بیوی سے زیادہ بہن وفادار
قسط نمبر 30
نبیلہ نے بھی بَعْد میں بتایا تھا کے تمہارا لن کافی بڑا اور موٹا ہے . میں باجی کے منہ سے لن کا لفط سن کر حیرت سے ان کی طرف دیکھنے لگا وہ آگے سے مسکرا رہی تھیں . میں نے آہستہ سے کہا باجی مجھے کیا پتہ میں کیا کہہ سکتا ہو
تو باجی نے کہا وسیم تم اتنا شرما کیوں رہے ہو گھر میں اور کوئی بھی نہیں ہے میں ہوں اور تم ہو اِس لیے ڈرنے کی یا شرما نے کی ضرورت نہیں ہے . ویسے بھی ایک بہن کے ساتھ تو کر بھی لیا ہے اور مزہ بھی لے لیا ہے اور دوسری بہن کو بتاتے ہوئے بھی شرم آ رہی ہے . میں نے کہا باجی وہ بات نہیں ہے بس مجھے خود کچھ نہیں پتہ ہے میں کیا کہہ سکتا ہوں . باجی نے میرا ہاتھ اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور بولی وسیم میرے بھائی تمہیں تو میری حالت اور میری زندگی کی مشکل کا پتہ لگ گیا ہے تمہیں یہ بھی پتہ چل گیا ہے کہ تمہاری باجی نے کتنے سال اکیلے اور اذیت میں گزارے ہیں تو کیا اپنی باجی کو بھی اپنی چھوٹی بہن کی طرح اپنی رانی نہیں بنا سکتے. میں باجی کی بات سن کر حیران رہ گیا اور ان کا منہ دیکھنے لگا تو وہ بولی ہاں وسیم میں بھی اپنے بھائی کی رانی بنا چاہتی ہوں میں بھی مزہ اور سکون لینا چاہتی ہوں کیا اپنی باجی کو دو گے . میں نے کہا لیکن باجی تو باجی نے آگے سے کہا لیکن کیا وسیم کیا میں تمہاری بہن اور باجی نہیں ہوں کیا میں عورت نہیں ہوں میں جذبات اور احساس نہیں رکھتی . اگر تم اپنی باجی کو پیار کرتے ہو اور اپنا سمجھتے ہو تو مجھے بھی اپنی رانی بنا لو میں تو اس وقعت سے تمھارے لیے آہ بھرتی تھی جب سائمہ مجھے تمھارے متعلق مرچ مصالحہ لگا کر اپنی راتوں کی کہانی سنایا کرتی تھی . کیا اپنی باجی کو بھی وہ مزہ اور سکون نہیں دو گے اگر نہیں دے سکتے تو بتا دو میں دوبارہ تم سے کبھی نہیں کہوں گی . میں نے باجی کے ہاتھ میں ہاتھ رکھ کر کہا باجی یہ بات نہیں ہے مجھے آپ بہت عزیز ہیں اور میں آپ سے بھی نبیلہ جتنا ہی پیار کرتا ہوں . اگر آپ کو کوئی مشکل یا پریشانی نہیں ہے تو مجھے بھی نہیں ہے میں آپ کی ہر بات کو مان سکتا ہوں اور آپ کو خوش رکھنے کی کوشش کر سکتا ہوں . باجی میری بات سن کر چہک اٹھی اور آگے ہو کر مجھے گلے لگا لیا جب باجی نے مجھے اپنے گلے لگایا تو مجھے باجی کے نرم نرم موٹے موٹے ممے اپنے سینے پر محسوس ہوئے باجی کا جسم روئی کی طرح نرم تھا . پِھر باجی پیچھے ہٹ گئی اور بولی وسیم میرے بھائی میں دِل سے اپنے بھائی کی رانی بنا چاہتی ہوں اور مجھے کوئی مشکل نہیں ہے میں شادی شدہ ہوں اور میرا میاں بھی تو اپنی بہن کو چودتا رہا ہے تو میں بھی اگر اپنے بھائی سے کروا لوں گی تو کوئی بڑی بات نہیں ہے . لیکن