ads

Momina aur Sana - Episode 12

میمونہ اور ثناء

قسط 12



ڈنر بہت اچھا تھا سر کے بیوی بچوں سے بھی ملاقات ہوئی اور سر کی ایک بیٹی تھی جس کی عمر 16 سال تھی اور وہ بہت ہی خوب صورت تھی بالکل اپنی ماں کی طرح اور ایک بیٹا تھا 14 سال کا اور پھر ایک بیٹی تھی 12 سال کی۔ سر کی بیوی شمائلہ ایک ہنس مکھ اور پڑھی لکھی خاتون تھیں اور اپنی عمر سے بہت کم لگتی تھیں۔ میرا دل کیا کہ میں شمائلہ کے ساتھ بات کروں اور اس کی تعریف کر دوں تو میں نے مونا سے کہا کہ میں ذرا واش روم سے ہو کر آتا ہوں آپ سر سے باتیں کرو۔ میں نے سر سے پوچھا کہ سر واش روم کدھر ہے؟ تو سر نے میرے دل کی بات کی اور وہ کیوں نہ کرتا کیونکہ اسے بھی تو مونا سے بات کرنی تھی اور اپنے دل کا حال بیان کرنا تھا۔ سر نے اپنی بیوی کو آواز دی: شمائلہ!ذرا سر کو واش روم کا بتا دیں۔ شمائلہ نے اندر سے ہی آواز دی کہ اسی بیڈ روم کا واش روم ہی استعمال کر لیں۔ میں اندر گیاتو شمائلہ بھابھی اٹیچڈ باتھ روم کے اندر جا رہی تھیں ایک گہری مسکراہٹ نازک لبوں پر سجا کر کہنے لگیں کہ آپ ایک منٹ رکیں۔۔ میں ٹھٹھکا لیکن رکا نہیں اور باتھ روم میں ان کے پیچھے ہی چلا گیا۔۔۔ اندر جاتے ہیں میں نے کہا کہ آپ تکلفات میں نہ پڑیں۔۔۔ اور انہیں مسکرا کر دیکھا اور کہا کہ آپ بہت خوب صورت ہیں۔۔ اور ساتھ ہی ان کا ہاتھ پکڑ کر اس پر بوسہ دے دیا۔۔۔ انہوں نے مسکرا کر کہا کہ شکریہ۔۔۔ میں نے کہا کہ بس شکریہ؟ تو کہنے لگیں کہ یہاں تو صرف شکریہ ہی ادا کیا جاسکتا ہے۔۔ میں نے کہا کہ اس سے زیادہ کیا کیا جا سکتا ہے اور کہاں؟ تو کہنے لگیں کہ باہر چلیں کہیں آئس کریم کھانے؟ میں نے کہا کہ نیکی اور پوچھ پوچھ۔۔۔ بس ذرا ٹائم نکالیں اکیلے چلتے ہیں۔۔ کہنے لگیں کہ آج رات آپ یہیں رک جائیں۔۔۔ میں نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر کیا ہو گا؟ تو کہنے لگیں کہ آپ خود دیکھ لیجیے گا کہ کیا ہوتا ہے۔۔۔ میں نے کہا کہ بالکل ٹھیک آج کی رات آپ کے نام۔۔ کہنے لگیں کہ شکریہ اور میرے ہونٹوں پر ایک ہکلا سا بوسہ دے کر باہر نکل گئیں۔۔۔ میں بہت خوش ہوا اور میں نے سوچا کہ مونا کو کوئی بہانہ لگا کر آج رات ادھر رہتا ہوں اور کل مونا کی سیل توڑ لوں گا کیونکہ یہ موقع ہاتھ سے نہیں جانا چاہیے۔۔ 




جاری ہے

Post a Comment

0 Comments