گا؟ اس بے موقع سوال کی مجھے کوئی سمجھ تو نہ آئی مگر میں نے کہا کہ ظاہر ہے بہت ٹوٹ پھوٹ ہو جائے گی ٹرک کی بھی اور گلی کے کونے کے مکان کی دیواریں بھی ۔ ساتھ ساتھ میں ملائکہ کی رانوں کو چوم رہا تھا میں نے ملائکہ کی طرف دیکھا تو ملائکہ کی آنکھیں نیم بند تھی اور ملائکہ نے نچلا ہونٹ اوپر والے ہونٹ سے دبایا ہوا تھا۔ تو بھیا جب آپ اپنا وہ مجھ میں ڈالو گے تو بھی ٹوٹ پھوٹ بہت ہو گی نا مجھے ڈر لگتا ہے ملائکہ نے سسکتے ہوئے کہا۔ میں ملائکہ کی بات سمجھ گیا اور کہا ڈرو نہیں سب بہتر ہو جائے گا بس مزہ لو اس ساری صورتحال کا ۔ ملائکہ نے پھر کہا اس دن بھی مزہ ہی لیا تھا پھر دو دن گانڈ میں جلن ہوتی رہی آپ نے بھی انگلی ہی چڑھا دی تھی۔ میں نے ہنستے ہوئے کہا ابھی دیکھ کہ آئی ہو تھوڑی سی برداشت سے کتنی بڑی بڑی چیزین لیجا سکتی ہیں ملائکہ نے ہنستے ہوئے میرے سر پہ ہلکا سا تھپڑ مارا اور بولی مجھے ان سے کدھر ملا رہے ہو ہماری عمر سے زیادہ تو انہیں یہ کام کرتے وقت گزر گیا ہے ۔ میں نے کہا فکر نہ کرو میں تمہیں بھی عادی کر دوں گا پھر جلن نہیں ہو گی ۔ ملائکہ نے زیر لب کہا بدتمیز نہ ہو تو۔ میں پھر اسے چومنے لگ گیا اور وہ میرے نیچے سسکتی گئی۔ تھوڑی دیر ایسے چوستے چومتے ہی گزری تھی کہ وہ پھر بولی بھیا اب جان بچنی تو مشکل ہے بس یہ خیال کرنا درد کم سے کم ہو ۔ میں ملائکہ کے اوپر ہوا اور ملائکہ کی آنکھوں میں دیکھا اور کہا کہ فکر نہ کرو بہنا میں تم میں کچھ نہیں گھساتا بس ہم یوں ہی پیار کریں گے ۔ ملائکہ کے چہرے پہ بے یقینی کے تاثرات ابھرے اور بولی کیا سچ کہہ رہے ہو؟ میں نے کہا ہاں بے فکر رہو تمہاری مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو گا اور اسے الٹا ہونے کا اشارہ کیا اور ملائکہ ایک دم الٹی ہو گئی میں ملائکہ کے اوپر چڑھتے ہوئے ملائکہ کی گردن پہ اور کندھوں کے درمیان پیار کرتے ہوئے ہاتھوں سے ملائکہ کے کندھے سہلاتا گیا اور وہ نیچے سسکتی مچلتی گئی ۔ میرا دل کر رہا تھا میں بہن کو اس کے گورے کنوارے بدن کو چومتا ہی جاوں اور پھر میں چومتا ہی گیا اسے چومتے چومتے مجھے شائد دس منٹ ہو گئے تھے میں اس کی کمر ملائکہ کے چوتڑوں کو چومتے ہوئے ملائکہ کی پنڈلیوں تک جاتا اور پھر پاوں کے تلوے چومتے ہوئے اوپر رانوں کی طرف جاتا پھر ملائکہ کی گانڈ کی سائیڈ پہ چومتے ہوئے سوراخ پہ زبان پھیرتے ملائکہ کی پھدی کو چوستا اور اوپر کمر کی طرف بڑھ جاتا ۔ اس دس منٹ کی کوشش میں ملائکہ ایک بار فارغ ہو کہ پھر سسکیاں بھر رہی تھی اور ہماری صرف سانسیں کمرے میں گونج رہی تھی۔ ملائکہ نے سسکتے ہوئے پھر پوچھا بھائی کتنی دیر اور کرو گے؟ میں نے بھی اسے چومتے ہوئے کہا پوری رات صرف چومنا ہے بس ۔ ملائکہ نے کراہتے ہوئے کہا بھیا ننی سی جان پہ اتنا ظلم مت کرو مجھ سے نہیں برداشت ہوتا اس کے ساتھ ملائکہ نے سیدھا ہونے کی کوشش کی تو میں ملائکہ کے اوپر سے اتر کر اسے سیدھا کیا ملائکہ نے سیدھی ہوتے ہی اپنے ٹانگیں اٹھا لیں اور ایک ہاتھ اپنی پھدی پہ رکھ دیا ۔ میں سمجھ گیا کہ ملائکہ بہت گرم ہو چکی ہے میں نے ملائکہ کا ہاتھ نرمی سے ہٹایا اور ملائکہ کی پھدی کو چوم لیا ملائکہ نے ایک جھٹکا کھایا اور اپنے ہاتھ میرے سر کے بالوں میں پھیرتی ہوئی اونچی آواز میں بولی افف بھائی نہیییییی نہیییی اور ملائکہ کا جسم نیچے سے اوپر اٹھتا گیا اور ملائکہ نے میرا سر اپنی نرم رانوں میں دبا لیا میری بہن ایک بار ہھر منزل پہ پہنچ چکی تھی

