Taraas ya tishnagi - Episode 46

تراس یا تشنگی 

آخری قسط 46 



قارٸین یہ اس کاوش کی آخری قسط ہے ہماری کوشش تھی کہ آپ سب کو پسند آے اور امید کرتے ہیں سب نے اس سے بھرپور مزے لیے ہوں گے تو سب سے درخواست ہے کہ اپنی لاہکس اور کمنٹ کر کے اپنی قیمتی راۓسے ضرور آگاہ کیجیے گا تاکہ ہماری حوصلہ افزاٸ ہو سکے شکریہ 

اب چلتے ہیں کہانی کی طرف 



کوپے کے دروازے پر پہنچ کر میں نے ہلکی سی دستک دی تو وکی نے جلدی سے دروازہ کھول دیا ۔۔۔ جیسے ہی میں دروازے سے اندر داخل ہوئی ۔۔۔ وکی نے دروازہ لاک کیا اور۔۔۔۔۔ میرے ساتھ چمٹتے ہوئے بولا۔۔۔اتنی دیر کیوں لگا دی میری جان۔۔ اور اس کے ساتھ ہی اس کے ہونٹ میرے ہونٹوں کی طرف بڑھے اور ۔۔ اس نے میرے ہونٹ اپنے منہ میں لیئے اور انہیں چوسنا شروع کر دیا۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔اس کے بعد کافی دیر تک ہم دونوں نے خوب کسنگ کی ۔۔۔پھر وکی نے مجھے کوپے کی سیٹ پر لیٹنے کو کہا۔۔۔۔ اور اس کے کہنے پر میں چُپ چاپ سیٹ پر لیٹ گئی ۔۔ مجھے سیٹ پر لٹا کر وکی ۔۔۔۔ ٹرین کے فرش پر بیٹھ گیا ۔۔۔۔ اور میرے چوتڑ پکڑ کو مجھے تھوڑا اوپر اُٹھنے کو کہا۔۔۔ جیسے ہی میں نے اپنی ہپس اوپر کی ۔۔۔۔۔ 

