Ishq Aawara - Episode 6

عشق آوارہ 


قسط 6


میرا تو جیسے سانس رک سا گیا ہو۔۔۔ انکی گوری چٹی ٹانگ ۔۔ چمک رہی تھی۔۔۔میں نے ہاتھ آگے بڑھایا اور انکے اٹھی ٹانگ کو چھوا۔۔۔ اففففف میرا ہاتھ جیسے مخمل پہ لگ گیا ہو۔۔۔۔ میں نرمگیں سے انکی ٹانگ پر ہاتھ پھیرنے لگا ۔۔ انہوں نے شوخ ادا سے اٹکھلاتے ہوئے پوچھا ۔۔۔ کہو نا کیسی لگی استانی ۔۔ میں نے مست لہجےمیں کہا۔۔۔ بہہت ہی کمال بہت ہی سافٹ اینڈ سیکسی۔۔۔ وہ ہنسی اور کہا۔۔۔ میں سوچا پہلی کلاس ہے ۔۔ ٹیچر کا اچھا ایمیج جانا چاہیے۔۔۔۔ آل باڈی لوشن لگایا میں نے ۔۔۔ انہوں نے میرے علم میں اضافہ کیا ۔۔ میں بے تابی سے ان پر جھپٹنے لگا تو وہ جلدی سے سرک کر ذرا ہٹ گئیں اور کہا صبر کرو ۔۔ استانی جیسے جیسے کہے گی ویسے ویسے سیکھنا ہے۔۔ میں سر ہلا کر رہ گیا۔۔ جب یہ طئے تھا کہ انہیں چودنا تو لازمی ۔۔ پھر کاہے کی جلدی۔۔۔

مجھے یوں تابعداری سے رکتے دیکھ کر وہ میرے جی صدقے ہوگئ۔۔ ہاے اللہ صدقے جاواں ۔۔۔ اپنے فرمانبردار شاگرد تے۔۔۔ اسکے بعد وہ اٹھیں اور کہتیں تم رکومیں آتی ہوں۔۔ انہوں نے بڑی چادر اوپر لی اور باہر کو نکل گئیں ۔۔ کچھ دیر بعد جب وہ اندر آئیں تو انکے ہاتھ میں سٹیل کا بڑا گلاس تھا۔۔ جس میں بادام اور پستوں والا دودھ ۔۔۔ انہوں نے وہ مجھے دیا اور کہا ۔۔۔ لو کیا یاد کرو گے تم دودھ پی لو ۔۔ تب تک میں کچھ کام کر لوں۔۔۔ آنٹی اٹھیں اور کیبنٹ میں کچھ تلاش کرنے لگیں ۔۔ اور میں پستے بادام ملا دودھ پینے لگا اور ساتھ ٹائٹ نائٹی میں ابھری انکی گامڈ کو للچائی نظروں سے دیکھنے لگا۔۔۔ اتنی دیر میں خالہ پلٹیں ۔۔ انکے ہاتھ میں ایک کالا شاپر تھا ۔۔جس میں سے انہوں نے اک سی ڈی نکالی اور کہا ۔۔ تو تیار ہو کلاس لینے کے لیے۔۔ میں حیرت سے انہیں دیکھنے لگ گیا۔۔ خالہ نے ٹی وی آن کیا اور اسکی آواز کو بہت کم کر دیا۔۔۔ اور سی ڈی پلئیر میں سی ڈی ڈال کر چلا دیا۔۔۔سامنے کسی ہال کا منظر تھا۔۔ جس کی دیواریں شیشے کی بنی ہوئی تھیں ۔۔۔ ہال کےنظارےکے بعد کیمرہ جب سامنے رکھے صوفے پر گیا تو میری نظریں جم گئیں ۔۔ وہاں ایک پینتیس چالیس سالہ انگریز عورت شارٹس میں موجود تھی

