Taraqi - Part 3

ترقی

 پارٹ 3 



یہ سن کر میں چونک کر بولا، "پاگل ہو تم. تمہیں کیا میں ہومو نظر آتا ہوں. " 

"اے پاگل پاگل مارنے سے کوئی آدمی ہومو تھوڑی ہو. مانے میری بات ... تمہیں مزہ آئے گا اور روز ہی میری گاڑ مارو گے "، اس نے کہا.

میں منع کر رہا تھا اور وہ ضد کرتی رہی. آخر میں میں نے کہا کہ "ٹھیک ہے! میں تمہاری گانڈ مارو گا ... پر ایک شرط پر ... اگر مجھے مزا نہیں آیا تو نہیں کریں گے، ٹھیک ہے؟ "

انہوں نے کہا "ٹھیک ہے! میں نے منظور کیا ہے، آپ کے پاس ویسلیین ہے؟ "

"کیوں ویسیلین کیا کر نی ہے؟" میں نے پوچھا.

"ویسیلن اپنے گانڈ پر اور آپ کے لنڈ پر لگاؤگی گی، جس سے میری گانڈ تر ہو جائےگی اور جب تمہارا گھوڑا جیسے لنڈ میری گھاڑ میں داخل ہو تو مجھے درد نہ ہو"، اس نے کہا.

میں نے باتھ سے لے لیا تھا. ویسیلن لےتے ہی وہ نے مجھے ویسیلن پر اپنے گھاڑ اور خود کے لنڈ پر لگانے کو کہا. میں نے ویسیلین مل دیا. وہ بستر پر گھوڑی بن چکی تھی اور کہنے لگے، "اب دیر نہیں کرو، میرے پیچھے آو اپنے مسوال جیسے لنڈ سے میری گاڑی میں ڈال دو. "

میں نے اس کے پیچھے آکر اپنا لنڈ اس کے گھاڑ کی چھڑی پر رگڑنا لگا.

"مایمم ... اچھا لگا رہا ہے راج، اب تڑپاو نہیں ... پلیز! جلدی ڈال دو "اس سے کہو وہ آگے سے اپنے آپ کو مسکرا لگی.

میں زور سے اپنا لنڈ اس کے اندر داخل ہوا. "ہیلوہ! جرا آہستہ ڈالو، درد ہوتا ہے، تھوڑا سا محبت سے گھسیڑو نہ "، وہ درد سے کرہتے ہوئے بول.

میں آہستہ آہستہ اس کے گھاڑ میں اپنے لوٹا اندر باہر کرنا لگا لگا. اب وہ بھی مزا لگا تھا. کسی کا گھاڑ مارنا میرا پہلا تجربہ تھا لیکن میں بھی اچھا لگ رہا تھا. میں زور زورسے اب اس کے گانڈ مار رہا تھا. وہ بھی گھوڑی بن رہی تھی مکمل مزہ لے رہی تھی، ساتھ ہی ہی اپنے چوتھے کی انگلی سے چڈ رہی تھی.

تھوڑی دیر میں میں نے اپنے لنڈ کی پچکاری اس کے گاڑ میں کر دیا. اس کا گھاڑ میرے پانی سے بھر گیا تھا اور باندے زمین پر چو رہی تھی.

میری طرف مسکرا کر ہوئے ہوئے دیکھ کر وہ بولی، "کیاسا لگا؟ اب کون سے ہول کو چودنا چاہتے ہو؟ "

"گھاؤ کو"، میں ہنساتے ہوئے جواب دیا.

وقت اور ساتھ ساتھ نیتا اور میری تعلقات بڑھتی ہوئی. ساتھ ساتھ شبنم کی شک بھی بڑھ رہی تھی.

ایک دن شام میں جب میں نیتا کی کپڑے اتار کر رہا تھا تو اسی وقت دروازے پر گھنٹی بجی. میں دروازے کھول گیا تو شبنم کو وہاں کھڑا. میں نے اسے اندر آنے سے روکنا چاہ پر وہ مجھے دھکا دیتا ہوا اندر داخل ہو گیا. جب انہوں نے نیتا کو بستر پر صرف سینڈل پہنے ننگی لیٹ دیکھا تو بولی، "اب سمجھی ... آپ دونوں کے درمیان کیا چل رہا ہے، تو میرا شک صحیح نکلا. "

شبنم کو وہاں دیکھ کر نیتا ناجانے کیا ہو گیا، "تم یہاں کیوں آئی ہو، ہمارا مزہ خراب کرنا ہے کیا؟"

"ارے نہیں، میں،تم کو اور آپ لوگوں کا ساتھ دینے اور لطف اندوز ہونے." "یہ کہنے کے ساتھ ہی وہ اپنے کپڑے اتارنے لگے.

