Kuti shay - Episode 10

کُتی شئے

قسط 10



میں اور پروین دونو گپ شپ بھی لگا رہی تھیں اور چاہا بھی بنا رہی تھیں . پروین اگرچہ مجھ سے کم عمر تھی مگر پھر بھی ہم میں فرینکنس تھی . باتوں باتوں میں اس سے میرا راۓ لینے کا ارادہ تھا

میں : پینو تمہاری شادی کوئی بات چل رہی ہے ،

پینو : جی رشتے تو آتے رہتے ہیں اب یہ بھی رشید اور امی پر منحصر ہے. .

میں : ارے تمہاری بھی تو کوئی مرضی ہوگی کوئی پسند ہے یا کسی کے 

ساتھ آنکھ مٹکا میں نے ہنستے ہوئے اسے آنکھ ماری 

 پینو شرماتے ہوئے : نہیں ایسی کوئی بات نہیں بس میری مرضی تو

یہی ہے کہ کسی طرح شادی ہو جاۓ چاہے جس سے بھی ہو .

میں : اچھا تو یہ بات ہے بنو رانی بہت تنگ کرتی ہے کیا 

 پینو : شرما کر یہی سمجھ لیں . پورے ٢٢ کی ہو گئی ہوں اگلے ماہ

تئیسواں لگ جایئگا .

میں : پینو تم کسی کو پسند کرتی ہو تو مجھے بتا دو تمہاری امی سے

بات کرونگی .

پینو : نہیں ایسی کوئی بات نہیں بھائی رشید بہت سخت ہیں 

ان سے ڈر لگتا ہے . اس لئے کسی کو لفٹ ہی کرواتی . 

میں : دیکھ پینو لڑکے تو اچھے بھی ہیں اور برے بھی ہیں

بس کوئی ایسا ہونا چاہیے جو ساتھ رہے اور ساتھ دے . میرے جیسی

شادی نہ ہو بیوی گھر اور خاوند لندن میں .

پینو " ہاں یہ تو ہے . میں بھی یہی چاہتی ہوں کوئی ایسا ہو جو باھر نہ جائے

  اور یہیں ساتھ ساتھ رہیں . یا باھر جائیں تو ساتھ ساتھ ہی جایئں

اور رہیں .

چاہے بن چکی تو کچھ بسکٹ ایک پلیٹ میں رکھ کر میں نے پینو

کو بولا کہ یہ پرویز کو دے آے جو کہ کتیا کے لئے کھدّا بنا رہا تھا   

 پینو : ہاے باجی مجھے تو شرم آتی ہے 

میں : اس میں شرم کی کیا بات ہے صرف چا ہے ہی تو اسے دینا ہے

خیر میں دے آتی ہوں .

پینو ، نہیں دے ہی آتی ہوں ؛ آپ تو برا منا گئی ہیں . پینو نے ٹرے

پکڑی اور صحن میں پیجو کو پکڑا کر آگئی ہم دونو برآمدے ہی میں

بیٹھ کر چاہے پینے لگی . پیجا ہاتھ دھونے کے لئے نلکے کی 

طرف جانے لگا تو میں نے اسے آواز دی پرویز بھائی آپ بھی

 ادھر ہی آ جاؤ . تو وہ ٹرے لے کر ہمارے ساتھ ہی بیٹھ کر چاہے

پینے لگا .

میں : پرویز کب تک شادی کا ارادہ ہے

پرویز : جی امی ڈھونڈھ تو رہی ہیں جب کوئی ان کو پسند آ گئی تو

شادی بھی ہو جایئگی .

میں امی کی پسند کی کروگے آپکی اپنی پسند بھی تو ہونا چاہیے نا 

پرویز : جی پسند کر لیں تو پھر میری مرضی تو پوچھیں گی ہی .

میں : اچھی سوچ ہے جی پروین بھی کہہ رہی تھی اپنی امی اور بھائی

کی مرضی سے کریں گی .

پرویز : اگر ان کو کوئی اعتراض نہ ہو تو امی سے کہوں ان کے ہاں

بھی ہو یں

میں ارے یہ ہو جاۓ تو اس سے اچھی بات اور کیا ہو گی . میں تو

دل ہی دل میں یہی سوچ رہی تھی کیوں پروین کیا خیال ہے تمہارا

پروین : شرماتے ہوئے " مجھے کیا پتا امی جانے اور بھائی جان جن جانیں .

میں : اسکا مطلب تو یہی ہوا نان کہ پرویز کی امی اگر تمہارا رشتہ

کے لئے جائے تو تمھیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا .

پینو سر جھکاۓ ہویے : بولا تو ہے امی جانے اور بھائی جان

میں : پرویز سمجھو تمہارا کام ہوگیا تمہاری امی کے ساتھ میں خود جاؤنگی

تمہارا رشتہ مانگنے .

پرویز خوش ہوتے ہویے : آپکے منہ میں گھی شکر ، اگر کہیں تو

ابھی مٹھائی لا دوں .

میں : نہیں نہیں بس وہاں سے ہو کر آنے دو پھر تم دونوں سے

 پارٹی لونگی میں ایک قہقہہ لگا کر ہنس پڑی .

 میری بات سن کر دونو نے ایک دوسرے کو معنی خیز نظروں سے دیکھا

 . پیجا مسکرایا تو پینو نے شرما کر نظریں جھکا لیں .

   اتنے میں میری ساس آ گئی . تو پیجے سے گڑھے کے بارے

پوچھنے لگی

پیجا : آئیں دیکھیں میں نے شروع کر دیا آج ہی شانم تک بن جائیگا . 

وہ پیجے کے ساتھ گڑھا دیکھنے کے لئے گئیں تو میں نے پینو

کی چٹکی لیتے ہویے کہا ، کیوں بنو ؛ کیا خیال ہے . آؤں پیجے کی

امی کے ساتھ تمھارے گھر . تو شرما سی گئی اور خاموش رہی

میں: گر تمھیں پسند نہ ہو تو بول دو میں نہیں آؤنگی

پینو : نہیں نہیں آپ ضرور آنا ، میرا مطلوب ہے آپ ویسے بھی تو آ سکتی ہیں

 ؛ پینو کہتے ہوئے ہکلانے لگی .

میں : اب تو پینو میں ضرور آؤنگی پیجے کی امی کے ساتھ تم کو اپنی ہمسائی بنانے کے لئے

. اگر تممہاری امی نہ مانی تو میں اپنی امی بلوا

لونگی . پھر دیکھتی ہوں کیسے نہیں مانے گی تمہاری امی ؛ میں نے

پینو کی چٹکی لیتے ہوئے کہا تو وہ افففففف کرتے ہویے روہانسی سی 

ہو گئی .

میں : ارے اب تو ٹائم آ رہا ہے چٹکیوں کا یہ تو کچھ بھی نہیں پتا جلے

 میری بنو کو جب پیجے نے چٹکی لی تو . پینو سن کر شرم سے شرخ ہو گئی اور

اٹھ کر بولی . اب میں چلتی ہوں . آپ کب آ رہی ہو میرے ہاں

میں ارے انی جلدی   

پینو " نہیں نہیں سچی میرا مطلب یہ تو نہیں تھا میں تو آپ کا بول رہی تھی ..

میں : جب بھی آئ پیجے کی امی کے ساتھ ہی آؤنگی 

پینو نے مسکراہٹ چھپانی چاہی مگر میں نے دیکھ لیا . پیجا تو راضی تھا

اور پینو بھی راضی برضا لگتی تھی . تو .. جب دو دل ہوں راضی تو کیا کرے گا قاضی..



جاری ہے

*

Post a Comment (0)