شوہر سے بیٹے تک کا سفر
آخری پارٹ
رات کے کھانے کے بعد سسر جی اور میں اپنے اپنے بےڈرم میں چلے جاتے --- ہمارے بےڈرم اجو بازو میں ه تھے ---- میں روز وکی کو سلانے کے بعد اور تمام نوکروں کے سو جانے کے بعد كرب 12 بجے سسر جی کے بےڈرم میں چلی جاتی تھی اور اپنے سسر جیسے چدوا کر 2 سے 3 گھنٹے میں واپس اپنے روم میں اپنے بےٹے وکی کے پاس سو جاتی --- ہر رات میرے سسر جی میری چدا کرتے --- مجھے ننگي دیکھ کر سسر جی میں ایک عجیب سا جوش آ جاتا تھا ---- وہ كس بھكھے بھےڈيے کہ طرح میرے ننگے جسم پر ٹوٹ پڑتے ---- کبھی بہت پیار سے مجھے چودتے تھے --- تو کبھی بڑی بےرهمي سے میریچدا کرتے --- مجھے تو ان چدنے کا ہر تركا اچھا ه لگتا تھا --- میں کبھی کبھی سسر جی کو لبھانے کے لیے رات کو ان کے روم میں مختلف طرح کہ چیزیں پہن کے جاتی تھی --- جیسے کبھی سیکسی بکنی، کبھی ڈیزائنر پینٹی، نائیٹی، بہت چھوٹے چھوٹے سکرٹ، شفاف ساڈی بغیر بلاج اور برا کے اور مختلف طرح کے میک اپ کرکے ----- کبھیکبھی تو ٹوپلےسس یا کبھی کبھی ننگي ه ان بےڈرم میں چلی جاتی --- میری یہ ساری ادایں سسر جی کو بہت اچھی لگتی --- وہ بھ میری خوبصورتی دیکھکر --- کبھی رومانٹك ہو جاتے تو کبھی ایک دم گرم ہو جاتے --- ہم دونو کو ایک دسرے سے محبت ہو گیا تھا --- کبھی کبھی تو سسر جی اور میں مل کر میری ان بےٹے فتح کے ساتھ چدا کہ وڈو دیکھتے ----انہیں میری پہلی سہاگ رات والی وڈو بہت پسد تھی --- آغاز کے کچھ دنو میں جب میں دن میں اکیلی ہوتی تھی تو میرے دماغ میں عجیب عجیب خیال آتے تھے --- کہ یہ میں کیا کر رہی ہوں --- 19 سال کہ عمر میں ایک 58 سال کے مرد کہ بو بن کر اس کے ساتھ چدوا رہی ہوں --- مجھ سے تو کوئی بھ جوان مرد شادی کرنے کو راضی ہو جائے گا --- پر رات ہوتے ه پتہ نہیں کس طرح مجھے سسر جی کہ لنڈ کہ تڑپ اپنے آپ مجھے ان بےڈرم تک لے جاتی ---- اور سسر جی کے سامنے جیسے میں ننگي ہوتی تو سسر جی کا جوش، محبت، ننگا جسم اور لنڈ دیکھ کر میں اپنے آپ ان کی باہوں میں چلی جاتی تھی --- بستر میں ایک لڑکی کو کس طرح خوش رکھنا ہے یہ سسر جی اچھی طرح جانتے تھے ----زندگی اس طرح چلنے لگی --- میں وقت کے ساتھ اور جوان ہوتی جا رہی تھی --- ایک لڑکی سے عورت بن رہی تھی --- بڈتي عمر کے ساتھ ساتھ میرا جسم اوركھوبسرت ہوتا جا رہا تھا --- یوگا اور جوگنگ کا کافی اچھا اثر پڑا میری كھبسرت پر --- وقت دھیرے دھیرے بڈتا رہا --- 23 سال کہ عمر میں میں نے اپنی باقی کہ پڈا پوری کر لی --- 23 سال کہ عمر میں بھمیں کافی کم عمر کہ نظر آتی تھي-- - وکی اب آہستہآہستہ بڑا ہو رہا تھا ---- میرا بےٹا بہت ه پیارا تھا --- ہم دونو میں ایک الگ ه رشتہ تھا ---- ہم دونو میں گہرا محبت اور اپنا پن تھا ---- پر میں نے کبھی میرے اور سسر جی کے رشتے کے بارے میں اسے پتہ نہیں چلنے دیا --- سسر جی آج بھ 63 سال کہ عمر مجھے ہر رات چودتے تھے --- ان میں غضب کا سٹےمنا تھا ---سسر جی کے ساتھ زندگی اچھی چل رہی تھی ---- لیکن 65 سال کہ عمر میں سسر جی ہارٹ-اٹیک کہ وجہ سے چل بسے --- انہیں اوفسس میں کام کرتے ہوئے ہارٹ-اٹیک ہوا اور هوسپٹل پہچنے سے پہلے وہ نہیں رہے ---- میری جندگی ایک بار پھر تبدیل کر گئی --- مجھے اپنی قسمت پر غصہ آ رہا تھا ---- پتہ نہیں میری قسمت میں کیا تھا ---- 2 سال کہ شادی کے بعد میرے شوہر وجے گزر گے-- - فر 6 سال اپنے سسرجی کہ ماشك بن کر رہنے کے بعد سسر جی گزر گئے ----- میں ابھ صرف 25 سال کہ تھی ----- اب ہمارے خاندان میں صرف میں اور میرا 9 سال کا بےٹا تھا-- - سسر جی کے جانے کے بعد میں نے اپنی قسمت سے مایوس ہو کر کبھی كس کے ساتھ جنسی تعلقات نہ کرنے کہ ٹھان لمیٹڈ --- اور صرف اپنے بےٹے اور بزنس کو بڈانے میں بزی ہو گئی ----اس طرح سے 10 سال گزر گئے --- میری امر 38 کہ ہو گئی --- پر میں نے جوگنگ اور یوگا چھوڑا نہیں تھا --- اسليے میرا جسم، فگر اور رنگ میں 25-26 سالکہ لڑکی جیسا تھا --- ان 10 سالوں میں کئی بار میرا كس سے چدوانے