ads

Pyasi Alima - Episode 5

 پیاسی عالمہ

قسط ۵

 



اب آنکھیں کھولو ۔ مجھے صائمہ کی آواز آئی اور میں نے آنکھیں کھول دیں ۔ آگے کا منظر دیکھ کر میرے دل کی دھڑکنیں بے قابو ہو گئیں ۔ صائمہ کا رخ میری طرف تھا اور اس کا ننگا سینہ کسی دمکتے چاند کی طرح میرے سامنے تھا 


اس کے حسین و جمیل ، گورے ، گول اور تنے ہوئے پستان جیسے کسی حسن کے محل پر بنے دو چمکدار گنبد تھے ۔ ان پستانوں کے براؤن نپلز اور نپلز کے گرد لائیٹ براؤن ہالہ ان کے حسن کو چار چاند لگا رہا تھا ۔ ان پستانوں کے بیچ کی لکیر حسن کے دو پہاڑوں کے بیچ قائم ایک حسین وادی کے جیسی تھی 


اففف صائمہ ۔ تم انسان ہو یا جنت کی حور۔ میں نے کہا اور ساختہ آگے بڑھ کر اسے گلے لگا لیا ۔ سینے سے سینہ مل گیا اس کی ننگی چھاتیاں میرے سینے سے چپک چکی تھیں ۔ اس کے سینے سے پھوٹتی شہوت آمیز مہک میری سانسوں کو مہکا رہی تھی ۔ میں نے اس کے ہونٹوں سے ہونٹ ملا دیے اور اس کے سینے سے سینے مسلنے گا اور اپنے ہاتھ اس کی پینٹی میں داخل کرکے اس کے کولہوں پے رکھ دیے 


آہ ۔ صائمہ کے لبوں کی مٹھاس و لذت ، سانسوں کی گرمی ، پستانوں کی حدت اور کولہوں کی نرمی ۔ میں تو خود کو جنت میں تصور کررہا تھا


کچھ دیر یونہی لپٹے رہنے کے بعد میں اس سے الگ ہوا ۔ میں نے دونوں ہاتھ اس کے پستانوں پہ رکھے اور اپنے ہونٹ پستانوں کے بیچ کی لکیر کے کنارے پے رکھ دیے ۔ اس لکیر حسن کا بوسہ لینے کے بعد میں نے صائمہ کو پیار سے اپنی بانہوں میں اٹھایا اور بیڈ پر لٹا دیا اور خود اوپر آکر اس کے سینے کی طرف متوجہ ہوگیا 


میں اس کے سینے جھکا اور اس کے دائیں پستان پر ہاتھ رکھتے ہوئے بائیں پستان پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اور باری باری ان دلکش چھاتیوں کو کئی مرتبہ چوما اور ہاتھوں سے انہیں مسلتا ، سہلاتا اور دباتا رہا ۔ صائمہ کے لبوں سے اب مسلسل لذت بھری سسکاریاں اور کراہیں نکل رہی تھیں۔ میں نے اس کے نپل پر اپنی زبان کی نوک رکھی اور اسے چاٹنے لگا اور دونوں نپلز کو بار بار چاٹا ۔ اور پھر نپل کو اپنے ہونٹوں میں دبایا اور دبا کر نرمی سے کھنچنے لگا ۔ میں اس کے نپلز کو ہونٹوں میں دبا کر کھینچتا اور جب نپل ہونٹوں کی پکڑ سے چھوٹ جاتا تو دوسرے نپل کو ہونٹوں میں لے لیتا ۔


پھر اپنی زبان نپلز کے گرد کے حلقے پر رکھ کر اسے گول گول گھماتے ہوئے چاٹنے لگا ۔ صائمہ کا جسم لذت کے مارے لرز رہا تھا ۔ 


اب میں پورے پستان کو چاٹنے میں مگن تھا 


کبھی نرمی سے چاٹ رہا تھا تو کبھی زبان کو دبا دبا کر آگے پیچھے اوپر نیچے صائمہ کے گورے مموں کا ایک ایک انچ چاٹ رہا تھا 


ساتھ ہی اپنی زبان پستانوں کے بیچ کی لکیر میں پھیرتے ہوئے اس چاٹ رہا تھا ۔ اور نرمی سے اس کے مموں پر اپنے ہاتھ سے ہلکے ہلکے تھپڑ رسید کر رہا تھا


