میمونہ اور ثناء
قسط 34
تھوڑی دیر میرے لوڑے کا چوپا لگانے کے بعد فریحہ نے میرا لوڑا اپنی گانڈ کی موری پر سیٹ کیا اور ایک جھٹکے میں جڑ تک میرا لوڑا اپنی گانڈ میں اتار لیا۔۔۔ مجھے لگا کہ کسی تنور میں میرا لن سنک رہا ہو۔۔ پھر اس نے نان سٹاپ اندر باہر کرنا شروع کر دیا اور اسی طرح دس منٹ تک اپر نیچے ہوتی رہی۔۔۔ پھر ملیحہ نے اسے کہا کہ باجی مجھے بھی لینے دو۔۔ میں نے ملیحہ کو کہا کہ سائڈ پر لیٹ جاؤ اور یوں میں نے کروٹ لے کر ملیحہ کی گانڈ پر اپنا لن رکھا اور ایک ہی جھٹکے میں اندر کر دیا جیسا کہ وہ پسند کرتی تھی۔۔۔ جیسے ہی اس کی چیخ نکلی واجد اور شاہانہ بھاگتے ہوئے آئے اور وہاں ہمارے پاس لیٹ کر کر چدائی شروع کر دی۔۔۔ فریحہ شاہانی کی پھدی کا دانہ چاٹ رہی تھی جبکہ واجد کا پتلا لمبا لولوڑا شاہانہ کی چوت میں پھر رہا تھا۔۔۔ پھر اس نے مجھ سے کہا کہ تھوڑی دیر کے لیے میں دو لوڑے لینا چاہتی ہوں تو کیا آپ میری گانڈ میں گھسائیں گے؟ میں نے کہا کہ کیوں نہیں ملیحہ اٹھی اور اس نے میرا لوڑا پکڑ کر شاہانہ کی گانڈ کی موری پر سیٹ کر دیا۔۔۔ شاہانہ نے کہا کہ اگر ایک جھٹکے میں جڑ تک لوڑا ندر نہ کیا تو میں آپ کو سزا دوں گی۔۔۔ میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور اس کی گانڈ میں گھسا دیا۔۔۔ اس کی چوت میں پہلے سے لوڑا موجود تھا اس لیے گانڈ بہت تنگ ہو گئی تھی اب تنگ گانڈ میں موٹا لمبا لن جب اندر گیا تو وہ تڑپ اٹھی اس کی چیخوں نے سب کو انگیخت کر دیا تھا۔۔ اب چدائی فل زوروں پر تھی اور سب ایک ایک کر کے ہمارے کمرے میں اکٹھے ہوتے جا رہے تھے۔۔۔ فری کسی کے ساتھ سیکس نہیں کر رہی تھی نہ ہی اس کے ساتھ کوئی اور سیکس کرنے کی جراءت کر رہا تھا۔۔۔۔ مجھے اس بات پر حیرت تھی کہ وہ خود کسی کے ساتھ سیکس نہیں کر رہی تھی اور نہ ہی مجھے منع کر رہی تھی۔۔۔ نہ ہی اس کے چہرے پر کوئی ناگواری کے اثرات تھے۔۔۔۔ وہ بڑی خوشی خوشی مجھے کس کرتی۔۔ کبھی فریحہ کو کس کرتی اور کبھی ملیحہ کو۔۔۔ اب اس نے شاہانہ کے منہ میں منہ ڈالا ہوا تھا کہ شاہانہ بولی۔۔۔ فرخندہ تم بہت خوش قسمت ہو۔۔۔ فرخندہ بولی کہ صرف میں نہیں ہم سب بہت خوش قسمت ہیں کہ احمد ہماری زندگی میں آئے ہیں۔۔ میں نے انہیں خواب میں دیکھا تھا اور آج میں ان کے پہلو میں ہوں۔۔۔
چدائی ایک گھنٹے تک چلتی رہی۔۔۔ آج ایک نئی ویٹریس آئی تھی اور بے حد حسین اور پتلی دبلی سی تھی۔۔۔ میرا دل تھا کہ اس کی چدائی کروں کیونکہ مجھے اس کی چدائی کا موقع نہ مل سکا تھا۔۔۔سب ڈسچارج ہوتے جا رہے تھے اور کمرے سے باہر جاتے جا رہے تھے، واجد بھی ڈسچارج ہو گیا اور کمرے سے باہر چلا گیا۔۔۔ میں ابھی تک شاہانہ کو چود رہا تھا۔۔۔ فری کہنے لگی کہ احمد! اگر آپ شاہانہ کو آج رات رکھنا چاہتے ہیں تو ساری رات یہ ہمارے پاس رک سکتی ہے۔۔ میں نے کہا کہ اگر یہ چاہے تو رُک جائے ویسے ہم نے صبح لاہور جانا ہے ۔۔۔ شاہانہ کہنے لگی کہ آج کی رات میں نہیں رک سکتی کیونکہ آج رات واجد اور ابو کے ساتھ گزارنی ہے ہاں ولیمہ والی رات ہم چاروں اکٹھے ہوں گے۔۔ میں نے شکر ادا کیا کہ مجھے آج اس ویٹریس کو چودنے کا موقع ملا جائے گا لیکن میں سوچ رہا تھا کہ میں کیسے اس ویٹریس سے بات کروں گا؟ اتنے میں شاہانہ کہنے لگی کہ اب میں بھی چلتی ہوں واجد کے ساتھ ہی نکل جاؤں گھر کی طرف۔۔ میں نے اس کو چھوڑ دیا۔۔۔ سب باری باری مشروبِ خاص پی کر نکلتے جا رہے تھے۔۔۔ آخر پر وہ دونو ویٹریسز رہ گئیں۔ میری حور کمرے میں ہی سو گئی اور میں کھانے والے روم میں آ کر کپڑے پہننے لگا۔۔۔ تو وہی ویٹریس مجھے دیکھ کر مسکرائی۔۔۔ میں اس کے پاس گیا اور اسے سینے سے لگا کر ایک لمبی کس کی۔۔۔ وہ بھی مجھ سے لپٹ گئی۔۔ میں نے اس کے کان میں کہا کہ میں تمہیں چودنا چاہتا ہوں۔۔ اس نے کہا کہ میں خود آپ سے چدوانا چاہتی تھی لیکن سبھی مردوں نے مجھے باری باری خوب چودا ہے اس لیے آپ کے بیڈ کی طرف اندر نہ جاسکی۔۔ میں حاضر ہوں۔۔۔ میں نے کہا کہ چلو مشروب پی لوں اور تم سب کچھ سمیٹ لو پھر کچھ دیکھتے ہیں۔۔۔ کوئی دس منٹ بعد سب وائنڈ اپ ہو گیا۔۔ ویٹریسز کو لینے گاڑی آئی لیکن میں نے اس ویٹریس کو روک لیا اور ایک ویٹریس چلی گئی۔۔۔ میں نے کہا کہ میں اسے ڈراپ کر دوں گا۔۔۔میرا دل تھا کہ ایک آدھ گھنٹہ اس پر لگا لیا جائے۔۔۔ پھر میں اسے اسی کمرے میں پڑے بیڈ پر چودنا شروع ہوا ۔۔ سبھی اپنے اپنے کمرے میں جا کر سو گئے تھے۔۔۔ میری حور اپنے کمرے میں سو رہی تھی اور میں ویٹریس کو چود رہا تھا۔۔۔ وہ واقعی بہت ٹائٹ تھی۔۔اس کی چوت اور گانڈ دونوں بہت زبردست تھیں۔۔۔ میں نے جی بھر کر اس کی گانڈ اور چوت ماری اور بالآخر ڈیڑھ گھنٹے بعد اس کی گانڈ میں اپنا سارا لوڑا نچوڑ دیا۔۔۔ وہ کہنے لگی کہ میں رات یہیں رک جاتی ہوں۔۔۔ میں نے کہا کہ ٹھیک ہے میں اپنی حور کے پاس جاتا ہوں تم بھی وہیں آ جاؤ بے شک۔۔۔۔۔ وہ کہنے لگی کہ ٹھیک ہے۔۔۔ پھر وہ بھی وہیں آ کر ہمارے ساتھ ہی ڈھیر ہو گئی،،، میری حور سوتے میں اتنی پیاری لگ رہی تھی کہ میں نے بے ساختہ اسے چوم لیا۔۔۔ وہ کروٹ لے کر پھر سو گئی اور میں اس ویٹریس کے ساتھ لیٹ کر کسنگ کرنے لگا۔۔۔ وہ مجھے کہنے لگی کہ آپ واقعی بہت سٹرانگ ہیں۔۔۔ میرا لوڑا پھر کھڑا ہو چکا تھا میں نے اسے کہا کہ کروٹ لے کر دوسری طرف منہ کر لو اور میں نے پیچھے سے اس کی گانڈ میں ایک بار پھر لوڑا ڈال دیا لیکن دس منٹ کی چدائی کے بعد تھک گیا اور اندر لن ڈالے ڈالے ہی سو گیا۔۔۔۔۔
جاری ہے
0 Comments