ads

Kamran ki Dastan - Episode 2

کامران کی داستان


 قسط 2


اتنا بڑا لن دیکھ کے مگر پھر حوصلہ ہوا کہ انکے لن کونسے اندر جاتے ہیں تو میری پریشانی جو تھوڑی دیر ہی ہوئی تھی ختم ہو گئی. اعظم نے کہا کامران میرا لن کیسا لگا

تو میں نے کہا کہ اچھا ہے اور بڑا بھی ہے

تو اس نے کہا کے تو پھر پکڑ کے دیکھو نا اور میرا ہاتھ پکڑ کے اپنے لن پہ رکھا اور آہستہ آہستہ ہلانےلگا.

میں چونکہ اس کے ساتھ یہ سب فرسٹ ٹائم کر رہا تھا تو مجھے تھوڑی جھجھک تھی اس لیے پہلے تو وہ میرا ہاتھ پکڑ کے ہلاتا رہا مگر جب جھجھک ختم ہوئی تو میں خود ہلانے لگا اور اس کالن فل جوبن پہ آ گیا. اور وہ بھی اب میری گانڈ پہ ہاتھ پھیرنے لگا اور اور مجھے بہت مزہ آ رہا تھا

اب میری شرم بھی ختم ہو گئی تھی اور میں فل انجوائے کر رہا تھا. میری گانڈ میرا سب سے نازک پوائنٹ ہے جب بھی اسکو کوئی ٹچ کرتا ہے تو مجھے بہت اچھا لگتا ہے مگر اگر کوئی میری مرضی سے کرے تو اور اس سے میں بہت جلدی ہوٹ ہوجاتا ہوں تو اس لیے اس کے ہاتھ پھیرنے کو میں بہت انجوائے کر رہا تھا. 


کچھ دیر کے بعد اعظم نے ساتھ میری للی بھی پکڑ لی اور اسکو بھی ہلانے لگا تو میں اور بھی ہواؤں میں اڑنے لگا اور کچھ دیر تک یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا پھر اس نے مجھے نیچے بٹھایا اور کہا کے میرا لن منہ میں لے کے

چوسو اور میں نے آج تک کسی کا لن منہ میں نہیں لیا تھا تو میں پریشان ہو گیا 


مگر اس نے کہا کہ یار کچھ نہیں ہوتا گر اچھا نا لگا تو 

نکال دینا میں نے ڈرتے ڈرتے اس کے لن کی پہلے ٹوپی منہ کے اندر لی اور میرا دل خراب ہوا اور میںنے باہر۔نکال دیا مگر اس نے مجھے پھر منا کے اندر ڈال پہلے پہلے میں نے صرف اس کے لن کی ٹوپی اندر لی کیوں کہ میرا دل خراب ہو رہا تھا مگر کچھ دیر بعد میں ایڈجسٹ کر گیا تو پھر اس نے تھوڑا اور لن اندر ڈال اور آگے پیچھے کرنے لگا اور اب مجھے بھی مزہ آنے لگا مگر زیادہ نہیں کیوں کہ یہ پہلی دفعہ تھا نا 


اور پھر کچھ دیر بعد اس نے میری گانڈ میں اپنی انگلی ڈال دی اندر باہر کرتا رہا اور پھر مجھے نیچے لٹایا اور میرے اوُپر چڑھ گیا اور اپنےلن پہ اور میری گانڈ پہ کافی سارا تھوک لگایا اور پھر میری گانڈ پہ پھیرتا رہا اور۔اچانک اس نے ایک جھٹکا لگایا اور اس کےلن کی ٹوپی میری گانڈ کے اندر چلی گئی میں تو درد سے چیخ پڑا کچھ نا پوچھیں کتنی پین ہوئی اور میری چیخ سن کے کاظم اور عامر بھی بھاگتے ہوئے آئے اور میں نے ان سے کہا کہ مجھے بچاؤ پلیز میری گانڈ پھٹ گئی ہے اور میں بھی نیچے سے نے لن کے ٹرائی کرنے لگا جس کی وجہ سے اسکا لن میری گانڈ سے نکل گیا اور مجھے کچھ سکون ہوا مگر اس نے مجھے اپنے نیچے سے نہ نے لن دیا میں رو رہا تھا اور اس سے چھوڑنے کو کہہ رہا تھا مگر وہ مجھےچھوڑ نہیں رہا تھا اور چُپ کروا رہا تھا اور کہ ہرہا تھا کہ اب اندر نہیں کروں گا اوُپر اوُپر ہی رگڑنے دو تو میں مان گیا اور پھر وہ میری گانڈ پہ تھوک لگا كے اپنا لن رگڑنے لگا اور کچھ دیر کے بعد میری گانڈ پہ ہی 