ملائکہ کے فارغ ہوتے ہی میں ملائکہ کے اوپر سے اترا اور اسی طرح ننگا باتھ میں گیا وہاں جا کہ منہ دھویا اور کلی کی اور پھر منہ خشک کر کے کمرے میں آیا میرا لن اسی طرح کھڑا تھا ۔ ملائکہ بیڈ پہ ننگی لیٹی ہوئی تھی مجھے دیکھتے ہی بولی بھائی یہ کھمبا کیسے بیٹھے گا؟ میں نے مسکراتے ہوئے کہا ابھی دیکھا نہیں کتنی محنت ہوتی ہے کھمبا گرانے میں ۔ تو ملائکہ منہ پہ ہاتھ رکھتے ہوئے بولی اففف یہ تو میرے بس سے بہت باہر کی بات ہے میں تو ایسا نہیں کر سکوں گی ۔ میں ملائکہ کے پاس چڑھ کہ بیڈ پہ بیٹھ گیا اور ملائکہ کے مموں سے نیچے ملائکہ کے پیٹ پہ ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا۔ ملائکہ پھر ہچکچاتے ہوئے بولی بھائی کوئی اور آسان طریقہ نہیں ہے اندر گھسائے بغیر؟ میں نے کہا ملائکہ طریقے تو بہت ہیں مگر وہ میں تم پہ ایپلائی نہیں کرنا چاہتا ۔ میں بس ایک ہی طریقہ کرنا چاہتا جو اب ابو نے آخر پہ کیا ۔ ملائکہ نے منہ پہ ہاتھ رکھا بھائی ایک انگلی نے مجھے اتنی جلن کی تھی یہ تو بہت موٹا ہے ۔ میں نے کہا چلو پہلے انگلی ٹرائی کرتے ہیں اگر درد ہوا تو پھر اور کچھ نہیں کروں گا صرف اوپر رگڑوں گا۔ ملائکہ نے سر ہلایا اور الٹی ہوتی گئی میں اٹھا اور ڈریسنگ ٹیبل سے زیتون کا تیل اٹھایا اور ملائکہ کی طرف مڑا تو وہ سوالیہ نظروں سے پوچھنے لگی اسے کدھر لگاو گے؟ میں نے کہا تمہاری اس موٹی تازی گانڈ کے سوراخ پہ ۔ تو وہ اٹھ کر بیٹھ گئی اور بولی باہر جو تخت پوش پڑا ہے اس کی چادر اٹھا لائیں یہ چادر گندی ہو گئی تو بیگم کو کیا جواب دو گے۔ مین ملائکہ کی حاضر دماغی پہ حیران رہ گیا اور مڑ کہ باہر نکلا اور تخت پوش سے چادر اٹھا کہ لائی ۔ ملائکہ بھی بیڈ سے نیچے اتری اور میرے ساتھ مل کہ چادر بچھانے لگی جب وہ چادر بچھانے کے لیے جھکی تو میں اسکے پیچھے بیٹھ گیا اور دونوں ہاتھوں سے ملائکہ کی گانڈ کو کھول لیا بدتمیز بے شرم وہ بھی ہنستے ہوئے آگے جھک گئی اور بولی بس اسے نہ چھوڑنا آپ ۔ میرے ساتھ لگی اور چیزین بھی تو ہیں ۔ میں نے بھی ہنستے ہوئے کہا ہاں اور بھی ہیں مگر اس کا مول کوئی نہیں اور ساتھ ملائکہ کی گانڈ کو چومنے لگا وہ آگے بیڈ پہ ہوئی اور الٹی لیٹ گئی ۔ میں نے بھی زیتون کا تیل ہاتھ پہ گرایا اور ملائکہ کے چوتڑوں پہ ملنے لگا۔ ملائکہ کے چوتڑ میرے ہاتھ لگانے سے ہل رہے تھے میں نے پھر ملائکہ کے گانڈ کے ایک حصے کو پکڑ کہ کھولا اور اسے کہا کہ دوسرے حصے کو تم کھولو ۔ ملائکہ نے بنا کچھ کہے ہاتھ نیچے کیا اور دوسرا حصہ مخالف سمت کھینچ کر کھولا۔ ملائکہ کے اس طرح کرنے سے ملائکہ کی گلی کا کریک واضح ہوا اور ننا منا گلابی سوراخ بھی سامنے جھانکنے لگا میں نے تیل ملائکہ کی گلی کے اوپر کر کہ گرایا تو تیل کی دھار سوراخ کے ارد گرد لگی اور پھر ایڈجسٹ ہوتے سوراخ کے اوپر تیل گرنے لگا۔ ملائکہ نے ہلکی سی اون اوں کی مگر وہ نہ ہلی۔ میں نے پھر تیل کی بوتل چھوڑی اور دونوں ہاتھوں سے ملائکہ کی گانڈ کو مسلنے لگا وہ نیچے لیٹی سسک رہی تھی میں نے ہاتھ ملائکہ کی گانڈ پہ پھیرتے پھیرتے ملائکہ کی گلی میں گھسایا اور ایک انگلی سے سوراخ پہ تیل ملنے لگا تیل نے ملائکہ کے سوراخ کو بہت نرم کر دیا تھامیں نے پھر انگلی کو تیل کہ بوتل میں ڈالا اور تیل سے لتھڑی ہوئی انگلی ملائکہ کی گانڈ کے سوراخ پہ رکھ کہ دبائی تو انگلی آرام سے ملائکہ کی گانڈ میں اتر گئی میں نے انگلی باہر نکالی انگلی کے ساتھ تیل لگایا اور پھر سوراخ میں گھسا دی اور کوئی دس بار اسی طرح کیا دسویں بار مجھے جب انگلی آرام سے جاتی لگی تو میں نے دو انگلیاں گھسانے کی کوشش کی تو ملائکہ سسک اٹھی اور گانڈ کو ٹائیٹ کر لیا

ملائکہ کے دو انگلیاں گانڈ میں جانے سے سسکتے ہی میں نے انگلیاں فورا سے پہلے باہر کھینچ لیں ملائکہ اسی طرح الٹی لیٹی ہوئی تھی ملائکہ نے تھوڑا سا منہ اوپر کیا اور کراہتے ہوئے بولی بھیا مانتی ہوں کہ ابھی جو ہم دیکھ کہ آئے وہ کوئی میجک ٹرک نہیں تھی امی نے کسی جادو کے زور سے اسے غائب نہیں کیا تھا مگر ان کی ہمت میں اور میری میں فرق اتنا کہ وہاں ہزارویں بار ہوئی ہو گی ادھر پہلی بار ہے نا پلیز ۔ میں ملائکہ کے اوپر ہوا اور ملائکہ کا گال چوم کہ کہا سوری ملائکہ میرے جزبات بہک گئے تھے سوری ۔ ارے پاگل مزاق کر رہی آپ سے، کریں لیکن تھوڑی سی احتیاط۔ میں سمجھ رہی آپ تنگ ہو رہے لیکن مجھے بھی بہت درد ہو گیا تھا لیکن آپ کرو پلیز ۔ ملائکہ نے یہ کہا اور اپنے آگے پڑھا ہوا سرھانہ اپنے پیٹ کے نیچے رکھا اور دونوں ہاتھوں سے اپنے کولہے پکڑ کہ مخالف سمت کھینچ لیے اور منہ آگے کر لیا ۔ میں نے پھر تھوڑا سا تیل ہتھیلی پہ گراتے ہوئے ملائکہ کی گانڈ کے سوراخ پہ لگایا اور دو انگلیاں گھسا دیں لیکن انگلیاں گھسانے کی رفتار بہت کم رکھی ملائکہ اس بار بھی سسکی لیکن ملائکہ نے گانڈ ٹائیٹ نہ کی ۔ میں نے انگلیاں نکالی اور تیل سے لتھڑ کہ پھر انہیں سوراخ میں دھکیلا اور کوئی دس بارہ بار مسلسل کیا جس سے میری انگلیاں پہلے کی نسبت اب روانی سے سوراخ میں اترنے لگیں شدت جزبات سے میرا چہرہ جلنے لگا ملائکہ بھی نیچے مسلسل کراہ رہی تھی۔ پھر میں نے تیل کو اپنے لن پہ اچھی طرح لگایا اور لن کو تیل سے تر کرتے ہوئے ملائکہ کی گانڈ پہ بھی اور تیل گرا دیا ملائکہ کی گانڈ بھی تیل سے لتھڑی ہوئی تھی اور اس حالت میں جب میں نے لن کو ملائکہ کی گانڈ پہ رکھا تو جو مزہ ملا وہ ناقابل بیان تھا ۔ میں نے لن کو گانڈ کی گلی میں رکھا اور ملائکہ کے اوپر لیٹتا گیا اور ملائکہ کی گردن کو چومتے ہوئے بولا ملائکہ اب اندر کرنے کی کوشش کروں ؟ ملائکہ نے سر کو ہاں میں ہلاتے ہوئے اپنا چہرہ چھپا لیا میں تھوڑا اوپر ہوا اور لن کو ملائکہ کے چھوٹے سے سوراخ پہ رکھ کہ ہلکا سا زور لگایا تو تیل سے لتھڑے گلابی رنگ کے سوراخ نے لن کو اپنے اندر آنے کا رستہ دے دیا مجھے یوں لگا کہ لن کے گرد کسی نے مکھن رکھ کہ دبا دیا ہے ملائکہ کے منہ سے بے اختیار ایک ہلکی سی چیخ نکلی اور وہ درد سے کراہتے ہوئے بولی بھیا پلیز رک جاو۔ میں وہیں رک گیا اور ملائکہ کی گردن چومتے بولا بہت درد ہے تو باہر نکال لوں گڑیا؟ ملائکہ نے سر نفی میں ہلایا اور کہا نہیں بس ایک منٹ رکو میں برداشت کر لوں گی اب امی کی اتنی بے عزتی تو نہیں کرا سکتی کہ آپ کہو امی کی کیسی بیٹی ہے زرا ان پہ نہیں گئی ملائکہ کے چہرے پہ ہلکا درد کا احساس بھی تھا اور مسکراہٹ بھی۔ میں ملائکہ کے گالوں کو چومنے لگا اور نیچے سے ہاتھ گزار کہ ملائکہ کے ممے پکڑ کہ ہلکے ہلکے سہلانے لگا ۔ تھوڑی دیر میں جب دیکھا کہ ملائکہ تھوڑا ریلیکس ہو چکی تو میں نے لن کو اندر گھسانا شروع کر دیا نرم نرم سوراخ کو لن کھولتا ہوا اندر ہونے لگا اور میرے دیکھتے دیکھتے ملائکہ کا چہرہ سرخ ہوا اور پسینے کے قطرے اس پہ چمکنے لگے۔ ملائکہ بس یا اور؟ میں نے ہانپتے ہوئے کہا۔ پورا جانے دو جتنا بھی ہے ملائکہ نے دانت بھینچ کر کہا اور میں اسی طرح پورا لن اندر گھساتا گیا

میرا پورا لن ملائکہ کی گانڈ میں اتر چکا تھا اور میں ملائکہ کے اوپر اس کے جسم کی نرمی اور لمس محسوس کر رہا تھا اور نیچے ملائکہ سسک رہی تھی سسکتے سسکتے ملائکہ نے میری طرف منہ کر کہ دیکھا تو ملائکہ کی آنکھوں سے نکلے آنسو ملائکہ کا چہرہ بھگو چکے تھے ۔ میں نے ہونٹ آگے کیے اور ملائکہ کے گال پہ آئے آنسو چوم لیے اور بے ساختہ ملائکہ کے بال سہلانے لگ گیا لن جڑ تک ملائکہ کی نرم گانڈ میں دھنس چکا تھا ملائکہ نے مجھے دیکھا تو مسکرا دی اور جیسے ملائکہ کے چہرے پہ شفق پھیل گئی ۔ بھیا آپ کی گڑیا جوان ہو گئی آج۔ ملائکہ نے روتے چہرے کے ساتھ مسکراتے ہوئے کہا۔ میں نے پھر آگے ہو کہ ملائکہ کے گال کو چوم لیا میں لن کو ملائکہ کی گانڈ میں کوئی حرکت نہ دے رہا تھا اور ملائکہ کے اوپر لیٹا ہوا تھا ۔ ملائکہ نے کہا بھیا دو منٹ ایسے ہی رکو زرا باتیں کرتے ہیں ۔ میں نے کہا بولو نا گڑیا تمہیں کس نے روکا ہے ؟ بھیا جو ہونا تھا ہو گیا لیکن بس یہ دیکھنا کسی کو اندازہ نہ ہو جائے ہمیں یہ احتیاط کرنا ہو گی ملائکہ نے اسی طرح لیٹے ہوئے کہا۔ ہاں درست کہتی ہو ہم احتیاط کریں گے میں نے ملائکہ کیگردن اور کان کی لو چوستے ہوئے کہا جیسے ہی میں نے ملائکہ کے کان کو چوما ملائکہ نے سسک کہ گانڈ اوپر اٹھائی اور میری تو جیسے عید ہو گئی میں نے ملائکہ کے کان کو چوسنا شروع کر دیا اور نیچے سے ملائکہ نے اپنا گانڈ اوپر اٹھانا شروع کر دی۔ میں تو مزے سے بے حال ہو گیا اور اپنا وزن گھٹنوں پہ منتقل کرتے ہوئے لن کو اندر باہر کرنے لگ گیا تیل سے لتھڑا ہونے کی وجہ سے لن مسلسل اندر باہر ہونے لگا لیکن بہت ہی جلد مجھے محسوس ہو گیا کہ میں فارغ ہونے والا ہوں میں نے ملائکہ کو دیکھا تو وہ بھی فل جوبن پہ سسک رہی تھی اور درد کو برداشت کرتے ہوئے لن کو اپنے اندر سمونے کی کوشش کر رہی تھی اگلے دو منٹ میں ہی ہماری بس ہو گئی جیسے ہی میرے لن نے ملائکہ کی گانڈ میں پچکاری ماری تو ایک غراہٹ کے ساتھ ملائکہ نے اپنی گانڈ کو اوپر اٹھایا اور پھر تکیے پہ گر کہ ہانپنے لگ گئی میں بھی ملائکہ کی نرم گانڈ کے اندر فارغ ہوتے بہن بھائی کی محبت کو امر کرتا گیا ۔ محبت اپنی تکمیل کو پہنچ چکی تھی محبت جو بلندی کا سفر ہے بہن کے نرم مموں کی اٹھان اور گانڈ کی پہاڑیوں تک کا سفر اور بہن کی نظر سے بھائی کی ہوس کو محبت کو اپنے جسم کو تاڑتے ایک سکون کا ملنا کہ مجھ میں کچھ تو ہے کہ بھیا بھی دیوانے ہوئے پھرتے ۔ احساس ایک الگ چیز ہے جہاں پیدا ہو جائے وہاں سوچ بدل جاتی ہے نئے راستے نکل آتے ہیں لیکن ڈر سے آگے جیت ہے ہمت کے آگے سب ممکن ہے حوصلہ ہو تو نقلی ٹانگوں پہ لوگ ماونٹ ایورسٹ سر کر لیتے اور اصلی پاوں پہ چلنے والے بے حوصلہ دامن کوہ تک نہیں پہنچ سکتے ۔ محبت کا سفر تو جاری رہتا ہے کبھی اونچائی کبھی کھائی کبھی میدان تو کبھی صحرا در صحرا ۔

فارغ ہونے کے کچھ دیر تک میں اپنا لن ملائکہ کی گانڈ میں گھسائے ملائکہ کے اوپر لیٹا اسے چومتا رہا پھر آہستہ سے ملائکہ کے اوپر سے لن کو کھینچتے ہوئے اوپر ہوا اور پہلی بار مجھے یہ دیکھ کہ حیرت ہوئی کہ میرا لن فارغ ہونے باوجود نیم اکڑا ہوا تھا میرا لن ملائکہ کے گانڈ سے باہر نکلنے پہ بالکل آمادہ نہ تھا اور یہی حالت شائد گانڈ کی بھی تھی سوارخ نے میرے لن کو اپنے اندر بھینچا ہوا تھا اور میں لن کو دھیرے دھیرے باہر کھینچ رہا تھا اور میرا لن باہر کھینچنے کے ساتھ سوراخ کی دیواریں لن سے چمٹے جا رہی تھیں میں نے اوپر ہوتے ہوئے لن اور گانڈ کے درمیان جدائی کا سفر دیکھا اور بالاخر لن کی ٹوپی گلابی گانڈ کے گلابی سوراخ سے باہر نکلی تو پچک کی آواز کے ساتھ کھلا سوراخ بند ہوا اور (۔ ) شکل سے 0 میں فوری طور پہ منتقل ہوا مگر لن کے باہر نکلتے ہی سوراخ کے واپس چھوٹا ہونے کا نظارا بہت پرکشش اور دلفریب تھا۔ ملائکہ کے چہرے پہ ایک مسکراہٹ تھی ایک پرسکون مسکراہٹ اور ملائکہ کی آنکھیں بند تھیں۔ میں ملائکہ کے اوپر سے اترا اور ملائکہ کے چہرے پہ آئے بالوں کو ہٹایا اور ملائکہ کے گال کو چوم لیا ملائکہ نے اپنا چہرہ اوپر کیا اور اپنے ہونٹ نیم وا کر دئیے اور میں نے اپنے ہونٹ ملائکہ کے ہونٹوں میں گھسا دئیے اور ملائکہ کے ہونٹ چوسنے لگا اور وہ بھی میرے ہونٹ چوستی گئی۔ تھوڑی دیر نرم ہونٹوں کا رس کشید کرنے کے بعد میں پیچھے ہوا اور سوالیہ نظروں سے ملائکہ کی طرف دیکھا۔ اس سے پہلے میں کچھ پوچھتا تو وہ خود ہی چہرے پہ مسکراہٹ لائے بولی دو سال سے شو لائیو دیکھ رہی ہوں اور کوئی بھی مس نہیں کیا اور ہنسنے لگ گئی اور بولی یہی پوچھنا چاہ رہے تھے نا؟ مجھے خوشگوار حیرت ہوئی کہ میرے سوال میری زبان تک پہنچنے سے پہلے ملائکہ کو کیسے پتہ چل جاتے ہیں ابھی میں سوچ ہی رہا تھا کہ ملائکہ پھر بولی جن سے محبت کی جاتی ہے نا ان کی سوچ بھی پتہ چل جاتی ہے اس لیے حیران نا ہوا کریں جزبے کی سچائی دیکھیں اور یقین نہیں آتا تو میری گانڈ دیکھ لیں ابھی بھی ہل نہیں سکتی اور ہنسنے لگ گئی۔ ملائکہ کی یہ باتیں لاجواب کرنے والی تھیں جن کا کبھی مجھے کوئی جواب نہ ملتا اور میں بے ساختہ اسے اپنے سینے سے لگا لیتا ۔ میں ملائکہ کے ساتھ ہوا اور اسے پیار کرنے لگا تو وہ بولی ایک بار پھر کر لو پھر میں اٹھ کہ نیچے جاؤں گی کہ صبح جب اٹھوں تو اپنے کمرے سے اٹھوں امی نے یہاں سے نکلتے دیکھا تو مشکل ہو جائے گی ۔ اس کھلی آفر کے بعد کوئی ہیجڑا بھی ہوتا تو وہ بھی نہ رک سکتا میں نے اس کے ہونٹ چوسنا شروع کر دیے وہ اسی طرح الٹی لیٹی ہوئی تھی اور ہونٹ چوسنے میں میرا ساتھ دینے لگی میں نے بھی ہاتھ کمر سے پھرتے ہوئے اس کی کمر اور گانڈ کو مسلتے ہوئے اس کے کندھوں کے درمیان پھیرنے شروع کر دییے ۔ میں جب اٹھا تو اس نے ایک نظر میرے لن کو دیکھا اور اس کی آنکھیں پھیل گئیں اور بولی افف اتنا موٹا ؟ آپ کا بھی ابو سے کم تو نہیں ہے اور پھر اس کے چہرے پہ خوشی کے تاثرات ابھرے اور بولی واو زبردست میں نے اتنا موٹا لے لیا ۔ میں نے اس کے بالوں کو سہلاتے ہوئے کہا میری پیاری گڑیا میری لاڈو میری جان ۔ وہ پھر ہنسی اور بولی مکھن نہیں تیل لگائیں اور پھر مزہ لیں ۔ میں نے اس کی طرف دیکھا اور کہا اگر تھوڑا پوز بدل لو تو؟ اس نے کہا کیوں امی والا پوز کرنا ہے کیا؟؟ اور ہنسنے لگی میں نے کہا نہیں بس دوسرا والا اور اسے کمر سے پکڑ کہ اوپر کیا تو وہ بولی اچھا اچھا سمجھ گئی اور خود ہی اپنے گھٹنے فولڈ کرتے ہوئے پیٹ نیچے کرتے ہوئے گانڈ ہوا میں اٹھا دی ۔۔ افف کیا پرکشش نظارہ تھا میری بہن کی موٹی گانڈ اور اس کے درمیان تیل سے لےھڑا سوراخ اور نیچے پھدی کے بند ہونٹ ہوا میں لہرا رہے تھے ۔میں نے لن پہ تیل لگایا اور تھوڑا سا تیل اس کی گانڈ کے سوراخ پہ لگایا اور لن کو اوپر رکھ کہ ہلکا سا دبایا تو ٹُپ کھ ہلکی سی آواز آئی جیسے کسی بند بوتل کا ڈھکن کھلتا ہے اور لن پھسلتا ہوا اس کی گانڈ کی وادی میں اترتا چلا گیا اب کی بار لن کی پھسلن میں روانی پہلے کی نسبت زیادہ تھی مگر ملائکہ کی سسکیاں پہلے سے بلند تھیں مگر ان سسکیوں میں درد کم تھا۔ پورا لن اپنے اندر محسوس کرتے ہی ملائکہ نے میری طرف دیکھا اور ہاتھ کی انگلیاں بند کرتے ہوئے مجھے انگوٹھے سے ڈن کا اشارہ کیا ۔ میں نے بھی سر ہلایا اور کہا ہاں پورا ہو گیا ۔ ملائکہ مسکرا کہ آگے مڑ گئی اور میں ایک بار پھر اس کی گانڈ کی تنگ وادیوں میں اپنے لن کو ہلاتا گیا ملائکہ نے اپنا ایک ہاتھ نیچے سے اپنی ٹانگوں کی طرف لایا اور خود ہی اپنی پھدی مسلنے اور سسکیاں لینے لگ گئی میں بھی لن کو پورا اندر گھساتا اور نوک تک باہر نکالتا اورپھر پورا اندر کر دیتا ۔ اسی طرح جھٹکے لگاتے میں ملائکہ کے اوپر جھکا اور اس کی کمر کو چومتے ہوئے اس کے ممے ہاتھوں میں پکڑ لیے نرم نرم گانڈ کی گئرائی میں اترتا لن اورپھر بڑے بڑے ملائم ممے ہاتھ میں تھامے مجھے احساس ہوا کہ ماہم تو میری بہن کے پاوں کے برابر بھی نہیں ہے ۔ میں نے اپنی سگی بہن کو اپنے آگے جھکے ہوئے دیکھا تو سرور اور فخر سے میرا لن جیسے اکڑ اٹھا اور مجھے مبارک دینے لگا کہ اس حسین منزل تک تو کوئی خوش قسمت پہنچے گا میں بھی اپنی قسمت پہ ناز کرتے اس کی گانڈ کی گہرائی میں ڈوبتا گیا اور ملائکہ بھی سسکتی اپنی پھدی مسلتی رہی لیکن کب تک ۔۔ آخر اس کے جسم کو بھی جھٹکے لگنے شروع ہو گئے اور میرے لن کی نسیں بھی پھولتی گئیں اور پھر میرے لن سے پچکاریاں نکلتے ہوئے اس کی گانڈ کو بھرنے لگیں اور اس کا جسم بھی اکڑتے ہوئے مجھے اپنے ساتھ دبتا ہوا محسوس ہوا اور اس کے سوراخ کا گھیرا میرے لن پہ مضبوط ہوتا گیا اور ہم فارغ ہوتے ہوئے بیڈ پہ گرتے گئے لیکن میرا لن اس کی گانڈ کے اندر ہی رہا.

