ads

Momina aur Sana - Episode 8

میمونہ اور ثناء

قسط 8


اگلی صبح میرے فون کی بیل نے مجھے جگادیا وہ میمونہ کی کال تھی اس نے گڈ مارننگ کہا اور میں نے کہا کہ اچھا کیا مجھے جگا دیا۔ میں جلدی سے نہا کر کپڑے پہن کر باہر نکلا اور کار میں بیٹھ کر لاہور کے لیے روانہ ہو گیا۔ اڑھائی گھنٹےمیں میں اپنی ڈیوٹی پر تھا۔ سارا دنمیمونہ کے میسج آتے رہے اور ثنابھی میسج کرتی رہی۔ ثنا کا کہنا تھا کہ وہ میرے پاس لاہور آ کر میرے ساتھ کچھ دن گزارنا چاہتی ہے کیونکہ اس کا گھر شیخوپورہ میں تھا۔ میں نے کہا ٹھیک ہے جب چاہے آج جاؤ۔ لیکنمیرا اصل ٹارگٹ تو میمونہ تھی۔ بہرحال دو دن گزر گئے ایک دن اچانک ثنا کا میسج آیا کہ میں لاہور کے لیے ڈائیوو پر بیٹھ چکی ہوں آپ مجھے رسیو کر لیں۔ میں نہ چاہتے ہوئے بھی اسے رسیو کرنے چلاگیا۔ اسے لا کر گھر میں چھوڑا۔ وہ گھر دیکھ کر اور زیادہ متاثر ہوئی۔ اور کہنے لگی کہ میمونہ بہت خوش قسمت ہو گی اگر آپ سے شادی کر لے۔ میں نے سوچا کہ شادی کونکرے گا میمونہ سے میں توصرف اسے چودناچاہتا ہوں اور اس کو چودنے تک کا سفر اب تک میرے لوڑے کو تین منہ، دو پھدیوں اور دو گانڈوں کی سیر کروا چکا ہے۔ خیر ثنا کہنے لگی کہ میں اپنیایک دوست کو بلا لوں اگر آپ کو کوئی اعتراض نہ ہو؟ میں نے کہا کہ جناب آپ اپنا ہی گھر سمجھیں ایک کوچھوڑ جتنی دوستوں کوبلانا چاہیں بلالیں لیکن میمونہ کو علم نہ ہو کہ آپ یا آپ کی باقی دوست یہاں آئی ہوئی ہیں۔ میں نے کہا کہ دوسرے بیڈ روم میں آپ جو چاہیں کرسکتی ہیں۔ میرے بیڈ روم میں چدائی بھی نہیں ہو گی۔ ثنا نے کہا کہ اچھا دوسرا بیڈ روم چدئی روم ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں وہاں میرے دوست بھی آتے ہیں اور اپنی گرلز لاتے ہیں اور چدائی کا کھیل چلتا رہتا ہے۔ لیکن اب میں نے اپنے دوستوں کو کہہ دیا ہے کہ کچھ دن ادھر کا رخ نہ کریں بلکہ میرے دوسرے فلیٹ میں چلے جایا کریں کیونکہ میرے خاص مہمان آئے ہیں۔




میں رات کو گھر آیا تو گھر میں بریانی اور چکن کیخوش بو پھیلی ہوئی تھی۔۔ گھر میں کافی عرصے بعد کھاناپکا تھا۔۔۔ ثنا اور اس کی دو دوستوں اور ایک لڑکا دوست نے مل کر کھانا پکایا تھامیںآیا تو سبھی مجھ سے اسطرح ملے جیسے میں ان کا دیرینہ دوست ہوں۔ ثنا ان سے کہنے لگی کہ حنا اور رخشی جب میں چلی جاؤں تو سر کا بعد میں بھی خیال رکھنا اب انکا کھانا وغیرہ تمہارے ذمہ ہے۔ میں نے شکریہ ادا کیا۔ رخشی چھوٹے قد کی بہت ہی خوب صورت سڈول جسم اور لمبے کالے سیاہ بالوںوالی ہنس مکھ لڑکی تھی اور اور حنا کودیکھ کر تودل کرتا تھا کہ بار باردیکھا جائے دودھیا رنگت اور بڑی بڑی چھاتیاں۔۔۔۔ میرا دل کیا کہ ابھی اس کو پکڑ لوں لیکن اس کا بوائے فرینڈ بھی ساتھ تھا۔۔۔۔




ہم سب نے مل کر کھانا کھایا۔۔۔ ثنا، حنا اور اس کا بوائے فرینڈ بیڈ روم میں گھس گئے اور رخشی برتن دھونے ولی مشین میںبرتنلگانے لگی اور میں اس کا ساتھ دینے لگا۔۔ مجھے لگا کہ رخشی ان کی نسبت زیادہ سگھڑ ہے۔۔۔ کھانا بھی اسی نے پکایا تھا۔۔۔ تھوڑی ہی دیر میں ہم دونوں ایکدوسرے سے کافی فری ہوچکے تھے اور میں نے اسے اپنے سینے سےلگالیا اور اس کے ہونٹ چومنے لگا۔۔۔۔ اور اسے اٹھا کر وہیں صوفے پر لے گیا اور ہم کنسگ کرنے لگے۔۔۔ ساتھ ہی پتہ ہی نہیں چلاکب ہم نے اپنے کپڑے اتار دیئے اور پھر میں رخشی کی پھدی پر تھا اور وہ میرے لوڑے پر۔۔۔۔ اس کی پھدی پر ہلکے ہلکے بال تھے جیسے ابھی ابھی نئے ریشمی بال آئےہوں۔ میں اس کے بالوں کو چومنے لگا۔۔۔ اس کی پھدی سے ایک پیاری سی مہک اٹھ رہی تھی جومجھے دیوانہ کر رہی تھی۔ اس نے میرا لوڑا دیکھا تو کہا کہ احمد! ایسا موٹا اور لمبالوڑا میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔۔۔ اور میرے پوڑے پر پل پڑی۔۔۔ ہم دونوں کافی دیر ایک دوسرے کو چوستے اور چاٹتے رہے ہمیں پتہ ہی نہیں چلا کہ کب سے ثنا اور اس کے باقی دوست ننگے ہی ہمارے پاس کھڑے ہمیں دیکھ رہے تھے حنا للچائی ہوئی نظروں سے میرا لوڑا دیکھ رہی تھی۔۔۔ اور جب میری نظر اس کے بوائے فرینڈزیب کے لوڑے پر پڑی تو مجھےحیرت ہوئی کہ اس کا لوڑالمبائی میں تومیرے لوڑے جتناتھا لیکن تھا بہت باریک۔۔۔ جیسے کوئی پینسل ہو۔۔۔ وہ بھی میرے لوڑے کی موٹائی دیکھ کر پاگل ہو رہا تھا۔۔۔۔ حنا نے رخشی سے کہا کہ مجھے بھی سر کی خدمت کا موقع دو۔۔۔ 

تو رخشی نے میرا لوڑا منہ سے نکالا اور حنا نے اپنے منہ میں ڈال لیا


جاری ہے

Post a Comment

0 Comments