ارم کی بالوں والی چوت
قسط نمبر 6
وعدہ لینے کے بعد وہ کہنے لگے۔۔۔ شاید تمہیں معلوم نہیں کہ ہمارے خاندان میں لڑکیوں کی تعداد زیادہ اور لڑکے بہت کم ہوتے ہیں جس وقت میں پیدا ہوا تو اس وقت میں اپنی فیملی میں پیدا ہونے والا پہلا لڑکا تھا ۔۔۔ اس وقت ہمارے گھر میں کم و بیش 5 خواتین موجود تھیں جس میں سے ایک میری ماما جبکہ باقی چار میری پھوپھو تھیں۔۔جو کہ اس وقت تک کنواری تھیں ۔ ۔ چونکہ گھر میں زیادہ تر خواتین پائی جاتیں تھیں۔۔ چنانچہ ان میں رہ کر میں بھی ان جیسا ہو گیا تھا۔۔۔ ۔۔۔ اسی وجہ سے میری چال میں بھی زنانہ پن آ گیا تھا ۔۔ ۔۔ ۔۔ویسے تو گھر کی ساری خواتین مجھ پر جان جھڑکتی تھیں لیکن میری بڑی پھوپھو جن کا نام نسرین تھا کا مجھ سے بہت زیادہ پیار تھا نسرین پھوپھو بہت خوبصورت لیکن قدرے موٹی لڑکی تھیں وہ پھوپھو نہیں بلکہ نسرین باجی کہلوانا پسند کرتی تھیں ۔۔اس لیے میں انہیں آج بھی نسرین باجی ہی کہتا ہوں ۔ بڑی ہی سیکسی اور خوب صورت لڑکی تھی ۔۔۔وہ ایک گوری چٹی اور بظاہر بڑی ہی شریف اور لیے دیئے رکھنے والی لڑکی تھیں۔۔۔۔ شادی کی عمر ہونے کے باوجود بھی ابھی تک ان کا کوئی رشتہ نہ آیا تھا۔۔۔ ۔۔ جس وقت کی میں بات کر رہا ہوں اس وقت ان کی عمر 29 /28 سال ہو گی۔۔۔ ۔۔ چونکہ پیدایش کے ایک سال بعد ہی انہوں نے مجھے اپنے ساتھ سلانا شروع کر دیا تھا اس لیے ان کی شادی ہونے تک میں انہی کے ساتھ سویا کرتا تھا ۔۔۔۔جیسا کہ میں نے تمہیں بتایا ہے کہ سب کے سامنے تو وہ بہت شریف اور مذہبی ٹائپ کی لڑکی تھیں۔۔لیکن بند کمرے میں وہ مجھے اپنے گلے سے لگا کر زور زور سے دباتی ۔۔۔۔اور خوب پپیاں دیا کرتی تھیں۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ تقریباً روزانہ ہی میرے ساتھ اپنی زبان ملایا کرتی تھیں ۔۔
بعض اوقات تو وہ اس قدر شدت سے میری زبان چوستیں کہ میری چیخیں نکل جایا کرتی تھیں ۔۔۔۔ لیکن انہوں نے مجھے اتنا پکا کیا ہوا تھا کہ تنہائی کی یہ باتیں میں کسی سے بھی شئیر نہیں کرتا تھا۔۔۔۔ وہ مجھے سکول کا کام بھی کرایا کرتی تھیں اور ہوم ورک میں غلطی کرتا ۔۔۔۔۔ تو وہ میرا ٹراؤزر اتار کے میری ننگی گانڈ پر ہلکے ہلکے تھپڑ مارا کرتی تھیں جس کا مجھے بڑا مزہ آتا تھا۔۔۔۔۔ ۔۔ مجھے یاد ہے کہ گرمیوں میں ہم سب صحن میں جبکہ سردیوں میں ۔۔۔ میں اور باجی الگ کمرے میں سویا کرتے تھے۔۔ خاص کر سردیوں میں وہ مجھے اپنے ساتھ چمٹا کر سوتی تھیں۔۔ عجیب بات یہ تھی کہ انہیں میری باہر کو نکلی ہوئی گانڈ بہت پسند تھی ۔۔۔غلطی کے علاوہ بھی۔۔۔۔ جب ان کا موڈ ہوتا ۔۔۔ تو وہ میری شلوار اتار کرمیری ننگی گانڈ پر ہاتھ پھیرا کرتی تھی۔۔اور کبھی کبھی تو اپنی ایک انگلی بھی میری گانڈ میں دے دیا کرتی تھیں۔۔ جس کا مجھے بڑا مزہ آتا تھا ۔۔۔ لیکن ایسا وہ ہفتے میں بس ایک آدھ بار ہی کرتی تھیں۔۔۔۔۔۔ اس طرح میں ساتویں کلاس میں پہنچ گیا اس کلاس میں میرا ایک دوست بن گیا جو کہ اس سال فیل ہوا تھا۔۔ وہ بڑا حرامی لڑکا تھا ۔۔۔ ایک دن کی بات ہے کہ آخری پریڈ میں ۔۔۔ جو کہ اتفاق سے خالی تھا۔۔۔۔ اس نے سب کے سامنے پینٹ سے اپنا لن نکالا ۔۔۔۔ ۔۔۔ جو کہ اس وقت مرجھایا ہوا تھا۔۔اس نے سب کو اپنا مرا ہوا لن دکھایا ۔۔۔۔ اور پھر کہنے لگا۔۔۔ اب دیکھو۔۔۔۔۔ میں اسے جادو سے بڑا کروں گا ۔۔اس کے ساتھ ہی اس نے مرجھائے ہوئے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑا۔۔۔۔۔۔ اور اسے آگے پیچھے کرنے لگا۔۔۔کچھ ہی دیر بعد ۔۔اس کا لن اکڑ کر کھڑا ہو گیا۔۔۔۔ اس کی اس حرکت سے میرے سمیت اکثر ممی ڈیڈی بچے بڑے متاثر ہوئے۔۔۔
اسی رات کی بات ہے کمرے میں آ کر ۔۔۔حسب معمول آپس میں زبانیں ملانے۔۔۔۔اور باجی کی ٹائیٹ پپیوں جپھیوں کے بعد ۔۔۔ میں اور باجی سونے سے پہلے باتیں کر رہے تھے کہ باجی کہنے لگیں کہ اچھا چندا یہ بتاؤ کہ آج سکول میں کیا کیا؟ ۔۔۔۔ سکول کی بات سے اچانک مجھے دوپہر والا واقعہ یاد آ گیا اور میں نے باجی سے کہا کہ باجی آج میں نے ایک جادو سیکھا ہے ؟ تو باجی حیران ہو کر بولیں۔۔ مجھے بھی تو دیکھوں کہ میرے چندا نے کون سا جادو سیکھ لیا ہے؟۔۔۔ باجی کی بات سنتے ہی میں نے اپنا ٹراؤزر اتارا ۔۔۔ اور انہیں اپنا مرجھایا ہوا لن دکھاتے ہوئے بولا۔۔۔ میں اس کو بڑا کر سکتا ہوں ۔۔۔ میری بات سن کر باجی کا منہ سرخ ہو گیا۔۔۔ اور وہ کہنے لگیں ۔۔۔وہ کیسے؟۔۔۔تب میں نے اس حرامی لڑکے کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق لن پر تھوک لگایا ۔۔۔اور اسے آگے پیچھے کرنا شروع ہو گیا۔۔۔ چند ہی سیکنڈز کے بعد میرا لن اکڑ کر کھڑا ہوا ۔۔ تو میں نے بڑے فخر سے باجی کی طرف دیکھا ۔۔اور ان سے بولا ۔۔۔ دیکھا کیسے جادو سے بڑا کر دیا ہے ۔۔۔ میں باجی سے باتیں کر رہا تھا لیکن ان کا سارا دھیان میری چھوٹی سی للی کی طرف تھا۔۔ جو کہ ان کی نظروں کے سامنے اکڑی کھڑی تھی۔۔۔ یہاں ایک بات بتانی ضروری ہے اور وہ یہ کہ۔۔۔۔ اسوقت میری للی اتنی چھوٹی بھی نہیں تھیں۔۔۔ بلکہ یوں سمجھو کہ نہ چھوٹی تھی نہ بڑا لن تھا۔۔۔۔۔۔۔بلکہ جو بھی تھا ان دونوں کے بین بین تھا۔۔۔۔۔ دوسری طرف باجی اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے میرے لن کو ۔۔۔۔۔۔ یک ٹک اسے دیکھے جا رہی ہیں ۔ اس وقت میرا لن جوش کی وجہ سے جھٹکے مار رہا تھا ۔۔۔۔ جب باجی نے میری بات نہ سنی تو میں نے ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھ دیا۔۔۔اور بولا ۔۔۔ باجی دیکھو میری نونو کتنی بڑی ہو گئی ہےمیرے لن پکڑانے سے باجی نے چونک کر میری طرف دیکھا ۔۔۔اور کہنے لگیں ۔۔ یہ تمہیں کس نے سکھایا؟ تو میں نے ا ن کو بتایا کہ میرا ایک کلاس فیلو ہے جو کہ پچھلی کلاس میں فیل ہو گیا تھا نے آج ہم سب کو سکھلایا ہے تب باجی کہنے لگیں ۔ تم نے گھر میں اس بات کا کسی سے ذکر تو نہیں کیا؟۔۔ ۔۔تو میں ان سے بولا آپ نے خود ہی تو منع کیا ہوا ہے کہ میں ہر بات پہلے آپ کے ساتھ شئیر کیا کروں۔۔ اس لیے میں سب سے پہلے آپ کو بتا رہا ہوں تو وہ کہنے لگی گڈ بوائے۔۔۔۔ پھر کہنے لگی ۔۔۔۔ ہماری پرائیوٹ باتوں کی طرح تم نے یہ بات بھی کسی کو نہیں بتانی۔۔۔۔اور میں نے پرامس کر لیا۔۔۔۔ پھر باجی کہنے لگیں ۔۔۔ اچھا یہ بتاؤ کہ اگر میں یہ جادو سیکھنا چاہوں تو کیسے سیکھوں؟ تو میں ان سے بولا۔۔۔ جب یہ بیٹھ جائے تو آپ بھی سیم میری طر ح کرنا۔۔ تو وہ کہنے لگی۔۔۔ چلو اسے بٹھاؤ۔۔۔۔ تو میں بولا۔۔۔ یہ خود بخود بیٹھ جائے گا۔۔۔ لیکن جب کافی دیر گزر گئی۔۔۔اور میرا لن نہ بیٹھا تو۔۔۔ باجی کہنے لگی۔۔۔ یہ تو بیٹھ ہی نہیں رہا۔۔۔۔ پھر بولیں۔۔۔اسے بٹھانے کا ایک طریقہ ہے۔۔۔۔اور وہ یہ کہ تم جا کر پیشاب کر آؤ۔۔۔۔ تو میں ان سے بولا۔۔۔۔ پیشاب کرنے کے بعد ۔۔۔یہ بیٹھ جائے گا۔۔۔تو وہ بولیں۔۔۔ ضرور بیٹھے گا۔۔۔ تو چل اور جلدی سے پیشاب کر کے آ۔۔۔ چنانچہ میں واش روم میں چلا گیا۔۔۔ اور پیشاب کر کے واپس آیا تو واقعی میں میرا لن بیٹھ چکا تھا۔۔۔۔ اب میں مرجھائے لن کے ساتھ باجی کے پاس پہنچا ۔۔۔تو وہ مجھ سے کہنے لگیں ۔۔۔ اب تم مجھے اسے بڑا کرنے کا جادو سکھاؤ۔۔۔ اس وقت باجی کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا۔۔۔لیکن میں اس سے بے نیاز ان سے بولا۔۔۔ سب سے پہلے آپ میری نونو پر تھوک لگائیں۔۔۔میری بات سن کر باجی اپنے منہ کو میرے لن کے بلکل قریب لے گئیں ۔۔۔اور میرے لن پر ایک تھوک کا گولہ پھینک کر میری طرف دیکھنے لگیں۔۔۔ تو میں جلدی سے بولا۔۔۔ اب آپ اسے ہاتھ میں پکڑ کر آگے پیچھے کریں۔۔۔ تو وہ شہوت سے بھر پور لہجے میں بولیں ۔۔اگر میں اسے منہ میں لے کر آگے پیچھے کروں تو پھر کھڑا نہیں ہو گا؟ ان کی بات سن کر میں حیران ہوتے ہوئے بولا۔۔ اس کا تو مجھے نہیں پتہ۔۔۔تو وہ کہنے لگیں کیا خیال ہے ایک ٹرائی نہ کر لی جائے؟۔۔۔ شاید اس طرح بھی کھڑا ہو جائے۔۔اس کے ساتھ ہی باجی نے اپنے منہ سے زبان کو باہر نکالا اور لن پر لگے تھوک کو اس کے چاروں طرف مل دیا۔۔۔ ان کے ایسا کرنے سے میرے لن میں جان پڑنی شروع ہو گئی۔۔۔ یہ دیکھ کر میں خوشی سے بولا۔۔۔وہ دیکھو باجی آپ کے زبان لگانے سے میری نونو کھڑی ہو رہی ہے۔۔۔ لیکن باجی نے میری کوئی بات نہیں سنی۔۔۔اور منہ کھول کر سارے لن کو اپنے اندر لے لیا۔۔۔اور پھر قلفی کی طرح چوسنے لگیں۔۔۔ ان کے لن چوسنے سے مجھے ایک عجیب طرح کا میٹھا میٹھا سرور ملنے لگا۔۔ جس کو میں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا۔۔۔۔۔ وہ کافی دیر تک میرا لن چوستی رہیں۔۔۔۔۔پھر انہوں نے اپنے منہ سے لن کو نکالا اور میری طرف دیکھ کر کہنے لگیں۔۔۔ اسے بڑا کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے۔۔۔۔اسی اثنا میں مجھے یاد آیا اور میں باجی سے بولا۔۔۔ باجی اسی طرح کے جادو سے آپ کا بھی بڑا ہو جائے گا ؟ میری بات سن کر باجی ایک دم سے ہنس پڑیں۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔ نہیں بچے ہمارے پاس تو یہ چیز ہی نہیں ہے تو میں ان سے بولا ۔۔تو پھر آپ کے پاس کیا ہے؟۔۔۔ میری بات سن کر ان کے چہرے پر ایک پراسرار سی مسکراہٹ آ گئی۔۔۔اور وہ کہنے لگیں۔۔ ہمارے پاس جو چیز ہے اسے دیکھنا چاہو گے؟ تو میں ان سے بولا۔۔ دکھائیں نا ۔۔تو وہ کہنے لگیں ۔۔ پہلے دیکھ کر آ کہ دروازہ لاک ہے نا۔۔۔ میں ننگا ہی بھاگ کر دروازے کی طرف گیا۔۔۔۔ دیکھا تو دروازہ لاک تھا۔۔۔ میں نے ان کو بتایا کہ دروازہ لاک ہے۔۔۔ میری بات سن کر بولیں۔۔۔ ٹھیک ہے تم بیڈ پر آ جاؤ۔۔ میں بھاگ کر بیڈ پر آگیا۔۔اور باجی سے بولا۔۔۔ اب دکھائیں۔۔۔ میری بات سن کر باجی پلنگ پر کھڑی ہو گئیں۔۔۔۔ ۔۔۔۔ اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی شلوار اتار دی۔۔۔ پھر دونوں ٹانگوں کو کھول کر اپنی پھدی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں ۔۔۔ ہمارے پاس یہ ہوتی ہے۔۔۔۔ میں تجسس کے ساتھ آگے بڑھا۔۔۔۔ اور باجی کی کھلی ٹانگوں کے بیچ والی جگہ کو دیکھنے لگا ۔۔ ان کی ٹانگوں کے بیچ میں ایک ابھری ہوئی جگہ تھی۔۔ اور یہ جگہ درمیان میں دو حصوں میں تقسیم تھی۔۔۔
