ads

Momina aur Sana - Episode 18

میمونہ اور ثناء

قسط 18




مجھ پر حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹے پڑ رہے تھے۔ ماں، بیٹی، شوہر، دوست، ہر کوئی دوسرے کی بیٹی اور بیوی کو چود رہا ہے اور سکون ڈاٹ کام کا ماحول ہے۔ میرا لوڑا تو فریحہ کی گانڈ میں ٹائٹ ہو کر پھولتا جا رہا تھا جسے فریحہ نے محسوس کیا اور سسکاریاں لینے لگی۔ مجھے عجیب سی حیرت اور خوشی ہو رہی تھی کہ اب اس فیملی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی فیملیز تک رسائی ہو جائے گی اور جب مونا کو چود لوں گا تو اسے بھی اس ٹیم میں شامل کر لوں گا اور مجھے امید تھی کہ جب میں مونا کو چوت اور گانڈ میں اچھی طرح چود لوں گا تو وہ اس گروپ سیکس پارٹی میں شامل ہونے سے انکار نہیں کر سکے گی۔ میں یہ سوچ کر جوش میں آ رہا تھا اور فریحہ کی گانڈ کو بڑی بے دردی سے چود رہا تھا۔ میں خیالوں میں بھی گم تھا اور فریحہ کی گانڈ بھی مار رہا تھا اور اس کی زبان بھی چوس رہا تھا ۔۔۔ فریحہ نے مجھے بے تحاشہ چومنا شروع کیا کیونکہ اسے میرے موٹے لوڑے سے بہت مزہ آ رہا تھا اور اس نے مجھے بتایا تھا کہ اس سے پہلے اتنا موٹا لوڑا کسی نے اس کی گانڈ میں نہیں ڈالا اور اتنی دیر تک کسی نے اسے نہیں چودا تھا کیونکہ اس کی گانڈ کی گرمی بڑے سے بڑا ماہر بھی برداشت نہیں کر سکتا۔۔۔ اور وہ اپنے کلاس فیلو لڑکوں کے چھوٹے اور پتلے لوڑے دو دو ملا کر بھی گانڈ میں ڈلوا لیتی ہے۔۔۔ میں یہ سوچ کر حیران تھا کہ اس نے اتنی گانڈ مروائی ہے لیکن چوت کو کنوارا رکھا ہوا ہے۔۔۔ میں نے اچانک فریحہ سے پوچھا کہ تم نے ابھی تک اپنی چوت کی سیل کسی کو نہٰں توڑنے دی۔۔۔ حالانکہ تم گانڈ باقاعدہ مروا رہی ہو تو کیسے برداشت کر لیتی ہو؟ جبکہ چوت میں لوڑا ڈلواتی ہی نہیں ہو اور ڈسچارج بھی ہوتی؟ تو کہنے لگی کہ بس میری امی اور ابو نے کہا تھا کہ بیٹی! سیل اپنے شوہر سے ہی تڑوانا ہاں گانڈ جتنی چاہے مرواؤ اسی لیے ابو اور امی جان کے دوست اور ہماری گانڈ مارتے ہیں اور ان کی بیٹیو ں کی بھی گانڈ ہی ماری جاتی ہے چوت سب کی سیل پیک ہے۔۔۔ لیکن میں نے یہ تہیہ کیا ہوا ہے کہ جو آدمی میری گانڈ کو سب سے بہتر طریق پر چودے گا اس سے اپنی سیل تڑواؤں گی اور شادی کا انتظار نہیں کروں گی۔۔۔ 



جاری ہے

Post a Comment

0 Comments