ان مکھن جیسے نرم پستانوں کو منہ میں لے کر چوس رہا تھا اور چوستے ہوئے کبھی انہیں نرمی سے دانتوں سے ہلکا سا کاٹ بھی لیتا ۔ صائمہ لذت سے بے حال تھی اس نے اپنا ہاتھ میرے سر کی پشت پے رکھا ہوا تھا اور اسے اپنی طرف دبا رہی تھی ساتھ ہی وہ اپنے سینے کو ابھار ابھار کر اپنے پستانوں کو میرے منہ میں دینے کی کوشش کررہی تھی


دس منٹ بعد جب میں نے اس کے سینے سے منہ ہٹایا تو اس کے پستان سرخ ہوچکے تھے اور میری تھوک سے بھیگ چکے تھے 


سینے کے بعد میں صائمہ کے نرم و گداز پیٹ کی طرف متوجہ ہوا اور اوپر سے چومتے ہوئے نیچے پیٹ کی طرف بڑھنے لگا ۔ میں اس کے پیٹ کو چوم رہا تھا اور ساتھ ہاتھوں سے سہلا بھی رہا تھا 


اس گورے متناسب پیٹ پر اس کی گہری ناف کسی حسینہ کے ماتھے کی بندیا کی طرح پیاری لگ رہی تھی ۔ میں نے اس ناف پر اپنے ہونٹ جماتے ہوئے اسے چوم لیا اور پھر اپنی زبان اس کے کنارے رکھ کر زبان کو گول گول پھیر کر چاٹنے لگا ناف کے بیرونی کنارے کو


اور پھر میں نے زبان صائمہ کی ناف کے اندر داخل کر دی اور اسے اندر سے چاٹنے لگا 


چند منٹ تک صائمہ کے پیٹ پہ پیار کرنے کے بعد میں اٹھا صائمہ کا چہرہ جذبات کے مارے سرخ ہورہا تھا ۔ میں نے اس کے جادوئی حسن کے حامل ہونٹوں کو پیار سے چوما اور اسے دونوں ہاتھوں سے تھام کے کھینچ کر بیڈ سے اٹھا دیا اور قالین پر گھٹنوں کے بل بٹھا دیا 


صائمہ جان ۔ اب تمہاری باری ۔ میں نے اس سے کہا 


مجھے یہ سب کرنا نہیں آتا ۔ پہلی مرتبہ کررہی ہوں ۔ صائمہ نے کہا 


کوئی بات نہیں ۔ سب کچھ سکھا دوں گا ۔ سب سے پہلے میرا انڈروئیر اتار دو ۔ میں نے کہا 


صائمہ نے دونوں ہاتھوں سے میرا انڈروئیر پکڑا اور اسے نیچے تک کھینچ کر اتار ڈالا ۔ انڈروئیر ہٹتے ہی میرا فل ٹائیٹ عضو تناسل اچھل کر باہر آگیا جیسے کب سے اس قید سے رہائی کا بے تابی سے منتظر ہو 


واؤ کافی تگڑا ہے آپ کا تو ۔ صائمہ نے اس پر نظریں جمائے کہا 


اب اسے ہاتھ میں پکڑو اور نرمی سے سہلاؤ ۔ میں نے کہا ۔ صائمہ نے میرے لن کو اپنے نرم و ملائم ہاتھ میں تھام لیا اور ہاتھ کو آگے پیچھے کرتے پیار سے سہلانے لگی 


چلو اب اس کی ٹوپی کو Kiss کرو ۔ میں نے کہا 


صائمہ نے اپنا منہ زرا آگے بڑھایا ۔ اس کے چہرے پر الجھن کے تاثرات تھے 


چلو آنکھیں بند کر کے چوم لو اسے ۔ میں نے اسے جھجھکتا دیکھ کر کہا 


اس نے اپنی آنکھیں بند کیں ۔ اپنے چاند سے مُکھڑے کو آگے بڑھایا اور اپنی آتشی ہونٹ میرے لن کے ٹوپے پر ثبت کرتے ہوئے اسے چوم لیا 