یہ دیکھ کر میں نے منہ اُٹھا کر باجی کی طرف دیکھا اور کہنے لگا۔۔۔ ۔۔۔ کیا میں اسے ٹچ کر سکتا ہوں؟ تو وہ بولیں۔۔۔ ہاں ٹچ کر کے دیکھو کیسی ہے۔۔ یہ سن کر میں آگے بڑھا ۔۔۔اور اس ابھری ہوئی جگہ پر ہاتھ رکھ دیا۔۔۔ تو وہ کہنے لگیں ۔۔اس کے اندر نہیں دیکھو گے؟ تو میں نے ان کی لکیر کے دونوں طرف کو دونوں انگلیوں کی مدد سے الگ کیا ۔۔۔اور اس کے اندر جھانک کر دیکھا ۔۔۔تو وہاں کچھ نہ تھا ۔۔۔ میں باجی سے بولا۔۔۔ باجی یہ تو اندر سے خالی ہے۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔۔۔ تم انگلی ڈال کر دیکھو۔۔ شاید کچھ پڑا ہو۔۔۔ جیسے ہی میں نے اس سوراخ میں انگلی ڈالی۔۔۔ تو باجی کے منہ سے ایک سسکاری سی نکل گئی۔۔ جسے سن کر میں چونک اُٹھا۔۔۔اور ان سے پوچھا۔۔۔ درد ہو رہا ہے؟ ۔۔۔تو وہ سسکتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔۔۔ نہیں میں ٹھیک ہوں تم اندر دیکھو۔۔۔۔ ان کی بات سن کر میں اپنے چہرے کو پھدی کے بالکل قریب لے گیا۔۔۔۔تو مجھے وہاں سے عجیب سے خوشبو آئی ۔۔ جسے سونگھ کر میں باجی سے بولا۔۔۔ یہاں سے تو بڑے مزے کی مہک آ رہی ہے تو وہ کہنے لگیں۔ ۔۔۔ مہک سونگھ لی۔۔۔۔۔ اب اندر دیکھ۔۔۔تب میں نے ان کی پھدی کے دونوں لبوں کو اپنی انگلیوں کی مدد سے آخری حد تک کھولا۔۔۔ اور جھانک کر دیکھا تو ۔۔۔ وہاں کچھ بھی نہ تھا میں ان سے بولا۔۔۔ باجی اندر تو کچھ بھی نہیں ہے ۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔۔ غور سے دیکھ۔۔۔ کچھ نہ کچھ ضرور ہو گا۔۔۔۔ تب میں چوت سے گدلے پانی کو بہتے دیکھ کر بولا۔۔۔ باجی آپ تو پیشاب کر رہی ہیں تو وہ سسکی لیتے ہوئے کہنے لگیں ۔۔چندا یہ پیشاب نہیں ہے۔۔ تو میں بولا ۔۔۔ وہ کیسے ؟ تو وہ کہنے لگیں چیک کر کے دیکھو یہ ایک لیس دار چیز ہو گی۔ ۔۔۔جو کہ پیشاب ہر گز نہیں۔۔۔ان کے کہنے پر میں نے پھدی میں انگلی ڈالی۔۔۔اور ان کے پانی کو چیک کرتے ہوئے بولا۔۔۔ یہ تو کوئی چپکنے والی چیز ہے تو وہ کہنے لگی چکھ کے دیکھ کیسی ہے ؟۔۔۔تو میں ان کی چوت والے پانی کی انگلی کو زبان پر رکھنے ہی والا۔۔ تھا کہ وہ بولی ۔۔ایسے نہیں ڈائیرکٹ زبان سے چکھ۔۔۔ تو میں نے اپنی زبان کو ان کی چوت پر رکھا۔۔۔۔۔اور اس۔۔۔ پانی کو چکھنا شروع ہو گیا۔
۔۔۔۔ جیسے ہی میری زبان ان کی چوت کے ساتھ ٹچ ہوئی ۔۔تو وہ سسکیاں بھرنے لگی۔۔۔ان کی سسکیاں سن کر میں نے پوچھا کیا ہوا باجی؟ تو وہ کہنے لگی۔۔۔ مجھے کچھ نہیں ہوا۔۔۔تو بتا میری پھدی کا ذائقہ کیسا ہے ان کے منہ سے پھدی کا لفظ سن کر میں حیران نظروں سے ان کی طرف دیکھنے لگا تو وہ جلدی سے بولی۔۔ جس طرح تمہاری نونو ہوتی ہے اس طرح ہماری اس چیز کو پھدی کہتے ہیں۔۔۔۔پھر کہنے لگیں۔۔۔۔۔۔چل شاباش بتا ۔۔کہ میری پھدی کا ذائقہ کیسا ہے؟ تو میں ان سے بولا ۔۔ ٹیسٹ عجیب لیکن مزے کا ہے۔۔تو وہ کہنے لگی ۔۔ پھر کتے کی طرح میری پھدی چاٹ۔