کُتی شئے
قسط 11
دوسرے دن پیجے کی امی ہمارے ہاں ائی اور میری ساس کے پاس
بیٹھ کر باتیں کرنے لگی تو میری ساس نے باتوں ہی باتوں میں
اسکا شکریہ ادا کیا کہ پیجے نے کتیا کے لئے کُھڈی بنا کر دی .
پھر پیجے کی تعریف بھی کی کہ بہت فرمان بردار با ادب لڑکا ہے ,
اور اس کے لئے دعائیہ کلمات کہے تو پیجے کی امی نے کہا
" بہن دعا کر کوئی ڈھنگ کا رشتہ مل جانے تو پیجے کی شادی
کر دوں . میں بھی اکیلے رہ رہ کر تانگ آ گئی ہوں اب تو پوتا
پوتی کھیلانے کو من کرتا ہے . میں نزدیک ہی بیٹھے برتن
دھو رہی تھی . اٹھ کر ان کے پاس آ کر بیٹھ گئی اور ان سے
مخاطب ہو کر کہا , کہ پرویز بھائی کے لئے رشتوں کی کون
سی کمی ہے . مگر میری نظر میں ایک ایسا رشتہ ہے جو نہ
صرف پرویز بھائی کے لئے مناسب رہے گا بلکہ ماسی جی
آپ کے لئے سمجھو گھر میں گاۓ باندھ لی ہے نہایت ہی سگھڑ
موُدب ہر طرح کے پکوان پکا سکتی ہے . گھر بار سنبھالنے میں
سلیقہ مند نین و نقش شکل صورت بھی ایسی کہ جو دیکھے
تعریف کئے بنا نہ رہ سکے .
تم کس کی بات کر رہی ہو بیٹی " پیجے کی امی نے
دلچسپی لیتے ہویے پوچھا تو میں نے پروین عرف پینو کا
بتایا تو وہ میری ساس سے بولیں کہ میں نے تو سنا ہے اسکا
رشتہ کہیں ہو چکا ہے . میں ان کے گھر جانا چاہتی تھی
مگر آپا شمیم نے بتایا کہ پروین کے لئے انکا اپنے بیٹے کے
لئے ارادہ ہے اور بات چیت چل رہی ہے . اس لئے میں نے
نہیں پوچھا
میں : ماسی کل پروین یہاں ائی تھی ایسی کوئی بات ہوتی تو
مجھے تو بتاتی . پھر بھی میں پتا چلا کر آپ کو بتاونگی
اور آپ ایک بار پھر آپا شمیم سے بو پوچھ لیں کہ بات کہاں
پہنچی ہے ؛ میرے خیال میں تو ابھی تک کوئی ایسی بات نہیں
ہوئی ورنہ پروین کل ضرور مجھے بتاتی .
بہن اگر ایسا ہو جانے تو بہت اچھا رہے . پروین کا بھائی عبدلرشید
تو پرویز کا دوست بھی ہے , ان کا خاندان بھی عزت دار اور اچھی
شہرت رکھتا ہے . میں تو ضرور جاؤنگی ان کے ہاں رشتہ پوچھنے
آگے جو لیکھ لکھے ہوں وہی ہوگا .
ماسی میں بھی آپ کے ساتھ جاؤنگی . پرویز میرا بھی تو
بھائیوں جیسا ہے اور پروین میری بہن بنی ہوئی ہے . میں نے
ان سے کہا
ماسی :" ضرور سب مل کر جایئں گے . ویسے بھی آپ ساس
بہو اور پروین کی امی ایک ہی گاؤں سے ہیں .
جی ہمارا میکا گاؤں ایک ہی ہے میری ساس نے تصدیق
کی ماسی تھوڑی دیر بیٹھ کر چلی گئی .
رات کو کس وقت کتیا نے بچے دئیے کچھ پتا ہی نہ چلا
صبح کتیا کو خون لگا ہوا دیکھا تو خبر ہوئی . جا کر دیکھا
تو سات پلے تھے ٣ مادہ اور ٤ نر . بڑے کیوٹ بڑے
پیارے اور خوبصورت کوئی کالا چٹا کوئی لال چٹا .
اس پاس کے بچوں کو پتا چلا تو ہمارے گھر رونق لگ گئی
کوئی آ رہا ہے کوئی جا رہا ہے . لیکن کتیا بڑی اپ سٹ ہوتی
رہی - پِلوں کی آنکھیں بند تھیں . ان کی آنکھیں ایک سے
٣ ہفتوں میں کھلتی ہیں . شام کو پروین پِلوں کو دیکھنے ائی
تو انہیں دیکھ کر بڑی خوش ہوئی
بھائی جان کہہ رہے تھے کہ جب انہوں نے آنکھیں کھولیں تو وہ
دیکھنے کے لئے آئیں گے . اور انہوں نے ایک میسج بھی دیا ہے
آپ کے لئے . یہ سن کر میرا دل زور سے دھڑکا ؛ میں پینو
کو دیکھنے لگی تو وہ بولی . " بھائی جان نے بولا تھا کہ اپنی
سہیلی سے کہنا کہ ایک جوڑی ہمیں دے گی " .