وسیم ایک بات کا وعدہ آج تم کو مجھے سے کرنا ہو گا اور اِس وعدے پر قائم رہنا ہو گا اِس وعدے سے ہم دونوں کی عزت کا بھرم باہر والوں کی نظر میں بھی رہے گا . میں نے کہا باجی پہلے عزت پِھر دوسرا کام ہو گا آپ بتاؤ کیا کرنا ہے تو باجی نے کہا یہ تمھارے اور میرے درمیان جو بھی رشتہ ہو گا وہ صرف تمہیں یا مجھے ہی پتہ ہو گا اِس کا ذکر کسی کے آگے بھی نہیں کرنا ہے نبیلہ کو بھی نہیں پتہ لگنا چاہیے کیونکہ تم بھی اس کی بڑے بھائی ہو اور میں اس کی باجی اگر تمہارا اور میرے تعلق کا اس کو پتہ لگے گا تو شاید وہ عزت ہمارے درمیان نہیں رہ سکے گی . اور میں چاہتی ہوں سب کی اور نبیلہ کی نظر میں تمہارا اور میرا رشتہ ویسا ہی نظر آنا چاہیے جو حقیقت میں ہے . اور اِس میں ہی ہم دونوں کی عزت دوسروں کے سامنے اور نبیلہ کے سامنے بر قرار رہ سکے گی تو میں باجی کو کہا باجی میں آپ کی بات کو مکمل طور پر سمجھ گیا ہوں آپ میری طرف سے بے فکر ہو جائیں . تو باجی نے کہا بہت ہی اچھی بات ہے . باجی نے کہا وسیم ایک کام کرو گے تو میں نے کہا باجی بولو کیا کام ہے تو باجی نے کہا وسیم ظفر کو اور خالہ کو گئے ہوئے کافی دیر ہو گئی ہے وہ شاید مزید آدھے گھنٹے تک واپس آ جائیں گے اِس لیے تم اور میں اتنی جلدی میں کچھ خاص نہیں کر سکتے اِس لیے کچھ ہلکا پھلکہ تو کر سکتے ہیں اگر تمہیں کوئی مسئلہ نہ ہو تو میں نے کہا باجی میں آپ کی بات کو سمجھا نہیں ہوں تو باجی کھڑی ہو گئی اور مجھے بھی کھڑا کر دیا اور پِھر خود میرے آگے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی اور مجھے بولا اپنی شلوار کا نا ڑہ کھولو مجھے تمہارا لن دیکھنا ہے بہت عرصے سے اِس لن کی تعریف سنتی آ رہی ہوں . آج تو دیکھ کر ہی رہوں گی کہ آخر میرے بھائی کا لن ہے کیسا تو میں باجی کی بات سن کر شرما گیا تو باجی نے آگے ہاتھ کر کے میری شلوار کا نا ڑہ کھولنے لگی اور بولی تم تو ٹائم ہی ضایع کر دو گے اور شرما تے ہی رہو گے مجھے خود ہی کچھ کرنا پڑے گا اور میرا نا ڑہ کھول دیا اور میری شلوار ایک جھٹکے سے میرے پاؤں میں گر گئی . باجی نے آگے سے قمیض کا پلو ہٹا کر نیچے دیکھا تو میں نے باجی کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ حیران ہو کر دیکھ رہی تھی . اس ٹائم بھی میرا لن نیم حالت میں کھڑا تھا کیونکہ باجی کے ساتھ اتنی دیر باتیں کر کے میرے لن میں ایک جان سی آئی ہوئی تھی باجی لن کو بہت غور سے دیکھ رہی تھی . پِھر اپنے ہاتھ آگے کر کے میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ لیا اور اس کو آگے پیچھے کر کے اپنے نرم و ملائم ہاتھوں سے سہلانے لگی باجی کے ہاتھ میرے لن پر لگتے ہی میرے لن نے ایک جھٹکا مارا تو باجی نے کہا واہ وسیم میرے بھائی تیرا شیر تو اپنی باجی کا ہاتھ لگتے ہی دھاڑ نے لگ پڑا ہے اور پِھر آہستہ آہستہ لن کو سہلانے لگی باجی کے ہاتھوں کی حرکت بتا رہی تھی کے باجی کو اِس کام میں کافی تجربہ تھا وہ بڑے ہی اسٹائل سے اور ردہم کے ساتھ لن کو سہلا رہی تھی .