کا من کیا پر --- پر میں نے ضد نہیں چھوڈي --- میں نے کبھی كس غیر مرد کو اپنے آپ کو چھونے بھ نہیں دیا ---- میں نے تو مشت زنی کرنا بھ لگ-بھاگ چھوڑ ه دیا تھا ---- میں کبھیکبھار 2 یہی 3 ماہ میں ایک بار کبھی فتح کے ساتھ چدا والی وڈو دیکھ کر مشت زنی کرتی تھی ---- میں نے کئی دن اور کئی راتیں چدوانے کے لیے تڑپ تڑپ کر نکالی تھی --- - پر کبھی چدوايا نہیں --- میں نے صرف اپنے بےٹے کہ پرورش کیلئے جی رہی تھي--میرا بےٹا اب جوان کا ہو گیا تھا --- اور میں 38 سال کہ ---- میرا بےٹا وکی بہت پیارا اور ذہین بےٹا ہے ----وکی کو بچپن سے کھیلوں میں بہت دلچسپي تھی --- کم عمر میں اس نے جم جانا شروع کر دیا تھا ---- اب تو وہ 6 فٹ کا هےنڈسم مرد دکھتا تھا ---- ہم کافی موڈرن تھے --- تو ہم ایک دوسرے سے لگ-بھگ سب کچھ شیئر کرتے تھے ---- پر صرف ایک بات کا مجھے شک ہوتا تھا کہ وہ اتنا هےنڈسم لڈكا ہونے کے باوجد اس کوئی گرلفرےنڈ نہیں تھی --- میں نے اسے کئی بار پوچھا بھ کہ بےٹا کیا بات ہے تمہاری اس عمر میں کوئی گرلفرےنڈ کیوں نہیں ہے --- کیا تمہیں لڑکیوں میں دلچسپي نہیں ہے ---- ایک دن اس نے جواب دیا کہ --- اسے آج کل کہ لڑکیاں پسند نہیں جو ہر دوسرے دن اپنابوےفرےنڈ بدلتی ہو ---- اور کیوں کہ سب لوگ جانتے ہیں کہ میں آپ کا اےكلوتا بےٹا ہوں --- - وہ صرف دولت کہ لالچ میں مجھ سے محبت کرنا چاہتی ہے --- میں نےےس لڑکی سے محبت کرنا چاہتا ہوں جو صرف جو مجھ دل سے محبت کرے --- اور میں بھ اسے دل سے محبت كر --- اس کی باتوں سے مجھے میری جوانی یاد آ گئی --- جیسا میں نے آپ کو کہانی کے آغاز میں بتایا تھا ---- میری بھ سوچ کچھ ےس ه تھی --- فر میں نے اسے وہ سوال نہیں کیا ----زندگی اچھے سے چل رہی تھي-- ہم ماں بےٹا ایک دسرے کے ساتھ بہت خوش تھے --- میرے دماغ میں کبھی سے کا خیال نہیں آتا تھا ---- میں اپنے بےٹےکے لاڈ پیار میں اور کام میں بزی رہتی تھي-- -
:پر ایک رات سب کچھ بدل گیا --- اس رات وہ ہوا جو میں نے کبھی خواب میں بھ نہیں سوچا تھا --- اس رات کو ہم دونو نے روز کہ طرح کھانا کھانے کے بعد اپنے اپنے روم میں سونے کو چلے گئے --- وکی اب بڑا ہو گیا تھا --- وہ اور میں الگ رومز میں سوتے تھے --- اس رات بھ وہ اپنے روم میں گیا --- میں بھ بس سونے کہ تياري کر رہی تھی كے --- پر مجھے نیند نہیں آ رہی تھی --- میں 1 گھنٹے تک جاگتی رہی پر مجھے نیند ه نہیں آ رہی تھی ---- فر میں نے سوچا کہ وکی کے روم میں جاتی ہوں اور کچھ دیر اسے باتیں کرتی ہوں --- وکی کو اکثر دیر سے سونے کہ عادت تھی ---- میں اپنے بےڈرم سے نکلیاور وکی کے بےڈرم کہ طرف جانے لگی --- چلتے چلتےمجھے وکی کے روم سے کچھ آواز آ رہی تھی --- جب میں اور قریب گئی تو وکی کے بےڈرم کا دروازہ ہلکا سا کھلا ہوا تھا --- اور اندر سے کچھ TV چلنے کہ آواز آ رہ تھی --- پر وو آواز کچھ عجیب تھی اور سن سن س لگ رہی تھی --- میں دھیرےسے دروازے کہ طرف آئی اور چپکے سے اندر جھانك کر دیکھا --- اور جو میں نے دیکھا --- میرے تو ہوش ه اڈ گئے ---- کچھ لمحے کے لیے میری ساںسے ه رک گ --- میرے پیرو تلے زمین ه نہیں تھی ---- آپ سوچ رہے ہو کہ ایسا میں نے کیا دیکھا ---- میرا بےٹا وکی ننگا TV کے سامنے کھڑا تھا اور اپنا لنڈ ہاتھ میں لیے مٹھ مار رہا تھا --- اور جو TV پر چل رہا تھا میں کیا بتا ---- TV پر میری اور میرے شوہر کہ چدا والیوڈو چل رہی تھی --- میں دیکھ کر حیران پریشان ہو گ---- میرا بےٹا میری اور اپنے والد کہ چدا والی وڈو دیکھا کر مٹھ مار رہا تھا --- اس وڈو میں میں ننگي لیٹی ہوئی تھی اور وجے میرے سامنے بیٹھ کر میری چوتچود رہے تھے اور میرے بوب اپر نیچے اچھل رہے تھے-- وہ میری ہنمون کہ ہوٹل روم میں چدا والی وڈو تھی ---- مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آیا میں کیا كر --- میں پھر سے اپنے بےڈرم میں چلی گ --- میں پوری رات سو نہیں پا ---- اور اپنے بےٹے وکی ساتھ بتايے ہوئے گزشتہ کچھ سالوں کو یاد کر نے