آنٹی تھی کہ سیکس بمب ۔۔۔ٹانگ پہ ٹانگ چڑھائے۔۔ لمبی شفاف ٹانگیں ۔۔ سرخ برا میں سفید رنگ۔۔۔ میرے خون کی حدت بڑھنے لگی اور میرے لن نے سر اٹھانا شروع کیا ۔۔۔ کیمرہ گھوما ۔ دوسری طرف ایک میری ہی عمر کا لڑکا تھا۔۔ اس نے کچھ بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔۔ گوری نے اپنی لمبی ٹانگ سیدھی کی ۔۔۔اور پاوں کے تلوے سے اس لڑکے کے لن کو سہلانے لگیں ۔۔۔ ایسے ہی مساج کرتے کرتے گورے کالن فل کھڑا ہو گیا۔۔۔ لن اسکا بھی کافی لشششش تھا۔۔۔ بلکل گورا سا۔۔۔یہ منظر دیکھ کر میرا ہتھیار فل تن گیا۔۔۔ میں نے محسوس کیا کہ میرا لن بہت اکڑ چکا ہے ۔۔۔جیسے کوئی سریا ہو۔۔ میں نے ہاتھ لگایا تو حیران رہ گیا ۔۔۔ اتنا سخت پہلے تو کبھی نہیں ہوا تھا۔۔۔ آنٹی شازیہ میرے سامنے آ کر کھڑیں ہو گئیں ۔۔۔ نائٹی میں ۔۔۔ انکا حسن انکا جسم ابل ابل کر باہر آ رہا تھا۔۔۔ ادھر ٹی وی پر گوری ۔۔گورے لڑکے کے ساتھ اپنی گیم جاری رکھے تھی ۔۔ اسبار وہ گورے کے لن کو چوس رہی تھی ۔۔۔ آنٹی میرے سامنے دو کارپٹ پر بیٹھیں اور سرگوشی کی ۔۔۔ تھوڑا صوفے کے ساتھ ٹیک لگا کر ایزی بیٹھو ۔۔ کلاس شروع ہو چکی ۔ ۔۔ویسے بیٹھنے سے میرا لن کسی کھبے کی طرح بلکل سیدھا کھڑا تھا۔ آنٹی کی آنکھوں میں بلی کی آنکھوں کی طرح چمک پیدا ہوئی۔۔انہوں نے ہاتھ بڑھا کر میری شلوار کا نالہ کھولا اور۔۔۔حریصانہ لن کو پکڑ کر دیکھا اففففف ۔۔ انکے نرم گرم ہاتھوں کا لگنا تھا کہ لن کو جیسے کرنٹ لگا۔۔۔ وہ مٹھی میں لن کو آگے پیچھے کرنےلگیں ۔۔ میرا ذہن جیسے نشے میں تھا۔۔وہ ایک ادا سے اپنی ہتھیلی کو لن کی ٹوپی پر جب پھیرتی تو ٹوپی میں جیسے کرنٹ دوڑ جاتا ۔۔ ہلکا ہلکا رساو ۔۔۔لن کی ٹوپی ہلکی سی بھیگ چکی تھی وہ ہتھیلی کو گھماتے ہوئے بولیں۔۔۔ تمہیں پتہ ہے یہ مووی میرےپاس کچھ سال پہلے کی ہے۔۔۔ میں کبھی کبھی دیکھا کرتی تھی ۔۔۔ آج سوچا تمہارے ساتھ ملکر دیکھتے۔۔۔ وہ بڑے لگاو سے ہاتھ کی مٹھی کیپ پر جماتیں اور جڑ تک لیجاتی۔۔ لن گویا پھٹنے والا تھا ۔۔ میں نے انہیں اپنی طرف کھینچا ۔۔۔ انہوں نے مجھے ہاتھ سےمجھے روکا اورکہا تمہیں میں ایسا سیکس سکھاوں گی کہ جس عورت کے پاس بھی گئے وہ تمہاری دیوانی ہو جائے گی ۔۔۔ میں تمہیں بتاوں گی عورت کیسے مست ہوجاتی ۔۔ لن تو تمہارا تگڑا ہے ای۔۔ اس ہتھیار کو چلانے کی پوزیشنیں تمہیں سکھاوں گی۔۔۔ لیکن وہ ایک لحظہ رکیں ۔۔ تمہیں ۔۔۔ مجھ سے دو وعدے کرنے ہونگے ۔۔۔۔میں جانتی ہوں۔۔۔ تمہارا اور میرا جوڑ بلکل بھی نہیں ۔۔ تمہاری جوانی کا آغاز اور میرے آخری آخری جھٹکے ۔۔تم بے شک سو لڑکیوں سے تعلق رکھو لیکن ۔۔۔ تمہیں وعدہ کرنا پڑے گا کہ مجھے ہفتے میں ایکبار ضرور ملو گے ۔۔۔میں بہت تنہا رہی اب اور نہیں رہنا چاہتی ۔۔