شبنم کا بدن دیکھ کر لگتا نہیں تھا کہ وہ 40 سال کی ہے. اس کی چھاتیاں کافی بڑی تھی. نپل بھی سیاہ اور دانا موٹا تھا. اس کے چوت پر ہلکے سے تراشے ہوئے بال تھے جو اس کو اور خوبصورت بنا رہے تھے. اس کی ننگی چوت اور لمبی ننگی ٹانگیں اور پاؤں میں گہری براون رنگ کی ہائی ہیل کی سینڈل دیکھ کر ہی میرا لنڈ تن گیا تھا.

"راج! آج اس کی چوت اور گھاؤ اتنی زور سے چومو کہ نانی یاد آجائے، نیتا نے کہا۔

میں نے شبنم کو بستر پر لٹاکر اس کے ٹانگوں کو گھٹنوں سے موڑ کر اس کے پاؤں کندھوں پر رکھ دیا، اور ایک زبردست جھٹکے سے اپنا پورا لنڈ اس کی چوت میں پیل دیا.

"ہہ ہہ ..... راج .... آپ کا لنڈ کتنا موٹا اور لمبا ہے. مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے. ڈارلنگ اب زور سے چودو، پھاڑ ڈالو یہ "، وہ مزہ لیتے ہوئے بول پڑی.

میں نے اپنے لنڈ باہر نکالا اور زور کے جھٹکے سے اندر ڈال دیا.

"یاآآیاہ ہاںآان آو ..... ..... اے اے اے اے .... چودو .... اوو، زور سے"، اس کے منہ سے سسری بھری آوازیں نکل رہی تھیں.

تھوڑی دیر میں وہ بھی اپنی چوت ہلا کر میری دھکے سے دھکا ملانے لگ گئی. اس کی سانس تیز ہوتی ہوئی اوپر نیچے ہو رہی تھی ۔

"ہہ ہہ ہہہ ...... راؤریرریی ...... سے جلائی ایائیائیائیی جلائیائیائیائی ڈالو .... میرا اب چھوٹنے والا ہے..آئی ای اے. پلیز زور سے چودو ... اوو اوو "، اس کا کہنا ہے کہ اس کی چوت نے پانی چھوڑ دیا اور وہ نہل پڑھ گیا 

میں نے اپنی بلند آواز کو بڑھایا اور دو دھکے مار کر اسے زور سے اپنے ہاتھوں سے لے کر اپنے پانی کی فوہار اس کے پیٹ میں چھوڑ دیا. لگا جیسے میرا لنڈ اس کے بچے دانی سے گھرکر رہا تھا.

جب ہمارے سانسیں بحال ہوئی تو اس نے مجھے باہوں میں بھرتے ہوئے کہا، "اوہ راج، مزہ آ گیا. آج تک کسی نے مجھے ایسا نہیں کیا ، اوے لیو یو ڈارلنگ. "

"کیوں تمہاری شوہر تم کو نہیں چودتا؟"

"چودتا ہے! لیکن ایک بار میں. وہ اب بڑھا ہو گیا ہے، دو منٹ میں ہی گر جاتا ہے اور میری چوت پیاسی رہتی ہے. مجھے زبردست چودائی پسند ہے جیسے تم کرتے ہو "، شبنم بولی.

شبنم نے مجھے نیتا کی طرف دھکیلتے ہوئے کہا، اب تم نیتا کو چودو .... "ہماری چدائی دیکھ کر اس کی چوت میوسپولٹ کی نالی کی طرح چو رہی ہے. "

"نہیں راج، آج شبنم کو آپ کا لنڈ کا مزہ لینے دو. میں تو بہت مہینوں سے مزہ لے رہی ہوں "، نیتا نے جواب دیا.

"اوہ نیتا! تم کتنی اچھی ہو ... "یہ کہہ کر شبنم میرے لنڈ کو سہلانے لگی. میں بھی اس کی ممے دبا رہا تھا. اس کے منہ سے سسکاری نکل رہی تھی.

"اوہ راج! اب نہیں رہا جا رہا ہے، جلدی سے اپنے لنڈ میری چوت میں ڈال دو "، وہ کہنے لگی.

میں نے اپنا لوڑا زور سے اس کی چوت میں ڈال دیا اور زور سے اسے چودنے لگا. تھوڑی دیر میں ہم دونوں کا پانی چھوٹ گیا.

جب ہم چدائی کرکے الگ ہوئے تو نیتا بولی، "راج! ابھی شبنم کی گانڈ مارو. "

"ٹھیک ہے! میں اس گانڈ بھی ماروں گا پہلے میرے لنڈ کو پھر سے کھڑا تو ہونے دو، تب تک تم جا کر ویسلین کیوں نہیں لے آتی "، میں نے کہا.

"شبنم کیا تمہیں ویسلین کی ضرورت ہے؟" نیتا نے شبنم سے پوچھا.