لگی --- تب مجھے احساس ہوا کہ وہ جو مجھے چھوتا تھا اور جو مجھے كسس کرتا تھا- - اس کے پیچھے صرف بےٹے کا پیار نہیں تھا --- اس کے دل میں میرے لیے کچھ اور بھ تھا ----- یہی سب سوچتے سوچتے صبح ہو گ ---صبح میں میں نے بالکل نورمل بہیو کیا --- مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا میں نے کیسے شروع كر --- وہروز کہ طرح تیار ہو کر برےكفاسٹ ٹےبل پر آیا اور --- روز ه کہ طرح مجھے پیچھے سے لپٹ کر میرے گالوں کو كسس کیا --- کل رات جو دیکھا اس کے بعدتو مجھے اس کے كسس کرنے سے کچھ عجیب سا محسوس ہونے لگا ---- اب میں سمجھ گئی تھی وہ میرے جسم کو چھو میرے جسم کے مزے لیتا ہے --- میںسمجھ نہیں پا رہی تھی کہ میں ناراض هو یا اپنے بےٹے کہ حرکت پر پریشان --- پر اس وقت میں نے کچھ کہا نهي-- کیسے کہتے --- مجھے تو سوچ کر ه ڈر لگنے لگا تھا --- آخر وہ میرا ایک ه بےٹا ہے- - اور میں ایک ماں ہوں ---- اپنے بےٹے کو اس طرح غلط راستے پر جانے نہیں دینا چاہتی ---- اس وقت میں نے چپ رہنا ه ٹھیک سمجھا ---کافی دن گزرے --- پر میں نے کچھ کہا نہیں --- میں نے اب وکی پر نظر رکھنی شروع کر دے --- وہ ہر رات کو میری وڈو دیکھ کر مٹھ مارتا تھا --- اسکا لنڈ میں نے کئی بار دیکھا --- کافی بڑا لنڈ تھا وکی کا --- اس نے میری ساری چدا والی وڈو کہ CD سے كوپي بنا لمیٹڈ تھی اپنے قلم-ڈرائیو میں اور CD کو میرے کمرے میں سہ جگہ پر رکھ دیا ----- اصل میں میری غلطی تھی کہ میں نے CD آپ کی ڈرار میں ركھ --- پر پاس وہ ساری وڈو میرے لےپٹوپ میں تھی --- مجھے ان CD کو ختم کر دینا چاہئے تھا --- پر اب وو روز میری ننگي اور چدا والی وڈو دیکھتا تھا ----- وہ کبھی کبھی میری نكال ہوئی پینٹی اور برا بھ اپنے روم میں لے جاتا اور مٹھ مارتے وقت اور وڈو دیکھتے ہوئے میری پینٹی اور برا کو سنگھتا تھا ---- وہ مٹھ مارتے وقت میرا نام بھ لیتا تھا --- ILove you موم-- اوههه موم Love you ---- موممم اوہ موممم ----- اور جھڈتے وقت وہ اپنا رس کبھی میری پینٹی پر گراتا تو کبھی میری برا پر، اور کبھی کبھی تو وہ اپنا رس TV پر چھوڑ دیتا ---- میں سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ ایسا کیا تھا جو میرا بےٹا اپنی ه ماں کا دوانا تھا ---- اس کی یہ روز روذ حرکتیں دیکھ کر مجھے میرے وہ دن یاد آتے تھے جب فتح سے چدوايا کرتی تھی ---- اور وجے کہ جانےکے بعد اپنے سسر جی ساتھ بتايے ہوئی راتیں بھ یاد آنے لگی ---- میں اپنے سسر جی کے ساتھ تو سو چك تھی پر اپنے بےٹے سے چدوانے کا میں نے کبھی خواب میں بھ سوچا نہیں تھا --- نہ میں کبھی ایسا ہونے دینا چاہتی تھی --- پر قسمت کو کچھ اور ه منذور تھا ----وکی ہر رات میری ننگي وڈو دیکھ دیکھ کر مٹھ مارتا تھا --- مجھے سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ میں وکی سے کیسے بات كر اس بارے میں --- وہ میرا ایک ه بےٹا ہے --- میں نے ایسا کچھ نہیں کرنا چاہتی تھیکہ میں اسے کھو دوں --- 2 ماہ گزر گئے تھے ---- پر میری ہمت ه نہیں ہو پا کہ میں اپنے بےٹے سے اس بارے میں بات کر سك --- پر ایک رات کو کھانا کھانے کے بعد جب ہم اپنے اپنے روم میں گئے --- اور میں اس پریشانی میں تھی کہ وکی سے کیسے بات كر اس بارے مے-- کیسے اسے سمجھا --- میں سوچ ه رہی تھی کہ ---- كس نے میرے بےڈرم کا دروازہ کھٹ-كھٹايا- --- مجھے لگا نوكراني کو کچھ کام ہوگا --- میں نے دروازہ کھولا تو وکی سامنے دروازےپر کھڑا تھا --- میں چوںک گئی --- کہ اتنی رات کو وکی میرے بےڈرم میں کیوں آیا تھا --- اس نے کہا موم کیا میں اندر آ سکتا ہوں --- مجھے کچھ بات کرنی ہے ---- مجھے لگا کہ وہ مجھ کچھ اور سلسلے میں بات کرنے آیا ہے ----میں نے پوچھا "بولو بےٹا تم یہاں کیسے --- کچھ کام تھا" وہ بولا "ہاں موم بہت ذرر کام ہے" --- میں نے کہا "بولو کیا ہوا" ---- وہ کچھ دیر تک چپ رہا --- اس خاموشی سے مجھے ڈر لگ رہا تھا --- میں نے سوچا شاید آج ه وہ موقع ہے جب میں اپنے بےٹے سے بات کرکے اسے