وکی نے میری شلوار اتار دی۔۔۔۔اور اس کے ساتھ بڑے غور سے میری ننگی رانوں کی طرف دیکھنے لگا۔اس نے باری باری میری دونوں رانوں کو چوما ۔۔ پھر وہ آگے بڑھا اور اپنےمنہ کو میری رانوں کے بیچ میں لے آیا۔۔اور زبان نکال کر میری نرم رانوں کو چاٹنے لگا۔۔۔۔ اس کی زبان کا لمس پاتے ہی میں نے ہلکا ہلکا کراہنا شروع کر دیا۔۔۔ پھر رانوں سے ہوتی ہوئی اس کی زبان میری چوت کی طرف بڑھنے لگی۔۔۔۔۔۔ اور ۔۔اور۔۔۔ کچھ ہی سیکنڈز کے بعد اس کی زبان میری گرم پھدی سے ٹکرا رہی تھی۔۔۔۔ اور پھر اس نے میری چوت کو چاٹنا شروع کر دیا ۔۔۔اور سب سے پہلے اس نے میری چوت کے گیلے پن کو چاٹ کر صاف کیا ۔۔۔ پھر اس کے بعد اس نے میری پھدی کے ہونٹوں کو اپنے منہ میں لیکر کو انہیں چوسنا شروع کر دیا ۔۔۔۔ میں بیان نہیں کر سکتی کہ وکی کے اس کام سے مجھے کتنا مزہ مل رہا تھا۔۔۔ اور اس کی زبان کے نیچے کس طرح سے میں تڑپ رہی تھی۔۔۔اور اس کےساتھ ہی میری پھدی نے دوبارہ سے رسنا شروع کر دیا ۔۔۔ یہ دیکھ کر اس نے میری چوت کے ہونٹوں کو اپنے منہ سے نکالا اور دوبارہ سے میری پھدی سے رسنے والے جوس کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔مجھے اس کام سے بہت مزہ مل رہا تھا لیکن عین اس وقت میری پھدی نے لن کے لیئے تڑپنا شروع کر دیا۔۔۔۔ تب میں سیٹ سےا وپر اُٹھی اور اس کی طرف دیکھ کر بولی ۔۔۔ اب بس کر دو ۔۔۔۔ اس نے میری بات سنی ان سنی کر دی اور پھر سے اپنی زبان کو میری چوت کے اندر باہر کرنے لگا۔۔۔۔ کچھ دیر بعد وہ اوپر اُٗٹھا اور مجھے اپنی قمیض اوپر کر کے چھاتیاں ننگی کرنے کو کہا۔۔۔ اس کی بات سن کر میں نے اپنی برا سمیت اپنی قمیض اوپر کر لی ۔۔۔۔ ٹرین کے فرش پر بیٹھا ہوا وکی ۔۔۔ کھسک کر میری چھاتیوں کے قریب آ گیا ۔۔۔اور پھر اس نے میری چھاتیوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑا ۔اور کہنے لگا۔۔ آپ کے بریسٹ تو بہت غضب ہیں میم اس کے ساتھ ہی اس کی نگاہ میرے اکڑے ہوئی نپلز پر پڑی ۔۔۔تو انہیں دیکھ کر اس کے منہ سے ایک سسکی سی نکلی ۔۔۔اور اس نے مر ے نپلز کو اپنی انگلیوں میں لیا اور بولا۔۔۔۔واؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤ۔۔۔۔میم۔۔۔ کتنی خوب صورتی سے یہ اکڑے ہوئے ہیں۔۔۔ اور پھر انہیں اپنی انگلیوں میں لیکر انہیں مسلنے لگا۔۔۔۔ کچھ دیر بعد ۔۔۔ پھر وہ تھوڑا نیچے جھکا اور ۔۔۔میرے اکڑے ہوئے نپلز کو اپنے منہ میں لیکر کر چھوٹے بچوں کی طرح انہیں چوسنے لگا۔۔۔۔ جیسے جیسے وہ میری چھاتیوں کو چوستا جاتا ویسے ویسے میرے نیچے سے پانی کا اخراج تیز سے تیز تر ہوتا جا تا تھا۔۔۔ چھاتیاں چوسنے کے ساتھ ساتھ وہ اپنے دائیں ہاتھ کو میری چوت کی طرف لے گیا اور میرے دانے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے لگا۔۔۔۔ اس کی اس حرکت سے میں تو مر ہی گئی۔۔۔اور بے خود ہو کر اونچی آواز میں سسکیاں لینے لگی۔۔۔ آہ۔۔۔ ہ ہ ہ۔۔ بس کر دو پلیززززززززززززز۔۔۔۔۔۔۔اور پھر جزبات کی شدت سے میرے منہ سے نکل گیا۔۔۔۔۔ مجھے چودو ۔۔۔ نا پلیززززززززززززززززززززززز۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری سیکسی آواز سن کر وہ بھی جوش میں آ گیا ۔۔۔اور ۔۔۔ پھر میری چوت کو چوم کر شدید جزباتی انداز میں بولا۔۔ اتنے دن کے بعد کو ئی رس بھری عورت ملی ہے ۔۔۔ مزہ لینے دو نا میم۔ ۔۔۔ تو میں نے اس سے کہا۔۔۔۔۔ اندر ڈالو گے تو مزہ نہیں آئے گا کیا۔۔؟ تو وہ بولا۔۔۔۔۔۔ ہاں مزہ آئے گا ۔۔ لیکن پہلے میں تمھارے خوب صورت جسم سے مزہ اُٹھانا چاہتا ہوں ۔۔۔۔ تو میں نے اس سے کہا۔۔۔۔۔۔ یہ مزہ بعد میں بھی لیا جا سکتا ہے۔۔۔۔ اس وقت تو پلیززززززز ۔۔۔۔۔ مجھے چودووو۔۔۔۔میری بات سن کر اس نے ایک بار پھر میری طرف دیکھا ۔۔۔۔ میری طرح اس کی آنکھیں بھی جزبات کی شدت اور شہوت کی تیش کی وجہ سے جل رہیں تھیں ۔۔۔ پھر اس نے مجھے کلائی سے پکڑا ۔۔۔۔ اور اُٹھنے کا اشارہ کیا ۔۔۔اور خود اپنی پینٹ اتارنے لگا۔۔۔۔ جب تک میں ٹرین کی سیٹ سے اوپر اُُٹھی وہ اپنی پینٹ اور انڈر وئیر دونوں اتار چکا تھا۔۔۔اور اس کی دونون ٹانگوں کےد رمیان اس کا لمبا سا لن اوپر کی طرف منہ کیئے جھوم رہا تھا۔۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے فوراً ہی اس کے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا ۔۔۔اور پھر ۔۔۔۔ زبان نکال کر اس کے ٹوپے کو چاٹنے لگی۔۔۔۔ تو وہ مزہ لیتے ہوئے بولا ۔۔۔۔ منہ میں ڈالو میم ۔۔۔۔منہ میں ڈالو۔۔۔۔ میں نے اس کی طرف دیکھا اور بولی۔۔۔۔ ٹوپا۔۔۔ چٹوانے سے مزہ نہیں ملتا ؟ تو وہ کہنے لگا۔۔۔۔ ہاں ملتا ہے۔۔۔ پر اصل مزہ تب ہی آتا ہے جب آپ جیسی کوئی میم میرے لن کو اپنے خوب صورت منہ میں ڈالے۔۔۔ اس کی بات سنتے ہی میں اس کے لن کو اپنے منہ میں ڈالا ۔۔۔اور ۔۔اسے دھیرے دھیرے چوسنے لگا۔۔۔۔ میں نے جیسے ہی اس کے لن کو اپنے منہ میں ڈالا۔۔۔۔ اس نے ایک گرم سی سسکی لی۔۔۔۔سس۔سس۔ اف ۔۔۔ میم م م ۔۔۔ اور چوسو نا۔۔۔۔اور میں نے بڑے مزے سے اس کے لن کو چوسنا شروع کر دیا۔۔۔۔

