ads

Momina aur Sana - Episode 14

میمونہ اور ثناء

قسط 14



خیر میں نے دیکھا کہ اس نے گیئر لیور پر ہاتھ رکھا ہوا ہے اور لیور کے اوپر والے حصہ کو ایسے مسل رہی ہے جیسے میرا لوڑا اس کے ہاتھ میں ہے یہ منظر میرا لوڑا کھڑا کرنے کے لیے کافی تھا۔۔۔ وہ بھی میرے ٹراؤزر کا ابھار دیکھ رہی تھی اور اس نے اچانک میرے بائیں بازو پر اپنا ہاتھ پھیر دیا۔۔۔ میرا تو پھٹنے کو آ گیا۔۔۔ اس نے کہا کہ آپ کچھ محسوس کر رہے ہیں؟ میں نے کہا کہ ہاں۔۔۔ تمہیں کیا لگتا ہے؟ کہنے لگی کہ مجھے بھی ایسا لگ رہا ہے کہ آپ کچھ محسوس کر رہے ہیں اور مجھے حیرت ہے کہ اتنی جلدی آپ نے محسوس کر لیا؟ میں نے کہا کہ ہاں کیونکہ میں بہت حساس ہوں اور جلد محسوس تو کر لیتا ہوں لیکن پھر جب محسوس کرواتا ہوں تو کافی زیادہ وقت لگاتا ہوں۔۔۔ اس کی آنکھوں کی چمل دیکھنے والی تھی۔۔۔ کہنے لگی کہ مجھے کب محسوس کروائیں گے؟ میں نے کہا کہ جب تم کہو گی۔۔ کہنے لگی کہ آج رات ہماری طرف رک جائیں تو آج ہی محسوس کر لوں گی۔۔ میں نے کہا ٹھیک ہے۔۔۔ رک جاتا ہوں۔۔ لیکن یہ سب کیسے ہو گا،،، وہ بہت اعتماد سے کہنے لگی کہ یہ سب مجھ پر چھوڑ دیں میں کوئی دودھ پیتی بچی نہیں ہوں ۔۔۔ میں نے اس کے بوبز کو گھورا اور کہا کہ یہ تو جان چکا ہوں تم تو اب دودھ پلانے والی بچی ہو۔۔۔۔ وہ مسکرائی اور کہنے لگی کہ آج پھر پلا بھی دوں گی۔۔۔ میں نے کہا کہ دودھ تم لے آنا چھوہارا میں ڈال دوں گا۔۔۔۔ کہنے لگی کہ چھوہارا کتنا بڑا ہے؟ میں نے کہا 8 ضرب ساڑھے پانچ کا ہے۔۔۔ کہنے لگی کہ اوہ توبہ توبہ یہ تو پھاڑ دے گا؟میں نے کہا کہ محبت سے ڈالا جائے اور محبت سے ڈلوایا جائے تو پھاڑنے کی بجائے مزہ دیتا ہے۔۔۔ کہنے لگی کہ یہ تو ہے۔۔۔




باتیں کرتے کرتے میں نے فریحہ سے کہا کہ میں تمہیں اپنی کار پر ڈرائیونگ سکھا سکتا ہوں۔۔ تم اگر میرے پاس لاہور آ کر رہو تو ایک ہفتے میں تمہیں بہترین ڈرائیور بنا سکتا ہوں۔۔ کہنے لگی کہ یہ بھی میرے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔۔۔ میں بہت حیران ہوا کہ یہ کیا کہہ رہی ہے۔۔۔ میں نے پوچھا کہ کیوں تمہارے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ کہنے لگی کہ میں امی ابو سے جو کہتی ہوں وہ مانتے ہیں۔۔ آپ کے ساتھ جانے کا کہوں گی تو کبھی نہیں روکیں گے۔۔۔میں نے سوچا کہ اتنی آزادی ہے تو پھر احمد میاں بھرپور انجوائے کرو ٹھیک پہنچے ہو۔۔۔ میں نے کہا کہ ہاں بات کر لو تو صبح ہی نکل جاتے ہیں۔۔۔ کہنے لگی کہ یہ تو میرے بائیں ہاتھ کا کام ہے۔۔۔ لیکن میں نے یہ نہیں بتانا کہ آپ کے ساتھ جانا ہے ۔۔ میں نے اپنی سہیلیوں کا بتانا ہے لیکن نکلوں گی آپ کے ساتھ۔۔ میں خوش ہو گیا اور کہا کہ ٹھیک ہے۔۔۔ لیکن پھر آج رات؟ تو کہنے لگی کہ آج کی رات پھر رہنے دیں کل کی رات لگائیں گے۔۔ میں نے کہا کہ ٹھیک ہے۔۔میں سوچ رہا تھا کہ حالات میرے حق میں جا رہے ہیں کیونکہ آج رات تو اس کی والدہ کو چودنا تھا۔۔۔ میں نے کہا کہ بالکل ٹھیک کل کتنے بجے؟ کہنے لگی کہ گیارہ بجے آپ چنیوٹ بازار کے سامنے سے مجھے پک کر لیں۔۔ میں نے کہا کہ ڈن! 




جاری ہے

Post a Comment

0 Comments