میمونہ اور ثناء
قسط 9
رخشی اور حنا نے ثنا سے کہا کہ تم ٹھیک کہتی تھیں واقعی سر کے لوڑے جیسا لوڑا ہم نے زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ ادھر زیب ہمارے سر پر اپنا پمبا پتلا لن لے کر کھڑا تھا۔ جسے حنا نے اپنی چوت میں ڈلوا لیا اور اسے کہا کہ تم فارغ نہ رہو کچھ کام کرو لیکن پانچ منٹ کی چدائی کے بعد زیب فارغ ہو گیا۔ زیب کی پرابلم یہی تھی کہ وہ جلدی فارغ ہو جاتا تھا جبکہ میرے لیے ڈسچارج ہونا ایک مسئلہ تھا۔ ابھی میں سوچ ہی رہا تھا کہ رخشی میرے لوڑے کے اوپر بیٹھ گئی اور اچھلنے لگی۔۔۔ اس کی پھدی بہت تنگ محسوس ہوئی اور لگا کہ میرے لوڑے کا دم گھٹ جائے گا۔۔ کوئی پندرہ منٹ میرے لوڑے پر اچھل کود کے دوران رخشی چار بار ڈسچارج ہو چکی تھی۔۔۔ وہ اتری تو حنا بیٹھ کر لوڑا سواری کرنے لگی۔۔۔ حنا کی پھدی بھی رخشی کی طرح بہت تنگ تھی۔۔ دو بار اندر ڈالنے کی کوشش میں میرا لوڑا پھسل گیا۔۔۔ لیکن بالآخر اندر جا کر سانس لیا۔۔۔ دس منٹ کی اچھل کود کے بعد میں نے نیچے سے نکلنے کی کوشش کی اور حنا اوپر سے اتر گئی۔۔۔ رخشی نے فورا میرا لوڑا منہ میں ڈال لیا۔۔۔ حنا زی کا لوڑا کھڑا کرنے میں مصروف ہو گئی۔۔ ثنا گانڈ لے کر تیار تھی اس نے رخشی سے کہا کہ یار میری گانڈ کی موری پر اپنا تھوک لگا دو تا کہ احمد کا لوڑا اپنی گانڈ میں لے سکوں۔۔۔ پھر میں نے ثنا کی گانڈ میں لاڑا ڈال کر کوئی سات آٹھ منٹ اسے چودا اور اس کے بعد رخشی کی گانڈ تیار تھی۔۔۔ رخشی کی گانڈ میں ڈالتے ہوئے مجھے پسینہ چھوٹ گیا۔۔۔ بہت تنگ گانڈ تھی۔۔۔میں نے پندرہ منٹ چودا اور پھر رخشی کو پکڑ کر اس کی گانڈ میں ڈال دیا۔۔۔ رخشی اور حنا کو کتیا بنا کر اوپر نیچے کیا اور اب میں حنا کی چوت میں ڈالتا اور ایک بار رخشی کی گانڈ میں ڈالتا باری باری دونوں کی گانڈ اور چوت مار رہا تھا ادھر زیب نے جب حنا کو چھوڑا تو ثنا تیار تھی اور اس نے اپنا لمبا لوڑا ثنا کی گانڈ میں ڈال دیا۔میں اب ڈسچارج ہونے والا تھا کیونکہ حنااور رخشی کی گانڈیں بہت ٹائٹ تھیں اور انہوں مجھے ڈسچارج ہونے کے قریب کر دیا تھا کہ عین اس وقت فون کی گھنٹی بجی میں نے دیکھا تو میمونہ کی کال تھی۔۔ میں جلدی سے ڈسچارج ہوا اور اور اسی طرح ننگا اور لوڑے پر حنا اور رخشی کی گانڈ اور پھدی کا گیلا پن لے کر اپنے بیڈ روم میں چلا گیا اور جاتے جاتے ثنا کو آواز دی کہ ادھر کوئی نہ آئے کیونکہ میمونہ کی کال آئی ہے اسے پتہ نہ چل جائے کہ تم لوگ یہاں ہو۔۔۔۔
میں نے میمونہ کی کال اٹینڈ کی اور اس نے مجھے بتایا کہ وہ سر کہہ رہا ہے کہ اگر تم نے اس بار میری بات نہ مانی تو میں تمہیں فیل کر دوں گا اور یہ سال تمہارا ضائع ہو جائے گا۔۔ میں نے کہا کہ تمہارا امتحان کب ہے؟ اس نے بتایا کہ پرسوں امتحان ہے۔۔ میں نے کہا کہ تم فکر نہ کرو تمہارا کام ہو جائے گا۔۔۔ اس کے بعد میں نے اس کے سر کو کال ملائی وہ چونکہ مجھے جانتا تھا اس لیے بات کرنے میں کوئی دقت نہ ہوئی۔ میں نے حال وغیرہ پوچھنے کے بعد بتایا کہ میں اگلے ہفتے آپ کی یونی میں لیکچر دینے آ رہا ہوں اور ساتھ ہی کہا کہ تمہاری ہونے والی بھابھی سے بھی تمہیں ملواؤں گا۔۔۔ اور یہ سرپرائز ہے۔۔۔ وہ بہت خوش ہوا اور کہنے لگ کہ کون ہے وہ شہزادی جو ہمارے اس شہزادے کی بیویبنےگی؟ میں نے کہا کہ اگر تم کچھ دن راز رکھنے کا وعدہ کرو تو بتا بھی سکتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ تم اسے جانتے بھی ہو گے۔۔ وہ حیران ہو کر کہنے لگا کہ اچھا پھر تو ضرور پوچھوں گا۔۔ میں نے کہا کہ یار ایک کام ہے۔۔ اس نے پوچھا کہ کیا؟ میں نے کہا کہ یار تیری ہونے والی بھابھی تیری ہی یونی میں پڑھتی ہے لیکنایک پروبلم ہے کہ وہ ایک مضمون میں تین بار فیل ہو چکی اور پرسوں اس کا پرچہ ہے اس کا استاد کوئی بہت خبیث انسان ہے کیونکہ وہ اسے چودنا چاہتا ہے اور تیری بھابھی ایسی لڑکی نہیں ہے وہ اسی چکر میں تین بار فیل ہو چکی ہے۔۔۔ اب چوتھی بار اگر وہ فیل ہو گئی تو اس کا سال ضائع ہو جائے گا۔۔۔ یار میں پریشان ہوں کیونکہ وہ مجھے اس کا نام بھی نہیں بتا رہی۔۔ تمہیں علم ہے کہ کون ساایسا استاد ہے یونی میں جو لڑکیوں کو پاس کرنے کی آڑ میں چودتا ہے؟ وہ کہنے لگا کہ نہیں ایسا تو کوئی استاد میرے علم میں نہیں ہے لیکن تم فکر نہ کرو میں اس بار بھابھی کو فیل نہیں ہونے دوں آپ مجھے اس کا نام بتا دو۔ میں نے بتایا کہ میمونہ نام ہے اس کا ۔ کہنے لگا کہ یار تمہاری بیوی اورہماری ہونے والی بھابھی اس بار میری گارنٹی ہے کہ فیل نہیں ہوں گی۔۔۔ میں نے کہا کہ ابھی میمونہ کو بتانا نہیں کہ میں نے تم سے بات کی ہے اور تمہیں بتا دیا ہے کہ ہم شادی کرنے والے ہیں ۔۔ میں تمہیں خود اس سے ملواؤں گا بس ایک ہفتے دس دن کی بات ہے۔۔۔ وہ کہنے لگا کہ یار فکر نہ کرو اس دن کا ڈنر میری طرف ہو گا اور تمہاری بھابھی بھی تم دونوں سے مل کر بہت خوش ہو گی ۔۔۔ میں نے کہا کہ اب ایک سرپرائز میں مونا کو دوں گا کہ اس کو نہیں بتاؤں گا کہ اس دن ڈنر تمہاری طرف ہو گا اور اگر کہو گے تو رات بھی تمہاری طرف ہی رک جائیں گے۔۔۔ مجھے معلوم تھا کہ اس بات پر اس کی رال ضرور ٹپکے گی۔۔۔ وہی ہوا وہ کہنے لگا کہ اس سے بڑی کیا بات ہو گی جناب! آپ رک جانا رات۔۔۔ میں نے پکا وعدہ لیا کہ یار اگر وہ استاد کچھ پیسے بھی لینا چاہے تو میں دینے کو تیار ہوں لیکن یار اپنی بھابھی کوپا ضرور کروانا ہے۔۔۔ اس نے کہا کہ یار فکر نہ کرو کہہ دیا اور کر دیا اور ہاں میں پتہ کرتا ہوں کہ اس سبجیکٹ کا استاد کون ہے اور اگر وہ کچھ پیسے مانگے گا تو میں اسے پے منٹ کر دوں گا فکر نہ کرو۔۔ اب میمونہ بھابھی میری عزت کی جگہ پر ہیں اور وہ ضرور اس بار کامیاب ہو جائیں گی۔ میں نے اچھے طریقے سے اس کی غٰرت جگا دی تھی اور اب مجھے یقین تھا کہ میمونہ پاس ہو جائے گی۔ اس کا فون بند کر کے میں نے میمونہ کو فون ملا دیا اور اسے بتایا کہ میری بات ہو گئی ہےاور اس بار تم پاس ہو اب وہ تمہارے ساتھ بہت عزت سے پیش آئے گا اور تمہارے سامنے بہت ادب کے ساتھ کھڑا ہو گا اور تم سے اپنی اس بات کی معافی بھی مانگے گا جو وہ تم سے کرتا رہا ہے۔۔۔ اگلے دن میمونہ بہت خوش تھی اور اس نے مجھے کال کی کہ آپ تو جادوگر ہیں۔۔۔ واقعی سر نے میرے سامنے شرمندگی کا اظہار کیا اور آپ کے حوالے سے کہا کہ سر احمد کی آپ رشتہ دار ہیں آپ نے پہلے کیوں نہ بتایا آپ مطمئن رہیں اور اطمنان سے امتحان دیں۔۔۔ خیر اگلے دن مونا کاامتحان تھا اور اسی شام کو مونا نناوے فیصد نمبر لے کر اے پلس گریڈ میں پاس تھی اور اس سر نے مجھے اس کے پیپر کی تصویریں بھی بھیج دی تھیں۔اور نمبر بھی بتا دیئے جو میں نے مونا کو بتابھی دیئے جس پر وہ بہت خوش ہوئی۔ میں نے اسے کہا کہ ایک سرپرائز بھی ہے تمہارے لیے جو اگلے منڈے کو میں تمہیں دوں گا میں تمہاری یونی میں لیکچر کے لیے آ رہا ہوں اور اس کے بعد ایک خاص جگہ ہمارا ڈنر ہے تم تیار رہنا اور اکیلی۔۔۔ مونانے کہا کہ مجھے آپ پر یقین ہے جہاںبھی چاہیں لے جا سکتے ہیں میں تیار رہوں گی اور بتا دیں کہ کون سا ڈریس پہنوں؟ میں نے کہا کہ یہ تمہاری مرضی پر ہے کیونکہ تم جوبھی لباس پہنو گی اس میں پیاری ہی لگوگی۔۔۔۔۔
جاری ہے
0 Comments