ارے پینو اپنے بھائی جان سے کہنا ؛ جوڑی مل جائے گی .
پروین کیا آپا شمیم نے بھی تمہارا رشتہ پوچھا تھا میں
نے پیجے کی امی سے سنی ہوئی بات اسے بتائی
پروین : جی انہوں نے تو بہت سی شفارشیں بھی کروایں تھیں
مگر بھائی جان نہیں مانے . انکو آپا شمیم کے بیٹے کے متعلق
تحفظات تھے . اس لئے انہوں نے معذرت کرلی ورنہ امی تو
راضی ہو گئی تھیں . تو میں نے پینو کو جپھی ڈالتے ہوئے کہا
خوش ہو جا تیرے من کی مراد پوری ہونے والی ہے ؛
ارے وہ کیسے پینو میری جپھی سے نکلتے ہویے بولی .
جس پر تیرا دل آیا ہے وہی تجھے ملنے والا ہے
میرا دل تو کسی پر نہیں آیا پینو جھینپتے ہوے بولی
جی ہاں نہیں آیا بلکہ دل چلا گیا ہے ؛ کل میں نے تیری نظریں
پڑھ لی تھیں تیرے دل کی آواز بھی سن لی تھی میں نے کہا
تو پینو بولی ایسی تو کوئی بات نہیں آپ کو کوئی غلط فہمی
ہوئی ہے . . اچھا پینو میں ایک نام لونگی اگر تیرا رنگ نہ بدلہ
تو میں اپنی غلط فہمی کی تصحیح کر لونگی . ٹھیک ہے
پینو نے اثبات میں سر ہلایا تو میں نے پوچھا
پینو ڈیر پرویز کو پیجا بولو گی یا پرویز
پینو شرما گئی اور اسکا چہرہ سرخ ہوگیا اسکی دھڑکن
بھی تیز ہوئی لگی . , اب بول جان پرویز کیا بولتی ہو .
آپ بھی نا یہ کہتے هوئے پینو نے مجھے جپھی ڈالتے
ہوے اپنا گلنار ہوتا چہرہ چھپا لیا . میں نے اسے بتایا 2-٤ دنوں
میں ہم تمہارا رشتہ لینے آیئنگے پرویز کے لئے وہ خاموش رہی .
ہم باتیں کر رہی تھیں کہ میں نے پینو کے چہرے پر حیا کی ایک
لہر آتی جاتی دیکھی میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو پیجا
کتیا کے پلوں کے پاس کھڑا تھا . پینو دیکھ کون آیا ہے
میں نے پینو کو چھیڑتے ہوئے کہا تو پینو شرما گئی
میں باہر نکل ائی اور پیجا سے کہا بھائی جان یہ تو رات کو
ہوئے اور آپ کو اب پتا چلا ہے .
نہیں جی آپ لوگ سو رہے تھے صبح مجھے جلد سٹی
جانا تھا جانے سے پہلے میں انہیں دیکھ کر گیا تھا . بہت
پیارے ہیں بلکل میرے کتے کی طرح . نہیں جی میری کتیا
جیسے ہیں بہت خوبصورت سے . ہم دونو میں تکرار شروع
ہونے سے پہلے پینو آ کر ہمرے قریب ہی کھڑی ہو گئی . پیجے
نے اسے سلام بولا اس نے بھی جواب دیا . پیجا اس کو شوخ نظروں
سے دیکھنے لگا تو پینو نے شرما کر نظریں چرا لیں
اچھا باجی میں چلتی ہوں پینو بولی اور میں اسے دروازے
پر چھوڑنے گئی تو سامنے گلی میں اپنی ساس اور پیجے کی
امی کو آتے دیکھا , میں نے پیجے کو اشارہ کیا تو جلدی سے اپنے
گھر چلا گیا . ایک ہفتہ بعد پیجے کی امی مجھے اور میری ساس ماں
کو ساتھ لے کر پینو کے گھر رشتہ کی بات چلانے کے لئے گئی
پنو کی امی نے میری ساس نے سرسری سی بات کی تو پینو کی
امی نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے سے بات کرے گی پھر ہی کوئی
حتمی بات ہوگی . ویسے وہ تو رضا مند نظر آتی تھی ہم کچھ دیر
بیٹھے اور پینو کے ہاتھوں بنے سنیکس اور چاہے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے واپس آ گئے
جاری ہے