Insurance agent - Episode 4

انشورنس ایجنٹ



قسط 4



نے کہا جی نھی ایسے نھی مجھے فیس ٹو فیس کسنگ کرنی ھے اگر تمہارا دل مانے تو یہ میری برتھ ڈے کا گفٹ ھوگا ورنہ مجھے کوئی گفٹ نھی چاھئیے۔ وہ بولی یار یہ کیسے ھو، سکتا ھے آپ میرے گھر نھی آ، سکتے میں آپ کے گھر نھی جا سکتی گاڑی میں آپ کا، ڈرائیور ھوتا ھے۔ پھر کیسے کسنگ ھو گی۔ میں نے کہا ھم کسی ھوٹل یں روم لے لیتے ھیں تو وہ بولی مھی ھوٹل نھی مجھے ھوٹلوں سے بھت ڈر لگتا ھے۔ میں مے کہا، ۔ اوکے تم میرا گفٹ تیار رکھو اور کل ریڈی رھنا میں تمھیں پک کر لوں گا۔ یہ کہ کر فون بند ھو گیا۔ اب میں سوچ رھا تھا کہ اب کیا کروں ھوٹل میں وہ راضی نھی اور گھر اس کو لا نھی سکتا۔ تب میں نے صادق کو کال کی اور ساری صورتحال بتا کر مشورہ مانگا تو وہ بولا ساحر یار یہ تو کوئی مسئلہ ھی نھی۔ ایک بندی ھے شاھدرہ میں میرے پاس اسے کہ دیتا ھوں وہ گھر خالی کروا دے گا۔ اسے پانچ سو دے دینا، وہ بچوں کو لے کر کہیں پارک میں چلا جائے گا۔ کیا بات ھے صادق تو نے تو سارا مسئلہ ھی حل کر دیا۔ اس، رات میں نے بیگم کو کام کا بھانا بنا کر صادق کے گھر رک گیا۔ میں چاھتا تھا کہ رات کو شبنم سے بات کر کے اسے ذہنی طور پر سیکس کے لیے تیار کر لوں۔ اور گھر میں اس، سے بات نھی ھو، سکتی تھی۔ رات کو میری بات ھوئی تو میں جان بوجھ کر باتوں میں سیکس کا ٹاپک لے آیا اور اسے کہا کہ میرا بس چلے تو، تمھارے جسم کا، ایک ایک حصہ چوموں وہ شوخی میں بولی جسم میں تو کوئی اور حصہ بھی ھوتا ھے میں بولا اگر تمھرا دل مانتا ھے تو میں وہ حصہ بھی چوم لوں گا اس نے شرما کرفون بند کر دیا تو ھناری میسج ہر بات شروع ہوگئی۔ میں نے اسے باتو باتوں میں ممے چوسنے تک منا لیا اور ساتھ یہ بھی کہ دیا کہ اگر تمھارا دل نھی مانتا تو مجھے بے شک منع کر دو میں ناراض نھی ھوں گا ۔ وی بولی نھی آپ بس، اتنا، وعدہ کریں کہ صرف پیار کریں گے میں نے کہا، وعدہ کہ اگر تمھاری مرضی کے بغیر تمھیں ٹچ تک نھی کروں گا۔ پھع میں نے اسے کہا کہ اوکے اب میں میسج نھی کروں گا ۔ تو وہ بولی اتنی جلدی ؟ میں نے کہا ھاں یار تیاری کرنی ھے صبح مجھے گفٹ ملنا ھے۔ وہ بولی کیا تیاری کرنی ھے تو میں نے کہا یار مجھے انڈر شیو کرنی ھے کیونکہ کہ جتنی تمھاری صحت ھے ھو سکتا ھے صبح تم سے گرمی برداشت نہ ھو اور تم مجھے مزید پیار کرنے کی اجازت دے دو۔ اس نے مجھے شٹاپ کا میسج کیا اور پھر بائے کا۔ 

اگلے دن میں نے شکیل کو ڈیوٹی سے چھٹی دی اور گاڑی خود ھی ڈرائیو کر کے مریدکے گیا۔ شبنم سٹپ پر کھڑی تھی اور اس کے ساتھ اس کی ماں بھی تھی۔ اس کی ماں اسیے چھوڑنے آئی تھی اس نے اپنی ماں سے مجھے اپنا، باس کہن کر، تعارف کروایا اور ماں کو بتایا کہ اسے میٹنگ کے لیے باس کے ساتھ لاھور ھیڈ، آفس جانا ھے۔



جاری ہے 

*

Post a Comment (0)