اس نے مال چھوڑ دیا اور پھر ایک پرُانے کپڑے سے میری گانڈ اور اپنے لن کو صاف کیا اور ہمَ نے کپڑے پہنے اور پھر میں گھر آ گیا. اور میری گانڈ میں ساری رات درد ہوتا رہا اور اس میں شک نہیں کہہ مجھے مزہ بھی بہت آیا اور شرمندگی بھی کہ یار پہلی دفعہ میری گانڈ میں لن گیا تھا مگر برداشت نہیں کر سکا. کاش اتنی درد نہ ہوتی تو کتنا مزہ آتا مگر اب تو جو ہونا تھا ہوگیا اور پھر مجھے کچھ دیر کے بعد اسی طرح کی باتیں سوچتے ہوئے نیند آ گئی اور میں سو گیا


اب میرا اپنا دل کرتا تھا کہ میں سیکس کروں چاھے کوئی لڑکا ہو یا لڑکی بس سیکس ھونا چاہئے اور اب تو مجھے گانڈ مروانے میں بھی مزہ آنے لگا تھا اور دل کرتا تھا۔کہ اب کوئی اندر بھی ڈالے مگر آپ جانتے ہیں کہ میری عمر کم ہونے کی وجہ سے لن اندر بہت مشکل سے جاتا تھا اور اگر ایک دفعہ گیا بھی تو بہت درد ہوئی تھی. میں سوچنے لگاکہ اس کا کیا علاج کیا جائے تو ڈیئر اب جب بھی مجھے موقع ملتا میں اپنی گانڈ میں انگلی یا پھر کوئی بھی پتلی چیز ڈالنے کی کوشش کرتا. پہلے 

پہلے تو مجھے بہت درد ہوتی مگر پھر آہستہ آہستہ کم ہو گئی جوکہ اب قابل برداشت تھی. میری دلچسپی سیکس سے روز بروز بڑھتی جا رہی تھی اور دل کرتا تھا ہر ٹائم کسی نہ کسی کے ساتھ سیکس کی کوئی چیز کرتا رہوں یا پھر فرینڈز سے سیکس سے متعلق باتیں کرتا رہوں. 

یہ سب تو میں آپ کو بتاتا ہی رہوں گا مگر آئیے آج میں آپکو اپنی فیملی کے متعلق ایک واقعہ بتاتا ہوں جوکہ میری سب سے چوکٹی پھوپھی کا ہے جوکہ ابھی ان میریڈ تھی جب ہمَ گاؤں میں تھے۔ 


تو فرینڈز واقعہ بتانے سے پہلے میں اپنی سب سے چوتٹی پھوپھو کا تعارف کروادون۔اسکا نام شبنم ہے اور وہ تب بہت سمارٹ تھی اور اس کا فگر تقریبا ۶۳ 28 ۶۳ ہو گا. اسکا چکر ایک تو ہمارے ہی گاؤں کے آدمی سے چل رہا تھا اور ایک اس کے اپنے کزن سے جوکہ دوسرے شہر میں تھا. تو جیسے جیسے انکی ترتیب آتی جائے گی میں بتاتا جاؤں گا اور فی الحال میں اسکا جو واقعہ بتانے لگا ہوں وہ ہمارے ہی گاؤں کے آدمی سے ہے جسکا نام نور تھا۔ اور اسکو سب نورا کہتے تھے. تو جناب ہوا یوں کہ تب میں بہت چھوٹا تھا کچھ زیادہ سمجھ بوجھ نہیں تھی تو ایک دن نورے نے مجھے راستے میں روکا اور گھر 

والوں کے بارے میں پوچھنے لگا میں نے سب بتا دیا اس نے پھپھو کا بھی پوچھا تو میں نے بتا دیا اب مجھے کیا پتہ تھا اور اس نے بعَْد میں مجھے 5 روپے دیے اور میں گھر آ گیا. تب 5 روپے بہت زیادہ ہوتے تھے میں بہت خوش ہوا اور گھر آ کے امی کو بتایا تو مجھے ڈانٹ پڑی اور آیندہ پیسے لینے تو ایک طرف مجھے اس سے بات کرنے سے بھی منع کر دیا.