تقریباً 5 منٹ بعد ہی اچھی طرح سہلانے سے میرا لن تن کر کھڑا ہو گیا باجی کی آنکھیں دیکھ کر پھٹی کی پھٹی رہ گئی . اور باجی اپنے ہاتھ کے ساتھ میرے لن کو ناپنے لگی اور پِھر اوپر منہ کر کے مجھے بولی وسیم سائمہ اور نبیلہ سچ کہتی تھیں تیرا لن تو بڑا ہی مزیدار اور موٹا اور لمبا ہے . میں نے اپنے میاں کا بھی چیک کیا ہے اس کا 5 انچ لمبا لن ہے اور 2 انچ موٹا ہے تیرا لن 7 انچ لمبا ہے اور تقریباً 3 انچ تک موٹا ہے . یہ تو کسی بھی عورت کی بس کروا سکتا ہے . پِھر باجی نے کہا وسیم ٹائم تھوڑا ہے تو بیٹھ جا میں بیٹھ گیا تو باجی نے منہ آگے کر کے میرے لن کا ٹوپا منہ میں لے لیا اور اس کو اوپر گول گول زُبان گھما نے لگی . باجی کی زُبان لمبی تھی اور باجی کے منہ کا اندارونی حصہ کافی گرم تھا جب وہ لن کا ٹوپا منہ میں لے کر چوپا لگا رہی تھی تو میرے پورے لن میں کر نٹ دوڑ رہا تھاباجی کا لن کے ٹو پے پر زُبان کو گھما گھما کر چوپا لگانا ایسا ہی تھا جیسے آخری دفعہ نبیلہ میرے لن کو کر رہی تھی باجی اور نبیلہ کے آخری دفعہ لن کو چوپو ں کا اسٹائل ایک جیسا تھا . پِھر باجی نے 3 سے 4 منٹ تک کافی زبردست طریقے سے میرے لن کے ٹو پے کے چو پے لگائے پِھر باجی نے ایک نیا کام کیا میرے ٹٹوں کو اپنے منہ میں لے لیے اور ایک ایک کر کے میرے ٹٹوں کو منہ میں لیتی اور اس کو چوس چوس کر رس نکالتی رہی5 منت تک باجی نے جم کر میرے ٹٹوں کا چوپا لگایا اور مجھے ایک مزیدار قسِم کا لطف دیا پِھر دوبارہ میرے لن کا ٹوپا منہ میں لے لیا اور اب کی بار لن کو پورا منہ میں لینے کی کوشش کرنے لگی لیکن میں حیران تھا باجی نے تقریباً 5 انچ تک لن اپنے منہ میں لے لیا تھا مجھے اندازہ ہو گیا کہ باجی ظفر بھائی کا پورا لن منہ میں لے سکتی ہیں . پِھر باجی نے میرے لن پر جیسے حملہ کر دیا اور اس کو اپنی زُبان کی گرفت سے جڑا لیا اور اس کا چوپا لگانے لگی . باجی کا چوپا لگانے کا اندازِ ہی نرالا تھا . جب وہ زُبان کی گرفت سے میرے لن کو جکڑ لیتی مجھے ایسے لگتا جیسے میرے لن سے خون چوس رہی ہوں پِھر باجی 5 منٹ تک میرے لن کے اِس طرح ہی چو پے لگاتی رہی . پِھر باجی کو شاید جوش چڑھ گیا انہوں نے اپنے منہ سے کافی زیادہ تھوک نکال کر میرے لن پر پھینک دی اور پِھر لن کو منہ میں لے کر اس کو تیزی کے ساتھ آگے پیچھے کرنے لگی . باجی کا یہ اسٹائل میری جان نکال رہا تھا . اور