ads

Momina aur Sana - Episode 20

میمونہ اور ثناء

قسط 20



میں نے کہا کہ سیل کون توڑے گا؟ یعنی کس سے سیل تڑواؤ گی؟ تو کہنے لگی کہ جو مجھے سب سے بہترین چودے گا اس سے سیل تڑواؤں گی۔۔۔ میں نے اس کی گانڈ کو چودنا شروع کیا اور وہ پورا لوڑا اندر نہیں جانے دے رہی تھی۔۔۔ میں نے دھکا لگایا اور اپنا پورا لوڑا اس کی گانڈ میں جڑ تک گھسیڑ دیا۔۔۔ وہ چیخ اٹھی کہ انکل اتنا آگے نہ کریں۔۔ میری ناف سے بھی آگے نکل گیا ہے۔۔۔ میں نے کہا کہ بہن چود اب گانڈ ٹھیک طریقے سے ماروں گا تو تیری سیل توڑ سکوں گا نا۔۔۔ تمہیں آج پتہ چلے گا کہ مرد اصل میں کون سا انکل ہے۔۔۔ میں نے پوری طاقت سے فریحہ کی گانڈ میں اندر باہر کرنا شروع کیا اور دس منٹ کی چدائی کے بعد میں نے محسوس کیا کہ فریحہ کو تو جیسے نشہ ہو چکا ہے۔۔۔اس کی چوت سے بہت سارا پانی بہہ کر میرے ٹٹے بھگو رہا تھا اور میرا جوش بڑھتا جا رہا تھا۔۔۔۔ میں اس کے کمرے کے سامنے کھڑے کھڑے فریحہ کو چود رہا تھا کہ اچانک شمائلہ اپنے کمرے سے نکلی اور اس نے ہمیں دیکھ لیا۔۔۔ میں بالکل نہیں گھبرایا کیونکہ فریحہ مجھے بتا چکی تھی کہ ہر انکل امی کو چودنے کے بعد اس کی گانڈ چودتا ہے۔۔۔ شمائلہ آرام سے اپنے کمرے سے باہر نکلی اور بغیر کوئی بات کیے ہمارے پاس سے گزر کر کچن میں گئی اور وہاں سے پانی پی کر واپس ہمارے پاس سے گزرتی ہوئی اپنے کمرے میں چلی گئی۔۔۔ میں فریحہ کو اٹھا ئے ہوئے اس کے بیڈ روم میں داخل ہو گیا اور اس کی چھوٹی بہن والے بیڈ پر اس کو لٹا کر اس کی گانڈ مارنے لگا اس کی چھوٹی بہن ملیحہ میرے جھٹکوں کی وجہ سے ہل رہی تھی۔۔۔ اس کے 32 کے ممے صاف نظر آرہےتھے۔۔ میں نے اپنا ایک ہاتھ ملیحہ کے ایک ممے پر آرام سے رکھ دیا اور ہلکا ہلکا مساج کرنے لگا فریحہ نے مجھے منع نہیں کیا تو میں سمجھ گیا کہ اس گھر کے معاملات تو بڑے ہی سیدھے ہیں۔۔ پھر میں نے سوچا کہ ایک رات میں تیسری چوت یا گانڈ چکھی جا سکتی ہے تو میں نے ملیحہ کا پاجامہ نیچے کرنے کی کوشش کی تو ایک بار پھر حیران رہ گیا کہ ملیحہ نے اپنا پاجامی خود نیچے کر کے اپنی ٹانگیں کھول کر پھدی ننگی میرے سامنے پھیلا دی۔۔۔ میں تو اس کی بنا بالوں والی چوت پر پل پڑا اور اس کی چوت چاٹنے لگا۔۔۔ تو تھوڑی دیر میں اس کی چوت نے پانی چھوڑ دیا اور پھر وہ کتیا کی طرح ہو گئی اورمیں اس کی گانڈ چاٹنے لگا مٰں نے محسوس کیا کہ اس کی گانڈ میں کئی لوڑے سیر کر چکے ہیں۔۔۔ فریحہ نے کہا کہ ملیحہ انکل کا بہت موٹا اور لمبا ہے اس لیے میری بہن احتیاط کرو ابھی نہ لو لیکن ملیحہ نے بنا کچھ کہنے مجھے اپنی طرف کھینچا اور میں نے فریحہ کی گانڈ سے لوڑا نکال کر ملیحہ کی چکنی گانڈ پر رکھا اور تھوک پھینک کر ٹوپی اس کی گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر ہلکا سا دبایا تو اس کی ملائم گانڈ نے میرے لوڑے کو رستہ دے دیا۔۔۔ میرا لوڑا دو تین جھٹکوں میں ملیحہ کی گانڈ میں اتر چکا تھا ملیحہ کہنے لگی کہ انکل پورا اندر کریں ۔۔۔ میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور ایک بار باہر نکال کر جڑ تک سارا اندر گھسا دیا۔۔۔۔ ملیحہ نے کہا کہ فریحہ باجی آج پتہ چلا کہ اصلی مرد کون ہوتا ہے۔۔۔۔ پھر میں نے فریحہ کو ملیحہ کے اوپر سیٹ کیا اور اب تو میں نے ایک مشین چلا دی ایک جھٹکا فریحہ کی گانڈ میں اور ایک جھٹکا ملیحہ کی گانڈ میں مار رہا تھا۔۔۔ آدھے گھنٹے کی گانڈ چدائی کے بعد میں نے پوچھا کہ کس کی گانڈ میں اپنا پانی چھوڑو؟ تو ملیحہ کہنے لگی کہ میرا حق بنتا ہے میں چھوٹی ہوں۔۔۔ میں نے کہا کہ فریحہ تم کیا کہتی ہو؟ فریحہ کہنے لگی کہ ایک دھار اس کی گانڈ میں مار دیں اور ایک میری۔۔۔ میں نے فوراً ہی ایک دھار ملیحہ کی گانڈ میں چھوڑی اور فوراً لوڑا نکال کر فریحہ کی گانڈ میں ڈالا اور ایک دھار اس میں چھوڑی پھر ملیحہ کی گانڈ میں ڈال کر اس کے اوپر لیٹ گیا۔۔۔ میں وہیں سونا چاہتا تھا اور میں درمیان میں لیٹ گیااور دونوں بہنیں میرے دائی بائیں لیٹ کر مجھے چومنے لگیں کہ انکل آپ بیسٹ ہیں اور اب تک ہم نے آپ سے بڑا چدائی ماسٹر نہیں دیکھا۔۔۔ ہم جب ابا کو بتائیں گی تو وہ بہت خوش ہوں گے۔۔۔ یہ میرے لیے ایک اور حیرت انگیز بات تھی۔۔۔ لیکن میں چپ رہااور پھر نیند کی وادی میں کھو گیا۔۔




جاری ہے

Post a Comment

0 Comments