ads

Momina aur Sana - Episode 21

میمونہ اور ثناء

قسط 21




صبح مجھے شمائلہ نے جگایا تو ا کے چہرے پر مسکراہٹ تھی اور دونوں بچیاں میرے دائیں اور بائیں لیٹی سو رہی تھیں میں آہستہ سے اٹھا اور ننگا ہی اپنے کمرے میں آ گیا جہاں شمائلہ نے ایک بار پھر مجھے پکڑ لیا میں نے وقت دیکھا تو صبح کے سات بجے تھے۔ میں نے پوچھا کہ فریحہ کے ابو کہاں ہیںَ؟ تو شمائلہ نے مجھے بتایا کہ وہ تو کب کے یونی کے لیے نکل چکے ہیں۔ میں نے کہا کہ پیاری بہنا تم لوگ تو بڑی عیش کر رہے ہو۔۔۔تو شمائلہ کہنے لگی کہ میں ایسی نہیں تھی لیکن جب میں دیکھا کہ شمائلہ کے ابو اپنی سٹوڈنٹس اور اپنے کولیگ کی بیویوں اور بیٹیوں کو چودتے ہیں تو میں نے بھی اس ٹیم میں شامل ہونا مناسب سمجھا اور اب ان کے کئی سٹوڈنٹ بھی مجھے چودتے ہیں اور سب کولیگ مل کر یہ کھیل کھیل رہے ہیں۔۔۔ ہم سب کو مزہ آتا ہے ۔۔۔ اس لیے تم مجھے اور میری دونوں بیٹیوں کو ایک ہی رات میں چود چکے ہو۔۔ مجھے تمہارا لوڑا بہت پسند آیا ہے اور میری بیٹیوں کو بھی اس لیے اب وہ اپنے ابو کو بتائیں کی “انکل بہت اچھے ہیں” تو فریحہ کے ابو سمجھ جائیں گے کہ تم میرے ساتھ ساتھ ان دونوں کی گانڈ بھی مار چکے ہو تو اگلی بار وہ ایک پارٹی رکھیں گے جس میں تمہیں بھی بلایا جائے گا اور ان کے سب دوست اور ن کی فیمیلیز بھی شامل ہوں گی جہاں چدائی کا بازار گرم ہو گا اور تم اس کے چیف گیسٹ ہو گے کیونکہ تم جلدی ڈسچارج نہیں ہوتے




 




 اس لیے اس دن تمہیں کم از کم 14 چوتیں اور گانڈیں چودنے کے لیے ملیں گی لیکن ایک خیال رکھنا کہ کبھی بھی ان چدائیوں کے تعلق آپس میں یہان بات نہیں کی جاتی کیونکہ چوتیں اور گانڈیں مارنے کی باتیں کرنے کا رواج نہیں رکھا گیا اور جو ایسی بات کرتا ہے اسے ایک وارننگ دی جاتی ہے اور پھر دوسری غلطی پر گروپ سے نکال دیا جاتا ہے اس لیے کبھی مزے لینے کے لیے کسی سے بھی چدائی کی بات نہیں کرنا۔۔ میں نے کہا کہ نہیں کروں گا بس چدائی ہی کروں گا اور مجھ سے بہتر کوئی چدائی نہیں کر سکتا۔۔۔ میں خوش ہو گیا اور کہا کہ میں اپنی ہونے والی بیوی کو بھی یہاں لایا کروں گا ایسی پارٹیوں میں۔۔۔ اور پھر ڈیڑھ گھنٹہ شمائلہ کی چدائی کی ۔۔۔ گانڈ اور پھدی میں زوردار چدائی کی اور پھر میں نے وقت دیکھا تو ساڑھے نو بج چکے تھے میں نے سوچا کہ گیارہ بجے فریحہ کو بھی اٹھانا ہے اور اس سے پہلے مونا کو بتانا ہے کہ اس بار تم میرے ساتھ لاہور نہیں جا رہی ہو اگلے ہفتے آؤں گا تو چلیں گے۔۔۔ یہ سوچ کر میں نے چدائی تیز کر دی اور شمائلہ کی گانڈ میں لوڑا ڈال کر جڑ تک گھسا دیا میرا تو دل تھا کہ میرے ٹٹے بھی اس کی گانڈ میں چلے جائیں یا کم از کم لوڑا گانڈ میں اور ٹٹے چوت میں گھس جائیں لیکن ایسا ہو نہیں پا رہا تھا۔۔۔ میں اب ڈسچارج ہونے کے قریب تھا۔۔۔ جڑ تک لوڑا گانڈ میں گھسا کر آگے دھکے لگا رہا تھا اور پھر یکدم میں نے محسوس کیا کہ شمائلہ ڈسچارج ہو رہی ہے اور اس کی گانڈ مزید ٹایٹ ہو گئی ہے تو میرا لوڑا بھی اگلنے کے لیے تیار ہو گیا اور دو منٹ بعد ہی میرا لوڑا شمائلہ کی گانڈ میں اپنا مال نکال چکا تھا۔۔۔ میں پانچ منٹ بعد اٹھا اور نہایا۔۔ تیار ہوا اور ہلکا سا ناشتہ کر کے نکلنے کے لیے تیار ہو گیا۔ شمائلہ نے اپنے بچوں کے سامنے مجھ سے پوچھا کہ بھائی اب کب آئیں؟ میں نے فریحہ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ بس تین چار دن کا ایک کام ہے اس کے بعد آؤں گا۔۔۔ میں نکلنے لگا تو فریحہ کہنے لگی کہ انکل مجھے سکول تک چھوڑ دیں گے؟ میں نے کہا کہ جی بیٹا آ جائیں میں چھوڑ دیتا ہوں۔۔ ملیحہ اور جگنو بھی تیار تھے میں نے انہیں کہا آپ بھی آ جاؤ۔۔ چنانچہ میں نے پہلے ملیحہ کو اس کے سکول اتارا پھر جگنو کو اتارا اور پھر فریحہ سے پوچھا کہ اب کیا پروگرام ہے؟ فریحہ کہنے لگی کہ چلیں سیدھے لاہور۔۔۔۔ 






جاری ہے

Post a Comment

0 Comments