ads

Momina aur Sana - Episode 22

میمونہ اور ثناء

قسط 22




میں نے کار موٹر وے کی طرف موڑ دی۔۔ رستے میں ایک بار رکے کچھ کھایا پیا اور پھر عازمِ سفرہوئے اور خوش گپیاں لگاتے لاہور پہنچے۔۔ میرا خانساماں کھانا پکا کر جا چکا تھا اور میں نے دروازے سے بھی فریحہ کو اٹھا لیا اور ہم کسنگ کرتے کرتے گھر کے اندر داخل ہوئے اور میں اس کو لے کر سیدھا چدائی روم میں چلا گیا۔۔ فریحہ پوچھنے لگی کہ انکل یہ آپ کا بیڈ روم ہے؟ میں نے بتایا کہ نہیں یہ میرا بیڈ روم نہیں ہے بلکہ یہ چدائی روم ہے جس میں اور میرے دوست وغیرہ پھدی اور لوڑے کا کھیل کھیلتے ہیں کیونکہ میں اپنے پرسنل بیڈ روم میں کسی کی چدائی نہیں کرتا نہ آج تک کسی کو اپنے بیڈ روم میں چودا ہے۔۔۔ تو فریحہ کہنے لگی کہ اگر میں کہوں کہ میری سیل اپنے بیڈ پر توڑیں تو ؟میں نے کہا کہ اگر تم یہ چاہو گی کہ میں اپنے موٹے اور لمبے لوڑے سے تمہاری پھدی کا خون خرابہ کروں تو میں اس کے لیے اپنا یہ قانون توڑ سکتا ہوں۔۔ تو فریحہ کہنے لگی کہ پھر مجھے اٹھا کر اسی روم میں لے جائیں اور میری سیل توڑ دیں۔۔۔ میں نے وہیں سے موڑ کاٹا اور اپنے بیڈ روم تک پہنچتے پہنچتے اپنے اور اس کے کپڑے اتار چکا تھا۔۔۔ اور بیڈ پر اس کو پھینک کر 69 پوزیشن میں آ گیا اور اس کی پھدی کو زور شور سے چوسنے لگا۔۔۔ مجھے لگ رہا تھا کہ آج میں ایک ایسی نوعمر لڑکی کی بہت ظالمانہ طریق پر سیل توڑنے والا ہوں جو گانڈ مروانے میں ماہر ہے اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ میں ایک ہی جھٹکے میں یہ خون خرابہ کر دوں گا۔۔۔۔ تھوڑی دیر فریحہ کی پھدی چوسنے اور اپنا لوڑا چسوا کر میں نے اچانک اس کی ٹانگیں سیدھی کیں اور کی پھدی کی طرف آ گیا کیونکہ اس کی پھدی کافی لیس دار پانی چھوڑ رہی تھی۔۔۔۔ میں نے جیسے ہی دیکھا کہ پھدی کی موری میرے لوڑے کی سیدھ میں آ گئی ہے تو میں نے لوڑا پھدی کے دانے پر دو تین بار رگڑا اور پھر یکدم پھدی کے سوراخ پر رکھ کر جڑ تک لوڑا اندر گھسا دیا۔۔۔۔ فریحہ کی پھدی پھٹ گئی اس نے ایک زور دار چیخ ماری اور بے ہوش ہو گئی۔۔۔ میں نے اس کو اسی حالت میں زور شور سے چودنا شروع کر دیا۔۔۔ میری بیڈ شیٹ لال ہو چکی تھی۔۔۔ فریحہ کی سیل ٹوٹ چکی تھی اور میں اس کا ظالم انکل۔۔۔ اس کی ماں اور چھوٹی بہن کا ٹھوکو بن چکا تھا اور یہ میری بہت بڑی کامیابی تھی کہ میں فریحہ کی سیل توڑنے میں کامیاب ہو چکا تھا۔۔۔ میں نے فریحہ کے بے ہوش ہونے کی پروا نہ کرتے ہوئے اسے چودتا رہا کیونکہ مجھے معلوم تھا کہ ابھی تھوڑی دیر میں وہ ہوش میں آئے گی اور پھر چدائی میں میرا ساتھ دینے لگے گی۔


 


وہی ہوا کہ فریحہ تھوڑی ہی دیر میں ہوش میں آ گئی اور پھر اس نے شکوہ کرنے کی بجائے میری تعریف کی کہ میں نے آج تک اس طرح کا چودنے والا نہیں دیکھا جو اتنا اذیت ناک مزہ دے۔ میں آپ سے بہت خوش ہوں۔۔۔ اس بات نے میرا جوش اور بڑھا دیا اور میں اس کی گانڈ اور ایک گھسا اس ی چوت میں مارنے لگا۔ خون آلود لوڑا اس کی گانڈ میں گھساتا اور پھر گانڈ سے نکال کر اس کی پھدی میں ڈال دیتا پھر میں اس کو اٹھا کر باتھ روم لے گیا اور وہاں باتھ ٹب میں گرم پانی ڈال کر لوڑا اندر ڈالے ڈالے پہلے تو اس کی خوب چدائی کی اور پھر پھر گانڈ میں لوڑا گھسا کر پورا اندر گھسیڑ دیا اور جڑ تک گھسا کر مکمل زور اندر کی طرف لگایا۔۔۔ وہ مزے اور درد سے پاگل ہو کر چیخ رہی تھی کہ انکل میری گانڈ پھاڑ دو ۔۔ انکل آپ سے پہلے اس طرح مجھے کسی نے بے دردی سے نہیں چودا۔۔۔ یہ بات میرا جوش بڑھانے کے لیے کافی تھی اور میں اسے مزید بے دردی سے چودنے لگا۔۔۔ باہر میرے فون کی بیل بج رہی تھی لیکن اندر میں فریحہ کی چھوٹی سی پھدیا اور گانڈ کو کسی درندے کی طرح چود رہا تھا





جاری ہے

Post a Comment

0 Comments