باجی جھٹکوں کے ساتھ لن کو منہ کے اندر باہر کر رہی تھی . جیسے کوئی منہ کو چود رہا ہو . اور باجی کے ان جاندار چو پوں نے میری جان نکال دی اور 3 سے 4 منٹ کے اندر ہی میرے لن کے اندر ہلچل سے مچ گئی میں سمجھ گیا تھا کے اب میرا پانی نکلا کے نکلا میں نے اپنے لن کو باجی کے منہ سے نکالنے کی کوشش کی لیکن باجی نے اپنے دونوں ھاتھوں سے میری گانڈ کو پیچھے سے پکڑا ہوا تھا اور منہ کو آگے پیچھے کر کے لن کو اندر باہر کر رہی تھی . اور پِھر میں ہار گیا اور میری منی کا فوارہ باجی کے منہ میں ہی چھوٹ گیا لن ابھی بھی باجی کے منہ کے اندر تھا اور میرا لن منی چھوڑ رہا تھا جب میرے لن کا آخری قطرہ بھی نکل چکا تو میں نے آہستہ سے لن کو منہ سے باہر کھینچ لیا اور باجی کو دیکھا تو باجی اپنا منہ صاف کر رہی تھی میں حیران ہوا کیونکہ باجی نے میری سا ری منی نگل گئی تھی .باجی ابھی اپنا منہ ہی صاف کر رہی تھی کہ باجی کا موبائل بجنے لگا باجی نے بیڈ پر پڑا ہوا اپنے موبائل اٹھایا تو شاید ظفر بھائی کی کال تھی باجی نے کال سن کر موبائل ایک طرف رکھ دیا اور بولی ظفر کا فون تھا وہ کہہ رہا تھا کے خالہ کو ڈرپ لگی ہوئی ہے اِس لیے دیر ہو گئی ہے ڈرپ ختم ہونے والی ہے ہم لوگ 20 یا 25 منٹ میں گھر آ جائیں گے . پِھر میں اپنی شلوار کو اٹھا کر باندھ لیا اور کرسی پر بیٹھ گیا . باجی باہر چلی گئی . اور کچھ دیر بَعْد واپس آئی توان کے ہاتھ میں ٹھنڈا دودھ کا گلاس تھا میں نے وہ پی لیا اور گلاس ایک سائڈ پر رکھ دیا . باجی نے کہا وسیم یقین کرو تمہارا لن بہت جاندار اور مزیدار ہے اور تمہارا مال بھی بہت مزیدار ہے . مزہ آ گیا ہے . باجی نے کہا وسیم لمبا کام تو پِھر کسی دن ٹائم نکال کر کروا لوں گی لیکن کچھ کام تو ہو گیا ہے ایک اور کام باقی ہے ابھی ان لوگوں کو آنے میں 20 یا 25 منٹ لگیں گے اِس لیے ان کے آنے سے پہلے تم مجھے ایک دفعہ ٹھنڈا کر دو تو میں نے کہا باجی اب کیا کرنا ہے تو باجی نے کہا اندر تو ابھی نہیں کروا سکتی ٹائم نہیں ہے تم اِس طرح کرو ایک دفعہ اپنے منہ اور زُبان سے میری پھدی کو تھوڑا مزہ دے دو . اور باجی نے اپنی قمیض اوپر کر کے اپنے پیٹ پر باندھ لی اور اپنی شلوار کو ایک جھٹکے میں اُتار کر پھینک دیا اور کمرے کی دیوار کے ساتھ منہ کر کے کھڑی ہو گئی اور اپنی ٹانگوں کو کھول لیا اور بولی وسیم میرے بھائی میری جان یہاں آؤ اور اپنی باجی کو اپنی زُبان کا جادو دیکھا ؤمیں کرسی سے اٹھا اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر پہلے باجی کی گانڈ کے پٹ کو کھول کر دیکھا تو ایک درمیانے سائز کا سوراخ مجھے نظر آیا جس کا رنگ برائون تھا میں نے ناک آگے کر کے باجی کی پھدی اور گانڈ کے