سمجھا سکتی ہوں --- آخر وہ میرا بےٹا ہے ---- پر وو چپ ه تھا --- میں نے فر سے ہمت کرکے بڑے پیار سے پوچھا "بولو بےٹا-- کیا ہوا --- کیا کہنا چاہتے ہو --- میں ماں ہوں تمہاری --- اورتم جانتے ہو میں نے ہر حال میں اور ہر قیمت پر آپ کی مدد كرگي" تب وہ بولا کہ "موم یاد ہے جب اپنے پوچھا تھا کہ میری کوئی گرلفرےنڈ ہے یا نہیں --- تب میں نے آپ سے کہا تھا --- کہ میں كس ےسلڑکی سے محبت كرگا جو مجھے دل سے محبت کرےمیرے پیسے سے نہیں --- کولیج کہ بہت لڑکیاں مجھپر مرتی ہے --- پر صرف اسليے کیوں کہ وہ سب جانتیہے کہ میں آپ کا ایک لوت بےٹا ہوں اور بہت زیادہ امیر ہوں ---- وہ لڑکیاں پہلی ه ملكات میں اپنے کپڑے اتارنے کو تیار ہو جاتی ہے ---- ےس کوئی لڑکی نہیں ہے جو مجھے دل سے محبت کرے سوائے ایک کے ----میں نے پوچھا "کون ہے وہ لڑکی" ---- وو تھوڈی دیر چپ رہا اور پھر کہا "وہ تم ہو موم" - - میں تو حیران ہو گيي-- کہ آخر میرے بےٹے نے یہ بات خود ه مجھے بتا دی --- میں نے شانتي سے پوچھا، اس کامطلب میں سمجھی نہیں بےٹا ---- وو بولا ---- موم مجھے آپ سے محبت ہو گیا ہے --- جس طرح آپ مجھ سے محبت کرتی ہے --- اور میرا خیال رکھتی ہے --- مجھے کوئی اتنا پیار نہیں کرے گا --- اسليے آپ سےمحبت کرنے لگا ہوں ---- میں نے کہا پر بےٹا میں تمہاری ماں ہوں --- اور ماں کی محبت میں اور ایک بو کے محبت میں فرق ہوتا ہے ---- ماں وہ نہیں دے سکتیجو بو دے سکتی ہے ---- وہ بولا کیوں نہیں دے سکتی --- آپ مجھے ماں کا محبت دے سکتی ہو تو بو کا بھ دے سکتی ہو ---- وکی ضد پر اڑ گیا تھا --- سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اسے کیسے سمجھا -----وکی بولتے بولتے کھڑا ہو گیا اور اس کی انكھو انسو آ گئے تھے --- مجھے اس کی انكھو میں انسودیکھا کر برا لگ رہا تھا --- میرا ایک ه بےٹا ہے اور اس کی انكھو میں پہلی بار انسو دیکھ کر مجھے بھ تکلیف ہو رهي- - میں نے اسی سہارا دینے کے لیے کھڑے ہو کر گلے سے لگا لیا --- اپنے بےٹے کے گلے سے لگ کر پتہ نہیں کچھ الگ سا سكن مل رہا تھا ---- وہ ایک هٹٹا کٹا نوجوان تھا اور قد میں مجھ تھوڈا زیادہ تھا ---- ہم کافی دیر تک گلے لگ کر کھڑے رہے --- کچھ دیر بعد میں نے محسوس کیا کہ وکی مجھے اپنی باہوں میں کستا جارہا تھا --- میرے بوبس اسکے سینے سے چپک کر دب رہے تھے --- مجھے احساس ہو رہا تھا کہ اس کا لنڈ بھ ٹائیٹ ہو چکا تھا --- 10 سال کے بعد ایک مرد کا جسم اور لنڈ کا احساس میرے تن بدن میں آگ س لگا رہا تھا ---- میں تو جانتی تھی اس کا ارادہ کیاہے- - پر ایک ماں ہونے کے ناطے میں یہ نہیں ہونے دینا چاہتی تھی --- لیکن میں ایک ایسا عورت ہوں جسےچھوٹی عمر سے چدوانے کا غم تھا اور میں 10 سال سے چدی نہیں تھی ---- میرے من میں لالچ جگ رہی تھی --- لیکن میں نے وکی کو اپنے سے دور کر کے اپنے بےڈرم سے نکال دیا ---- وکی کہ انكھو میں انسو تھے وہ اپنے بےڈرم میں چلا گیا ---میں اپنی ممتا اور اپنی جنسی کہ خواہش کے درمیان میں فس گئی تھی --- میں کافی دیر تک اپنی بےڈرم میں سوچتی رہی --- اس رات میں نے وکی کو اداس دیکھ پارہی تھی نہ اپنی اندر کہ آگ کو روک پا رہی تھی '--- 2 گھنٹے تک سوچنے کے بعد --- پتہ نہیں کیوںپر میں اچانک اپنے روم سے وکی کے روم میں چلی گ ----وکی اپنی بالکونی میں کھڑا تھا --- اس بالکونی سمندر کے سامنے تھی --- سامنے صرف سمندر تھا اور اندھیرا ---- میں وکی کے پاس جا کر کچھ دیر اس کے ساتھ کھڑی رہی --- وہ مجھے دیکھ رہا تھا پر کچھ بولا نہیں ---- شاید وہ ڈر گیا تھا ---- میں بھ کچھ کہہ نہیں پا رہی تھی ---