آہ ۔ میرے پورے وجود میں لذت اور مستی کی لہر دوڑ گئی ۔میرے لن پہ ایک عالمہ کے پاکیزہ ہونٹ ۔ میں خود کو دنیا کا خوشقسمت ترین انسان سمجھ رہا تھا 


بہت خوب ۔ اب اس ٹوپے پر زبان پھیرو ۔ میں نے کہا 


اس نے جھجھکتے ہوئے اپنی زبان نکالی اور زبان کی نوک سے لن کی نوک کو چھوا اور پھر زبان سے ٹوپے کو سہلانے لگی 


شاباش ۔ اب اوپر سے نیچے تک اس کو ایسے چاٹو جیسے آئسکریم کھا رہی ہو ۔ میں نے کہا 


اور صائمہ ٹوپے سے جڑ تک لن چاٹنے میں مصروف ہوگئی ۔ اس کی گرم ، چکنی زبان کا پھسلن بھرا لمس محسوس کرکے لذت کے مارے میں سسکنے لگا 


شاباش میری جان ۔ یہ ہوئی ناں اچھی عالمہ والی بات ۔ خوب چاٹو اسے ۔ چاٹ چاٹ کے لال کر دو اسے ۔ میں نے کہا 


صائمہ کچھ دیر لن کو چاٹتی پھر رکتی اور اسے پیار سے چوم لیتی ۔ پھر تھوڑی دیر چاٹتی اور پھر سے اپنے بھیگے لبوں سے اسے چوم لیتی 


چند منٹ تک یونہی وہ میرے لن کا ایک ایک انچ اپنی زبان سے سہلاتی رہی 


اب چوپے لگانے کی باری ہے جانی ۔ لن کی ٹوپی پر اپنے ہونٹوں کا حلقہ جماؤ اور منہ کو زرا سا آگے کر کے میرا لوڑا منہ میں لے لو ۔ میں نے اسے کہا 


صائمہ نے میرے لن کو نیچے سے تھاما اور اس کے ٹوپے کو اپنے ہونٹوں میں لے لیا ۔ پھر ہونٹوں کو زرا سا دبا کر لن پر ہونٹوں کی گرفت کو مضبوط کیا اور اپنے منہ کو آگے کی سمت بڑھایا ۔ جس سے میرا لن صائمہ کے منہ میں سمانے لگا ۔ لیکن مزید زرا سا آگے ہونے پر صائمہ کو ابکائی آگئی اور اس نے لن فوراً منہ سے نکال لیا 


پہلی مرتبہ ایک ناپاک چیز منہ میں لے رہی ہوں اس لیے پرابلم ہورہی ہے ۔ صائمہ نے کہا 


کوئی بات نہیں وقت کے ساتھ سب سیکھ جاؤ گی ۔ اس بات کا خیال رکھو کہ صرف آدھا لن منہ میں لے کر چوپے لگاؤ اس سے زیادہ لو گی تو قے آ جائے گی ۔ پھر جب پریکٹس ہو جائے گی تو ایک ایک انچ بڑھا کر پورا لن منہ میں لے لینا ۔ میں نے کہا 


جو حکم میرے دوسرے شوہر ۔ صائمہ نے شوخی سے کہا اور پھر سے میرا للا اپنے منہ میں لے لیا اور نرمی سے اپنے منہ کو آگے پیچھے کرتے ہوئے لن بوسی میں مشغول ہوگئی 


اس نے دس بارہ چوپے لگائے اور پھر رک گئی 


منہ خشک ہوگیا ہے جان۔ عاصمہ نے کہا 


تو پھر ایک کام کرو ۔ پہلے لن کے ٹوپے پر تھوک ڈالو پھر ٹوپے کو ہونٹوں میں لے کر منہ آگے بڑھاؤ اور اس تھوک کو ہونٹوں کی مدد سے پورے لن پے پھیلا دو ۔ اس طرح منہ جلدی خشک نہیں ہوگا ۔ جب خشک ہونے لگے تو دوبارہ تھوک ڈال کر چوپے لگاؤ ۔ میں نے کہا 


لگتا ہے تم اس عالمہ کو پورن سٹار بنا کر ہی رہا گے عماد ۔ صائمہ نے ہنستے ہوئے کہا اور میرے لن پر تھوک ڈالنے لگی 





جاری ہے

Post a Comment

0 Comments