سوراخ والی جگہ کو سونگھا تو مجھے ایک بھینی بھینی سی خوشبو آ رہی تھی جس سے مجھے نشہ سا چڑھ گیا تھا باجی نے منہ پیچھے کر کے کہا وسیم فکر نہ کر بہت جلدی میں اپنے بھائی کا لن اپنی گانڈ کے اندر کرواؤں گی اور مزہ دوں گی . مجھے پتہ ہے میرے بھائی کو میری گانڈ بہت پسند ہے . پِھر میں نے باجی کی گانڈ کے سوراخ پر اور پھدی پر کس کرنے لگا اور پھدی کے لبوں پر کس کی پِھر باجی کی گانڈ کے سوراخ پر کس کی . کچھ دیر کس کرنے کے بَعْد میں نے باجی کی گانڈ کی لکیر میں سے زُبان پھیر کر نیچے پھدی کے لبوں تک زُبان سے اس کو چاٹنا شروع کر دیا باجی کو میری زُبان کے لگتے ہی جھٹکا سا لگا اور اپنی گانڈ کو ہلکا ہلکا آگے پیچھے کر کے میری زُبان کو اپنی گانڈ کی لکیر اور پھدی پر محسوس کرنے لگی . میں 4 سے 5 منٹ تک باجی کو اس ہی اسٹائل میں چاٹتارہا باجی کے منہ سے سسکیاں نکل رہیں تھیں . وہ میری زُبان کو اپنی گانڈ کے سوراخ پر محسوس کر کے مدھوش ہو گئی تھی . پِھر میں نے کچھ دیر بَعْد اپنے دونوں ہاتھ کی انگلیوں سے باجی کی پھدی کے لبوں کو کھولا اور اس میں ایک دفعہ اپنی زُبان کو پھیرا تو باجی کا جسم جھٹکا کھانے لگا . اور باجی آہ کی آواز سے بولی وسیم میری جان تمہاری زُبان میں جادو ہے . باجی کی پھدی کے لب آپس میں جڑے ہوئے تھے اور پھدی پر چھوٹے چھوٹے بال تھے ایسا لگ رہا تھا کے باجی نے 2 یا 3 دن پہلے اپنے بال صاف کیے تھے . ان کی پھدی کا منہ تھوڑا بڑا تھا وہ تو ویسے بھی ھونا تھا 2 بچوں کے پیدا ہونے کے بَعْد پھدی کنواری لڑکیوں کی طرح تو نہیں رہتی ہے . پِھر میں نے اپنی زُبان کو دوبارہ باجی کی پھدی میں پھیرا باجی کی منہ سے سسکیاں نکلنا تیز ہو گیں تھیں . میں کچھ دیر تک اپنی زُبان کو آہستہ آہستہ باجی کی پھدی کے اندر باہر کرتا رہا اور باجی بھی گانڈ کو آگے پیچھے کر کے زُبان کا مزہ لے رہی تھی . باجی کی پھدی نے تھوڑا تھوڑا رِسْنا شروع کر دیا تھا کیونکہ مجھے باجی کی پھدی کا نمکین پانی اپنی زُبان پر محسوس ھونا شروع ہو گیا تھا . پِھر میں نے باجی کو فل اور آخری مزہ دینا کا سوچا اور اپنی زُبان کو تیزی کے ساتھ باجی کی پھدی کے اندر باہر کرنے لگا باجی کی جوش چڑھ گیا ان کے منہ سے بہت اونچی اونچی سسکیاں نکل راہیں تھیں آہ آہ اوہ اوہ آہ آہ وسیم اور تیزکرو میرے بھائی آہ آہ اوہ آہ . میں نے لگاتار 3 سے 4 منٹ باجی کی پھدی کو اپنی زُبان سے چودا اور پِھر باجی اپنے آخری جوش پر تھی انہوں نے اپنا ایک ہاتھ پیچھے کر کے میرے سر پر رکھ دیا اور میرے سر اپنی پھدی پر دبانے لگی اور اونچی اونچی آوازیں نکال رہی تھی . اور کچھ دیر بَعْد ہی باجی کا جسم اکڑ کر پانی چھوڑ نے لگا مجھے اپنی زُبان پر باجی