میں نے ہاتھ بڑھایا اور کہا ۔۔۔ وعدہ ہوا ۔۔۔ انہوں نے خوشی سے میرا ہاتھ تھاما اور میرے سامنے کھڑے ہو کر ہاتھ سے گردن کے پیچھے ہاتھ کر کے نائٹی کی ڈور کو اوپن کر دیا ۔۔۔ جیسے ہی گانٹھ کھلی ۔۔۔۔ مخملیں نائٹی سرک کر جسم سے کھسکتی گئی ۔۔۔۔۔ اور نیچے انکا صاف شفاف بدن چمکتا ہوا ظاہر ہوا۔۔۔ افففف انکے تنے ہوئے بوبز اور بوبز کے موٹے نپلز ۔۔ میں نے انگشت سے انہیں ہلکا سا ٹچ کیا۔۔ موٹے نپلز ہلکا سا تھرتھرائے ۔۔۔ انہوں نے کہا کھڑے ہو جاو اور سب اتار دو۔۔۔ میں جیسے بے لباس ہوا ۔۔۔ وہ میرے ساتھ لگیں اور اپنے پاوں کو میرے پاوں سے رگڑتے ہوئے سیکسی ٹانگ میری ٹانگ پر رگڑتے ہوئے لن تک لائیں اور اپنی نرم ران سے سہلانے لگیں ۔۔۔ بے لباس دونوں کھڑے ۔۔۔ایک دوسرے کے ساتھ لگے ہوئے ۔۔۔ ہلکا ہلکا سا رگڑ دے رہے ۔۔۔ پھر وہ پلٹیں اور اپنی گانڈ کو میرے لن پہ پھیرنے لگیں ۔۔ ہلکے سے۔۔۔ میں ہاتھ آگے کر کے انکے موٹے نپلز کو انگلیوں سے ہلکا سا مسلنے لگا۔۔۔وہ کسی ناگن کی طرح موج میں ۔۔۔ لن پہ گامڈ رگڑے جا رہی تھیں ۔۔۔ میں انکی گردن کے پاس جھکا اور کہا ۔۔۔۔۔آج میرا لن جیسے پھٹنے کو ۔۔۔ انکےمنہ سے نادنستگی میں نکلا ۔۔۔ دودھ میں سنیاسی کی دوائی شامل تھی ۔۔۔ تمہارے انکل لائے تھے ۔۔۔ بےچارے شوگر کے مریض ہیں ۔۔۔نا ۔۔۔ پریشان ناہو ۔۔۔ اسکو فٹ کر لیتی ہوں میں۔۔۔

