Yadgar Saza - Episode 28

‎یادگار سزا

آخری قسط


 

‎تو اس نے اپنے چوتڑوں کو اوپر اٹھا کر پَہْلے سے زیادۃ جوش سے گول گول گھمانا شروع کر دیا

‎افففففف کیا مزے دار چُدواتی ہو تم فوزیہ

‎فوزیہ کے اِس جوش کو دیکھتے ہوئے کمار صاحب سکاری اور اِس کے ساتھ ہی فوزیہ کے چوتڑوں کے نیچے ہاتھ ڈال کر اوپر کیا . اور پِھر ایک زور دار جٹکا مارتے ہوئے ٹٹوں تک اپنا لوڑا فوزیہ کی پھدی میں داخل کرتے ہوئے اپنے لوڑے کا تازہ پانی ایک بار پِھر فوزیہ کی گرم پھدی میں انڈیلنا شروع کر دیا

‎افففففففف میری پاكیزہ کوکھ میں اپنا بچہ ڈال کر میرے شوہر کو اس کی غلطی کی ایسی سزا دو جو کے اس کے لیے ہمیشہ یادگار رہے کماررررررر" 

‎اپنی چوت کے آخری سرے میں کمار صاحب کے لن کی پیچکاریوں کو محسوس کرتے ہوئے فوزیہ کے جسم کو ایک جھٹکا لگا . اور کمار صاحب کے ساتھ ساتھ وہ بھی اپنی چوت کا پانی چھوڑتے ہوئے مزے سے چلا اٹھی

‎اب کمرے میں فوزیہ اور مسٹر کمار ایک ساتھ اکٹھے ہی فارغ ہو رہے تھے . اِس دوران اوپر سے کمار صاحب کا لوڑا فوزیہ کی پھدی میں اپنا مال چھوڑ رہا تھا

‎اور نیچے سے فوزیہ کی چوت زبردست جھٹکے لے کر مسٹر کمار کے لن کے گہرے مادے کو اپنی کوکھ میں جزب کرتی جا رہی تھی

‎اور وہ دونوں ایک دوسرے کے ہونٹوں کو ہونٹوں سے ملا کر مَضبُوطی سے بند کرتے ہوئے اپنے منہ سے نکلنے والی آوازوں پر کنٹرول کر رہے تھے

‎اپنے لن کا آخری قطرہ بھی فوزیہ کی پھدی میں ڈالنے کے بَعْد مسٹر کمار فوزیہ کے جسم کے اوپر ہی گر گے . لیکن ان کا لوڑا ابھی تک فوزیہ کی پھدی کے اندر ہی تھا

‎کچھ دیر بَعْد جب مسٹر کمار فوزیہ کے جسم سے الگ ہو کر بستر پر لیٹے . تو فوزیہ نے جلدی سے اٹھ کر کپڑے پہنے اور اپنے گھر کی طرف روانا ہو گئی

‎کمار صاحب سے آج اپنی مرضی سے چودا نے کے بعد نہ صرف فوزیہ کو اپنا جسم پرسکون محسوس ہونے لگا تھا

‎بلکہ اپنی پھدی سے نکل کر اپنی جانداز رانوں کو گیلا کرنے والے کمار صاحب کے لن کے پانی کی چپ چپ سے اپنے شوہر پر چڑنے والا اس کا غصہ بھی ختم ہو چکا تھا

‎اس رات فوزیہ نے جاوید سے کنڈم کے بغیر چودائی کروائی اور پِھر جب جاوید فارغ ہونے لگا

‎تو فوزیہ نے اس کی کمر کے گرد اپنی ٹانگیں کستے ہوئے اسے اپنی پھدی سے لن باہر نکالنے کا موقع نہیں دیا

‎جس کی وجہ سے جاوید نے شادی کے بَعْد پہلی بار اپنی بِیوِی کی پھدی میں اپنے لن کا پانی فارغ کیا

‎اس واقعہ کے ایک ویک بَعْد ڈاکٹر سے اپنا چیک اَپ کروانے کے بَعْد فوزیہ نے ایک بار پِھر مسٹر کمار کے سیل فون پر کال ملائی

‎اور پِھر فون کے دوسری طرف سے کمار صاحب کی آواز سنتے ہی فوزیہ بولی “ آپ کو یہ بتانے کے لیے فون کیا ہے ، کے میں پریگنٹ ہوں ، اور اِس کے لیے آپ کو مبارک ہو ، کیوں کے میرے پیٹ میں پلنے والے اِس بچے کے اصل باپ آپ ہی ہیں کمار جی 

‎یہ کہتے ہی فوزیہ نے کمار صاحب کا جواب سنے بغیر ہی لائن کاٹ دی . اور کار کی سیٹ سے اپنا سر ٹیک کر پُر سکون ہو گئی

‎کہ آج اپنے شوہر کی غلطی کی وجہ سے ایک شریف عورَت سے گشتی بننے والی بِیوِی نے اپنے پیٹ میں ایک غیر مرد کا بچہ قبول کر کے اپنے شوہر سے نا صرف اپنی بے عزتی کا بدلہ لے لیا تھا

‎ بلکہ ایک ناجائز بچے کو اپنے شوہر کا نام دے کر وہ اپنے شوہر کو اس کی غلطی کی ایک یادگار سزا بھی دے دی تھی 



The End

*

Post a Comment (0)