کی پھدی کا گرم گرم نمکین رس محسوس ہوا اور پِھر میں پیچھے ہٹ کر اپنی سانس بَحال کرنے لگا باجی وہاں دیوار پر ہاتھ رکھ کر 2 منٹ تک کھڑی رہی جب ان کی پھدی نے اپنا سارا پانی چھوڑ دیا جو کہ ان کی رانوں کے درمیان سے ہوتا ہوا زمین پر گر رہا تھا پِھر باجی سیدھی ہوئی اور نیچے سے ننگی ہی اپنی شلوار اٹھا کر اپنے باتھ روم میں چلی گئی . اور تقریباً 5 سے 7 منٹ بَعْد اپنے کپڑے پہن کر فریش ہو کر آ دوبارہ کمرے میں آ گئی . میں باتھ روم میں گیا اور جا کر اپنا منہ دھو کر فریش ہوا اور باہر آ کر کرسی پر بیٹھ گیا . باجی نے کہا واہ وسیم تیری زُبان میں کیا جادو ہے . میرا آج بہت پانی نکلا ہے . ظفر تو بس تھوڑی دیر پھدی کو سک کرتا ہے اور تھک جاتا ہے اس کو بس گانڈ میں اور پھدی میں ڈالنے کی جلدی ہوتی ہے . تم میری زندگی میں پہلے ہو جس نے میرے زُبان کی چدائی سے پانی نیکلوایا ہے . پِھر باجی نے کہا وسیم تمہیں ایک اور بات بھی سمجھا نی ہے جب چا چی یہاں آ جائے گی تو زیادہ وقعت اس کو نہیں دینا ہے کیونکہ چا چی بہت تتیز عورت ہے . بس کبھی کبھی ٹائم نکال کر اس کو ٹھنڈا کر دیا کرنا . اور نہ ہی سائمہ سے اپنے اور چا چی کے تعلق کا کبھی ذکر کرنا اِس طرح ماں بیٹی میں بھی اور میاں بِیوِی میں بھی عزت کم ہو جاتی ہے . جتنا ہو سکے اس کو چھپا کر رکھو . جب پتہ چل جائے گا تو پِھر اس وقعت کی اس وقعت دیکھ لیں گے . اور ویسے بھی تمہیں اب کوئی مشکل نہیں ہے . اپنی بِیوِی بھی مزہ دینے کے لیے ہے اور اپنی دونوں بہن بھی ہیں جب دِل کرو کر لیا کرو . بس چا چی کوزیادہ سر پر چڑھنے کا موقع نہیں دینا تم سمجھ رہے ہو نہ میں کیا کہنا چاہتی ہوں . تو میں نے کہا باجی میں آپ کی ایک ایک بات سمجھ رہا ہوں آپ بے فکر ہو جائیں اب وہ ہی ہو گا جو آپ چاہو گی . آج سے آپ میری استاد ہیں . باجی میری بات سن کر خوش ہو گئی اور مسکرا پڑی اور کہنے لگی وسیم میرے بھائی میں کبھی بھی تمہیں ایسا کام نہیں کرنے دوں گی جس سے تمہاری یا خاندان کی عزت خراب ہو جو بھی کام ہو پردے میں ہو تو اچھا رہتا ہے . اور تم فکر نہ کرو اب اپنی باجی سے یاری لگا لی ہے تو مجھے پتہ ہے اپنے بھائی کا کیسے اور کس طرح خیال رکھنا ہے . پِھر باجی کے گھر کے دروازے پر دستک ہوئی باجی نے کہا لگتا ہے خالہ اور ظفر آ گئے ہیں . باجی نے دروازہ کھولا اور وہ ہی لوگ تھے میں بھی باجی کے کمرے سے نکل کر باہر صحن میں آ گیا اور خالہ کی چار پائی کے نزدیک ہو کر بیٹھ گیا اورانکا حال پوچھنے لگا ظفر بھائی بھی وہاں ہی بیٹھ گئے میں نے کو بھی سلام دعا کی اور حال حوال پوچھا اور مزید 15 سے 20 منٹ بیٹھ کر یہاں وہاں کی باتیں کر کے اِجازَت لے کر اپنے گھر آ گیا
.
جاری ہے