:پر مجھے اور برداشت نہیں ہو رہا تھا ---- میں نے بس آپ کی نائیٹی کو کندھوں سے سرکا دیا ---- نائیٹی لےهراتي ہوئی زمین پر گری ---- اور اب میں وکی کے سامنے ننگي کھڑی تھی ---- وکی مجھے ننگي دیکھا کر چوںک گیا --- وہ سمجھ نہیںپایا کہ کیا کہے ---- میں نے وکی کو اپنی باہوں میں بھر لیا پھر اس هونٹھو کو كسس کر کرنے لگی ---- 10 سال بعد میں نے فر كسس کیا وہ بھ اپنے ه بےٹے کو ----- وکی بھ مجھے اپنی باہوں میں کس کر كسس کرنے لگا ----- ہم 15 منٹ تک بالکونی میں کھڑے کھڑے كسس کرتے رہی --- میری چوت اتنی گیلی ہو گئی کہ میری چوت سے پانی بہتا ہوا میری ٹانگو کے درمیان تک پهنچ گیا ----- میں نے وکی سے کہا ---- بےٹا 10 سال سے پیاسی ہوں ---- آج بازو دو اپنی ماں کہ پیاس ---وکی نے مجھے گلے سے لگا لیا فر مجھے ننگےه اپنی گود میں اٹھا کر بالکونی سے بےڈرم میں لے گیا اور اپنے بیڈ پر لیٹا دیا ---- بیڈ پر لےٹانے کے بعداس نے اپنی TV- شرٹ اتار دی اور اپنی پینٹ بھی اتار دی --- پر اس نے اپنی انڈر-ویئر نہیں اتاری --- اب میں اپنے بےٹے کے بستر پر ننگي لیٹی ہوئی تھی ---- بہت شرم آ رہی تھي-- ڈر بھ لگ رہا تھا ---- میں زور زور سے ساس لے رہی تھی --- پریشان بھ تھی ---- اور ایک آگ بھ تھی --- میں اپنے قابو میں ه نہیں تھی ---وکی میرے ننگے جسم کو سر سے پاؤں تک دیکھ رہاتھا --- اس انكھو میں مجھے پیار بھ دکھ رہا تھا اور ایک عجیب س ہوس بھ تھی اپنی ماں کو چودنے کہ ---- وو میرے پاس آ کر بیڈ پر بیٹھ گیا اور اپنا ہاتھ میرے جسم پر اپر سے نیچے فيرانے لگا --- اسانگليا کے چھونے سے میرا روم روم کھڑا ہوگیا ---- دھڈكن اور ساسے اتنی تیز تھی کہ میری چھاتی زور زور سے اوپر نیچے ہو رہی تھی ---- وہ اپنی انگليو کو بڑے پیار سے میرے بدن کے ہر حصے پر گھما رہا تھا --- کبھی میرے هونٹھو پر، کبھی گالوں پر، کبھی میرے بوبس کہ چاروں طرف تو کبھی میری گلابی نپل پر ہلکے هكلے سے-- میری چوت سے پانی بہنے لگا تھا --- اتنا پانی کہ میں محسوس کرسکتی تھی ----- وکی کہ انگليا میری چوت کہ طرح بڑی ---- میری ساںسے اور زیادہ تیز ہو رہی تھی ---- اس نے پہلے میری چوت کہ درار کے اوور ہیڈ حصہ پر ہلکے سے انگلي اپر سے نیچے گھما --- میرے تن بدن میں بجلی س دوڑ گئی ---- چوت سے پانی اتنا تیز بہہ رہا تھا کہ وکی کہ انگلي پوری بھیگ گئی --- وکی نے اپنی بھیگی ہوئی انگلي کو چاٹنے لگا - وہ بار بار میرے چوت سے پانی اپنی انگلي پر لے کر چاٹ رہا تھا ---- وکی کہ انگليو کے چھونے سے میرے بدن میں مست چھا گئی ---- میں ننگي بستر پر مچل رہی تھی ---- میرے جسم کو سر سے پاؤں تک دیکھنے اور چھونے کے بعد وکی میرے پاس لیٹ گیا اور میری انكھو میں دیکھ رہا تھا --- اس انكھے جیسے بہت کچھ کہہ رہی تھی --- پھر اپنے هونٹھو کو میرے هونٹھو کے ایکدم كرب لا کر کہا --- موم I Love you سو مچ --- I Love you --- اس انكھو میں دیکھتے دیکھتے میرے منہ سے بھ نکال گیا کہ --- I Love you بےٹا --- I Love you ٹو ----بس اس نے میرے هونٹھو کو جو چومنا شروع کیا، ایسا لگا وو میرے هونٹھو کو کاٹ کھاتا --- میں مکمل طور پر اس کی محبت میں ڈوب گئی تھی ---- اسکا ایک ہاتھ میرے بوبس کو سہلا رہا تھا اور ایک ہاتھ میری چوت پر رگڈ رہا تھا-- ---میرے هونٹھو کا رس چسنے کے بعد وہ ذرا نیچے کہ اور بڑا اور میرے كھبسرت بوبس کو دیکھنے لگا ---- پہلے آہستہ آہستہ میری گلابی نپل کو اپر اپر سے زبان سے چاٹنے لگا ---- میں اپنا قابو کھو لگی --- - جس طرح سے باری باری ہلکے ہلکے سے وو میرے بوبس کو چاٹ رہا تھا میں بستر ننگي مست میں مچل رہی تھی ---- کافی دیر تک تڈپنے کے بعد آخر وکی نے میرے بوبس کو منہ میں لے کر کس کر میرے نپل چسنے لگا - ہاے ہاے کیا بتا کتنا مجا آ رہا تھا --- وکی کو میرے بوبس چستا ہوا دیکھ کر مجھے اس کا بچپن یاد آ گیا --- بچپن میں ان ه بوبس کو چسس چسس کر میرے دودھ پیتا تھا --- آج اپنی ماں کے انه بوبس کو چسس کر مزے لے رہا ہے --- مجا تو مجھے بھ بہت آ رہا تھا --- فر وو میرے ننگي بدن پر چڈ کر میرے جسم کو چومنے لگا ---- میرے ذہنمیں وہ سارے پل گھومنے لگے جو میں نے اپنے شوہر اور سسر جی کے ساتھ گزارے تھے ---- پتہ نہیں قسمت میں کیا لکھا تھا، شوہر اور سسر جی کے بعد اپنے ه بےٹے سے چدوا رہی تھی ---- وکی میرے جسم کے ہر حصے کو چوم رہا تھا - کبھی میرے هونٹھ چمتا تو تو کبھی گلے اور