ads

Iram ki Baalon wali - Episode 9

ارم کی بالوں والی چوت

 قسط نمبر 9




فون بند کرتے ہی میں جلدی سے تیار ہو کر باجی کی طرف چل پڑا۔۔۔ گیٹ کے باہر پہنچ کر میں نے انہیں موبائل پر اپنے آنے کی اطلاع دی ۔۔۔۔ فون اس لیے کیا کہ بیل بجانے سے انہوں نے منع کیا تھا کہ کیا پتہ بیل کی آواز سن کر کہیں ثانیہ بیدار نہ ہو جائے ۔ چنانچہ تھوڑی دیر بعد وہ گیٹ پر آئیں اور مجھے اندر آنے کا اشارہ کیا۔۔۔ چنانچہ میں ادھر ادھر دیکھتا ہوا گھر کے اندر چلا گیا۔۔ پھر جیسے ہی میں گھر میں داخل ہوا وہ مجھ سے کہنے لگیں ۔۔۔۔ تم اوپر میری ساس سسر کے کمرے میں پہنچو۔۔۔۔ میں ثانیہ کو دیکھ کر ابھی آتی ہوں۔ یہاں میں اس بات کو کلئیر کر دوں ۔۔۔۔کہ باجی کی ساس سسر کا کمرے گھر کی دوسری منزل پر واقع تھا اور ثانیہ کے ہوتے ہوئے ۔۔۔۔۔ ایک وہی کمرہ ایسا تھا جو کہ دوسرے کمروں کی نسبت کافی سیف تھا چنانچہ میں انہوں ایک چھوٹی سی کس کر کے سڑھیاں چڑھ کے اوپر چلا گیا۔۔۔۔