اب مجھے اندر کی بات کا کیا پتا تو جناب ایک دن ایسا ہوا کہ میں اپنی امی کے پاس گھر میں بیٹھا ہوا تھا کہ ابو کی بائیک کی آواز آئی تو امی بھاگتی ہوئی بیٹھک ( ڈرائنگ روم ) میں گئی اور میں نے سوچا پتہا نہیں کیا ہوا 

تو جناب واقعہ یہ تھا کہ وہی شخص میری مراد نورے سے ہے اندر ڈرائنگ روم میں موجود تھا میری پھپھو شبنم کے پاس جوکہ مجھے بعَْد میں پتا چلا اور امی انہیں ابو کی آمد سے آگاہ کرنے گئی تھی تا کہ نورا فرار ہو جائے . آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ اس کا مطلب ہے کہ امی کی ملی بھگت تھی. ابو تیزی سے اندر آئے۔اور فورا ڈرائنگ روم کی طرف بھاگے مگر تب تک نورا فرار ہو چکا تھا اور ابو غصے سے بولتے ہوئے واپس آئے 

اور امی سے بھی غصے سے بولے اور میں بھی ڈر گیا کہ پتا نہیں کیا ہوا ہے. تب تو بات آئی گئی ہو گئی مگر رات کو جب ہمَ لیٹے ہوئے تھے کمرے میں تو ابو نے امی سے پھر اسی بات کا پوچھا تو امی نےکہا میں نے تو کئی دفعہ شبنم کو منع کیا ہے مگر وہ بعض ہی نہیں آتی تو میں کیا کر سکتی ہوں.

اور تب مجھے سمجھ آئی کہ چکر کیا ہے. 

اور اصل واقعہ اب میں بتاتا ہوں آپکوکہ اسی طرح ایک۔دن پھپھو اور میں کھیتوں میں چارہ لینے گئے اور میں تو چونکہ چھوٹا تھا تو پھوپھو ہی چارہ کاٹ رہی تھی اور میں پاس بیٹھا تھا اور ابھی صرف کوئی 10 منٹس ہی گزرے تھے کہ پھوپھو نے مجھے کہا تم ادھر ہی بیٹھو میں پیشاب کر کے آتی ہوں. میں نے کہا کہ ٹھیک ہے اور میں ادُھر ہی بیٹھ گیا پھوپھو چلی گئی اور کوئی 15 ، 20 منٹ ہو گئے پھوپھو نہیں آئی تو میں پریشان ہو گیا کہ پتہ نہیں کیا ہوا اور میں نے سوچا۔کہ جا کے دیکھوں تو سہی کہ پھپھو کیوں نہیں آئی اور کیا کر رہی ہے؟  


تو جناب میں اٹھا اور چونکہ میں نے دیکھا تھا کہ پھوپھو کس طرف کو گئی ہے تو میں بھی ادُھر ہی چل پڑا جدھر کو پھوپھو گئی تھی اور گیا چلتے چلتے کاوس کے کھیتوں کے پاس پوھنچا تو ادُھر سے مجھے ہلکی ہلکی آوازیں آنی شروع ہو گئیں. تھوڑا سا اور آگے گیا تو دیکھا۔کہ پھپھو اسی آدمی نورے کی گود میں بیٹھی ہوئی ہے اور وہ دونوں باتیں کر رہے ہیں. تھوڑا سا اور 

آگے گیا تو پھپھو کی نظر بھی مجھ پر پڑ گئی اور وہ ایک دم سے گھبرا کے اٹھ گئی اور نورا بھی گھبرا گیا مجھے دیکھ کر اور پھپھو مجھ سے کہنے لگی کہ آپ کیا کر رہے ہو ادھر تو میں نے کہا کہ آپ کو ہی دیکھنے آیا تھا آپ نے اتنی دیر لگا دی تھی تو مجھے ڈر لگ رہا تھا اس لیے آپ کو ڈھونڈتا ہوا آ گیا اور اب انکی گھبراہٹ قدرے کم ہوئی تو نورے نے مجھے پھر 5 روپے دیے کہ میں کسی کو نہ بتاؤں اس کے یہاں آنے اور پھپھو کے ملنے کا تو میں نے پیسے لینے سے انکار کر دیا کہ امی نے منع کیا ہے۔

مگر اس نے زبردستی میری جیب میں ڈال دیے اور کہا کہ اپنی امی کو نہ بتانا تو میں مان گیا اور انہوں نے کہا کہ تم ذرا باہر کھڑے ہو جاؤ ہمَ تھوڑی دیر تک آتے ہیں تو میں باہر نکل کر کھیت کے کنارے پر کھڑا ہو گیا اور چپکے سے انکی باتیں سننے کی کوشش کی تو پھپھو اس سے کہ رہی تھی کہ یہ گھر نہ بتا دے تو نورا کہنے لگا کہ نہیں بتائے گا کیوں کہ میں نے اسکو پیسے دے دیے ہیں ڈونٹ وری کچھ نہیں ہوتا. اور پھر میں تھوڑا سا اور آگے ہو گیا کہ دیکھوں کہ کیا کر رہے ہیں اور دیکھا تو نورا۔پھپھو کے بوبز قمیض کے اوُپر سے ہی دبا رہا تھا. 