وہ مجھے دھکیل کر صوفے پہ بٹھاتی ہوئی ۔۔۔ بولیں۔۔ میں صوفے کی ٹیک سے کمر لگائے ٹانگیں پھیلاکر بیٹھا ہوا تھا۔۔۔ وہ میری گود میں ۔۔۔ جیسے کرسی پر بیٹھتے ۔۔۔ انکی کمر میرے سینے سے لگ رہی تھی ۔۔۔ میرے دونوں ہاتھ ۔۔۔ انکے نپلز کے گرد۔۔۔ وہ پھدی کو لن کی ٹوپی پر جما کر بولیں۔۔۔ سبق نمبر ایک۔۔۔ اس طرح لن سہی رگڑ کر اندر تک جاتا ہے اور ہلکا سا بیٹھتی گئیں ۔۔ اور بولیں ۔۔ خبردار دھکا نا مارنا۔سامنے ٹی وی پر دونوں کی نظر جمی تھی۔۔ وہاں گورا گوری ٹنا ٹن چدائی کر رہے تھے۔۔۔ سامنے ڈریسنگ ٹیبل پڑا تھا۔۔ جس کے شیشے میں آنٹی سامنے سے نظر آ رہی تھیں اففف کیا قیامت نظارہ تھا۔۔۔انکی آنکھیں نیم مندی تھیں اور چہرے پہ جیسے چمک سی ۔۔۔ وہ لبوں کو لبوں سے مسلتے ہوئے گرم آہیں بھر رہیں تھیں۔۔۔ انکی پھدی تو لگتا ہے آج زیادہ ہی تنگ ہو گئی تھی جیسے میرا لن کچھ زیادہ ہی ٹائٹ تھا ۔۔۔ آدھے تک لن اندر پھنسا ہوا تھا۔۔کسی سرمے دانی کی طرح ۔۔۔۔ بلکل اندر جاتا لن۔۔۔ آنٹی نے اب آدھے لن پر ہی ہلکا ہلکا اوپر نیچے ہونا شروع کیا۔۔ پھدی کی گرم دیواروں کے ساتھ۔لن کے ٹوپے کی کناری رگڑ کھا رہی تھی۔۔۔۔ وہ سرگوشی سے بولیں۔۔ تمہارے لیے آج پھدی کو پھٹکڑی سے دھویا ہے میں نے۔۔۔ اس سے بہت تنگ ہو جاتی ۔۔۔۔ اففففففف وہ سسکیں ۔۔۔ اور کہا جیسے ہی میں نے کہا تمہیں اشارہ کیا تم لن کو جھٹکے سے اندر کر دینا ۔۔ اففف مجھے سہی سے رگڑ دینا۔۔۔۔ میری پھدی کے اندر تیز رگڑ۔۔۔۔ میں تو پہلے سے ہی منتظر تھا۔۔۔ پھر جیسے ہی انہوں نے میرے کندھے کے ساتھ سر لگایا اور ہاتھ سے مجھے تھپھتھپایا ۔۔ میں نے ایک ہاتھ انکے ہونٹوں پر رکھا اور انکے کندھے کو نیچے کی طرف دباتے ہوئے نیچے سے تیز دھکا مارا۔۔۔ ٹوپہ تباہی مچاتا ہوا اندر جڑ تک گھس گیا۔۔۔ آنٹی کے ہونٹوں سے تیز چیخ نکلی ۔۔ جو میرے ہاتھ کے نیچے دب گئی۔۔۔ کچھ دیر میں رکا رہا۔۔۔ اور انہیں بازوں میں بھر کر تھوڑا سا اوپر کر کے پھر چھوڑا۔۔۔ وہ اپنے گولو بدن کے وزن سے لن پر سلپ ہوتی اندر تک لیتی گئیں۔۔۔میری وحشت بھڑک چکی تھی۔۔۔ میں نے ایسے ہی انہیں بٹھائے بٹھاے اٹھا اور انکو صوفے کی طرف گھمایا ۔۔ انکے دونوں بازو صوفے کی نشست پر رکھے اور دے دھکے پہ دھکا۔۔۔ لن کسی پسٹن کی طرح باہر نکلتا اور اندر جاتا۔۔۔ وہ مست سسکیاں بھر رہیں تھیں۔۔اب لن کسی حد تک رواں ہو چکا تھا۔۔۔ شائد دودھ کا اثر تھا کہ دور دور تک میرے چھوٹنے کا نشان نا تھا۔۔۔ اب وہ صوفے پر جھکی گھوڑی بنی تھیں اور میں تیزتیز گھوڑا دوڑاے جا رہا تھا۔۔۔وہ ایک جوش میں گانڈ کو گھماتی جس سے میرا لن کسی ڈرل کی طرح گھومتا ہوا اندر تک جاتا۔۔۔۔ اااااااااااااااف انکا جسم جتنا نازک تھا اتنا ہی گداز والا بھی۔۔۔

۔انکا سر صوفے سے ٹکرا رہا تھا ریشمی بال الجھ کر بکھر چکے تھے۔۔۔ گانڈ پر میرے ہاتھوں کے نشان ۔۔۔ اور انکی آہ آہ کی تیز سسکیاں ۔۔۔ انہی سسسکیوں میں انکی آہیں شدید ہوتی گئیں اور ایک جھٹکے سے وہ فارغ ہونا شروع ہو گئیں۔۔۔میں نے باہر نکالا ۔۔ میرا لن بلکل تنا تھا ۔۔۔ انکے پانی سے چمک رہا۔۔ اور وہ مدہوش صوفے پر۔۔۔ اس رات وہ تین بار فارغ ہوئیں۔۔ تب جا کرمیں فارغ ہوا۔۔۔ یہ سب انکے دودھ کاکمال تھا۔۔۔ ساتھ ساتھ وہ مجھ عورت کی کمزوریوں۔۔۔ نپلز ۔۔ کان کی لو۔۔ گردن ۔۔بوبز ۔۔۔ پاوں کا تلوہ ۔۔۔ پھدی کا دانہ ۔۔۔ایک ایک مقام کی حساسیت بتاتی گئیں ۔۔۔


جاری ہے


*

Post a Comment (0)