میں پلنگ پر بیٹھا ان کا انتظار کر رہا تھا کہ باجی کمرے میں داخل ہو گئیں۔۔۔ اس سے قبل کہ میں ان سے کچھ پوچھتا وہ کہنے لگیں۔۔۔ ثانیہ بے خبر سو رہی ہے۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے دونوں بازو کھول دیئے اور مجھے۔۔۔۔۔ بیڈ سے اُٹھنے کا اشارہ کیا۔۔۔ چنانچہ میں بیڈ اُٹھ کر ان کے سینے سے لگ گیا۔۔۔۔ان کے سینے کے ساتھ لگتے ہی مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے انہوں نے قمیض کے نیچے برا نہیں پہنی تھی ۔۔۔اس پر میں ان کی چھاتیوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولا ۔۔۔ کیا بات ہے باجی آپ نے برا نہیں پہنی ؟ تو وہ کہنے لگیں جس وقت میں نے تمہیں فون کیا تھا اس وقت میں نہانے لگی تھی اور تمہیں آفر دینے کے بعد میں نہائی۔۔۔اور پھر بغیر برا کے تجھ سے ملنے کا سوچا ۔۔۔۔پھر شہوت بھرے لہجے میں کہنے لگیں یقین کرو اگر مجھے ثانیہ کا ڈر نہ ہوتا تو میں نے تمہیں۔۔۔ بغیر کپڑوں کے ملنا تھا۔۔۔۔ اس پر میں ان کا ایک نپل مسلتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔آج اتنی گرم کیوں ہو میڈم؟ تو وہ شہوت بھرے لہجے میں کہنے لگی یہ ساری گرمی تیرے لن کے بارے میں سوچ کر آئی تھی اس پر میں ان کے ہونٹ چوم کر بولا۔۔۔۔ کیا میرا لن اتنا دھانسو ہے کہ اسے یاد کرتے ہی آپ ۔۔۔۔ اس قدر مست ہو جاتی ہو؟۔۔۔۔ اس پر وہ میرے نیم کھڑے لن کو پکڑ کر اٹھلاتے ہوئے بولی۔۔۔۔۔۔۔۔ میری جان! مجھے تیرا لنڈ تیری سوچ سے بھی زیادہ پسند ہے ۔۔۔ پھر بات کو جاری رکھتے ہوئے بولی ۔۔۔ اور میری موجودہ گرمی کی اصل وجہ یہ ہے میرے چاند !!۔۔۔۔کہ صبح جب میں نے ثانیہ کو دونوں ٹانگیں کھول کر چلتے دیکھا تو میں سمجھ گئی کہ اس کا یہ حال تیرے تگڑے لن نے کیا ہو گا ۔۔۔لیکن مجھے کیا پتہ تھا کہ اس بےچاری کا یہ حال تم نہیں بلکہ گوری کے مصنوعی لن نے کیا تھا۔۔۔ لیکن میں اسے تیری کارستانی سمجھتے ہوئے۔۔۔۔ اور تیرے موٹے لن کے بارے سوچ سوچ کر میں گرم سے گرم تر ہوتی چلی گئی۔۔۔ یہ تو تم نے مجھے بتایا کہ ثانیہ کی یہ حالت تم نے نہیں کی۔۔۔۔۔۔ بلکہ ایک میچور گوری نے کی تھی۔۔۔ لیکن تب تک میرا سارا وجود گرمی سے بھر چکا تھا۔۔۔۔۔۔ اس لیے میرے لور ۔۔۔ مجھے اور لیٹ نہ کر ۔۔۔ مجھے چود ۔۔۔۔۔۔ اپنی رنڈی باجی کی چوت بجا ۔۔۔اور ایسی بجا کہ جیسی اس حرامزادی گوری نے ثانیہ کی ننھی منی چوت بجائی تھی۔۔۔۔۔ تو میں باجی سے بولا ۔۔۔ لیکن جان جی ذرا اس بات پر بھی غور کرنا کہ ثانیہ ایک نازک سی لڑکی تھی جو کہ گوری کا بھر پور سیکس نہ سہہ سکی جبکہ اس کے مقابلے میں آپ ایک میچور اور گھڑچال قسم کی لڑکی ہو۔۔۔ چنانچہ آپ کی پھدی پھاڑنے کے لیے میرا تو کیا ۔۔۔۔ لوہے کا لن بھی نا کافی ہو گا۔۔۔۔اپنے بارے میں ۔۔۔۔۔میرے ریمارکس سن کر وہ کہنے لگی ۔۔۔۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ میں ایک میچور لڑکی ہوں ۔۔۔اور میں نے بہت سے لنڈ دیکھے ہیں اور بہت سے لنڈز نے میری چوت کی سیر بھی کی ہے۔۔۔۔ لیکن میری جان یہ بات بھی درست ہے کہ جس شوق سے تم میری ٹھکائی کرتے ہو۔۔۔۔۔ آج تک کوئی نہیں کر سکا۔۔۔۔۔اتنی بات کرتے ہی باجی نے اپنی شلوار اتار دی ۔۔۔۔اور ( پلنگ پر) پاؤں لٹکا کر بیٹھے ہوئے بولی۔۔۔۔ زیادہ نہ تڑپا۔۔۔۔سیدھا اندر آ جا۔۔۔۔ میری پھدی چوس۔۔۔۔۔۔۔۔۔ باجی کی فرمایش سن کر میں پلنگ کے نیچے اکڑوں ہو کر بیٹھ گیا۔۔۔۔اور باجی کی دونوں ٹانگوں کو مزید کھول دیا۔۔۔ انہوں نے ایک نظر میری طرف دیکھا اور پھر بستر پر (پیچھے کی طرف) لیٹتے ہوئے بولیں۔۔ میری پھدی چاٹ ۔کر۔۔۔ اس کا پانی ختم کر دے۔۔۔۔اور پھر ۔۔ اسے چود چود کر میرا حال بھی۔۔۔۔ ویسا ہی کرنا جیسا کہ اس گوری نے ثانیہ کا کیا تھا۔۔۔۔۔میں نے اس سیکسی لیڈی کی طرف غور سے دیکھا۔۔۔۔۔ تو اس کی آنکھوں میں شہوت کے لال ڈورے تیر رہے تھے۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے ان کی خوبصورت چوت پر ایک زبردست سا چوما دیا۔۔۔۔۔ اور ان سے کہنے لگا۔۔۔۔ جان جی!۔۔۔ بے فکر ہو جاؤ۔۔۔۔ میں گوری سے اچھا چودوں گا۔۔۔۔ اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے ان کی چوت کی پھاڑیوں کو الگ کیا۔۔۔۔اور ان کی پانی سے بھری ۔۔۔۔۔ مہک آور پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔ پھر۔۔۔ چوت چاٹنے کے بعد میں نے انہیں گھوڑی بنا کر ایسا زبدردست چودا کہ انہوں نے دو تین دفعہ آرگیزم کر دیا۔۔۔۔۔ پھر مست آواز میں بولیں۔۔۔۔۔پھدی کی ساری گرمی تو تم نے نکال دی اب اس پر پانی ڈال کر اسے۔۔۔۔ ٹھنڈا نہیں کرو گے؟ تو میں ان سے بولا۔۔۔۔ تھوڑی دیر صبر کریں۔۔۔۔ میں بس چھوٹنے ہی والا ہوں ۔۔۔۔۔جیسے ہی وقت قریب آیا۔۔۔ میں ۔۔۔۔ آپ کی پھدی میں سارا چھڑکاؤ کر دوں گا ۔۔۔۔ تو وہ کہنے لگی منی کا چھڑکاؤ۔۔۔۔ پھدی میں نہیں بلکہ۔۔۔۔۔ منہ پر کرنا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھر اس کے بعد اپنے کرسٹل پیشاب کی موٹی دھار سے میری چوت کو دھو ڈالنا۔۔۔۔۔ اس پر میں ان سے بولا ۔۔۔لیکن۔۔۔۔ باجی مجھے پیشاب تو آیا ہے لیکن اتنا زیادہ نہیں کہ جس سے آپ کی چوت دھو سکوں۔۔۔تو وہ کہنے لگی ۔۔۔۔ اس کا بندوبست ہے میرے پاس۔۔۔۔اتنی بات کرنے کے بعد۔۔۔۔انہوں نے اپنی پھدی میں پھنسا میرا لن نکالا۔۔۔۔۔۔۔اور ( سسر جی کے ) باہر برآمدے میں پڑے فریج کی طرف چلی گئیں۔۔۔پھر وہاں سے وہ چار پانچ بوتلیں نان الکوحلک لیمن مارٹ کی لے آئیں۔۔۔ اور میرے سامنے میز پر رکھتے ہوئے بولیں ۔۔۔۔ تمہیں یاد ہے ایک دن ہم نے پروگرام بنایا تھا کہ تم مجھ پر اور میں تم پر پیشاب کروں گی۔۔۔ ۔۔۔۔اس پر میں ان سے بولا۔۔۔ جی باجی مجھے اچھی طرح سے یاد ہے تو وہ کہنے لگی ۔۔۔آج وہ دن آ گیا ہے۔۔۔۔۔۔پھر کہنے لگیں ۔ جیسا کہ تمہیں معلوم ہے کہ آج مجھے بہت گرمی چڑھی ہوئی ہے تو تمہارے آنے سے پہلے میں نے اس گرمی کے کارن دو جگ پانی پیا تھا۔۔۔۔ اور ابھی دھکے مرواتے ہوئے جیسے ہی مجھے پیشاب کی حاجت ہونی شروع ہوئی ۔۔۔ تو مجھے اپنا پروگرام یاد آ گیا۔۔۔۔ اس لیے ۔۔۔تم یہ ساری بوتلیں پی لو تا کہ تمہیں جو پیشاب آئے۔۔۔وہ پیور وہائیٹ اور کرسٹل ہو۔۔۔اور تم مجھ پر ڈھیر سارا پیشاب کر سکو۔۔پھر مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولی۔۔۔تمہیں تو معلوم ہی ہے کہ میں تو پہلے ہی بہت سارا پانی پی چکی ہوں۔۔۔۔۔ چنانچہ باجی کے کہنے پر میں نے وقفے وقفے سے لیمن مارٹ کی تین چار بوتلیں چڑھا لیں ۔۔۔۔لیمن مارٹ پلانے کے بعد وہ ننگی ہی میری طرف بڑھیں۔۔۔اور مجھے اپنے گلے سے لگاتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ پتا نہیں کیا بات ہے جان!۔۔۔تم میرے پاس ہوتے ہو تو میرا جی کرتا ہے کہ میں اپنی ساری ڈرٹی خواہشیں تیرے ساتھ پوری کروں ۔۔۔ تو میں ان سے بولا۔۔۔ فرزند صاحب کے ساتھ یہ خواہشیں پوری نہیں ہو سکتیں؟ ۔۔۔تو وہ ۔۔۔ میرے گال کو چوم کر بولیں۔۔۔ ہو سکتی ہیں میری جان بالکل ہو سکتی ہیں۔۔۔ لیکن جو مزہ تیرے ساتھ گناہ کرنے میں آتا ہے وہ کسی اور کے ساتھ نہیں آتا۔۔۔اس کے ساتھ ہی وہ نیچے جھکیں ۔۔۔۔اور میرے لن کو اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع ہو گئیں۔۔۔ لن جو ڈھیر سارا لیمن مارٹ پینے کے بعد کچھ مرجھا سا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔ان کے منہ میں جاتے ہی پھر سے جان پکڑنے لگا۔۔۔اور پھر کچھ ہی دیر میں پہلے جیسا کڑک ہو گیا ۔۔۔تو یہ دیکھ کر وہ پاس پڑے صوفے کی طرف گھومیں ۔۔۔۔۔اور میری طرف گانڈ کر کے صوفے پر گھٹنوں کے بل بیٹھ گئیں۔۔۔۔ ۔۔۔۔ پھر پیچھے سے گانڈ اُٹھا کر بولیں۔۔۔۔ میری چوت میں فائنل دھکے مار ۔۔۔۔ چنانچہ ان کے کہنے پر جب میں اپنے سخت لن کو ان کی چوت میں آگے پیچھے کر رہا تھا تو دفعتاً وہ سر کو پیچھے کر کے سرگوشی میں بولیں ۔۔۔۔ یاد رکھنا منی کو میرے منہ پر گرانا ہے ۔۔۔۔ پیشاب بعد میں کریں گے۔۔۔۔۔۔پھر اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے مست لہجے میں بولیں۔۔۔۔چل اب چود بہن چود۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور میں نے ان کو چودنا شروع کر دیا۔۔۔ گھسے مارتے ہوئے کچھ دیر بعد ۔۔۔جب مجھے محسوس ہوا کہ میں چھوٹنے کے نزدیک آ گیا ہوں ۔۔۔تو گھسے مارتے مارتے ۔۔۔ میں نے جب ان کی گانڈ کو تھپتھپا دیا ۔۔۔تو وہ ایک دم صوفے سے جمپ مار کر قالین پر اکڑوں بیٹھ گئی اور منہ سے زبان نکال کر بولی۔۔۔۔۔ میری زبان اور پورے منہ پر چھڑکاؤ کرنا ہے ۔۔اور میں نے ایسا ہی کیا۔۔۔۔جب میں اپنی گاڑھی منی ان کے گالوں ۔۔۔۔۔ہونٹ ۔۔۔۔اور زبان پر گرا چکا ۔۔۔تو انہوں نے اپنی زبان کو باہر نکلا اور بالکل بلیو مویز کے سٹائل میں ہونٹو ں اور منہ کے آس پاس لگی منی کو زبان کی مدد سے چاٹا ۔۔۔جبکہ زبان کی رینج سے دور والی منی کو انگلیوں کی مدد سے منہ میں ڈال کر بولیں۔۔۔۔۔۔۔ اب دوسرا سیشن شروع کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 




جاری ہے

Post a Comment

0 Comments