Shareef larki - Episode 4

شریف لڑکی

قسط 4



مجھے بیڈ پر لٹانے کے بعد اس نے اپنا اوپری لباس اتارنا شروع کیا اور سوائے ایک انڈروئیر کے وہ بھی عریاں ہوگیا۔

اس کے بعد وہ میری طرف بڑا اور اس کا چہرہ میرے سینے کی جانب بڑھا اور اس نے برا سے چھلک رہی پستانوں کے بیچ کی لکیر پر اپنے ہونٹ رکھ دیے ۔ میں لذت کے مارے سسک اٹھی۔ اس نے پیار سے اس لکیر کو چوما اور برا کے اوپر سے ہی میرے پستانوں کو چوم لیا اور پھر اپنے ہاتھوں سے ہلکا سا دبایا ۔ پھر اس نے اپنے ہاتھ میری پشت پر کیے اور میری برا کی ہک کھول دی۔ اور ساتھ ہی اس نے برا کو کھینچ کر اتارا اور میرے سینے کو ننگا کر دیا ۔اب میرے گول، گورے ، اور کَسے ہوئے خوبصورت پستان اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ اس کے آگے تھے ۔

میں پوری طرح سے خود کو اس کے سپرد کرچکی تھی اور اب ہم دونوں کے بیچ شرم و حیا کا کوئی شائبہ تک نہ تھا ۔ فیصل مجھ پر جھکا اور اس نے میرے دائیں پستان پر ہاتھ رکھتے ہوئے بائیں پستان پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اس نے باری باری میری چھاتیوں کو کئی مرتبہ چوما اور اس ساتھ اپنے ہاتھوں سے انہیں مسلتا ، سہلاتا اور دباتا رہا ۔ میرے لبوں سے اب مسلسل سسکاریاں اور کراہیں نکل رہی تھیں۔ فیصل نے میرے لائیٹ براؤن نپل پر اپنی زبان کی نوک رکھی اور اسے چاٹنے لگا ۔ پھر اس نے نپل کو اپنے ہونٹوں میں دبایا اور دبا کر نرمی سے کھنچنے لگا ۔ پھر وہ اپنی زبان نپلز کے گرد کے حلقے پر گول گول پھیر کر اسے چاٹنے لگا ۔ اور پھر پورے پستانوں کو چاٹنے میں مصروف ہوگیا ۔

کبھی وہ نرمی سے چاٹ رہا تھا تو کبھی زبان کو دبا دبا کر ۔ کبھی وہ اپنی زبان مموں کے بیچ کی لکیر میں پھیر رہا تھا ۔ وہ نرمی سے میرے پستانوں پر اپنے ہاتھ سے ہلکے ہلکے تھپڑ رسید کر رہا تھا تو کبھی میرے پستانوں کو منہ میں لے کر چوس رہا تھا ۔ کبھی وہ ان چھاتیوں پر اپنی تھوک گرا کر اپنے ہاتھوں سے ان کا مساج کرتا تو کبھی اپنے دانتوں سے نرمی کے ساتھ انہیں کاٹتا ۔ 

دس منٹ بعد جب اس نے میرے سینے سے منہ ہٹایا تو میرے پستان سرخ ہوچکے تھے اور فیصل کی تھوک سے بھیگ چکے تھے ۔ 

میں اس لذت کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتی کہ جو اس دوران مجھے حاصل ہوئی ۔ میری سانسیں بےتربیت تھیں اور میری شرمگاہ گیلی ہوگئی تھی ۔

اب فیصل میرے پیٹ کو نرمی سے مسل رہا تھا ساتھ ساتھ اس پر کسنگ بھی کررہا تھا ۔ وہ چومتے چومتے میری ناف تک آیا اور اپنی زبان سے میری ناف کو چھیڑنے لگا ۔ کبھی وہ اپنی زبان ناف کے گرد پھیرتا تو کبھی زبان کی نوک ناف کے اندر ڈال کے چاٹتا۔ 

اس کے بعد وہ مجھ پر سے ہٹا اور بیڈ سے اٹھا ۔ اس نے میرے دونوں ہاتھ پکڑ کر مجھے اپنی طرف کھینچ اور بیڈ سے اٹھایا۔ اس کے کھینچنے سے میں بے اختیار اس کے سینے سے ٹکرا گئی ۔ میرے عریاں پستان اس کے سینے سے جا ملے ۔

اس نے ایک مرتبہ پھر میرے ہونٹوں کو چوم لیا اور مجھے قالین پر بیٹھنے کا اشارہ کیا ۔

میں سمجھ گئی کہ وہ مجھ سے کیا چاہتا ہے۔

پچھلے ایک ماہ میں جتنی پورن فلمز میں دیکھ چکی تھی مجھے اس بات کا خوب اچھی طرح سے علم ہوچکا تھا کہ ایک مرد کو کیسے خوش کیا جا سکتا ہے ۔

میں اس کے سامنے گھٹنوں کے بل قالین پے بیٹھ گئی۔ اس کے انڈروئیر سے اس کے لن کا ابھار یوں واضح نظر آرہا تھا کہ جیسے ابھی انڈروئیر پھاڑ کر باہر آجائے گا۔





جاری ہے 

*

Post a Comment (0)