کندھے کو --- کبھی میرے نپلس چستا تو کبھی میرے کمر اور پیٹ کہ نابھي کو چمتا ----چومتے چومتے وہ اور نیچے سے بڑا --- میری گور گلابیچوت سے پانی بہہ رہا تھا --- وکی نے پہلے دھرے سے میری چوت کے بالا حصے پر اپنی زبان کو پھیرا ---- اهههههه هاييي ----- 10 سال کے بعد میری چوت کو كس کہ زبان نے چھواا ---- میری چوت سے تو پانی تیزی سے بہنے لگا --- چمکتی گیلی چوت دیکھ کر وکی کے ہوش اڈ گئے --- میری دونو ٹانگو کواس نے فیلا دیا تھا اور میری چوت کو اپر سے نیچے تک چاٹنے لگا-- کبھی اوپر چاٹتا تو کبھی میری چوت کے اندر اپنی زبان ڈال کر لاپلپاتا ---- اپنے ڈیڈی اور ممی کہ چودا والی وڈو دیکھ دیکھ کر وہ جان گیا تھا کہ مجھے کن کن چیزوں میں مزہ آتا ہے --- جس چوت سے اس کو جنم دیا تھا آج اس کی چوت کو چاٹ چاٹ کر مزے لے رہا تھا --- میں نے اس کے سر کو کس کے میری چوت پر دبا کر رككھا تھا --- میں نے اپنے آپ کو روک نہیں پا اور وہیں جھڈ گ --- اوو مما میرے راججا ---- اووهه میری جان مر گ ريے ---- اه 10 سال بعد میری چوت کو چاٹ کر مجھے جھڈنے پر مجبور کر دیا میرے بےٹے نے -----میں تو جھڈ گئی پر وکی پورے جوش میں تھا ---- وکی بیڈ سے اترا اور سامنے کھڑا ہوگیا ---- اب اس نے اپنی انڈر-ویئر نکال دی ---- اس کا لمبا موٹا لنڈ تھا كرب 8 سے 9 انچ لمبا --- ویسے میں نے کئی بار چھپ کر وکی کو مٹھ مارتے ہوئے دیکھا تھا --- پر آج پہلی بار اتنا كرب سے اپنے بےٹے کے لنڈ کو دیکھ رہی تھی ---- 18 سال کہ عمر میں اتنا بڑا لنڈ دیکھ کر میں حیران ہو گیی --- اسکا لنڈ اس کے ڈیڈی اور میرے سسر جی سے بھ لمبا اور موٹا تھا ---اتنا بڑا لنڈ کو تنا ہوا دیکھا کر میں فر سے گرم ہو گی ---- میں بیڈ سے اتر کر کھڑی ہو گئی --- اور وکیکو بیڈ پر بٹھا دیا ---- فر میں اپنے گھٹنو پر اس کے سامنے زمین پر بیٹھ گئی ---- اب وکی کا لنڈ میرے چےهرے کے بالکل سامنے تھا ---- اههه کیا مہک تھی میرے بےٹے کے لنڈ ك- --- میں نے پہلے اس کے لنڈ کو اپنے ہاتھ میں لیا ---- بہت گرم تھا اس کا لنڈ ---- میں نے وکی کے لنڈ کو اپنی زبان سے چاٹنے لگی ---- وکی گہری ساںسے بھرنے لگا اور ---اوههه ممم - ممم --- اوہ مومم کہنے لگا ---- لنڈ کو وکی نے اچھے سے شیو کیا ہوا تھا --- شاید اس نے پہلے ه مجھے آج رات چودنے کا پلان بنا لیا تھا --- میں کافی دیر تک اس کے لنڈ کو چاٹتي رہی ---- اسکے لنڈ سے ہولے سے کافی پانی ٹپک رہا تھا --- جس کی وجہ سے اسکا لنڈ اور میرا منہ چپ-چپ ہو گیا تھا ---- اسکے لنڈ کے پانی کہ کھشبو اور ذائقہ سے میں اور زیادہ گرم ہو رہی تھی--- فر میںنے دھیرے دھیرے اسکے لنڈ کو اپنے منہ میں لینا شروع کیا --- پہلی بار اتنا بڑا لنڈ اپنے مںہ میں لے رہی تھی ---- بہت مجا آ رہا تھا --- جیسے ه میں نے اسکے لنڈ کو منہ میں لے کر چوسنا شروع کیا وکی چھٹ-پٹانے لگا ---- اسے بہت مجا آ رہا تھا --- پہلی بار كس نے اس کے لنڈ کو منہ میں لیا تھا ---- مجھے بھ مجا آ رہا تھا --- میں مسلسل وکی کو بلوجوب دے رہی تھی --- وکی بھ اپنی کمر ہلا ہلا کر میرے منہ کو چودنے کہ کوشش کر رہا تھا --- پہلی بار كس عورت نے اس کے لنڈ کو منہ میں لیا تھا --- وہ زیادہ دیر اپنے آپ کو كاب نہیں کر پایا ---- اور اچانک سے اپنا رس میرے منہ میں ه چھوڑ دیا --- اس رس کہ دھار اتنی تیز تھی کہ آدھا رس تو پہلی جھٹکے میں ه میرے گلے سے ہو کر اندر چلا گیا --- اور نصف میرے میرے منہ میں بھر گیا --- آدھا سدھا پی جانے کے بعد بھ میرا منہ پورہ وکی کے رس سے بھرا ہوا تھا ---- 10 سال کے بعد میں نے كس کا رس منہ میں لیا تھا ---- میں وکی کا سوادشٹ رس پورہ پی گئی ---- وکی کے لنڈ پر لگے ہوئے رس کو بھ میں پوری طرح چاٹ گئی -----فر میں کھڑی ہو گئی --- وکی میرے سامنے بیڈ پر بیٹھا ہوا تھا --- میرے هونٹھو پر اور چن پر اس کے رس کے کچھ بوند لگے ہوئے تھے --- وکی جھڈنے کے بعد بھ اسکا لنڈ پہلے کہ طرح ه كڈك اور تنا ہوا تھا --- وہ کھڑا ہوا اور میرے چےهرے پر لگا ہوا اپنا