پھر کچھ دیر بعد میری طرح وہ بھی کہنے لگا۔۔۔۔۔ بس پلززززززز۔۔۔ تو میں نے لن کو منہ میں لیئے ہوئے اس کی طرف اشارہ کر کے پوچھا کہ کیا ہوا؟ تو وہ کہنے لگا۔۔۔۔۔۔لن منہ سے نکالیں میم اور مجھے اپنی چوت مارنے دیں ۔۔۔ اس کی بات سن کر میں نے اس کے لن کے دو تین چوپے ۔اور لگائے ۔۔۔اور اس کے لن کو منہ سے نکال دیا۔۔۔ اور اس نے مجھے گھوڑی بننے کا اشارہ۔۔۔ کیا۔۔۔۔۔اور میں سیٹ پر ہی گھوڑی بن گئی۔۔ اب وہ میرے پیچھے آیا اور۔۔اپنی لن کی نوک کو میری چوت کے لبوں پر رکھا ۔۔۔۔اس کے لن کی نوک کر میری چوت پر رکھتے ہی میرے منہ سے ایک سسکی نکل گئی۔۔۔۔ جسے سن کر وہ کہنے لگا کیا ہوا ۔۔ میم؟؟؟ ۔۔۔ابھی تو میں نے اپنے لن کو اندر ڈالا ہی نہیں تو میں جسے اس وقت لن کو اپنے اندر لینے کی شدید طلب ہو رہی تھی۔۔۔۔ پیچھے مُڑ کر اس کی طرف دیکھااور چلائی۔۔۔۔ باتیں نہ چود۔۔ مجھے چود۔۔۔ میری بات سن کر اس نے ایک زبردست گھسا مارا ۔۔۔جس سے اس کے پورے کا پورا لن میری چوت میں اتر گیا۔۔۔ اور اس کےساتھ ہی میرے منہ سے بلند آواز میں ۔۔۔۔ چیخ نکلی ۔۔۔اوئی ماں ۔۔۔۔۔ مر گئی میں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے لن کو میری چوت میں ان آؤٹ کرنا شروع کر دیا۔۔۔ وہ جب بھی زور کا گھسہ مارتا ۔۔۔ تو اس کا لن میری چوت کے پتہ نہیں کس کونے میں لگتا کہ جسے کھا کر میری میری چوت پانی پانی ہو جاتی اور اس کے ساتھ ساتھ ۔آپ ہی آپ میرے منہ سے۔۔۔ نہایت سیکسی ۔۔۔زبردست اور دل کش قسم کی سسکیان برآمد ہونا شروع ہو جاتیں۔۔۔ اور پھر کچھ دیر بعد اس نے اپنے گھسوں کی رفتار تیز کر دی ۔۔۔۔ اور اس کے ہر گھسے سے میں خود کو ہواؤں میں اُڑتا ہوا محسوس کرنے لگی۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی بار بار میرے منہ سے ہیجان سے بھر پور اور شہوت انگیز طریقے سے اس کا نام نکلنے لگا۔۔۔۔وکی ۔۔۔۔ وکی۔۔۔۔ میری جان وکی۔۔۔۔۔ چود دے مجھے۔۔۔چود ۔۔۔ناں ۔۔۔ ہائے وکی ۔۔۔۔۔ اس کا نام لیتے لیتے اچانک مجھے۔۔۔اپنے اندر ۔چوت میں منی کا طوفان اُٹھتا ہوا محسوس ہوا۔۔۔ اور اور میری چوت کے سارے ٹشو ز۔۔ ۔ وکی کے لن کے گرد اکھٹے ہو گئے ۔۔اور انہوں نے بڑی سختی کے ساتھ وکی کے لن کو اپنی جکڑ میں لے لیا ۔۔ اور اس کے ساتھ ہی میں نے اپنی ۔۔۔گانڈ کو وکی کے فرنٹ کے ساتھ بڑی مضبوطی سے جوڑ دیا۔۔۔اور چلانے لگی۔۔۔۔وکی۔۔۔۔ وکی۔۔۔۔۔ میں ۔۔۔ میں۔۔۔۔۔بس چھوٹنے والی ہوں ۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ یہ سن کر وکی کو بھی جوش آ گیا اور اس نے میری چوت میں اور تیزی سے گھسے مارنے شروع کر دیئے ۔۔۔ اور پھر میری طرح اس کی بھی بس ہو گئی۔۔اور وہ بھی جوش آ کر چلانے لگا۔۔ مم مم میم۔۔۔۔ میں بھی ۔۔ میں بھی۔۔۔دوسری طرف ۔ اور مجھے ایسا لگا کہ میری چوت کا سارا پانی باہر کی طرف بھاگ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور مستی میں آ کر میں نے بھی ۔۔۔۔۔۔۔اپنی چوت کو وکی کے لن سے رگڑنے لگی۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی ہم دونوں اکھٹے ہی چھوٹ گئے۔۔۔۔۔ اس چودائی کے بعد مجھے اتنا مزہ آیا ۔۔۔۔۔ کہ گاہے بگاہے میں نے بڑی رازداری سے مختلف لوگوں سے اپنی چوت کو مروانا شروع کر دیا۔۔۔۔۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ جتنا میں اپنی چوت کو مرواتی ۔اتنا ہی وہ لن کے لیئے تڑپتی تھی ۔۔۔پھدی مروانے سے میری چوت وقتی طور پر ٹھنڈی تو ہو جاتی تھی ۔۔۔لیکن ۔۔۔ اس کے ساتھ ہی بعد ۔۔ میری چوت کی تراس ۔۔پہلے سے زیادہ بڑھ جاتی تھی۔۔۔۔ اس تراس کو بجھانے کے لیئے میں مزید چوت مرواتی ۔۔۔۔ اور ۔۔۔ اس سے میری تراس۔۔۔۔ مزید ۔۔ بڑھ جاتی۔۔۔گویا ۔۔ کہ میرے ساتھ مرض بڑھتا گیا جو ں جوں دوا کی والا معاملہ ہو رہا ہے۔۔۔۔ میری تراس بجھنے میں نہیں ا ٓرہی۔۔۔ جتنا بھی مروا لوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ دیر بعد دوبارہ۔۔ میری پھدی کو پھر سے لن کی بھوک لگ جاتی ہے ۔۔۔ دوستو میں کیا کروں۔۔۔جوں جوں دوا کرتی ہوں ۔۔ مرض بڑھتا جا تاہے ۔۔۔۔۔کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں ہے کہ نہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ختم شد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



جاری ہے

*

Post a Comment (0)