یہ سب دیکھ کر مجھے بھی مزہ آنے لگا اور میں بھی وہیں چھُپ کر سب دیکھنے لگا کہ کیا کرتے ہیں کیوں کہ اب میں بھی تھوڑا بڑا ہو چکا تھا اور اتنی سمجھ مجھے بھی آ گئی تھی کہ یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے. 

پھر میں نے دیکھا کہ اس نے پھوپھو شبنم کی قمیض کے اندر سے ہاتھ ڈَال اور اب اس کے اندر سے بوبز دبانے 

لگا اور ساتھ ہی کسسنگ بھی اسٹارٹ کر دی اور تھوڑی دیر یہ سلسلہ چلتا رہا اور پھر اس نے ایک ہاتھ پھپھو کی شلوار میں ڈال اور پھپھو کی پھدی سے کھیلنے لگا اور کچھ دیر وہ ایسے ہی انجوائے کرتے رہے پھر اس نے پھپھو کو شلوار اتارنے اور نیچے لیٹنے کا کہا تو پھپھو نے شلوار اتاری اور پھر نیچے ایک کپڑا بچھایا اور اس پہ لیٹ گئی. 

اب نورے نے بھی اپنی شلوار اتاری اور میں نے دیکھا تو اسکا لن کافی بڑا تھا یعنی کہ نا ہی بہت زیادہ بڑا اور نا ہی بہت زیادہ چھوٹا میرا خیال ہے کہ تقریبا 7 انچ کا ہو گا شاید تو وہ نیچے لیٹی ہوئی پھپھو پر آیا اور اس نے پھپھو کی دونوں ٹانگیں اوُپر اٹھائیں اور پھر ایک ہاتھ سے اپنے لن کو پکڑ کر پھپھو کی پھدی میں ڈَال اور پھپھو تھوڑا سا کسمسائی اور پھر شاید لن اندر چلا گیا تو تھوڑی دیر نورا پھوپھو کے اوُپر لیٹ گیا اور جب پھپھو تھوڑی ریلکس ہوئی تو وہ جھٹکے مارنے لگا اور تھوڑی دیر بعَْد پھپھو کو بھی مزہ آنے لگا اور وہ بھی نیچے سے ریسپونس دینے لگی اور سیکسی آوازیں نکالنے لگی جیسے کہ آہ آہ اوُہ وغیرہ اور پھر 5 یا 7 منٹ اس نے جھٹکے مارے اور پھپھو کے اندر ہی چودٹ گیا اور پھر اوُپر لیٹ گیا اور تھوڑی دیر لیٹا رہا اور پھر اتر گیا اور اس نے کپڑے سے اپنا لن صاف کیا اور کپڑے پہننے لگا اور اسی طرح سے پھپھو نے بھی اپنی پھدی صاف کی اور وہ بھی کپڑے پہننے لگی اور میں نے جب دیکھا کہ وہ فارغ ہو گئے ہیں اور وہاں سے نکلنے والے ہیں تو میں بھی چپکے سے کھسک آیا اور جہاں پہ چارہ کاٹنا تھا وہیں آ گیا اور چُپ کر کےبیٹھ گیا اور میرا دماغ سن ہو کے رہ گیا کیوں کہ ایسا منظر میں نے پہلی دفعہ دیکھا تھا 

مجھے مزہ بھی بہت آیا لیکن کچھ نا پوچھیں جو اس وقت میری حالت ہوئی تھی مجھے آج تک یاد ہے کہ میری للی جوکہ اب کچھ بڑی ہو گئی تھی فل کھڑی ہو گئی تھی اور میں اسکو بھی ہاتھ سے سہلا رہا تھا اور سوچ رہے تھا کہ کاش میرے ساتھ بھی کوئی لڑکی پھنس جائے تو میں بھی اسکو ایسے ہی چودوں اور نہیں تو کوئی میری گانڈ میں بھی ایسے ہی اپنا لن ڈالے تا کہ مجھے بھی فل مزہ آئے جیسے پھپھو مزہ لے رہی تھی اپنی پھدی میں نورے کا لن ڈلوا کے اور میں انہی سوچوں میں کھویا ہوا تھا کہ جب میں نے پھوپھو کو۔اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا.