اگلے دن اٹھ کہ نیچے گیا ناشتہ کیا اور دفتر کی طرف نکل گیا۔ دفتر میں دل نہ لگا اور بہانہ بنایا اور چھٹی لیکر گھر کی طرف نکل پڑا اور جب دفتر سے جب چھٹی کر کہ گھر پہنچا اور گیٹ کھولا اور اندر داخل ہوا تو سامنے کوئی بھی نہیں تھا میں نے آرام سے دروازہ بند کیا اور اندر داخل ہوا تو پورے گھر میں خاموشی کا راج تھا ۔ میرے دل میں خیال آیا کہ ایک نظر امی کو دیکھ لوں اور میں دبے پاوں ان کے کمرے کے دروازے کی طرف بڑھا اور نیم وا دروازے سے اندر جھانکا تو مجھے حیرت کا ایک شدید جھٹکا لگا امی سائیڈ کروٹ لیٹی ہوئی تھیں اور بیڈ کے نیچے ملائکہ گھٹنے ٹیکے ان کی ننگی گانڈ میں منہ ڈالے ہوئے چاٹنے کی کوشش کر رہی تھی اور اس کا ایک ہاتھ اپنی شلوار کے اندر اپنی پھدی مسل رہا تھا وہ دنیا سے بے خبر امی کی گانڈ کو کھول کر چاٹنے کی کوشش کر رہی تھی میں تو سوچ بھی نہیں سکتا تھا مجھے گھر میں یہ نظارہ ملے گا۔ ملائکہ ارد گرد کے ماحول سے بالکل بے خبر اپنے کام میں لگی تھی اور اس کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا اور اس کا جسم ہلکا ہلکا کانپ رہا تھا۔ میں اس کے پاس کھڑا ہو کہ اسے دیکھنے لگ گیا اور وہ اسی طرح امی کی گانڈ کے اندر زبان پھیرتی رہی کیونکہ امی کی گانڈ موٹی تھی اور وہ سوئی ہوئی بھی تھیں اس لیے وہ زبان کو سوراخ تک نہیں پہنچا پا رہی تھی اگلے ہی لمحے جیسے ملائکہ کو احساس ہوا کوئی اس کے پاس کھڑا ہے تو وہ بجلی کی تیزی سے پیچھے ہٹی اور جب اس کی نظر مجھ پہ پڑی تو اچھلتی ہوئی میرے سینے سے آ لگی اور بولی میرے اندازے سے بیس منٹ لیٹ پہنچے ہو مجھے یقین تھا کہ ضرور جلدی آو گے۔ اس کی سانسیں بہت تیز چل رہی تھیں اور جسم بھی بہت گرم ہو رہا تھا میں نے بھی اسے بازووں میں بھر لیا اور ادھر ہی اس کے ہونٹ چوسنے لگا ۔ اس کے ہونٹ چوستے چوستے میں نے اس کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھیں بند ہو چکی تھیں ۔ میں نے اس کے کان میں سرگوشی کی او گندی لڑکی یہ کیا کر رہی ہو اگر وہ جاگ جائیں تو؟ وہ نہیں جاگ رہی ہیں میں نے ان میں انگلیاں بھی ڈال کہ دیکھا ہے ملائکہ نے شرماتے ہوئے کہا۔ میں نے اسے پکڑا اور دروازے سے باہر لے آیا اور اسے دل سے لگا کہ کہا اوئے یہ لڑکوں والے کام کیوں کرنے لگ گئی ہو اور اس کے چہرے کو چوم لیا ۔ وہ شرماتے ہوئے بولی آپ مجھے ادھر سے چاٹ رہے تھے تو میں دیکھنا چاہتی تھی کہ یہ کیسا نشہ ہے تو۔۔ وہ میرے سینے سے چپکتی گئی اور اس کے گول ممے میرے سینے سے دب گئے ۔ میں نے ہاتھ اس کے کولہوں پہ رکھے ہی تھے کہ اس نے چہرہ میرے سینے سے پیچھے کیا اور بولی بھیا آپ نے وعدہ کیا تھا کہ جیسے میں کہوں گی ویسے کرو گے نا؟ میں نے کہا ہاں کروں گا گڑیا تمہارے لیے تو جان بھی حاضر ۔ اس نے آنکھیں پھیلا کہ پوچھا پکا؟؟ میں نے سر ہلایا تو وہ بولی چلو مجھے امی کی گانڈ چاٹ کے دکھاو۔ میرے چہرے پہ ایک دم الجھن کے تاثرات آ گئے میرے کچھ بولنے سے پہلے ہی وہ پھر بول اٹھی جان دینے کا وعدہ کیا ہے اور ابھی سے ڈر گئے۔ میں نے کہا چلو میں ڈرا تو نہیں لیکن میں تم سے ہٹ کہ کسی اور کی طرف نہیں جانا چاہتا تھا۔ ماہم بھابھی کے پاس بھی تو جاو گے تو ایک بار میرے کہنے پہ بھی کر دو۔ اس نے مجھے چھاتی پہ مکا مارا اور میرا ہاتھ پکڑ کہ اندر کمرے میں داخل ہوتی گئی امی کے بیڈ کے پاس جا کہ اس نے امی کو پھر جھنجورا اور ان کو ہلایا مگر وہ نیند کے گولی کے زیر اثر بالکل کچھ نہ بولیں ملائکہ نے بیڈ کی ایک سائیڈ پہ پڑا موٹا تکیہ اٹھایا اور امی کے پیٹ کے آگے رکھا اور مجھے امی کو پکڑتے ہوئے مجھے اشارہ کیا تو میں نے امی کے گداز جسم کو اٹھاتے ہوئے ان کا پیٹ تکیے پہ رکھ دیا امی کی بھرپور موٹی تازی گانڈ کھل کہ سامنے آ گئی اور ان کی گانڈ کا گئرا براون سوراخ اور پھدی کے براون ہونٹ اور ان کے درمیان سوراخ واضح ہو گیا ۔ میں نے ملائکہ کی طرف دیکھا تو اس کے چہرے پہ مسکراہٹ تھی میں نے اسے گھسیٹ کہ پاس کیا اور کہا ملائکہ یہ سب ضروری ہے ؟ اس نے کہا ہاں بس دو منٹ کر دو بس ۔ میں نے سر ہلاتے ہوئے اسے چھوڑا اور امی کے چوتڑ پکڑ کہ کھولے اگر ملائکہ نہ ہوتی تو شائد میں اس صورتحال سے لطف لیتا لیکن اس کی موجودگی میں مجھے بالکل اچھا نہیں لگ رہا تھا میں نے مجبورا سوراخ پہ زبان رکھی اور اسے ہلکا ہلکا دبایا تو میری زبان کی نوگ سوراخ میں دھنس گئی ظاہر ہے وہ سوراخ کافی کھلا تھا۔ میں نے نظر اٹھا کہ دیکھا تو ملائکہ مجھے دیکھ رہی تھی اور میرے چہرے پہ بے بسی تھی اس نے میرے چہرے پہ بے بسی دیکھی تو فورا میرے پاس آ گئی اور مجھے پکڑ کہ اٹھا لیا میں امی کے اوپر سے اٹھا تو ملائکہ نے ان کے نیچے ہاتھ ڈال کہ ان کی شلوار اوپر کی اور ان کے نیچے سے تکیہ نکال دیا میں سائیڈ پہ کھڑا اسے یہ کرتا دیکھ رہا تھا۔ ایک چھوٹی لڑکی میرے ہواس پہ ایسے چھا چکی تھی کہ مجھے کچھ سمجھ نہ آتی تھی ۔ ملائکہ مجھے لیکر ان کے کمرے سے باہر آ گئی اور باہر نکلتے ہی میرے گلے لگ گئی میں نے بھی اسے سینے سے لگا لیا اور خاموشی سے اسے چومنے چاٹنے لگا پھر ہم ایک دوسرے کو چومتے اس کے کمرے میں گھس گئے اور پھر ڈوگی سٹائل میں میں نے اس کی گانڈ مارتے اسے فارغ کیا اور امی کے جاگنے سے پہلے ایک بار پھر اس کی گانڈ ماری ۔ بعد میں امی بھی جاگ گئین ان کا سر بوجھل تھا لیکن وہ اس سب سے ناواقف تھیں جو ہم نے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ شام میں ماہم بھی واپس آ گئی۔ پھر زندگی کے لمحے گزرتے گئےدن پر لگا کہ اڑنے لگے جب بھی ماہم میکے جاتی تو ملائکہ میری آدھی بیوی بن جاتی۔ میرے بھی دو بچے ہو گئے اور ملائکہ ان پہ جان چھڑکنے لگی۔ محبت کا سفر دن بہ دن جاری رہا اور پھر وہ دن بھی آ گیا جب اس کی منگنی ایک بہت اچھے نوجوان سے ہو گئی اپنے ہی خاندان میں جس کے دو تین جنرل سٹور تھے پہلے منگنی ہوئی اور پھر شادی ۔ اس کی شادی پہ میں اور وہ بہت روئے بہت دن تک روز ہم روتے ہی رہتے اور سب یہی سمجھ رہے تھے کہ یہ ایک بہن بھائی کا پیار ہے ۔اس کی شادی کے بعد بھی ہمیں جب بھی وقت ملا تو ہم نے اس موقعہ سے فائدہ اٹھایا اور پیار کرتے رہے میرے بھی اب چار بچے ہیں اور ملائکہ کے بھی دو بچے ہیں ۔ اس کے بچے بھی مجھے میرے بچوں کی طرح بابا بولتے ہیں اور وہ ہنستی رہتی ہے اور ہم سب محبت سے رہتے ہیں پردے کے پیچھے کی کہانی ابھی تک پردے کے پیچھے ہے اور زندگی گزرتی جا رہی ہے ۔

یہاں کہانی ختم ہوتی ہے اور کہانی حقیقت میں تو موت تک چلتی رہتی ہے لیکن زیب داستان کے لیے کہانی کو ایک موڑ پہ لا کہ چھوڑنا پڑتا ہے میں جانتا کہ ابھی اس میں تشنگی کے بہت پہلو ہیں لیکن میرے نقطہ نظر سے کچھ چیزیں ادھوری اچھی لگتی ہیں کہ بعض چیزیں مکمل ہو کہ اپنا حسن کھو دیتی ہیں ۔ سب کا بہت شکریہ سلامت رہیں اور خوشیاں تقسیم کرتے رہیں


The End

*

Post a Comment (0)