میمونہ اور ثناء
قسط نمبر 1
میرا ایک شاگرد عامر جو اب زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں پڑھ رہا تھا مجھ سے بولا کہ سر آپ بہت بڑے فن کار ہیں لیکن میں تب مانوں جب میری ایک کلاس فیلو لڑکی میمونہ کو چودیں گے کیونکہ وہ کسی کے قابو نہیں آ رہی اور میں اس سے بدلہ لینا چاہتا ہوں کیونکہ اس نے مجھے طعنہ دیا ہے۔ میں نے اپنے فن کار شاگرد کو حیرت سےدیکھا اور کہا کہ گڈو یہ کیا کہہ رہے ہو میرے گڈو کو اس نے طعنہ دیا ہے تو کیسے ہو سکتا ہے کہ میں اسے چھوڑ دوں میں نہ صرف خود اس کو چودوں گا بلکہ اپنے پیارے بھائی کا لوڑا بھی اس گشتی کے نہ صرف منہ ڈالوں گا بلکہ اس کی پھدی اور گانڈ میں بھی ڈالوں گا۔ فکر نہ کرو مجھے ذرا اس کا نام پتہ اور کوئی کونٹیکٹ دے دو۔ عامر بولا بھائی وہ کسی کو فون نمبر نہیں دیتی لیکن اس کا فیس بک اکاؤنٹ ہے میرے پاس۔ میں نے اس سے فیس بک اکاؤنٹ لیا اور اس کا پیج کھول کر دیکھنا شروع کیا۔ وہ لڑکی مجھے باقی لڑکیوں سے واقعی الگ لگی کیونکہ اس کے چہرے پر سنجیدگی نما سختی تھی۔
عامر خود ایک شہزادہ لڑکا تھا اور اس نے کالج میں کوئی لڑکی نہیں چھوڑی تھی جس کو اس نے واش روم، یا کلاس روم میں چودا نہ ہو لیکن میمونہ والا معاملہ ٹیڑھا نظر آتا تھا۔ وہ جس لڑکی کو بھی چودتا دوسری بار اسے میرے بنگلے پر لے آتا میری طرف سے اس کو آفر ہوتی تھی اور پھر اگر لڑکی پسند کرتی تو میں بھی اسے چود لیتا لیکن میری عادت تھی کہ میں نے کبھی کسی کے ساتھ زبردستی نہ کی تھی اور میرا چودنے کا انداز ایسا تھا کہ کئی ایک لڑکیاں عامر کو اس کی بدتمیزی اور بدتہذیبی سے پیش آنے کی وجہ سے چھوڑ چکی تھیں لیکن میرے ساتھ وہ اب بھی تعلق میں تھیں کیونکہ میں بہت پیار کے ساتھ لمبی چدائی کا ماہر تھا۔ خیر میں نے میمونہ کو فرینڈ ریکوئسٹ بھیجی اور روزانہ چیک کرتا تھا لیکن وہ آن لائن ہونے کے باوجود ایکسیپٹ نہیں کر رہی تھی۔ میں نے اس کی پوسٹس پر بھی بہت اچھے اور مہذب انداز میں کمنٹس کیے تھے جن پر اس نے شکریہ تو کہا لیکن میری فرینڈ ریکوئسٹ قبول نہیں کی تھی۔ خیر میں بھی اس کی پوسٹس پر لائک کرتا رہا۔ لیکن اس کی طرف سے میری فرینڈ ریکوئسٹ قبول نہیں ہو رہی تھی اور مجھے کوئی جلدی نہ تھی کیونکہ عامر نے مجھے ایک سال کا ٹارگٹ دیا ہوا تھا اور میں نے کہا تھا کہ ایک سال سے پہلے پہلے میں میمونہ کو چود لوں گا۔ میمونہ نے اپنی آئی ڈی پر اپنی اصل تصاویر لگائی ہوئی تھیں اور بے ہودہ کمنٹ کرنے والوں کو کبھی ریسپانس نہیں کرتی تھی جو میرے حساب سے اس کے بہت زیادہ ذہین اور سمجھدار ہونے کی نشانی تھی اور ایسی لڑکی کبھی چوت کی گرمی کو اہمیت نہیں دیتی یہ بھی میرا تجربہ تھا۔ خیر میں بھی ہار ماننے والا نہیں تھا۔۔۔۔
جاری ہے
0 Comments