میں نے اپنی للی کو چھوڑا اور سیدھا ہو کے بیٹھ گیا اور پھپھو سیدھی میری طرف آئی اور مجھے کہا کہ کمی کہ کسی کو بتانا مت پلیز کہ میں نورے سے ملی تھی اگر تم نے میرا ساتھ دیا تو میں تمہیں بہت ساری چیزیں کھلاؤں گی تو میں نے کہا کہ ٹھیک ہے میں کسی کو نہیں بتاؤں گا اور بتاتا بھی کیوں بھلا ؟ کیوں کہ میں تو خود ایسے کام کرتا تھا اور مجھے پتہ تھا کہ جیسے میرا اس کام کو دل کرتا ہے اسی طرح سب کا ہی کرتا ہو گا اور ظاہر ہے مزہ بھی آتا ہوگا۔ 

جب میرا دل کرتا ہے اس طرح کا مزہ لینے کو تو ظاہر ہے پھپھو کا بھی حق ہے کہ وہ بھی اپنے اندر لن ڈلوا کے 

مزے لے. اس کے بعَْد پھوپھو نے چارہ کاٹا اور پھر میں ان کے سر پہر کھوایا راخوایا اور پھر ہمَ گھر واپس آ گئے. 

نورے کے ساتھ تو پھپھو کا یہ سلسلہ چل ہی رہا تھا مگر جیسے کہ میں پہلے آپ لوگوں کو بتا ہی چکا ہوں کہ میری پھپھو شبنم کا اس کے ایک کزن کے ساتھ بھی چکر تھا تو اب ذرا میں اس چکر کی بھی تھوڑی وضاحت کرتا چلوں. تو اس کزن کا نام اشرف تھا جوکہ ہم سے کافی دور ایک سٹی میں رہتا تھا. یہ تو مجھے نہیں پتا کہ یہ چکر کیسے چلا مگر چکر کا پتا ایسے چلا کہ جب میں چھوٹا تھا تو پھپھو مجھے لیٹر دیتی تھی کہ اسکو پوسٹ کر آؤ مگر تب مجھے کچھ خاص ابھی پڑھنا بھی نہیں آتا تھا اس لیے مجھے نہیں پتا تھا کہ خط کس کو لکھا ہے

پھپھو نے اور اس کے اندر کیا لکھا ہے۔ اور ہر دفعہ جب۔بھی خط دیتی تو ساتھ ہی تاکید کرتی کہ کسی کو دکھانا نہیں ہے اور کوئی مانگے بھی تو نہیں دینا ہے اور وہاں سے بھاگ آنا ہے اگر کوئی مانگے تو۔ میں اس ہدایت پر پوری طرح سے عمل کرتا تھا کیوں کہ مجھے اس ٹائم بالکل ان کاموں کا تجربہ اور اندازہ نہیں تھاکہ یہ سب کیا ہے تو اس لیے میں چُپ کر کے لیٹر پوسٹ کر آتا تھا اور آ کے بتا بھی دیتا تھا پھپھو کوکہ میں اسکا کام کر آیا ہوں۔

وہ مجھے شاباش دیتی اور کبھی کبھی پیسے بھی دے دیتی تھی تو میں بھی خوش ہو جاتا تھا. مجھے اس کا

کیسے پتہ چلاکہ یہ سب کیا تھا اور کس کے ساتھ پھپھو 

کا افئیر تھا یہ میں آپکو تھوڑی دیر بعَْد بتاتا ہوں مگر 

اس کے ساتھ ساتھ میں ایک اور بات بھی بتانا چاہوں گا 

جوکہ اس کے ساتھ ملتی جُلتی ہے. 

تو ڈیئر فرینڈز ہوا یوں کہ ایک دفعہ میں ابو۔کے ساتھ اپنے شہر جانے لگا تو پھپھو نے ایک عجیب کام کیا اس نے میری سوشل اسٹڈی کی بکُ پہ کوئی مجی لکھا اپنی ایک کزن کے نام جس کا نام شمیم تھا اور مجھے کہا۔کہ اس بکُ کو ساتھ لے جاؤں اور اپنی اس پھپھو شمیم کو پڑھا دوں



جاری ہے 



Post a Comment

0 Comments