ads

Momina aur Sana - Episode 10

میمونہ اور ثناء

قسط 10



میں نے منہ ہاتھ دھویا اتنے میں کافی آ گئی اور مونا کے لیے جوس آ گیا ہم نے وہ پیا اور میں نے مونا سے کہا کہ اب میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ تمہارے سر نے تمہیں کس لیے پاس کیا ہے اور میں نے کیا کہہ کر تمہیں پاس کروانے کی بات کی تھی۔ میں نے اسے بتایا کہ میں نے سر سے کہا تھا کہ یار میری ہونے والی بیوی آپ کی یونی میں پڑھتی ہے۔ میں نے اسے بالکل نہیں بتایا کہ تم نے اسے تین مرتبہ فیل کیا ہے نہ ہی اس نے مجھے بتایا کہ اس کا ممتحن میں ہوں۔ بس بات ڈھکی چھپی ہی رہی ہے اور اس نے مجھے کہا کہ مجھے بتائیں کہ بھابھی کون ہیں تو میں نے اسے تمہارا نام بتا دیا تو اس نے کہا کہ فکر نہ کرو اس بار وہ فیل نہیں بلکہ بہت اعلیٰ نمبروں میں کامیاب ہوں گی اور اس کا ریزلٹ تمہارے سامنے ہے اور اس نے مجھے صرف یہ درخواست کی تھی کہ جب آپ لیکچر دینے آؤ تو میرے گھر ڈنر کرنا ہے میں نے ہاں کہہ دیا اور اب ہم اس کی طرف ڈنر پر جا رہے ہیں۔ یہ سنتے ہیں مونا کی آنکھوں میں آنسو آ گئے اور اس نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور چوم کر کہنے لگی کہ احمد آپ واقعی بہت اچھے ہیں میں نے تو تیس ہزار کی خود شاپنگ کی اور ثنا کو بھی بیس ہزار کی شاپنگ کروائی تھی تا کہ آپ بھاگ جائیں کہ میں آپ کا خرچہ کروا رہی ہوں لیکن آپ نے تو واقعی ثابت کر دیا کہ آپ مجھ سے پیار کرتے ہیں۔ میں نے اس کے سنہرے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا کہ مونا میں تمہاری عزت بھی بہت کرتا ہوں۔ دل میں میں یہی سوچ رہا تھا کہ ڈنر کے بعد تمہاری سیل اسی سرینہ ہوٹل کے اسی کمرے میں کھلے گی اور پھر صبح ہم لاہور جائیں گے اور ایک ہفتہ میرے گھر میں تمہارے چدائی ہو گی اور ہو سکتا ہے کہ عامر سے بھی اس کی چدائی وہیں کروا دوں۔۔۔





جاری ہے

Post a Comment

0 Comments