رس چاٹنے لگا ---- لنڈ چسس کر میں تو فرگرم ہو چك تھی --- وکی بھ پل بھر میں فر سےگرم ہو گیا --- اس نے مجھے بیڈ پر پلٹ کر لیٹ جانے کو کہا اور میں پلٹ کر لیٹ گ ---- جتنی كھوبسرت میں سامنے سے ہوں --- اتنی ه كھوبسرت میں پیچھے سے بھ تھی ---- گورا گورا بدن اور گول مٹول اور ابھری ہوئی گانڈ تھی میری --- بالکلصحیح سائز تھا ---- وکی نے مجھے فر چمنا شروع کیا میرے کندھے سے چمتے ہوئے وو میری پیٹھ تک آ گیا ---- وو میری پیٹھ پر اپنی زبان فےرنے لگا ---- پیٹھ پر زبان فےرنے کا بھ الگ ه مزہ ہوتا ہے ---- فر وو میری رانو کو چومنے اور چاٹنے لگا ---- پیٹھ کہ طرح رانو والا حصہ بہت سےنوےدنشيل ہوتا ہے --- بهوت مجا آ رہا تھا ---- میں بس چپ چاپ لیٹ کر مزہ لے رہی تھی اور وکی میرے ننگے جسم کے مزےلے رہا تھا ----کچھ دیر دیر وکی میری گانڈ پر ہاتھ فےرتا رہا وو میری گول مٹول اور ملائم گانڈ کو چھو کر محسوس کر رہا تھا ---- کبھی وہ اپنی انگلي کو میری گانڈ کہ درار پر اپر نیچے گھما رہا تھا تو کبھی میری گانڈ کہ گولا کو محسوس کر رہا تھا --- وہ زیادہ دیر رک نہیں پایا اور میری گانڈ چومنے اور چاٹنے لگا --- وہ باربار اپنی زبان کو میری گانڈ کہ درار پر اپر نیچے فیر رہا تھا --- اب وو دھیرے دھیرے اپنی زبان کو میری گانڈ کہ درار کے اندر گھسانے لگا ---- اووهه ماں ---- کیا مجا آ رہا تھا --- جیسے جیسے وہ میری گانڈ کے اندر اندر گھسنے کہ کوشش کر رہا تھا --- میں بھ مست میں مچل رہی تھی '- اور آپ کی ٹانگو کو فےلاتي جا رہی تھی ----- میری گانڈ کافی ابھری ہوئی اور گول تھی --- فر وکی نے اپنے دونوں ہاتھوں سے میری گانڈ ک درار کو فےلايا --- جس میری گانڈ کا ہول صاف صاف نظر آنے لگا --- اور پھر جو ہوا میں کیا بتا ---- وکی میری گانڈ چاٹنے لگا-- ہاں وہ میری گانڈ کے ہول تک کو چاٹ گیا ---- پر مجھے ذو مجا آ رہا تھا میں بتا نہیں سکتی اپكو-- - میں تو بس كس اور دنیا میں تھی ---- وکی جتنا میری گانڈ کوفیلا سکتا تھا اتنا فیلا دیا اور میری گانڈ کو اپنی گیلیزبان سے چاٹ رہا تھا --- میں بھ مستی میں اپنی گانڈکو تھوڑا اٹھا کر اور اپنے پیرو کو پھیلانے کہ کوشش کر رہی تھی ---- وکی تو میری گانڈ کے ہول کے اندر بھ اپنی زبان ڈال رہا تھا --- میں پاگل ہوئی جا رہی تھی ---- میری گانڈ وکی کے تھك سے گیلی تھی اور میری چوت بھ میرے پانی کے بہنے کہ وجہ سے گیلی تھی --- وکی کافی دیر تک میری گانڈ چاٹتا رہا ---میں اب اور رک نہیں پا رہی تھی --- میری چوت 10 سال سے لنڈ کہ پیاسی تھی --- میں پلٹ کر سدھے لیٹ گی --- وکی نے میری طرف دیکھا --- میں بہت تیز سانس لے رہی تھی --- میرے دونوں پاؤں کو مکمل طور پر فےلاے ہوئے تھی ---- گہری سانس لیتے ہوئے دب ہوئی آواز میں میں نے کہا --- "اور برداشت نہیں کر سکتی ---- چودو مجھے میرے بچے پليس ---- اور مت ترساو اپنی ماں کو --- پليس چودو مجھے --- چودو مجھے چودو اپنی والدہ کو ---- "مجھے بستر پر ننگا تڈپتا دیکھ کر وکی کو بہت مجا آ رہا تھا ---- میری چوت کو چومنا شروع کرتے ہوئے وہ میرے جسم چومتے چومتے اپر کہ اور بڈنے لگا --- میں نے اسے تیزی سے اپنی اور باہوں میں کھینچ لیا ---- اب میں نیچے تھی اور وہ میرے اوپر ---- ہمارے چہرے ایک دوسرے کے سامنے تھے --- وو میری انكھو میں دیکھ رہا تھا ---- اسکا لنڈ میں محسوس کر رہی تھی ---- اتنا كڈك اور لمبا لنڈ میری چوت سے ٹکرا رہا تھا جیسے میرے چوت میں گھسنے کے لیے تڑپ رہا تھا ---- میں نے اپنا ہاتھ نیچے ڈالا اور وکی کے لنڈ کو اپنی چوت کہ کریک تک لے آئی --- اب وکی نے دھیرے دھیرے اپنے لنڈ کو میری چوت میں دھكےلنا شروع کیا --- پہلے تھوڑا تھوڑا کر کے وکی نے كرب 2 انچ لنڈ میری چوت میں ڈال دیا ---- اههههه ---- مجھے وو پل یاد آ گئے جب میرے شوہر وجے نے میرا سیل توڈا تھا ---- 2 انچ لنڈ ڈالنے کے بعد وکی ہلکا سا فر پیچھے لیا لنڈ کو اور ایک زور دار دھکا مار کر 8 انچ کے لنڈ کو پرا میری چوت میں گھسسا دیا ---- اههههههههههه ----- اهههههه --- اااااا ------ سیل تو میری کم عمر میں ه ٹوٹ چك تھی ---- پر فر بھ مجھے ہلکا سا درد ها-- - 10 سال سے چدی جو نہیں تھی --- اور وکی نے بھ مٹھ مار مار کر اپنے لنڈ کو اچھی طرح تیار کر لیا میری چوت چودنے کے لیے ----بس فر وکی نے میری چدا شروع کر دی ---- اووممااا ---- هےاے- اه اه اه --وو اوه - هونےيييي --- يےه بببييي يےهه يےههه اوههه هاردےررر ---- وکی نے دھیرے دھیرے کر کے میری زوردار چدا شروع کر دی ---- هه هه هه هه هه هه --وه اوه اوه اوه ----- جو مجا آ رہا تھا --- 10 سال بعد میری چوت میں كس کا لنڈ تھا ---- میرا بےٹا مجھے چود رہا تھا ---- جس چوت سے اسے جنم دیا آج اس کی چوت کو چود رہا تھا میرا بےٹا ---- اس کی زبان پر بس میرا نام تھا ---- اوهوه ماں I Love you --- مم I Love you --- اوه ممی --- Love you --- ہم دونو کہ آواز بےڈرم میں گنج رہی تھی --- وکی جم کر مجھے چود رہا تھا --- اتنے زوردار شوٹ لگا رہا تھا کہ میری دونوں ٹانگے فےلي ہوئی ہوا میں جھلل رہی تھی ---- وہ کبھی مجھے لپٹ کر چودتا کو کبھی تھوڑا اپر اٹھ کر میری چوت چودتا ----میرے بوبس اپر نیچے اچھل رہے تھے ---- شوہر اورسسر جی کے بعد میرا بےٹا وہ تیسرا مرد تھا جو مجھے چود رہا تھا --- میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ میں اپنی زندگی میں 3 مردوں سے چدواگي ---- وکی مسلسل مجھے چود رہا تھا ---- وہ کبھی میری کمر سے مجھے اٹھا چودتا تو کبھی میری ٹانگو کو ہاتھ میں اٹھا کر مجھے چود رہا تھا ----- اپنے ه بےٹے سے چدوانے کا مزہ اور احساسه کچھ الگ تھا ---- كرب 10 منٹ تک وکی میری چوت کو ٹھوكتا رہا ---- اب وو جھڈنے کے كرب تھا-- - اس کی چودنے کہ رفتار تےذذ ہو گئی تھی ---- اتنی تےذذ کہ میں بھ جھڈنے کے كرب پہچ رہی تھی----- اور کچھ ه پل میں وکی اور میں ساتھ میں جھڈ گئے ---- میری چوت کو وکی نے اپنے رس سے بھر دیا --- اسکا لنڈ جیسے كس پچكاري کہ طرح رس چھوڑ رہا تھا ---- کافی رس تو میری چوت سے باہر ٹپک رہا تھا -------
:درد ہوا ---- 10 سال سے چدی جو نہیں تھی --- اور وکی نے بھ مٹھ مار مار کر اپنے لنڈ کو اچھی طرح تیار کر لیا میری چوت چودنے کے لیے ----بس فر وکی نے میری چدا شروع کر دی ---- اووممااا ---- هےاے- اه اه اه --وو اوه - هونےيييي --- يےه بببييي يےهه يےههه اوههه هاردےررر ---- وکی نے دھیرے دھیرے کر کے میری زوردار چدا شروع کر دی ---- هه هه هه هه هه هه --وه اوه اوه اوه ----- جو مجا آ رہا تھا --- 10 سال بعد میری چوت میں كس کا لنڈ تھا ---- میرا بےٹا مجھے چود رہا تھا ---- جس چوت سے اسے جنم دیا آج اس کی چوت کو چود رہا تھا میرا بےٹا ---- اس کی زبان پر بس میرا نام تھا ---- اوهوه ماں I Love you --- مم I Love you --- اوه ممی --- Love you --- ہم دونو کہ آواز بےڈرم میں گنج رہی تھی --- وکی جم کر مجھے چود رہا تھا --- اتنے زوردار شوٹ لگا رہا تھا کہ میری دونوں ٹانگے فےلي ہوئی ہوا میں جھلل رہی تھی ---- وہ کبھی مجھے لپٹ کر چودتا کو کبھی تھوڑا اپر اٹھ کر میری چوت چودتا ----میرے بوبس اپر نیچے اچھل رہے تھے ---- شوہر اورسسر جی کے بعد میرا بےٹا وہ تیسرا مرد تھا جو مجھے چود رہا تھا --- میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ میں اپنی زندگی میں 3 مردوں سے چدواگي ---- وکی مسلسل مجھے چود رہا تھا ---- وہ کبھی میری کمر سے مجھے اٹھا چودتا تو کبھی میری ٹانگو کو ہاتھ میں اٹھا کر مجھے چود رہا تھا ----- اپنے ه بےٹے سے چدوانے کا مزہ اور احساسه کچھ الگ تھا ---- كرب 10 منٹ تک وکی میری چوت کو ٹھوكتا رہا ---- اب وو جھڈنے کے كرب تھا-- - اس کی چودنے کہ رفتار تےذذ ہو گئی تھی ---- اتنی تےذذ کہ میں بھ جھڈنے کے كرب پہچ رہی تھی----- اور کچھ ه پل میں وکی اور میں ساتھ میں جھڈ گئے ---- میری چوت کو وکی نے اپنے رس سے بھر دیا --- اسکا لنڈ جیسے كس پچكاري کہ طرح رس چھوڑ رہا تھا ---- کافی رس تو میری چوت سے باہر ٹپک رہا تھا -------
ختم شدہ