"ہاں یار ویسلین تو لگانی پڑے گی، نہیں تو راج کا موٹا اؤر لںبا لنڈ تو میری گانڈ ہی پھاڑ کے رکھ دے گا"، شبنم نے جواب دیا.

اس کی گانڈ اور اپنے لنڈ پر ویسلین لگانے کے بعد میں نے جیسے ہی اپنا لنڈ اسکی گانڈ میں گھسایا وہ درد کے مارے چیخ اٹھی، "راج !!!! درد ہو رہا ہے باہر نکالو! "

میں نے اس کی بات سنے بغیر زور زور سے اپنا لنڈ اسکی گانڈ میں ڈال دیا، اور زور - زور سے اندر باہر کرنے لگا. تھوڑی دیر میں اسے بھی گانڈ مروانے میں مزا آنے لگا. تھوڑی دیر میں میرے لنڈ نے اپنا پانی اس کی گانڈ میں انڈیل دیا.

وہ دونوں کپڑے پہن کر جانے کے لیے تیار ہو گئی. پھر آنے کا وعدہ کر کے دونوں چلی گئی. ابھی نیتا اور شبنم ہفتے میں تین چار دن آنے لگ گئی. ہم لوگ جم کر چدائی کرتے تھے.

ایک دن میں نے کہا، "تم دونوں ساتھ - ساتھ کیوں آتی ہو؟ اور اکیلے آؤگی تو میں اچھی طرح سے تمہاری چدائی کر سكو گا اور اگلی رات مجھے اکیلے نہیں سونا پڑے گا. "

"نہیں راج! ہم لوگ ساتھ میں ہی آئیں گئیں ... اس سے کسی کو شک نہیں ہوگا "، نیتا نے جواب دیا.

"ٹھیک ہے جیسے تم لوگوں کی مرضی. کیا تم دونوں سنڈے کو نہیں آ سکتی جس سے ہمیں زیادہ وقت ملے گا. "میں نے پوچھا.

"نہیں راج ... سنڈے کو ہم ہمارے خاندان کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں. " 

مجھے سوچتے ہوئے دیکھ شبنم نے کہا، "تم ثمینہ کو کیوں نہیں بلا لیتے، اس کا شوہر دبئی میں ہے اور وہ اکیلی رہتی ہے. "

میں نے چوكتے ہوئے پوچھا، "آپ کو کیا لگتا ہے وہ آئے گی؟"

"کیوں نہیں آئے گی ؟؟؟ ضرور آئے گی !!! اب یہ مت بولنا کہ تم نے اسے نہیں چودا ہے "، شبنم نے کہا.

"چودا تو نہیں پر چودنا ضرور چاہو گا، وہ بہت خوبصورت ہے. "

"جی ہاں! خوبصورت بھی ہے اور ہم دونوں سے چھوٹی بھی ... تمہیں بہت مزہ آئے گا "، شبنم نے ہنستے ہوئے کہا.

"ارے تم دونوں برا مت مانو ... میں نے تو ایسے ہی کہہ دیا تھا. " 

"ارے نہیں !!!! ہمیں برا نہیں لگا. تمہیں ثمینہ کو چودنا اچھا لگے گا. اسکی چوت بھی کسی-کسی ہے کیونکہ اسے ابھی بچہ نہیں ہوا ہے نا. ویسے بھی سنا ہے کہ مردوں کو تنگ چوت اچھی لگتی ہے "، نیتا نے کہا.

"تمہیں کیسے معلوم کہ وہ آئے گی؟" میں نے پوچھا.

"تو تمہیں نہیں معلوم ؟؟؟؟؟؟؟" شبنم نے نیتا کی طرف مڑ کر پوچھا، "تو تم نے راج کو کچھ بھی نہیں بتایا؟" نیتا نے نہ میں سر ہلا دیا.

"مجھے کیا نہیں معلوم، چلو صاف صاف بتاؤ کہ کیا بات ہے"، میں نے کہا.

"ٹھیک ہے! میں تمہیں بتاتی ہوں !!! "شبنم نے کہا،" ہماری کمپنی آج سے 15 سال پہلے مسٹر سنجے نے شروع کی تھی. وہ انسان اچھے تھے پر ان کی پالیسیز غلط تھی. اس لئے کمپنی میں منافع کم ہوتا تھا اور ہم لوگوں کی سیلری بھی کم تھی. مگر مسٹر سنجے کی ڈیتھ ایک طیارہ حادثے میں ہو گئی اور سارا بوجھ ان کی بیوہ مسز يوگتا پر آ گیا. شروع میں تو وہ سب کام ہینڈل کر لیتی تھی بعد میں انہیں لگا کہ یہ ان کے بس کا نہیں ہے .... انہوں نے اپنے رشتہ دار مسٹر رجنیش کو کمپنی کے ایم ڈی بنا دیا


جاری ہے

*

Post a Comment (0)