اور اس کےاندر پڑے لیس دار پانی کو پی جا۔۔۔۔۔۔ میں نے کسی غلام کی طرح۔۔۔۔۔ اپنی زبان منہ سے باہر۔۔۔۔ نکالی اور پھر کسی کتے کی طرح ان کی پھدی کو چاٹنا شروع ہو گیا۔۔۔ اور وہ میرے بالوں میں انگلیاں پھیرتے ہوئے۔۔۔۔۔ سسکیاں بھرتی اور کہتی جاتیں۔۔۔ شاباش میرے کتے۔۔۔ ساری منی چاٹ جا۔۔۔ ۔۔اور میں ان کی چوت میں پڑے پانی کو شپڑ شپڑ چاٹتا رہا۔۔۔۔۔۔ پھر کافی دیر بعد۔۔ وہ بنا کچھ کہے نڈھال سی ہو کر پلنگ پر لیٹ گئیں۔۔۔
پھر۔۔۔۔کچھ دیرآرام کرنے کے بعد وہ اوپر اُٹھیں ۔۔ اور مجھ سے کہنے لگیں۔۔۔۔ ۔۔ چندا اب تو الٹا لیٹ جا۔۔۔ اور میں بنا کوئی۔۔۔چوں چرا کیے۔۔۔۔۔ ان کے سامنے الٹا لیٹ گیا۔۔۔۔۔جیسے ہی میں الٹا ہوا ۔۔تو وہ میری باہر کو نکلی ہوئی گانڈ پر جھکیں۔۔۔اور اسے چاٹنا شروع ہو گئیں ۔۔۔اف ان کی زبان کو اپنی گانڈ پر محسوس کر کے مجھ پر ایک عجیب سا نشہ چھا گیا۔۔۔اور میرا دل کیا کہ کاش وہ اپنی ایک انگلی کو میری موری میں داخل کر دیں لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ ۔۔ادھر جب میری گانڈ ان کے تھوک سے اچھی طرح گیلی ہو گئی۔۔۔تو انہوں نے اپنی دونوں ٹانگیں ادھر ادھر کیں۔۔۔۔ ۔ اور اپنی گرم پھدی کو عین میری گانڈ کے ابھار پر رکھ دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھدی کو رگڑنا شروع ہو گئیں۔۔۔۔ ۔۔۔۔ وہ اپنی پھدی کو میری چکنی گانڈ پر رکھے آگے پیچھے ہو رہی تھیں۔۔۔ ان کی پھدی سے عجیب سی رطوبت نکل رہی تھی جس کی وجہ سے میری گانڈ مزید چکنی ہو گئی تھی۔۔۔ اور اسی چکناہٹ کی وجہ سے باجی بڑی آسانی سے آگے پیچھے ہو رہی تھیں۔۔میری گانڈ پر پھدی رگڑتے ہوئے۔۔ پہلے تو وہ آہستہ آہستہ سسکیاں لے رہیں تھیں۔۔ جیسے جیسے پھدی رگڑنے کی رفتار تیز ہوتی۔۔۔۔۔تو اس کے ساتھ ساتھ ان کے چیخنے کی آواز بھی تیز سے تیز تر ہوتی جا رہی تھی۔۔ ایک دفعہ تو مزے میں آ کر ۔۔۔۔۔ انہوں نے اس قدر زور سے چیخ ماری کہ۔۔۔۔ باہر سے ڈیڈی کی گھبرائی ہوئی آواز سنائی دی۔۔۔ کیا ہوا؟ اندر کون ہے؟؟؟؟؟؟؟ ۔۔۔ نسرین تم چیخیں کیوں مار رہی ہو؟۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے دروازے کو پیٹنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ادھر ڈیڈی کی آواز سن کر باجی جمپ مار کر میرے اوپر سے اُٹھیں۔۔۔اور اس سے پہلے کہ وہ کچھ کرتیں باہر ایک زور دار دھماکہ ہوا۔۔۔۔ باجی نے میری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور میں نے باجی کی طرف دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اورررررررررررررررررررر۔
جاری ہے
0 Comments